عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 292
- پوائنٹ
- 165
بسم الله الرحمن الرحيم
آئیے نماز کے مسائل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سیکھیں۔نماز
تكبير تحريمہ
نماز کی ابتداء تكبيرِ تحريمہ اللہ اکبر سے ہوتى ہے جو حالتِ قيام میں کہی جاتى ہے (سنن الترمذی كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَا جَاءَ فِي تَحْرِيمِ الصَّلَاةِ وَتَحْلِيلِهَا) ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو قبلہ کی طرف منہ کرتے ہاتھ اٹھاتے اور کہتے اللہ اکبر(سنن ابن ماجه كتاب إقامة الصلاة والسنة فيها باب افتتاح الصلاة)۔
ہیئتِ تحريمہ
تكبير تحريمہ میں ہاتھ اٹھائیں کہ وہ کندھوں کے برابر، انگوٹھے كان كى لو کے برابر، انگلیاں كانوں کے برابر ہوجائیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں کھڑے ہوتے تو ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ وہ کندھے کے برابر ہو جاتے اور انگوٹھے کانوں کے برابر (سنن ابی داؤد كتاب الصَّلاة باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الصَّلاة)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی ابتداء میں ہاتھ اٹھاتے اس طرح کہ انگوٹھے کانوں کی لو کے برابر ہو جاتے (ایضاً)۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو اونچا اٹھاتے(ابی داؤد كتاب الصلاة باب مَنْ لَمْ يَذْكُرْ الرَّفْعَ عِنْدَ الرُّكُوعِ)۔
توضیح: رفع الیدین مستحب ہے جیسا کہ مسلم میں باب کا عنوان ہے (صحيح مسلم كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب اسْتِحْبَابِ رَفْعِ الْيَدَيْنِ)۔