تھوڑی سی مزید وضاحت کر دیں کہ بات تو سچی ہے کہ درخت موجود ہے کیونکہ عمر ثقہ ہے لیکن میں زید سے سننے کی وجہ سے اس بات کو نہیں مانتا تو کیا میں نے صحیح بات کو محض کذاب آدمی سے سننے کی وجہ سے چھوڑ دیا؟
آپ کوکیسے پتہ چلا کہ بات تو سچی ہے کہ درخت موجود ہے؟؟؟؟؟؟
اورعمر ثقہ ہے لیکن یہ کہاں ثابت ہوا کہ اس نے مذکورہ بات کہی ہے ؟؟؟؟؟
دراصل یہ بات کہ ’’ درخت موجود ہے‘‘ اسے زید کذاب نقل کررہا ہے۔
اوراس بات کو عمر نے کہا ہے یہ چیز بھی زید کذاب ہی نقل کررہا ہے ۔
تو پھر یہ کیسے ثابت ہوا کہ عمر نے واقعی یہ بات کہی ہے ، اس لئے سچی ہے ؟؟
یادرہے مذکوہ بات کو اوراس کے ساتھ ساتھ بات کہنے والے کے نام کو اورسند کو یعنی ساری چیزیں آپ کو ایک کذاب ہی بتارہا ہے اس لئے کچھ بھی ثابت نہ ہوا۔
اس کو ایک دوسری مثال سے سمجھیں :
مجھ (کفایت اللہ) سے ممبئی میں زید (جوکہ کذاب ہے ) وہ بیان کرتے ہوئے کہے کہ: وہ پاکستان گیا اور ارسلان بھائی (جو کہ ثقہ ہیں ان)سے ملاقات کی تو ارسلان بھائی نے بتلایا کہ وہ شاکربھائی (جو کہ ثقہ ہیں ) کے پاس گئے گئے تھے تو شاکر بھائی نے انہیں بتایا کہ انہوں (شاکر بھائی ) نے دوسری شادی کرلی ہے۔
تواس مثال میں ارسلان اور شاکر بھائی ثقہ کا نام لیا گیا تو کیا یہ بات سچ ثابت ہوگئی ؟؟
دراصل مجھ سے بیان کرنے والا زید ہی کذاب ہے اوراس نے جو یہ کہا کہ میں پاکستان گیا ۔
اسی طرح جو یہ کہا پاکستان میں جاکر ارسلان سے ملا ۔
اسی طرح جو یہ کہا کہ ارسلان سے سنا وہ شاکر بھائی کے پاس گئے۔
اسی طرح جو یہ کہا ارسلان نے شاکر بھائی سے یہ بات سنی ۔
یہ ساری کی ساری چیزیں ، یعنی کہی جانے والی بات اور یہ کس کس کے ذریعہ اس تک پہونچی یہ سب کچھ ایک کذاب زید بتلارہا ہے ۔
تو چونکہ میری نظر میں ارسلان بھائی اور شاکر بھائی دونوں ثقہ ہیں تو کیا میں یہ سچ مان لوں کہ زید واقعی پاکستان گیا ارسلان سے ملا ، اورارسلان بھائی سے فلاں ایسی بات سنی جس میں انہوں نے شاکر بھائی سے اپنی بات ملاقات ذکر کی اورشاکر بھائی سے ان کی دوسری شادی کے بارے میں سنا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہرگز نہیں میں گرچہ ارسلان بھائی اورشاکر بھائی کو ثقہ مانوں لیکن چونکہ مجھے ایک کذاب شخص یہ باتیں بتلارہا ہے اور وہی ان کے حوالے دے رہا ہے اس لئے میری نظر میں نہ تو یہ بات ثابت ہے اورنہ ہی یہ حوالے ۔
اور دوسری بات کہ میں زید سے بھی بات کو سن لیتا ہوں اور خالد سے بھی۔تو ایسی صورت میں کیا فیصلہ ہو گا؟خالد سے سننے کی وجہ سے بات اسلیے صحیح ہو گی کہ خالد ثقہ ہے اور زید سے سننے کی وجہ سے بات اس لیے غلط ہو گی کہ زید کذاب ہے
اگرآپ کی ملاقات ڈائریکٹ خالد سے ہوجائے اوراس سے ملنے کے بعد خالد بھی اعتراف کرلے کہ اس نے یہ بات بکر وعمر کے حوالے سے سنی ہے اور زید کو بتایا ہے تو زید کذاب کی بات سچ مانی جائے گی ۔
لیکن خالد سے ملنے کے بعد اگروہ انکار کردے کہ نہیں اس نے ایسی بات نہیں کہی ہے یعنی اس نے نہ تو بکر و عمر کے حوالے سے ایسی بات سنی ہے اورنہ ہی خالد کو بتائی ہے تو واضح ہوجائے گا کہ خالد نے یہ بات جھوٹ کہی ہے ، یعنی درخت والی بات بھی جھوٹ ہے اوراس کے ساتھ اس عمر ، بکر اورخالد کے جو حوالے دئے تھے یعنی سند پیش کی تھی یہ سب بھی اس نے جھوٹ کہا تھا ۔
اور تیسری بات یہ کہ کسی آدمی کے ثقہ یا کذاب ہونے کا فیصلہ کون کرے گا؟
یہ الگ سوال ہے اس کو نئے دھاگہ میں پیش کریں ۔