• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
اردو ترجمہ سنن ابو داود



مقدمه

از: ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالجبار الفریوائی​
الحمدلله رب العالمين، والصلاة والسلام على رسوله الكريم، أما بعد:
فأعوذ بالله من الشيطان الرجيم، بسم الله الرحمن الرحيم: {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ، {خَلَقَ الإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ، اقْرَأْ وَرَبُّكَ الأَكْرَمُ، الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ، عَلَّمَ الإِنسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ} [سورة العلق: 1-5]، وقال تعالى: {قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لايَعْلَمُونَ} [سورة الزمر: 9]۔

اللہ رب العزت کی بے پایاں حمد وثنا ہے کہ اس نے ہمیں دینی اور دنیوی نعمتوں کے ساتھ ایک عظیم نعمت عطا فرمائی جو آپ کے سامنے ہے، یہ ہمارے ’’تعارفِ اسلام‘‘ کے عظیم منصوبے کی پہلی کتاب ہے، جو ہم اُردو داں طبقے کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں، اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ اس کتاب اور اس سلسلے کی دوسری کتابوں کو قبول عام بخشے، اس کا فیض عام ہو اور اسلام کا صحیح تعارف ہم سب کے لئے آخرت میں کامیابی و کامرانی کی دلیل بن جائے، آمین۔
اسلام کے فہم وتعارف کے بنیادی مراجع ومآخذ مندرجہ ذیل ہیں:
۱- کتاب اللہ العزیز اور اس کی وہ تفاسیر جو قرآن واحادیثِ صحیحہ وآثار سلف کو سامنے رکھ کر مرتب کی گئی ہیں
۲- احادیثِ صحیحہ وآثارِ صحابہ وتابعین وسلف صالحین
۳- سیرتِ نبویہ شریفہ
۴- ائمۂ دین وفقہاء اسلام کی مؤلفات
برصغیر میں اردو زبان میں (۲۰۰) سال سے اسلام کے تعارف کا کام ہو رہا ہے، دعوت وتبلیغ اور اسلامی تعلیمات کے فروغ سے متعلق مساعی کا ایک طویل سلسلہ ہے، ادارے اور افراد اپنی بساط ، اپنے منہج ومطمحِ نظر اوراہداف ومقاصد کے مطابق حسب توفیق اس خدمت کو انجام دے رہے ہیں (شکر اللہ سعیہم وأجزل لہم المثوبۃ)، لیکن برصغیر میں ہونے والی اِن مساعی کا اگر تجزیہ کیا جائے تو یہ بات بلا خوف ِتردید کہی جاسکتی ہے کہ اسلام کے صحیح تعارف کے سلسلے میں ہمیں بڑی مشکلات کا سامنا ہے، ہماری مساجد ، ہمارے مدارس وجامعات، ہمارے دعوتی وتبلیغی مراکز، ہماری صحافت گروہ بندی، تحزب،تقلید، اور تصوف کے اثراتِ بد سے اسلام کے تعارف کی ذمہ داری سے حقیقی معنوں میں عہدہ برآ ہونے سے قاصر نظر آتے ہیں۔
ملک کا حکمراں اور اکثریتی طبقہ اور اس کے رجحانات ، خیالات ،منصوبوں اور ان سے پیدا ہونے والے خطرات سے ملتِ اسلامیہ اس وقت تک نبرد آزما نہیں ہوسکتی جب تک وہ اپنی صحیح صف بندی اور صحیح بنیاد پر اصلاح وتربیت کے عمل سے نہ گزرے۔

احادیث ملاحظہ کریں

طہارت کے احکام ومسائل

صلاۃ کے احکام ومسائل

صف کے احکام ومسائل

سترہ کے احکام و مسائل

صلاۃ شروع کر نے کے احکام ومسائل

رکوع اور سجود کے احکام ومسائل

جمعہ کے احکام ومسائل

صلاۃِ استسقا اور اس کے احکام ومسائل

صلاۃ کسوف کا بیان

سفر میں صلاۃ کے احکام ومسائل

تہجد (قیام اللیل) کے احکام ومسائل

ماہ رمضان کے احکام مسائل

قرآن کی تلاوت و ترتیل اور اسکے حزب (حصے) مقرر کرنے کے احکام و مسائل

وتر کے احکام و مسائل

قرآن پڑھنے کے ثواب کا بیان

زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل

لقطہ کے احکام و مسائل

حج اور عمرہ کے مناسک (احکام ومسائل)

نکاح کے احکام ومسائل

طلاق کے احکام ومسائل

صیام کے احکام ومسائل

جہاد کے احکام و مسائل

قربانی کے احکام و مسائل

شکار کے احکام و مسائل

وصیت کے احکام و مسائل

میراث کے احکام ومسائل

خراج، فیٔ اور سلطنت کے احکام و مسائل

جنازہ کے احکام ومسائل

قسم اور نذر کے احکام ومسائل

خریدوفروخت کے احکام ومسائل

مزدوری اور کرایہ سے متعلق احکام و مسائل

قضا کے احکام ومسائل

علم کے آداب ومسائل

پینے کے احکام ومسائل

کھانے کے احکام ومسائل

طب کے احکام ومسائل

غلام آزاد کر نے کے احکام ومسائل

قرآن کے حروف اور قرأتوں کا بیان

غسل خانے اور نہانے کے احکام ومسائل

کنگھی کر نے کے احکام ومسائل

انگوٹھی کے احکام ومسائل

فتنوں اور لڑائیوں کا بیان

خروج مہدی کا بیان

لڑائیوں کا بیان

حدودکے احکام ومسائل

دیت کے احکام ومسائل

سنت وعقائدکے احکام ومسائل

آداب و اخلا ق کا بیان

نیند سے متعلق احکام ومسائل
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
دعوتی وتعلیمی کاموں کے تجزیئے کے بعد جو بات بلاخوف تردید کہی جاسکتی ہے وہ یہ ہے کہ صرف اس ملک ہی میں نہیں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی ان میدانوں میں ہونے والے تجربات کو نقد ونظر کی کسوٹی پرپر کھنا بے حد ضروری ہوگیا ہے ۔
ہماری اساسِ دین کتاب اللہ اور سنتِ صحیحہ ہے، جس کی تبلیغ ودعوت ہم پر فرض ہے ، اور فہمِ اسلام میں سلف کے فہم وتعامل کی پابندی کلیدی اہمیت کی حامل شرط ہے ۔
ہندوستان میں شاہ ولی اللہ دہلوی (رحمہ اللہ) (م ۱۱۷۶؁ھ) نے فارسی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ اور موطا امام مالک کی شرح اور فنِ اصول تفسیر میں ایک مختصر جامع ’’الفوز الكبير‘‘ نامی رسالہ تحریر فرما کر عام مسلمانوں کی ان کی مادری زبان میں رہنمائی کا کام شروع کیا، اس کام کو آپ کے علم کی وارث اولاد نے آگے بڑھایا ، شاہ عبدالعزیز(رحمہ اللہ) کی تصنیفات بالخصوص تفسیرِقرآن، اور شاہ عبدالقادر(رحمہ اللہ) کا اردو ترجمۂ قرآن پھر شاہ ولی اللہ(رحمہ اللہ) کے نامور پوتے امامِ عصر ومجدد ِ دین شاہ اسماعیل (رحمہ اللہ )کی مصلحانہ اور مجاہدانہ کوششوں نے دعوت وتبلیغ کے کام کو گھر گھر پہنچا دیا، اور عملاً اردو زبان مسلمانوں کی دینی زبان قرار پائی۔
علامہ نواب صدیق حسن قنوجی بھوپالی (رحمہ اللہ ) (م ۱۳۰۷؁ ھ) نے عربی اردو اورفارسی زبانوں میں خود سینکڑوں کتابیں تصنیف فرمائیں اور کتاب وسنت اور منہجِ سلف صالحین کی اشاعت فرمائی، نیز ائمہ حدیث وفقہ کی کتابوں کی اشاعت فرما کر انہیں سارے عالم میں پھیلایا اور علماءِ حق کی جماعت کی ہمت افزائی فرمائی ، چنانچہ آپ کی رہنمائی سے علامہ نواب وحید الزمان حیدرآبادی اورعلامہ بدیع الزمان حیدرآبادی (رحمہما اللہ ) نے صحاح ستہ اور موطاکو اردو کا جامہ پہنایا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
میاں نذیر حسین محدث دہلوی (رحمہ اللہ) (م ۱۳۲۰؁ھ) اور ان کے با کمال مشاہیر تلامذہ نے کتاب وسنت کی اشاعت اور منہجِ سلف کی ترویج، احیاء سنت اور ردّ بدعات وشرکیات کا کام مختلف انداز سے کیا، جن میں کتابوں کی تصنیف وتالیف اور ان کی اشاعت کا کام دین کی مؤثر اور مفید خدمت ہے۔
اگر ہم اسلام کے تعارف میں ہونے والی خدمات کا جائزہ مذکورہ بالا معروضات کے حوالے سے لیں تو اسلام کے صحیح تعارف کا حجم اور وزن واضح ہوجائے گا۔
اس وقت ہمارا دینی، تعلیمی اوردعوتی ڈھانچہ تقلیدوتحزب پر قائم ہے ، نیز عربی زبان سے ناآشنائی اور دعوت کے کام میں نااہل لوگوں کی شرکت بھی ایک بڑا مرض ہے ، دعوت،تعلیم اور صحافت سے متعلق لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسلام کے مآخذ ومصادر سے استفادے میں کوتاہی کا شکار ہے،مشہور مراجع اور مستند مآخذ میں اس کے یہاں فرق وتمییز نہیں ، صحیح وضعیف احادیث وآثار کا اس کو پتہ نہیں،فقہی مسالک کی پابندی سے مزید بُعد پیدا ہورہا ہے،معاشرتی پابندیوں کا خوف اور بائیکاٹ کا ڈر بھی صحیح اسلام پر عمل کی راہ میں رکاوٹ ہے ، لوگوں کی ایک بڑی تعداد حق کی تلاش میں ہے، لیکن اسے یا توحق مل ہی نہیں رہا ہے، یا یہ کہ حقیقت وخرافات کے گڈ مڈ ہونے سے صحیح اسلام تک پہنچنا ایک بڑا مسئلہ ہوگیا ہے،صحیح مراجع بھی لوگوں کو دستیاب نہیں ہیں ، علماءِ حق کے تعاون کے بغیر اسلامی مراجع ومآخذ سے استفادہ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ، ایسی حالت میں عربی مراجع سے استفادہ میں بھی بڑے اشکالات ہیں چہ جائیکہ عربی زبان واسلامیات سے نابلد افراد اردو یا ہندی کتابوں سے اسلام سیکھیں ۔
اگر اردو مؤلفین کی ایک فہرست تیار کی جائے اور ان کی مؤلفات سے ان کی صلاحیت وقابلیت کا چارٹ تیارکیا جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اس شعبہ میں قابل اعتماد افراد کی بڑی کمی ہے۔
بازار میں حدیث کی کتابوں کے تراجم موجود ہیں جن میں اسلام کے صحیح تعارف میں صحیح بخاری وصحیح مسلم صحت وجامعیت کے اعتبار سے سب سے بہتر کتابیں ہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
سنن اربعہ (سنن ابو داود،سنن ترمذی، سنن نسائی اور سنن ابن ماجہ ) کی بیشتر احادیث میں صحیح وضعیف کی نشاندہی نہیں ہے اس لئے ان سے استفادہ میں محتاط رویہ اختیار کرنا چاہئے ،تفسیری مواد میں تراجم کی حد تک زیادہ تحریف وتاویل کی گنجایش نہیں ہے، لیکن تفسیر وحواشی میں قرآن کی تعلیمات کو اپنے مذہب وعقیدہ کے مطابق بنانے کی کوششوں کا حال پڑھے لکھے لوگوں پر مخفی نہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
اسلامی علوم ومعارف کی اردو اور دوسری زبانوں میں اشاعت کا عظیم علمی ودعوتی منصوبہ​
اگست ۱۹۹۷؁ء میں دار الدعوۃ (نئی دہلی) کے قیام اور اس کے مقاصد پر دہلی ہی میں ایک سیمینار کے ذریعہ اس کا تعارف کرایا جا چکا ہے، سیمینار کا عنوان تھا ’’ عصر حاضرمیں اسلام کا صحیح تعارف‘‘ ، فاضل شرکاء نے اپنے مقالات اور تجاویز کے ذریعے اس منصوبے کی تصویب وتائید فرمائی جس سے ہمارے عزائم کو تقویت ملی اور عملی طور پر اس کام کے لئے جد وجہد کا آغاز ہوا، فالحمد للہ۔
دار الدعوۃ نے صحیح اسلام کے تعارف کے عنوان سے جو پروگرام مرتب کیا ہے وہ مختصراً اس طرح ہے:
* تفسیر میں:
۱- علامہ شیخ عبدالرحمن سعدی کی تفسیر (تیسیر الکریم الرحمن فی تفسیر کلام المنان) کا اردو اور ہندی ترجمہ، (الحمد للہ اُردو ایڈیشن زیرِ طباعت ہے )
۲- تفسیر وحیدی ، تألیف علامہ وحید الزمان حیدرآبادی ۔ (زیرطباعت)
۳- تفسیر شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور تفسیر امام ابن القیم کی اشاعت (زیر تالیف وترجمہ)۔
* حدیث میں:
’’حدیث انسائیکلوپیڈیااُردو‘‘ کی تدوین واشاعت ،اس منصوبے میں مندرجہ ذیل آٹھ کتابیں ہیں:
(۱) صحیح بخاری (۲) صحیح مسلم (۳) سنن نسائی (۴) سنن ابی داود
(۵) سنن ترمذی (۶) سنن ابن ماجہ (۷)موطا مالک (۸) سنن دارمی
(الحمد للہ یہ منصوبہ پایہ ٔ تکمیل کو پہنچ رہا ہے اور سنن ابوداود کا یہ ایڈیشن اس منصوبہ کی پہلی کتاب ہے )
* سیرت نبویہ وتاریخ اسلام میں:
محدثین کے اصول جرح وتعدیل اور تنقیدی اصول کی بنیاد پر ہونے والے قدیم وجدید علمی کام سے استفادہ کرکے ایسی کتابوںکی تیاری واشاعت کا کام جس سے اس میدان میں اردو میں ایک مفید اضافہ ہوگا، ان شاء اللہ۔
* معارف شیخ الاسلام ابن تیمیہ وعلامہ ابن القیم وامام محمد بن عبدالوہاب(رحمہم اللہ ):
اسلام کی شرح وتفسیر اور صحیح ترجمانی کے باب میں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ، امام ابن القیم، اور مجددِ دین شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب -رحمہم اللہ- کے علوم ومعارف کی اہمیت وافادیت کسی تعارف کی محتاج نہیں، ان کی تاثیر اور افادیت میں بھی کسی کو کلام نہیں، آج عالم اسلام میں حقیقی دینی بیداری کی بنیاد یہی کتابیں ہیں، اس لئے اردو داں طبقے کے لئے ان افادات کی اہمیت پر کسی دلیل کی ضرورت نہیں ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
مسلمانوں کی تعلیم وتربیت کے سلسلے میں مولانا ابو الکلام آزاد (رحمہ اللہ ) کی جدوجہد اور سوچ کا ذکر بے جا نہ ہوگا، موصوف کے نزدیک اسلامیان ہند کے لئے معارف ابن تیمیہ وابن قیم کو اردو میں منتقل کرنے کی بڑی اہمیت تھی، چنانچہ آپ کی ہمت افزائی پرمولانا عبدالرزاق ملیح آبادی نے بعض رسائل کو اردو کا جامہ پہناکر شائع کیا ،جب مولانا محمد بن ابراہیم جوناگڈھی (رحمہ اللہ )نے تفسیر ابن کثیر اور اِعلام الموقعین لابن القیم کو اردو کا جامہ پہنایا اور اس کی اشاعت کرکے اردو لٹریچرمیں مفید اضافہ فرمایا تو مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ نے دو خط لکھ کر انہیں ہدیۂ تبریک پیش کیا، اس کام کی اہمیت کو واضح کیا اور اپنے تعاون کی بھی پیشکش کی۔
بر صغیر کی متنوع دعوتی ودینی اورتعلیمی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ اسلامی لیٹریچر میں بوجوہ چند وہ صلاحیت نہیں نظر آتی جو اس وقت امت کی ضرورت کو پوری کرسکے۔
اردو ہندی اور علاقائی زبانوں میں دار الدعوۃ کے اس علمی ودعوتی منصوبے کودعوت اسلامی کی حقیقی ضروریات کی تکمیل میں اہم سنگ میل کی حیثیت حاصل ہوگی، ان شاء اللہ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
مذکورہ سیمینار کے سال ڈیڑھ سال کے بعد ابتدائی طور پر ’’حدیث انسائیکلوپیڈیا اردو‘‘ پر کام شروع ہوا، چونکہ صحیحین (بخاری، مسلم )کی احادیث اور موطا امام مالک کی اکثر احادیث صحیح اور ثابت شدہ ہیں ، اور امت کے ہر طبقے میں مقبول ومستند ، اس لئے ان کے تراجم اور تعلیق وحواشی کا کام مؤخر کر دیا گیا اور سنن اربعہ پر کام شروع کیا گیا، سب سے پہلے مجلس علمی دار الدعوۃ نے ’’سنن ابن ماجہ‘‘ پر کام شروع کیا اور سارے مراحل سے گزر کر یہ کام بالآخر مکمل ہوا،اس کے بعدمجلس نے سنن ابی داود کا کام مکمل کیا ، اور الحمدللہ ’’سنن نسائی‘‘ اور ’’سنن ترمذی‘‘ پر بھی کام مکمل ہو چکا ہے اور بقیہ کتابوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔
چونکہ ابتدا ہی سے یہ بات طے کر لی گئی تھی کہ اس نئی اشاعت میں ہر حدیث کی مختصر تخریج بھی شامل رہے گی یعنی اس بات کی نشاندہی کی جائے گی کہ یہ حدیث دوسری حدیث کے مستند مآخذ ومراجع میں اور کہاں کہاں پائی جاتی ہے، نیز اس حدیث کا صحت اور ضعف کے اعتبار سے کیا رتبہ اور درجہ ہے، اردو ترجمہ میں عصر حاضر کے ہندوستانی مسلمانوں کی اردو فہمی کے معیار کو بھی مد نظر رکھنا ہے اور دورِ جدید کی ٹیکنالوجی ( کمپیوٹروانٹرنٹ) کے ذریعہ اس کی اشاعت کا کام بھی ہونا ہے، اس لئے بظاہر کام کی تکمیل میں کافی وقت لگا، لیکن الحمدللہ اب تک ادارہ کی پالیسی یہ رہی ہے کہ جب تک موجودہ امکانات ووسائل کے مطابق مطلوبہ ہدف پورا نہ کر لیا جائے کام کو فائنل نہ کیا جائے، اور اب تک ایسا ہی ہوتا آیا ہے، اور اب ہم اس مقام پر کھڑے ہیں کہ تھوڑے تھوڑے وقفہ سے ایک ایک کتاب قارئین تک پہنچاتے جائیں۔ (والحمدلله الذي بنعمته تتم الصالحات).
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
اردو زبان میں علمی وتحقیقی کتابوں کی اشاعت کی اہمیت:​
تحقیق وتخریج اور علمی مباحث کے لئے عربی زبان کو اولیت حاصل ہے اور سارا کام اسی زبان میں صدیوں سے ہورہا ہے ،خود ہندستانی علماء کی اہمیت کی حامل تصنیفات عربی زبان ہی میں ملک وبیرون ملک پڑھی جاتی ہیں، اور آج بھی زوروں پر یہ سلسلہ جاری ہے، راقم الحروف کا سارا کام خود عربی زبان ہی میں ہے، لیکن تہذیب وتمدن اور ثقافت وعلم کے میدان میں بے انتہا ترقی کے اس دور میں جب کہ مختلف زبانوں میں اسلامی علوم وثقافت کی منتقلی کا کام جاری ہے اور یہ دینی معلومات مختلف اورتیز وسائلِ ابلاغ کے ذریعہ ہر طرح کی استعداد وصلاحیت والوں تک پہنچ رہی ہیں، اس لئے اس بات کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ اسلام کے مستند مآخذ ومراجع اور پختہ کار ائمۂ اہلِ سنت کی تالیفات کو اُردو اور علاقائی زبانوں میں اس انداز سے منتقل کیا جائے کہ اختصار وایجاز کے ساتھ علمی مباحث کا خلاصہ بھی قارئین کے سامنے آ جائے، بالخصوص عام انسانوں کو رسول اکرمa کی احادیث مبارکہ کے سلسلہ میں مطلوبہ صحیح اور مفید معلومات اس انداز سے فراہم کردی جائیں کہ جس سے علمی طور پر ذہن اور قلب کو اطمنان حاصل ہو جائے، اس لئے کہ کتاب وسنت میں کتاب اللہ کے ثبوت کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی کوئی اختلاف کی بات مسلمانوں میں نہیں پائی جاتی، جبکہ قرآن کی شرح وتفسیر کی حامل احادیث نبویہ کے بارے میں ہمیشہ سے صحت وضعف کے مسائل میں اختلاف رہاہے۔
ہم نے اپنے اس منصوبے میں مذکورہ بالا بات کی اہمیت کے پیش نظر ہر حدیث پر صحت وضعف کا حکم لگا کر اور حسب ضرورت اس کی توجیہ وتعلیل کر کے اِن احادیث پر ائمۂ محدثین کے اقوال کا خلاصہ عام قارئین کے سامنے رکھ دیا ہے، جبکہ سو سال سے زیادہ کے عرصہ سے حدیث کی متعدد کتابیں پبلک میں رائج ہیں اور ان میں صحیح وضعیف کی نشاندہی نہیں ہے، جس سے عوام ہی نہیں بلکہ خواص بھی استفادہ نہیں کر سکتے ۔
اس کے ساتھ ساتھ متن حدیث کی صحت اور حدیث کے دوسرے مآخذ ومراجع میں اس حدیث کے موجود ہونے سے کتاب کی افادیت دوچند ہوجاتی ہے، ضرورت پر مفید حواشی کے اضافہ سے قارئین کرام کے دینی فہم میں اضافہ ہوگا ، ان شاء اللہ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
احادیث کی تصحیح وتضعیف کا فائدہ اور مقصد:
علماء حدیث نے اصول حدیث کی کتابوں میں صاف لفظوں میں یہ تحریر فرمادیا ہے کہ محدثین نے علم حدیث کے قواعد وضوابط اور جرح وتعدیل کے مسائل کو مرتب ہی صرف اس واسطے کیا ہے کہ اس کا سب سے بڑا مقصداور فائدہ حدیث کی صحت وضعف کی تشخیص ہے تاکہ ثابت شدہ احادیث پر عمل کیا جائے اور غیر ثابت شدہ ضعیف ،منکر اورموضوع احادیث سے اعراض واجتناب کیا جائے۔
حافظ عراقی فرماتے ہیں : ’’بيان صحته أو حسنه أو ضعفه فإن ذلك هو المقصود الأعظم عند أبناء الآخرة، بل وعند كثير من المحدثين‘‘ (مقدمة كتاب المغني عن حمل الأسفار، 1 / 2).
یعنی : ’’ آخرت کے طلبگاروں کے نزدیک بلکہ اکثر محدثین کے یہاں حدیث کا صحیح یا حسن یا ضعیف ہونا ہی علمِ اصولِ حدیث کا سب سے بڑا مقصد ہے‘‘۔
حافظ سیوطی نے (الفیۃ الحدیث) کے مقدمہ میں فرمایا ہے:
علم الحديث ذو قوانين تحد يدرى بها أحوال متن وسند
فذانك الموضوع والمقصود أن يعرف المقبول والمردود

’’علم حدیث جس کے قوانین اور اصول محدَد ہیں، ان کے ذریعہ متن حدیث اور سند حدیث کے احوال کا پتہ چلایا جاتا ہے، اور ان قوانین کا موضوع اور مقصد بس یہی ہوتا ہے کہ اس سے حدیث کے قبول اور ردّ کا علم حاصل ہوجائے‘‘۔
حافظ سیوطی فرماتے ہیں: ’’علم حدیث کی غرض وغایت اور اس کا اصلی مقصود یہ ہے کہ احادیث کے قبول یا ردّ ہونے کا علم حاصل ہو جائے تاکہ صحیح اور ثابت احادیث پر عمل کیا جائے اور ضعیف اور ساقط احادیث کو چھوڑ دیا جائے‘‘ (تدریب الراوی ، ۱؍۲۶)۔
ائمۂ حدیث نے انتہائی بالغ نظری سے ان اصول وضوابط کو بنایا اور ان کے ذریعہ سے متن احادیث اور رجالِ احادیث کی تحقیق کا کام کیا، اور شروع زمانہ سے آج تک یہ کام برابر جاری ہے، اور ان عظیم کوششوں سے نہ یہ کہ علم حدیث زندہ ہے بلکہ اسلام کی حقانیت پر یہ ایک واضح اورمسلسل دلیل ہے،{إنا نحن نزلنا الذكر وإنا له لحافظون}.
ہم نے انتہائی اختصار سے ایک یا دو لفظوں میں ہر ہر حدیث کی صحت اور ضعف کی نشاندہی کی ہے، اہل علم جانتے ہیں کہ ایک ایک حدیث پر ایک ایک ضخیم کتاب لکھی جا سکتی ہے ، ہم نے تو نئے اور پرانے ناقدین حدیث اور حاذقین فن کے علوم کا خلاصہ پیش کر دیا ہے، جس سے ہر سطح اور صلاحیت کے لوگ فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اور اہل علم تخریج میں مذکورمآخذ کی طرف رجوع کر کے اس کی تفصیل بھی معلوم کر سکتے ہیں۔
حدیث کی تصحیح وتضعیف کی نشاندہی در حقیقت اتمام حجت کی ایک اہم کڑی ہے، اب یہ ناظرین کا کام ہے کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات کو حرز جان بناتے ہیں یا اپنی پرانی روش ہی پر قائم رہتے ہیں، وما علينا إلا البلاغ.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
کیمیائے سعادت:​
اللہ رب العزت نے دنیا وآخرت میں کامیابی کو ایمان اور عمل صالح سے مشروط کردیا ہے ، سورہ (العصر) میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَالْعَصْرِ، إِنَّ الإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ، إِلا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ}.
( زمانے کی قسم! بے شک انسان سراسرنقصان اور گھاٹے میں ہے ،سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور جنہوں نے آپس میں حق کی وصیت وتلقین کی اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کی )
فلاح ونجات کے لئے کتاب وسنت کی اتباع اور اللہ و رسول کی اطاعت واجب ہے، اس موضوع کو کتاب وسنت میں طرح طرح سے واضح کیا گیا ہے، کہیں اطاعت واتباع کا حکم دے کر، کہیں اتباع اور اطاعت کی مخالفت کے عواقب بتا کر، کہیں دوسری قوموں کے انحراف اور اس کے نتیجے میں ان کے قعر مذلت میں چلے جانے کی بات بتا کر، کہیں صراط مستقیم پر چلنے والوں کے لئے سعادت دارین کی خوش خبری دے کر۔
خلاصہ یہ کہ دین اسلام کا اصل ماخذ کتاب اور سنت صحیحہ ہے، نیز کتاب وسنت کو جس نہج پر سلف صالحین نے سمجھا اور جس طرح ان تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی گزاری ہم اسی طریقہ پر چل کر اپنے آپ کو کامیاب وکامران کر سکتے ہیں۔
اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد ہے: {فَمَن كَانَ يَرْجُو لِقَاء رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلا صَالِحًا وَلا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا} (توجسے بھی اپنے رب سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہئے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو بھی شریک نہ کرے)، (سورۃکہف:۱۱۰)
تابعی جلیل فضیل بن عیاض رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد اخلاص وللہیت اور اتباعِ سنت ہے، یعنی کسی بھی عمل کی عند اللہ قبولیت کی دو شرطیں ہیں: پہلی یہ کہ وہ کام اللہ کی رضاجوئی کے لئے کیا جائے، اور دوسری شرط یہ ہے کہ وہ سنتِ محمدیہ کے مطابق ہو، اسی کو موصوف نے ’’أخلصه وأصوبه‘‘ کی تعبیر سے واضح کیا۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب وسنت پر چلنے کو ہمارے لئے نسخہ ٔکیمیا بتایا : « تركت فيكم أمرين لن تضلوا ما إن تمسكتم بهما: كتاب الله وسنتي»، (اے مسلمانو! میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ ے جارہا ہوں، اگر ان دونوں کو پکڑے رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے، ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری سنت اور میرا طریقہ)۔
ایک مسلمان کے لئے سب سے بڑا تحفہ یہی ہے کہ عقیدۂ توحید کے ساتھ اس کی رہنمائی سنت صحیحہ کی طرف کردی جائے،ہماری اِن کتابوں کے ذریعہ ان شاء اللہ توحید اور سنت کی شاہراہ پر چلنا عام مسلمانوں کے لئے آسان ہوجائے گا، صرف سچی طلب ، صالح نیت اور عزم و حوصلہ کی بات ہے۔
 
Top