أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ أَبُو ثَابِتٍ الْمَدَنِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَرْفَجَةَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: " مَنْ قَرَأَ {تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ} [الملك: 1] كُلَّ لَيْلَةٍ مَنَعَهُ اللهُ بِهَا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَكُنَّا فِي عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُسَمِّيهَا الْمَانِعَةَ، وَإِنَّهَا فِي كِتَابِ اللهِ سُورَةٌ مَنْ قَرَأَ بِهَا فِي كُلِّ لَيْلَةٍ فَقَدْ أَكْثَرَ وَأَطَابَ "
(سنن الکبریٰ للنسائی كِتَابُ عَمَلِ الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ الْفَضْلُ فِي قِرَاءَةِ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ و طبرانی 6216)
(سنن الکبریٰ للنسائی كِتَابُ عَمَلِ الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ الْفَضْلُ فِي قِرَاءَةِ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ و طبرانی 6216)
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا ، ہم اس سورۃ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں المانعۃ بچاؤ کرنے والی سورۃ کہتے تھے ، کتاب اللہ میں یہ ایسی سورۃ ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا ۔
اس حدیث کی سند کیسی ہے البانی نے اسکو حسن کہا ہے ۔
جبکہ عرفجہ بن عبد الواحد کی توثیق صرف ابن حبان نے کی ہے۔
عاصم بن ابی النجود قراءت کے امام ہیں حدیث کے معاملہ میں انکی حیثیت واضح کر دیں۔ شکریہ
اس حدیث کی سند کیسی ہے البانی نے اسکو حسن کہا ہے ۔
جبکہ عرفجہ بن عبد الواحد کی توثیق صرف ابن حبان نے کی ہے۔
عاصم بن ابی النجود قراءت کے امام ہیں حدیث کے معاملہ میں انکی حیثیت واضح کر دیں۔ شکریہ