• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سود اور رشوت !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ھدیہ اوررشوت کے مابین فرق !!!


میں اپنے انسٹیٹیوٹ کی خریداری کی ڈیمانڈ بھیجتا ہوں ، خریداری کا فیصلہ خریداری کے سلسلے میں قائم کردہ کمیٹی کرتی ہے چيز کی کوالٹی اورقیمت بھی وہی مقرر کرتی ہے اورجس سے خریدنی ہے اس کا فیصلہ بھی کمیٹی کرتی ہے ، میرا کام صرف یہ ہے کہ ان اشیاء کی فہرست بنا کر متعلقہ کمپنی کوبھیجنا ہوتی ہے ۔

جب کوئي ڈائری یا سالانہ کیلنڈر اورکوئي قیمص وغیرہ بطور ھدیہ دیا جائے توکیا میرے لیے یہ ھدیہ قبول کرنا جائز ہے ؟

میری گزارش ہے کہ ھدیہ اوررشوت کے مابین فرق کوتفصیل سے بیان کریں ؟

الحمد للہ :

ہم نے مندرجہ ذیل سوال محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا :
سوال :

بعض کمپنیاں کسی دوسری متعلقہ کمپنی کے ملازمین پرانعامات تقسیم کرتی ہیں اوربعض اوقات تویہ انعامات قیمتی ہوتے مثلا گھڑی اوربعض اوقات ان کی قیمت نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے مثلا عام سا قلم یا سالانہ کیلنڈر اورڈائری یا بنیان اورقمیص وغیرہ جس پرکپمنی کی علامت ہوتی ہے توان اشیاء کے لینے کا حکم کیا ہوگا ؟

مثلا ہم فرض کرتے ہیں کہ : ایک کمپنی کسی معین چيز یعنی لکڑی وغیرہ کی مارکیٹنگ کرتی ہے ، تو وہ لوگ لکڑی خریدنے والی کپمنیوں کے پاس جاتے اوران کے ملازمین میں لکڑی کمپنی کے انعامات تقسیم کرتے ہیں ، تاکہ لکڑی بیچنے والی کمپنی کی ساکھ قائم ہو اورٹھیکے لینے والی کپمنیوں کے ملازمین کے ذہنوں میں لکڑی بیچنے والی کمپنی کا خیال رہے ۔

اوریہ ھدیے اورتحفے قیمت میں بھی مختلف ہوتے ہیں توکیا ٹھیکدارکپمنیوں کے ملازمین کے لیے یہ ھدیہ جات لینے جائز ہیں ؟

شیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :

مجھے خدشہ ہے کہ مارکیٹ میں اس کام کی بنا پرکھیل تماشہ یا پھر انعامات لینے والوں کی جانب سے خیانت ہوگی ، میری رائے یہی ہے کہ ایسا کرنا منع ہے ۔

سوال :

کیا یہ ممکن ہے کہ یہ کہا جائے کہ جب کمپنی یہ انعامات عام لوگوں کے لیے تقسیم کرے یعنی ڈائری وغیرہ ، تویہ ممکن ہے کہ وہ حاصل کرلیں اورجب ان کے لیے خاص کریں یا پھر اس کی قیمت نہ ہونے کے برابر ہو تووہ اسے حاصل ہی نہ کریں ؟

شيخ کا کہنا ہے : ہم اسی کا فتوی دیتےہیں ، لیکن مارکیٹ میں کھیل تماشہ بننے کا خدشہ ہے ، یعنی مثلا اگر کمپنی آپ کے ساتھ معاملات کرتی ہے اوراس نے آپ بھی باقی سب لوگوں کی طرح ھدیہ دیا ہے تواس میں کوئي حرج والی بات نہیں ، کیونکہ اس میں کسی پربھی کوئي ضرر نہيں آتا ۔

لیکن جب یہ ھدیہ اورانعام اسے دیا جائے تو گاہک ، خریدار تلاش کرتا پھرے اوردوسروں پرتنگی کرے تویہ منع ہے ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

شیخ محمد بن صالح عثیمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12109_589052087829731_1018410446_n.jpg


O Believers, fear Allah and give up that interest which is still due to you, if you are true Believers;but if you do not do so, then you are warned of the declaration of war against you by Allah and His Messenger.
QURAN [2:279]
اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے وہ چھوڑ دو، اگر تم سچ مچ ایمان والے ہو اور اگر ایسا نہیں کرتے تو اللہ تعالیٰ سے اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) سے لڑنے کے لئے تیار ہو جاؤ
(سورة البقرة : 279)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1898278_589044541163819_397374326_n.jpg
Allah deprives interest of all blessing and develops charity; and Allah does not like an ungrateful, sinful person.
QURAN [2:276]
اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے اور گنہگار کو پسند نہیں کرتا
(سورة البقرة : 276)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1795570_589040204497586_2099646195_n.jpg


Those who consume interest cannot stand [on the Day of Resurrection] except as one stands who is being beaten by Satan into insanity.
QURAN [2:275]
سود خور لوگ (بروز قیامت) نہ کھڑے ہوں گے مگر اسی طرح جس طرح وہ کھڑا ہوتا ہے جسے شیطان چھو کر خبطی بنا دے
(سورة البقرة : 275)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1911855_588984377836502_1418871434_n.jpg
"The Messenger of Allah (Peace Be Upon Him) cursed the one who bribes and the one who takes a bribe."
Tirmidhi 1337.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے پر لعنت فرمائی ہے
(سنن الترمذي : 1337)
 
Top