• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سود لینے کا بھیانک انجام

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
ایک خاتون جن کی عمر تقریبا 50 کے لگ بھگ ہے گذشتہ دو سال سےمیرے پاس گھر کے کام کاج کے لئے آتی تھیں انھوں نے انتہائی مجبوری بتا کر مجھ سے 30 ہزار روپے ادھار لئے ہوئے تھے دوبارہ بھی مجھ سے مانگے لیکن میں نے انکار کردیا 6 ماہ پہلے ان کا ہاتھ ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے انھوں نے کام بھی چھوڑ دیا لیکن میرے پاس مہینے میں ایک دو بار ملنے آجاتی ہیں تین دن پہلے وہ آئیں تو بہت رو رہی تھیں کہ ان کا سب کچھ تباہ ہو گیا میں نے کہا خالہ ایسا کیا ہوگیا میں انھیں خالہ کہتی ہوں انھوں نے بتایا کہ وہ پندرہ دن پہلے گاؤں گئیں تھیں واپس آئیں تو ان کا گھر ان کے داماد نے بیچ دیا ، میں نے کہا کہ آپ کے شوہر یا بچوں نے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا تو انھوں نے بتایا کہ ان کے بچے ان کی شکل دیکھنے کو تیا ر نہیں اور ان کے شوہر نے بھی انھیں طلاق دے دی ہے ، اور وہ اب ماہ رخ( ہماری پڑوسن ) کے گھر دو دن سے رہ رہی ہیں ۔ مگر ایسا کیسے ہوگیا مجھے یقین نہیں آرہا تھا ایک بوڑھی عورت کے سر سے گھر کی چھت شوہر اور بچے سب ایک ساتھ چھن جائے مجھے یہ بات سوچ کر بے چینی ہو رہی تھی خیر وہ چلی گئیں مگر میری بے چینی بڑھ گئی مجھے اپنے پیسوں کی بھی فکر ہورہی تھی ، شام کو میں نے اپنی پڑوسن ماہ رخ کو بلوایا ماہ رخ نے ہی خالہ کو میرے پاس کام پہ لگوایا تھا اور اس سے ساری صورت حال کا پوچھا تو میرے قدموں تلے زمین نکل گئی ماہ رخ نے بتایا کہ خالہ گھروں کا کام کاج کرکے اپنےبیٹوں اور شوہر کا ہاتھ بٹاتی ہیں ان کی چار بیٹیاں شادی شدہ اور دونوں بیٹے شادی شدہ ہیں پھر بھی خالہ کو اپنا گھر اچھے سے اچھا بنانے کی دھن نے گھروں کے کام کاج کرنے پر مجبور کیا ہوا تھا کئی لوگوں سے قرض لیکر اپنا گھر اچھے سے اچھا بناتی رہیں کچھ ماہ پہلے ٹائیلس کا کام بھی کروایا ہے خالہ کا گھر دو منزلہ بنا ہوا ہے ،جب کوئی قرض دینے والا اپنے قرض کا تقاضہ کرتا ہے تو وہ مزید قرض لیکر اسے دیدیتی ہیں جب حد سے زیادہ قرض چڑھ گیا تو تو انھوں نے سود پر ڈیڑھ لاکھ روپے کسی سے مزید قرض لے لیا جو چند ماہ میں بڑھ کر پانچ لاکھ روپے ہوگیا اب سود پہ پیسہ دینے ولے نے انھیں تنگ کیا تو یہ گاؤں چلی گئیں اس وقت تک خالہ کے شوہر خالہ کے سود لینے دینے کے معاملے سے بے خبر تھے اور ایک ہفتہ بعد جب گاؤں سے واپس آئیں تو ان کے شوہر گھر کا سودا کر چکے تھے اب سب گھر والے خالہ کے خلاف ہو گئے خالہ کے شوہر نے فروخت کئے ہوئے گھر کے پیسوں سے سود کی رقم ادا کی جو تقریبا پانچ لاکھ تھی بقیہ رقم اپنی اولادوں میں تقسیم کر کے کچھ رقم اپنے پاس رکھی اور جاتے جاتے خالہ کو طلاق جیسا داغ لگا گئے اب ان کا کوئی بچہ انھیں اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہیں بلکہ شکل دیکھنے کا بھی روا دار نہیں خالہ کا بڑھاپا وقت ہے اور اس عمر میں نا صرف انھیں طلاق کا داغ لگا بلکہ گھر کی چھت بھی سر پہ نہ رہی اور اولاد نے بھی آنکھیں پھیر لیں ، یہ ہے اتنا بھیانک انجام سود پہ پیسہ لینے کا ، مجھے انتہائی دکھ ہوا کہ خالہ اگر مجھے سچ سچ بتا دیتیں تو شائد میں پہلے سے ان کی کوئی اخلاقی مدد کرتی اور انھیں زلت و رسوائی کے گڑھے میں گرنے سے بچانے کی کوئی کوشش کر لیتی ۔اب مجھے اپنے پیسوں سے زیادہ اس چیز کی فکر ہے کہ وہ کب تک پڑوسیوں کی چھت پہ سوئیں گی بیمار ہوگئیں تو کون دیکھ بھال کرے گا اللہ خالہ پر رحم فرماۓ انھیں توبہ کی توفیق دے اور اللہ ہر مسلمان کو زیادہ سے زیادہ دنیا حا صل کرنے کی حرص سے محفوظ رکھے ، ایک مشورہ میرا ان تمام خواتین کے لئے ہے جو اپنے شوہر کو اپنے معاملات سے بے خبر رکھتی ہیں کوئی بھی معاملہ کرنے سے پہلے انھیں اپنے شوہر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے تاکہ وہ کوئی کام کم علمی یا کم عقلی کی بنیاد پر کرکے خسارہ سے بچ سکیں ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاک اللہ خیراً بہنا۔۔۔ بیوی کومعاملات میں شوہر کی مرضی کو شامل کرنا اہم ہے، اور ان سے چھپانا نادانی ہے۔بلاشبہ اسلام نے زندگی گزارنے کے بہترین اصول بتائے ہیں۔۔اللہ تعالی ہم سب کو ان پر عمل درآمد کی توفیق عطا کرے۔
اور سود سے بچائے۔آمین
 
Top