• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورہ کھف پر سائنسی اعتراض اور اور اس کا دلیلی جواب

شمولیت
ستمبر 04، 2014
پیغامات
42
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
33
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاۃ
عصرحاضر میں اسلام پر جو اعتراض کیے جاتے ہیں ان میں سے ایک اعتراض سورہ کھف کی آیت 86 پر
ہے۔
کیا قرآن کہتا ہے کہ سورج مغرب میں غروب ہوتا ہے؟

جو عربی لفظ "وجدہ" استعما ل ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ ان کو دکھائی دیا یعنی ذوالقرنین علیہ سلام کو۔
اگر آپ عربی جانتے ہیں یا ڈکشنری کھولتے ہیں تو آپ بخوبی جان جائیں گے۔
لہذا اللہ سبحان وتعالی نے وہ بیان کیا جو ذوالقرنین علیہ وسلم کو دکھائی دیا۔
اگر میں یوں کہوں
"کہ ایک شخص مجھے ملا جو کہتا ہے کہ دو جمع دو پانچ ہوتا ہے اور سننے والا کہے کہ پاگل تو نہیں

دو جمع دو چار ہوتا ہے، تو یقینا اس نے میری بات سمجھنے میں غلطی کی کیونکہ میں نے اپنی نہیں بلکہ کسی کی بات بیان کی۔
یہی بات بالکل قرآن میں بیان ہوئی کہ حضرت ذوالقرنین علیہ وسلم کو ایسا دکھائی دیا ناکہ اللہ سبحان و تعالی کو،
لہذا وجدہ مطلب دکھائی دینے کے ہیں

دوسری دلیل
لفظ مغرب دو چیزوں کے لیے استعمال ہوتا ہے
وقت اور جگہ
اگر میں کہوں کہ سورج سات بجے غروب ہوتا ہے تو میرا مطلب وقت ہے
اگر میں کہوں سورج مغرب میں غروب ہوتا ہے تو میرا مطلب جگہ کے لئے ہے۔
ذوالقرنین علیہ وسلم سورج غروب ہونے کی حگہ نہیں پہنچے بلکہ سورج غروب ہونے کے وقت پہنچے ۔
مسلہ کافی حل ہوچکا
اب بھی کافی لوگ کہ سکتے ہیں نہیں یہ نہیں وہ بلا بلا بلا
ہم اسے مزید سلجھاتے ہیں
ہم جانتے ہیں جب ہم طلوع اور غروب استعمال کرتے ہیں
کیا سوج طلوع ہوتا ہے کیا سورج غروب ہوتا ہے؟
سائنسی طور پر نا سورج طلوع ہوتا ہے نا غروب
یہ زمین کی گردش ہے جو دن اور رات بنتی ہے
لیکن ہم بے شمار جگہ پڑھتے ہیں کہ طلوع آفتاب اتنے بجے غروب آفتاب اتنے بجے
اوہ یہ غیر سائنسی ہے
بلکہ اگر میں لفظ تباہی یعنی ڈیزاسٹر استعمال کروں
ڈیزاسٹر کا مطلب کہ موسمیاتی تبدیلی طے پائی ہے
لیکن
ڈیزاسٹر کا مطلب تو ایک شیطانی تارہ کے ہیں
لیکن لوگ اسے موسمیاتی تبدیلی کے نام سے جانتے ہیں
ناکہ شیطانی ستارہ کے

ہم جانتے ہیں کہ ہم پاگل شخص کو لیونیٹک کہتے ہیں

لیکن لیونیٹک کا مطلب تو یہ بھی ہے کہ کہ چاند کا اثر شدہ
لیکن۔زبان کا استعمال کیسا ہو رہا ہے
یہ صرف لفظوں کا کھلواڑ ہے
اور اللہ نے انسانوں کو تربیت دی ہے اور وہ طریقہ استعمال کیا جو آسان ہو۔ سورج نا طلوع ہوتا ہے نا غروب بلکہ یہ ایک مشاہدہ تھا جو ہمیں بتایا گیا
 
Top