محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 310
- ری ایکشن اسکور
- 13
- پوائنٹ
- 34
یوسف علیہ السلام کے بھائیوں نے جب اپنے باپ یعقوب علیہ السلام سے یوسف علیہ السلام کو اپنے ساتھ لے جانے کے حوالے سے بات چیت کی
قَالُوا يَاأَبَانَا مَا لَكَ لَا تَأْمَنَّا عَلَى يُوسُفَ وَإِنَّا لَهُ لَنَاصِحُونَ (11) أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (12) قَالَ إِنِّي لَيَحْزُنُنِي أَنْ تَذْهَبُوا بِهِ وَأَخَافُ أَنْ يَأْكُلَهُ الذِّئْبُ وَأَنْتُمْ عَنْهُ غَافِلُونَ (13) قَالُوا لَئِنْ أَكَلَهُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّا إِذًا لَخَاسِرُونَ (14)
یعقوب علیہ السلام نے بغیر کسی عہد و پیمان کے بیٹے یوسف علیہ السلام کو ان کے ساتھ بھیج دیا ۔
لیکن جب دوبارہ انہوں بنیامین کو ساتھ لے جانے کے حوالے سے بات چیت کی تو فرمایا:
فَلَمَّا رَجَعُوا إِلَى أَبِيهِمْ قَالُوا يَاأَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَأَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَكْتَلْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (63) قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنْتُكُمْ عَلَى أَخِيهِ مِنْ قَبْلُ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ (64) وَلَمَّا فَتَحُوا مَتَاعَهُمْ وَجَدُوا بِضَاعَتَهُمْ رُدَّتْ إِلَيْهِمْ قَالُوا يَاأَبَانَا مَا نَبْغِي هَذِهِ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ إِلَيْنَا وَنَمِيرُ أَهْلَنَا وَنَحْفَظُ أَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيرٍ ذَلِكَ كَيْلٌ يَسِيرٌ (65) قَالَ لَنْ أُرْسِلَهُ مَعَكُمْ حَتَّى تُؤْتُونِ مَوْثِقًا مِنَ اللَّهِ لَتَأْتُنَّنِي بِهِ إِلَّا أَنْ يُحَاطَ بِكُمْ فَلَمَّا آتَوْهُ مَوْثِقَهُمْ قَالَ اللَّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ (66)
دوبارہ انہیں یوسف علیہ السلام کے ساتھ ہوا وہ بھی یاد کروایا اور کہا کہ میں اس وقت تک بنیامین کو تمہارے ساتھ نہیں بھیجوں گا جت تک تم مجھے پکا وعدہ اور عہد نہ کرو کہ تم اسے ضرور واپس لے کر آؤ گے
سبق:
جب انسان کے اعتما د کو ایک دفعہ کسی انسان کی طرف ٹھیس پہنچ جائے تو دوبارہ ذرا دھیان سے اس پر اعتماد کرے بلکہ پکا پکا عہد و پیمان لے
جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے:
لا یلدغ المؤمن من جحر واحد مرتین (بخاری: 6133)
قَالُوا يَاأَبَانَا مَا لَكَ لَا تَأْمَنَّا عَلَى يُوسُفَ وَإِنَّا لَهُ لَنَاصِحُونَ (11) أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (12) قَالَ إِنِّي لَيَحْزُنُنِي أَنْ تَذْهَبُوا بِهِ وَأَخَافُ أَنْ يَأْكُلَهُ الذِّئْبُ وَأَنْتُمْ عَنْهُ غَافِلُونَ (13) قَالُوا لَئِنْ أَكَلَهُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّا إِذًا لَخَاسِرُونَ (14)
یعقوب علیہ السلام نے بغیر کسی عہد و پیمان کے بیٹے یوسف علیہ السلام کو ان کے ساتھ بھیج دیا ۔
لیکن جب دوبارہ انہوں بنیامین کو ساتھ لے جانے کے حوالے سے بات چیت کی تو فرمایا:
فَلَمَّا رَجَعُوا إِلَى أَبِيهِمْ قَالُوا يَاأَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَأَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَكْتَلْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (63) قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنْتُكُمْ عَلَى أَخِيهِ مِنْ قَبْلُ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ (64) وَلَمَّا فَتَحُوا مَتَاعَهُمْ وَجَدُوا بِضَاعَتَهُمْ رُدَّتْ إِلَيْهِمْ قَالُوا يَاأَبَانَا مَا نَبْغِي هَذِهِ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ إِلَيْنَا وَنَمِيرُ أَهْلَنَا وَنَحْفَظُ أَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيرٍ ذَلِكَ كَيْلٌ يَسِيرٌ (65) قَالَ لَنْ أُرْسِلَهُ مَعَكُمْ حَتَّى تُؤْتُونِ مَوْثِقًا مِنَ اللَّهِ لَتَأْتُنَّنِي بِهِ إِلَّا أَنْ يُحَاطَ بِكُمْ فَلَمَّا آتَوْهُ مَوْثِقَهُمْ قَالَ اللَّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ (66)
دوبارہ انہیں یوسف علیہ السلام کے ساتھ ہوا وہ بھی یاد کروایا اور کہا کہ میں اس وقت تک بنیامین کو تمہارے ساتھ نہیں بھیجوں گا جت تک تم مجھے پکا وعدہ اور عہد نہ کرو کہ تم اسے ضرور واپس لے کر آؤ گے
سبق:
جب انسان کے اعتما د کو ایک دفعہ کسی انسان کی طرف ٹھیس پہنچ جائے تو دوبارہ ذرا دھیان سے اس پر اعتماد کرے بلکہ پکا پکا عہد و پیمان لے
جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے:
لا یلدغ المؤمن من جحر واحد مرتین (بخاری: 6133)