محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
بہرام
اگر میں اپنے شیعوں کا تقابل کروں تو وہ صرف تعلق کی حد تک میرے ساتھ ہیں، اگر میں ان کا امتحان لوں تو سب پیٹھ پھیر جائیں گے اور اگر میں ان کی آزمائش کروں تو ہزار میں سے ایک بھی مخلص نہیں نکلے گا۔
(الکافی،338/8)
اور امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
اے نامردو! کہ تم آثار مردانگی کھو چکے ہو، اے کم عقلو! کہ تمہاری عقل بچوں اور عورتوں سے بھی کم ہے ، کاش میں نے تم لوگوں کو نہ دیکھا ہوتا اور تمھیں نہ جانتا ہوتا، اللہ کی قسم! اس سے مجھے سوائے اذیت و پریشانی کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ اللہ تمھیں غارت کرے! تم نے میرے دل کو زخمی کیا اور اس میں اپنے خلاف نفرت کے جذبات بوئے۔ تم نے میری اس قدر نافرمانی کی کہ میری ساری تدبیریں رائیگاں ہو گئیں حتیٰ کہ قریش کو یہ کہنے کا موقع ملا کہ ابو طالب کا بیٹا بہادر اور شجاع تو ہے مگر اسے جنگ کرنے کا سلیقہ نہیں۔
(نہج البلاغہ، 70,71 )
(ایک موقع پر) ان کو ڈانٹتے ہوئے فرمایا:
میں نے تم میں دو یا تین چیزیں پائی ہیں اور وہ یہ کہ:
تم سن تو سکتے ہو لیکن سنتے نہیں، بول تو سکتے ہو لیکن بولتے نہیں، دیکھ تو سکتے ہو لیکن دیکھتے نہیں۔ تم میدان لڑائی میں آزاد اور جم کر مقابلہ کرنے والے نہیں ہو اور آزمائش کے وقت قابل بھروسہ بھائی نہیں ہو۔ ---- تم علی بن ابی طالب سے ایسے نکل چکے ہو جیسے اسقاط حمل کی شکل میں ادھورا بچہ رحم سے نکل جاتا ہے۔
( نہج البلاغہ ،142)
امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
اگر میں اپنے شیعوں کا تقابل کروں تو وہ صرف تعلق کی حد تک میرے ساتھ ہیں، اگر میں ان کا امتحان لوں تو سب پیٹھ پھیر جائیں گے اور اگر میں ان کی آزمائش کروں تو ہزار میں سے ایک بھی مخلص نہیں نکلے گا۔
(الکافی،338/8)
اور امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
اے نامردو! کہ تم آثار مردانگی کھو چکے ہو، اے کم عقلو! کہ تمہاری عقل بچوں اور عورتوں سے بھی کم ہے ، کاش میں نے تم لوگوں کو نہ دیکھا ہوتا اور تمھیں نہ جانتا ہوتا، اللہ کی قسم! اس سے مجھے سوائے اذیت و پریشانی کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ اللہ تمھیں غارت کرے! تم نے میرے دل کو زخمی کیا اور اس میں اپنے خلاف نفرت کے جذبات بوئے۔ تم نے میری اس قدر نافرمانی کی کہ میری ساری تدبیریں رائیگاں ہو گئیں حتیٰ کہ قریش کو یہ کہنے کا موقع ملا کہ ابو طالب کا بیٹا بہادر اور شجاع تو ہے مگر اسے جنگ کرنے کا سلیقہ نہیں۔
(نہج البلاغہ، 70,71 )
(ایک موقع پر) ان کو ڈانٹتے ہوئے فرمایا:
میں نے تم میں دو یا تین چیزیں پائی ہیں اور وہ یہ کہ:
تم سن تو سکتے ہو لیکن سنتے نہیں، بول تو سکتے ہو لیکن بولتے نہیں، دیکھ تو سکتے ہو لیکن دیکھتے نہیں۔ تم میدان لڑائی میں آزاد اور جم کر مقابلہ کرنے والے نہیں ہو اور آزمائش کے وقت قابل بھروسہ بھائی نہیں ہو۔ ---- تم علی بن ابی طالب سے ایسے نکل چکے ہو جیسے اسقاط حمل کی شکل میں ادھورا بچہ رحم سے نکل جاتا ہے۔
( نہج البلاغہ ،142)