ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 616
- ری ایکشن اسکور
- 191
- پوائنٹ
- 77
الشیخ المحدث سلیمان بن ناصر العلوان فک اللہ اسرہ فرماتے ہیں :
"جو شخص معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کے ایمان کی شہادت دینے کے بعد انہیں منافق سے متصف کرتا ہے وہ ان پر بہت بڑا بہتان لگاتا ہے اور واضح گناہ کا مرتکب ہوتا ہے، ایسے شخص کو توبہ کا حکم دیا جائے گا، اگر وہ توبہ کر لیتا ہے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لیتا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ حاکم وقت پر علماء کے صحیح قول کے مطابق اس کا قتل کرنا واجب ہے۔"
[الاستنفار للذب عن الصحابة الأخيار، ص : ١٧]
"جو شخص معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کے ایمان کی شہادت دینے کے بعد انہیں منافق سے متصف کرتا ہے وہ ان پر بہت بڑا بہتان لگاتا ہے اور واضح گناہ کا مرتکب ہوتا ہے، ایسے شخص کو توبہ کا حکم دیا جائے گا، اگر وہ توبہ کر لیتا ہے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لیتا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ حاکم وقت پر علماء کے صحیح قول کے مطابق اس کا قتل کرنا واجب ہے۔"
[الاستنفار للذب عن الصحابة الأخيار، ص : ١٧]