• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شب قدر اور تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر مساجد کی بے حرمتی

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
پاکستان میں شاید یہ خرابی ابھی اتنا زور نہیں پکڑ سکی ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,587
پوائنٹ
791
الحمد للہ ۔۔۔ہماری مسجد میں تو اس طرح کی صورتحال کا وجود ہی نہیں ؛
ختم قرآن پر نہ جلسہ نہ ہی تقریر اور نہ ہی شیرینی ۔۔۔بس جیسے باقی دنوں میں ہوتا ہے وہی ختم کے دن بھی ہوتا ہے ۔
ویسے ۔۔۔بلھے نوں سمجھاون آیاں ۔۔کے مطابق ۔۔دائیں بائیں سے لوگوں نے ہمیں اس موقع پر جلسہ ،تقریر کے بہت فائدے گنوائے لیکن
زمین جنبد ۔۔نہ جنبد گل محمد
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
@اسحاق سلفی
بھائی جان،آج ختم قرآن کے سلسلے میں ہماری مسجد میں تقریب تھی،مسجد کے انتظام وانصرام کی تماتر ذمہ داری جماعۃ الدعوۃ کے سپرد ہے،انہوں نے اچھا خاصا کھانے پینے کا پروگرام ترتیب دیا ہوا تھا۔
لیکن میں نے کچھ نہیں کھایا،میں اس کو اچھا نہیں سمجھتا(علمائے عرب کا ان تقریبات میں تقسیم ہونے والی شیرینی پر اچھا خاصا نقد ہے)کیا میرا یہ عمل صحیح ہے؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,587
پوائنٹ
791
@اسحاق سلفی
بھائی جان،آج ختم قرآن کے سلسلے میں ہماری مسجد میں تقریب تھی،مسجد کے انتظام وانصرام کی تماتر ذمہ داری جماعۃ الدعوۃ کے سپرد ہے،انہوں نے اچھا خاصا کھانے پینے کا پروگرام ترتیب دیا ہوا تھا۔
لیکن میں نے کچھ نہیں کھایا،میں اس کو اچھا نہیں سمجھتا(علمائے عرب کا ان تقریبات میں تقسیم ہونے والی شیرینی پر اچھا خاصا نقد ہے)کیا میرا یہ عمل صحیح ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ ؛
برادر مکرم ! آپ نے بالکل ٹھیک کیا ۔۔۔اس موقع پر شرعی نصوص سے ۔۔اچھا خاصا کھانا۔۔ تو درکنار ۔۔۔سرے سےاس مناسبت سے تقریب و تقاریر کا وجود بھی ثابت نہیں ہوتا۔۔۔
بڑی سیدھی سی بات ہے کہ دور صحابہ کرام ؓ میں کئی دفعہ تراویح میں قرآن مجید ختم کیا گیا ہوگا ۔۔۔۔لیکن رب کی رضا کے طلبگار ،سراپا خلوص ان لوگوں نے ایسا کچھ کیا ہو ۔۔کسی ضعیف روایت میں بھی موجود نہیں ؛
السؤال الثاني من الفتوى رقم ( 21787 ) س2:
اعتاد بعض الناس في بعض المساجد أن يقيموا وليمة عشاء للمصلين بعد ختم القرآن في صلاة التراويح، فما حكم هذه الوليمة والحضور لها؟

ج2:

هذه الوليمة المذكورة لا دليل عليها من السنة فالأولى تركها. وبالله التوفيق، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم.
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء


اور میں اس معاملہ غلطی ،لاعلمی ،پر ہوں تو کوئی بھی بھائی ۔۔دلیل کے ساتھ ۔۔میری اصلاح کر سکتا ہے ؛
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,587
پوائنٹ
791
برادر مکرم ! آپ نے بالکل ٹھیک کیا ۔۔۔اس موقع پر شرعی نصوص سے ۔۔اچھا خاصا کھانا۔۔ تو درکنار ۔۔۔سرے سےاس مناسبت سے تقریب و تقاریر کا وجود بھی ثابت نہیں
اپنی بات کی ایک نظیر ۔۔ایک فتوی کی صورت میں پیش ہے ؛
فتاویٰ جات: اعتکاف
فتویٰ نمبر : 12502

اجتماعی اعتکاف اور اجتماعی مجالس کی شرعی حیثیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں دو نئے کام شروع ہوچکے ہیں ،یعنی اجتماعی اعتکاف کےلئے درخواستیں وصول کی جاتی ہیں اور طاق راتوں میں وعظ و نصیحت کی مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ اس اجتماعی اعتکاف اور اجتماعی مجالس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اعتکاف کا مطلب یہ ہے کہ آدمی عبادت کےلئے رمضان کے آخری دس دن عباد ت میں گزارے اور یہ دن اللہ کے ذکر کےلئے مختص کردے۔ رسول اللہ ﷺ ہر سال ماہ رمضان میں دس دن کا اعتکاف کرتے تھے اور جس سال آپ فوت ہوئے اس سال بیس دن کا اعتکاف فرمایا تھا۔ (صحیح بخاری ،الصوم، الاعتکاف:۲۰۴۴)

احادیث میں اعتکاف کرنے کی بہت فضیلت بیان ہوئی ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا:‘‘جو شخص اللہ کے رضاجوئی کےلئے صرف ایک دن کا اعتکاف کرتا ہے ،ا للہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان تین خندقوں کو حائل کردیں گے۔ا یک خندق کے دونوں کناروں کا فاصلہ مشرق سے مغرب تک ہوگا۔’’ (قیام رمضان بحوالہ طبرانی باسناد حسن )

رسول اللہﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں بحالت اعتکاف عباد ت کے لئے اتنی محنت اور مشقت اٹھاتے کہ دوسرے دنوں میں اتنی کوشش نہ کرتے تھے۔ (صحیح مسلم ،الاعتکاف:۱۱۷۵)

روایت میں اس کوشش کی تفصیل بھی بیان ہوئی ہے رسول اللہ ﷺ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں عبادت کےلئے کمر بستہ ہوجاتے۔ رات کو عبادت کرکے اسے زندہ رکھتے اور اپنے اہل عیال کوعبادت کے لئے بیدار کرتے۔(صحیح بخاری ،الصوم :۲۰۲۴)

حضرت زینب بنت ام سلمہؓ کابیان ہے کہ جب رمضان ختم ہونے میں دس دن باقی رہ جاتے گھر میں ہر اس فرد کو نیند سے اٹھادیتے جو قیام کی طاقت رکھتا تھا۔ ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ اعتکاف اور طاق راتوں کا قیام ایک انفرادی عبادت ہے۔ صرف نماز تراویح کو ادا کرنے میں اجتماعیت کو برقرار رکھنے کی گنجائش ہے،اس کے علاوہ کسی مقام پر اجتماعیت نظر نہیں آتی ، اس لئے ہمیں ان قیمتی دنوں اور سنہری راتوں کو اجتماعی اعتکاف اور اجتماعی مجالس کی نذر نہیں کردینا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام ؓ سے اس کی نظیر نہیں ملتی ۔ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے کہ ‘‘ جو شخص ہمارے دین میں کسی نئی چیز کو رواج دیتا ہے جس کا تعلق دین سے نہیں ہے،وہ مردود ہے۔ ’’ (صحیح بخاری ،الصلح :۲۲۹۷)

اسی طرح آپ کا فرمان ہے کہ ‘‘ جو شخص نے ایسا کام کیا جس پر ہمارا امر نہیں ہے وہ رد کردینے کے قابل ہے۔’’(صحیح بخاری ،باب نمبر :۶۰)

ان احادیث کا تقاضا ہے کہ ایسے اعمال و افعال سے اجتناب کیا جائے، جن کا کتاب وسنت سے ثبوت نہیں ملتا ، کیونکہ بدعات کے ارتکا ب سے ثواب کے بجائے الٹا گناہ کا اندیشہ ہے ۔(واللہ اعلم )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ اصحاب الحدیث ۔۔(ج2ص414 )
محدث فتویٰ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طاق راتوں میں قیام ۔اور اعتکاف جو حدیث و سنت سے ثابت قیمتی عبادت ہے ،اگر یہ اجتماعی شکل میں ،تداعی ،سے عمل میں لانا ۔۔بدعت ۔۔بن سکتے ہیں ،تو ختم قرآن کی خصوصی محافل ،اور ان میں کھانا تقسیم کرنا بدعت ہونا یقینی ہے
 
Top