• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرح حدیث

شمولیت
اپریل 18، 2020
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
40
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سنن ابو داؤد کی بہترین اردو شرح کون سی ہے؟
کسی بھائی کے علم میں ہو تو بتایے گا۔
نیز ایک حدیث کی وضاحت درکار ہے۔
سنن ابوداؤد
کتاب: خرید وفروخت کا بیان
باب: رہن (گروی) کا بیان
حدیث نمبر: 3527

حدیث نمبر: 3527
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ لَأُنَاسًا مَا هُمْ بِأَنْبِيَاءَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا شُهَدَاءَ يَغْبِطُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ، ‏‏‏‏‏‏وَالشُّهَدَاءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِمَكَانِهِمْ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏تُخْبِرُنَا مَنْ هُمْ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هُمْ قَوْمٌ تَحَابُّوا بِرُوحِ اللَّهِ عَلَى غَيْرِ أَرْحَامٍ بَيْنَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا أَمْوَالٍ يَتَعَاطَوْنَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَوَاللَّهِ إِنَّ وُجُوهَهُمْ لَنُورٌ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُمْ عَلَى نُورٍ، ‏‏‏‏‏‏لَا يَخَافُونَ إِذَا خَافَ النَّاسُ وَلَا يَحْزَنُونَ إِذَا حَزِنَ النَّاسُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ:‏‏‏‏ أَلا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلا هُمْ يَحْزَنُونَ سورة يونس آية 62.

ترجمہ:
عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ کے بندوں میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو انبیاء و شہداء تو نہیں ہوں گے لیکن قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی جانب سے جو مرتبہ انہیں ملے گا اس پر انبیاء اور شہداء رشک کریں گے لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ ہمیں بتائیں وہ کون لوگ ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ ایسے لوگ ہوں گے جن میں آپس میں خونی رشتہ تو نہ ہوگا اور نہ مالی لین دین اور کاروبار ہوگا لیکن وہ اللہ کی ذات کی خاطر ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہوں گے، قسم اللہ کی، ان کے چہرے (مجسم) نور ہوں گے، وہ خود پرنور ہوں گے انہیں کوئی ڈر نہ ہوگا جب کہ لوگ ڈر رہے ہوں گے، انہیں کوئی رنج و غم نہ ہوگا جب کہ لوگ رنجیدہ و غمگین ہوں گے اور آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ألا إن أولياء الله لا خوف عليهم ولا هم يحزنون یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں (سورۃ یونس: ٦٢) ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:١٠٦٦١)
کیا یہ روایت صحیح ہے۔ اگر صحیح ہے تو یہ کہنا کہ عام لوگوں پر انبیاء رشک کریں گے، کیا یہ انبیاء کرام علیہم السلام کی گستاخی نہیں کیونکہ انبیاء کرام علیہم السلام تو معصوم ہیں۔ وہ وہی بات کرتے تھے جو اللہ نے انہیں تعلیم کیا تھا اور اللہ کا فرمان من و عن لوگوں تک پہنچانے کا فریضہ انجام دیتے تھے؟
 
Top