• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ اور عقیدہِ توحید عوام الناس کو دعوتِ فکر

فہد جاوید

مبتدی
شمولیت
مئی 27، 2015
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
4
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الحمداللہ رب العالمین اصلٰوۃ وسلام وعلیٰ رسولہ لکریم واصحابہِ واہل بیتِ واجماعین
امابعد!
تاریخ گواہ ہے کہ بدعات و خرافات کو فروغ دینے والے ،شرک کی طرف دعوت دینے والے اور صوفیت کی آڑ میں رہبانیت کاپرچار کرنے والے ہمیشہ اپنے ناپاک عقائد کو ثابت کرنے کے لئے قرآن و سنت کا براہِ راست سہارا لے کر سادہ لوح مسلمانوں کو بیوقوف بنالیتے ہیں مگر جب ان سے کہا جائے کہ قرآن و سنت سے جو استدلال تم نے اپنے عقائد ثابت کرنے کے لئے پیش کیے ہیں کیا سلف(صحابہؓ و تابعینؒ ) نے بھی تمہاری پیش کی ہوئی آیات و احادیث سے یہی استدلال لیا ہے تو یہ لوگ سلف(صحابہؓ و تابعینؒ )سے تو اپنے عقائد کے ثبوت میں کوئی دلیل نہیں لا پاتے مگر دیگر اکابرینِ امت کی جانب اپنے غلط عقائد کو منسوب کر کے عام عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں جیسے سینٹ پال نے عیسائیوں میں اس عقیدے کی بنیاد رکھی کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بیٹے سیدنا عیسیٰ علیہ سلام(معاذاللہ)کی قربانی پیش کرکے سب انسانوں کا کفارہ ادا کردیا ہے لہذا اب شریعت کی پابندی ضروری نہیں رہی صرف تثلیث یعنی اللہ تعالیٰ ، اس کے بیٹے (معاذاللہ)اور روحِ قدس سے محبت نجات کے لئے کافی ہے اور اپنے اس عقیدے کو سیدنا عیسیٰ علیہ سلام کی جانب منسوب کیا ( بائبل عہدنامہ جدید : گلتِیوں کے نام پولس کا خط مکمل: new urdu bible version international bible society by )۔
اسی طرح مشرکینِ مکہ ظہورِ اسلام سے پہلے خانہ کعبہ کا ننگے طواف کرتے تھے اور اپنے اس فعل کو اپنے باپ دادا اور اللہ تعالیٰ کی جانب منسوب کرتے تھے(سورہ الاعراف : ۲۸) اور کاہن کی پیش گوئیاں ،قسمت کے تیر اور فال نکالنا جیسے کاموں کو سیدنا ابراہیم علیہ سلام کی جانب منسوب کرتے تھے (صحیح بخاری باب من کبر فی نواحی الکعبۃ حدیث :۱۶۰۱)۔ ظہورِ اسلام کے بعدایک گروہ ایسا پیدا ہو گیا جس نے حبِ اہلِ بیت کے نام پر سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اہلِ بیت کی شان میں انتہائی غلو سے کام لیا اور ان کی طرف خدائی صفات کو منسوب کر دیا(نادِ علیؓ کبیر) حالانکہ یہ تمام شخصیات ان عقائدِ فاسدہ سے پاک ہیں جن کی نسبت ان کی طرف کی جاتی ہے۔اسی طرح آج ایک گروہ نے عشقِ رسول ﷺ کے نام پرانبیاء اور اولیاء کی جانب نہایت شرکیہ عقائد کو منسوب کر دیا ہے اس کا مقصد صرف عام مسلمان کو گمراہ کرناہے،اس لئے ہمار ے ا س مختصر رسالہ کا مقصد حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی جانب چند شرکیہ عقائد کا رد انہی کی کتب سے پیش کرنا ہے تاکہ شرک کو فروغ دینے والوں پر اہتمامِ حجت ہو سکے، اسی تناظر میں ہم نے اس رسالہ کو ایک مکالمہ کی صورت میں درج کیا ہے تاکہ عام مسلمانوں میں رائج شرکیہ عقائد کی وضاحت بھی ہو سکے، اس مقصد کے پیشِ نظر ’’مرُید کا عقیدہ‘‘ آپ ؒ کے نام نہاد مرُیدوں کی( حضرت عبدالقارد جیلانی ؒ کے مناقب میں) لکھی ہوئی کتب سے پیش کیا جا رہا ہے اور ’’پیر جیلانی ؒ کا عقیدہ‘‘ آپ ؒ کے نام نہاد مرُیدوں کے کئے ہوئے تراجم سے نقل کیا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح عقیدہِ توحید کی معرفت عطا ء فرمائے ۔شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی کتب اور ان کے متراجم کی تفصیل درج ذیل ہے۔
* غنیہ الطالبین مترجم: علامہ محمد صدیق ہزاروی سعیدی بریلوی تقدم: علامہ محمد عبدالحکیم شرف قادری، جامعہ نظامیہ رضویہ،لاہور
* فتوح الغیب مترجم: سید محمد فاروق القادری بریلوی ناشر: ابو نجیب حاجی محمد ارشد بانی تصوف فاوٗ نڈیشن، لاہور
* سرالاسرار مترجم: ظفر اقبال کلیاربریلوی فاضل بھیرہ شریف
* فیوض غوثِ یزدانی ترجمہ الفتح الربانی مترجم: محمد عبدالاحد قادری بریلوی گوگڑاں تحصیل و ضلع لودھراں

مرُید کا عقیدہ: یہ ساری کائنات اعتباری ہے ، حقیقی نہیں ، خدا کے سوا کچھ نہیں ہے۔(وحدت الوجود از سید احمد کاظمی)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:یہ کہنا جائز نہیں کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ وہ آسمان میں عرش پر جلوہ افروز ہے۔(غنیہ الطالبین ص ۲۲۴)

مرُید کا عقیدہ: پیر جیلانی ؒ ہر ماہ گیارہ تاریخ چاند کو عرس رسالت مآب ﷺ کیا کرتے تھے اس وجہ سے گیارہویں آپ ؒ کے نام سے مشہورہے۔ (گیارہویں اولیاء و علماء کی نظر میں ازفیض احمد اویسی بریلوی ص ۱۷)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: جب کسی قبر کی زیارت کرے تو نہ ا س پر ہاتھ رکھے اور نہ بوسہ دے کیونکہ یہ یہودیوں کا طریقہ ہے، نہ قبر پر بیٹھے،نہ ٹیک لگائے اور نہ ہی پاوٗں سے روندے التبہ مجبوری میں اجازت ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ وہاں کھڑا ہو جہاں اس کے زندہ ہونے کی صورت میں کھڑا ہوتااور صاحبِ قبر کا اسی طرح احترام کر ے جس طرح اس کی زندگی میں احترام کیا کرتا تھا (غنیہ الطالبین ص۱۸۷)

مرُید کا عقیدہ: پیر جیلانی ؒ عشاء سے فجر کے درمیان سارا قرآن پاک ختم کر لیتے۔ (تذکرہ شہشائے بغداد از ناصر الدین عطاری ص ۲۵)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: پورے رمضان کی تراویح نماز میں ایک سے زیادہ قرآن ختم کرنا مستحب نہیں ہے کیونکہ اس طرح مشقت میں پڑنے سے تنگ ہو جائے گا۔(غنیہ الطالبین ص ۴۷۰)

مرُید کا عقیدہ: گھرا ہے بلاوٗں میں بندہ تمہارا مدد کے لئے آوٗ یا غوثِ اعظم (تذکرہ شہشائے بغداد از ناصر الدین عطاری ص ۳۵)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:تو بغیر شر کے خیر بن جا، مگر تیری امید گاہ مخلوق ہے اور تیرا خوف انہیں سے وابستہ ہے اور یہ اللہ کے ساتھ شرک ہے۔ تو عطاء کے وقت مخلوق کی تعریف کرتا ہے اور منع کے وقت انہیں کی مذمت کرتا ہے اور یہ بھی اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے۔ (فیوض غوثِ یزدانی ص ۵۸۷)

مرُید کا عقیدہ: عورت نے آپ ؒ سے فریاد کی تو آپؒ نے اس عورت کا مردہ بچہ زندہ کر دیا۔ (تذکرہ شہشائے بغداد ازناصر الدین عطاری ص ۴۶)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:اس لئے جب تک مخلوق سے تیرا یہ رشتہ قائم ہے یعنی تو ان کے دستِ بخشش و عطاء پر اپنی نگاہیں لگائے ہوئے ہے اور اپنی ضرورتوں کے لئے ان کے دروازوں کے طواف کر رہاہے، تو تو اللہ کے ساتھ مخلوق کو شریک ٹھہرانے کے جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔(فتوح الغیب ص ۴۳)

مرُید کا عقیدہ: آپ ؒ سے فریاد کی گئی تو آپ ؒ نے بارہ سال پہلے ڈوبی کشتی میں موجود تمام باراتیوں کو زندہ کر دیا۔ (تذکرہ شہشائے بغداد ازناصر الدین عطاری ص ۴۷)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:شرک فقط صنم پرستی(بت پرستی)ہی کا نام نہیں بلکہ خواہشاتِ نفس کی اتباع اور خدائے عزوٗجل کے سوا دنیا و آخرت کی کسی چیز کو بھی چاہنا شرک کے دائرے میں آجاتا ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ جو کچھ بھی ہے وہ اس کا غیر ہے، لہذا جب تو اس کے سوا اس کے غیرکی طرف مائل ہو گا ، تو بلاشبہ تو نے غیرکو اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرایا۔(فتوح الغیب ص ۲۶)

مرُید کا عقیدہ: آپ ؒ کی رسائی لوح محفوظ تک بھی تھی، آپؒ نے اللہ سے التجاء کی تو آپ ؒ کے مرید کی تقدیر بدل دی گئی(تذکرہ شہشائے بغداد ازناصر الدین عطاری ص ۴۸)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:جو کچھ لوحِ محفوظ میں لکھا جا چکا ہے مخلوق کے لئے اس سے بھاگنے کاکوئی راستہ نہیں،اگر تمام مخلوق بھی کسی ایسے شخص کو نفع پہنچانا چاہے جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے نفع کا فیصلہ نہیں فرمایاتووہ اس پر قادر نہیں ہونگے اور وہ اس کو نقصان پہنچانا چاہیں جس کا بارگاہِ خداوندی سے فیصلہ نہیں ہوا تو وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ (غنیہ الطالبین ص ۲۴۴)

مرُید کا عقیدہ: آپؒ فرماتے ہیں کہ جس کسی نے مصیبت میں مجھے سے فریاد کی اس کی مصیبت جاتی رہی، جس کسی نے سختی میں میرا نام پکارا اس کی سختی دور ہو گئی،جو میرے وسیلے سے اللہ کے حضور میں اپنی حاجت پیش کرے وہ حاجت پوری ہو گی۔(تذکرہ شہشائے بغداداز ناصر الدین عطاری ص ۵۴)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: پھر جس وقت تو مخلوق اور قوت و کسب اور اسباب پر تکیہ کرکے ان پر بھروسہ کر بیٹھے گا تو تجھ سے یہ ساری چیزیں پھر جائیں گی، غیر اللہ کی طرف متوجہ ہونے کے شرک پر عذاب میں مبتلا ہو گا۔(فتوح الغیب ص ۱۱۶،۱۱۷)

مرُید کا عقیدہ: آپ ؒ تقدیر کو بھی تبدیل کر دیتے تھے۔ (جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۵۰)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:اس (اللہ) نے مخلوق اور ان کے افعال کو پیداکیا اور ان کا رزق اور موت کا وقت مقرر فرمایا۔جس کو وہ پیچھے رکھے اسے کوئی آگے نہیں کر سکتا اور جس کو وہ مقدم کرے اسے کوئی پیچھے کرنے والا نہیں۔ (غنیہ الطالبین ص ۲۲۲)

مرُید کا عقیدہ: خدا نے ستر مرتبہ اقرار کیا کہ وہ ان(شیخ جیلانی ؒ ) سے مکر نہیں کرے گا۔ (جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۹۱)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: اس(اللہ تعالیٰ)کی ذات کی طرف نہ تو کسی نقص و خامی کی نسبت درست ہے اور نہ ہی اس کے کسی فعل پر انگشت نمائی(انگلی اٹھائی) کی جا سکتی ہے۔ (فتوح الغیب ص ۸۱)

مرُید کا عقیدہ: اس کرامت سے آپ(شیخ جیلانی ؒ ) کے وسیع علم غیب کا پتہ چلتا ہے کہ کس طرح کس کے خیالات پر آپ آگاہی رکھتے ہیں اور کسی کے دل میں جو خواہش پیدا ہوتی ہے اسے پوری فرماتے ہیں ۔ یہ علم اور تصرف کا کمال ہے (جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۹۳)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:( دعاوٗں کے قبول نہ ہونے کی )دوسری وجہ شرک بااللہ ہے انبیاء ؑ کے علاوہ اس دنیا میں کوئی معصوم نہیں ،چنانچہ عارف کی ہر دعااس لئے شرفِ قبولیت نہیں پاتی کہ وہ اس سے بڑھ کر بطریق عادت وطبعیت سوال نہ کرنے لگے، چونکہ یہ دعاء امتثالِ حکم کے طور پر نہ ہو گی لہذا اس میں شرک کا پہلو نکل آئے گااور خیال رہے کہ ہر حالت اور ہر مقام بلکہ قدم قدم پر شرک کا ارتکاب ہو سکتا ہے۔ (فتوح الغیب ص ۹۹)

مرُید کا عقیدہ: شیخ جیلانی ؒ بروز قیامت رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مقامِ محمود پر موجود ہوں گے۔ (جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۲۲۵)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: اہلِ سنت کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تمام انبیاء ؑ میں سے برگزیدہ رسول حضرت محمد ﷺ کو مقامِ محمود عطاء کرے گا۔(غنیہ الطالبین ص ۲۵۵)

مرُید کا عقیدہ: اللہ تعالیٰ نے آپ کو مرتبہِ قادریت عطاء کیا اور تمام عالم پر متصرف بنایا۔(جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۲۲۷)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: ملعون ہے وہ شخص جس کا بھروسہ اپنی جیسی مخلوق پر ہو۔ کثرت کے ساتھ اس دنیا میں وہ لوگ ہیں جو اس لعنت میں شامل ہیں۔ (فیوض غوثِ یزدانی ص۳۶۷)

مرُید کا عقیدہ: پیر رانِ پیرؒ کا حضرت خضر ؑ کو اپنے ساتھ نہ رہ پانے کاچیلنج (جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۲۲۹)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ:ولی وہ ہے جس کی تائید کرامات سے ہو۔لیکن یہ مقام اس کی نگاہوں میں فروترہو، وہ خود افشاء کا ارادہ نہ رکھتا ہو۔کیونکہ ربوبیت کے راز کو افشاء کرنا کفر ہے۔(سرالاسرار ص ۷۳)

مرُید کا عقیدہ: پہلے آپؒ شافعی المذہب تھے پھر امام احمد بن حنبل ؒ کے مقلد ہو گئے۔ (بڑے پیر کی بڑی سوانح عمری ص ۳۰،مقدمہ سرالاسرار ص ۲۶)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: (اہلِ سنت کی ایک نشانی یہ ہے کہ)یہ لوگ اندھی تقلید کہ قائل نہیں ہوتے۔ (سرالاسرار ص ۲۱۶)

مرُید کا عقیدہ: آپ ان اولیائے کرام میں سے ہیں جن کو حیات و ممات دونوں میں تصرف تام حاصل ہے۔(جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۲۴۵)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: میں (یعنی شیخ جیلانی ؒ ) بعض رات تو موت کواتنا یاد کرتا ہوں اور شروع رات سے آخر رات تک روتا رہتا ہوں۔(فیوض غوثِ یزدانی ص۶۱۶)

مرُید کا عقیدہ: اللہ تعالیٰ نے ۶۲ مرتبہ آپ ؒ کو ’’یا غوثِ اعظم‘‘ کے خطاب سے مخاطب کیا ہے۔(جمالِ غوثیہ از سید نصیر الدین ہاشمی قادری ص ۲۵۱)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: کیا تجھے شرم نہیں آتی کہ تو اللہ تعالیٰ پر حکم چلاتا ہے کہ اس کی حالت کو بدل دے تغیر پیدا کردے۔کیا تو اس سے بڑا حاکم ہے اور زیادہ علم والا اور زیادہ رحمت والا ہے،تو خود بھی اور تمام مخلوق اس کے بندے ہیں اور اللہ تیرا اور تمام مخلوقات کا تدبیر کرنے والاہے۔ (فیوض غوثِ یزدانی ص۵۵)

مرُید کا عقیدہ: آپ ؒ نے فرمایاجس نے کسی مصیبت میں میرا وسیلہ دیاتو اس کی مصیبت ختم ہو گی اور جس نے اپنی حاجت کے لئے مجھ سے دعاء مانگی تو اس کی حاجت پوری ہو گی اور جس نے نمازِ مغرب نے بعد دو رکعتیں (صلوٰۃِ غوثیہ)پڑھ کر صلوٰۃو سلام پڑھااور پھر عراق کی جانب گیارہ قدم میرا نام کہتے ہوئے چلاتو اللہ اس کی حاجت کو پورا فرمائے گا۔ (ازھار الانوار من صبا صلوٰۃ الاسرار از احمد رضا خاں بریلوی ص ۶)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: ہر وہ کام جو غیر اللہ کے لئے ہو شرک ہے اور شرک کا مرتکب ہلاک ہونے والا ہے۔ (سرالاسرار ص ۱۱۳)

مرُید کا عقیدہ: کوئی ایسا مہینہ یازمانہ نہیں ہے، جو میرے(یعنی شیخ جیلانی ؒ )پاس نہ آئے اور مجھے گزشتہ اور آیندہ واقعات کی خبر اور اطلاع نہ دے،( شرح اردو قیصدہ غوثیہ ص۷۶)
پیر جیلانی ؒ کاعقیدہ: اللہ تعالیٰ تو ہر دن نئی شان والا ہے، تغیر و تبدل کرتا رہتا ہے،کسی کی مدد کرتا ہے،کسی کو ذلیل و محروم کرتا ہے،کسی کو زندہ کرتا ہے،تو کسی کو موت دیتا ہے، کسی کو مقبول بناتا ہے اور کسی کو مردود،کسی کو اپنا قرب عطاء کرتا ہے اور کسی کو اپنے سے دور کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ جو کچھ کرتا ہے کوئی اس سے پوچھ نہیں سکتا۔ لوگوں سے ہی اللہ تعالیٰ ان کے اعمال و افعال کے بارے میں پوچھے گا۔ (فیوض غوثِ یزدانی ص۷۶)

اِن اریدالاصلاح ماستطت وماتوفیق الابااللہ
واٰخردعوناانالحمداللہ رب العالمین
 
Top