• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطانی خواب

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
شیطانی خواب


بشکریہ محترم شیخ @ابوالحسن علوی صاحب

ان صاحب کا نام قاسم ہے اور پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں، اس وقت ان کی عمر کوئی چالیس سال ہے، ان کی آٹھ سے نو منٹس کی ویڈیو شیئر کر رہا ہوں، ضرور سنیے گا۔ ان حضرت کا دعوی ہے کہ انہیں یہ حکم ہوا ہے کہ وہ اپنے خوابوں کو لوگوں سے بیان کریں جو وہ پچھلے ستائیس سالوں سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کے خوابوں میں اللہ تعالی 500 سے زائد مرتبہ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم 280 سے زائد مرتبہ آ چکے ہیں۔
اور ان کے خوابوں کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں آ کر بار بار کہا ہے کہ وہ بہت بڑا کام کریں گے، وہ اللہ کے حکم سے پوری دنیا کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لائیں گے، اور اس کا آغاز پاکستان سے ہو گا۔ ان صاحب کے دور میں رزق کی فراوانی ہو گی، پوری دنیا میں امن قائم ہو جائے گا، یہ حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھیوں میں سے ہوں گے۔ انہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ حضرت عیسی علیہ السلام اور دوسرے بے شمار نبیوں سے بھی اپنے خوابوں میں ملاقات کر رکھی ہے۔
ان صاحب کا کہنا یہ ہے کہ میں مذہبی آدمی نہیں ہوں، مذہبی تعلیم تو کجا ان کے ڈاڑھی بھی نہیں ہے، نماز بھی باقاعدگی سے نہیں پڑھتا لیکن یہ انتظار میں ہیں کہ کسی دن یہ سب کچھ تبدیل ہو جائے گا کیونکہ آسمان سے ان کو آواز آئی تھی کہ اللہ تعالی نے ان سے کہا کہ اے قاسم، میں نے تم سے جو وعدے کیے ہیں، وہ میں پورے کر کے رہوں گا اور اگر میں ایسا نہ کروں تو میں دو جہانوں کا بادشاہ نہ ہوں گا۔ یہ صاحب کوئی پچھلے ستائیس سالوں سے یہ خواب دیکھ رہے ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا۔ البتہ انہیں بار بار خواب میں یہ میسج مل رہا ہے کہ اے قاسم، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو اور کافر ہی اللہ کی رحمت سے مایوس ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ
صحیح مسلم کی ایک روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ شیطان خواب میں آ کر تم سے کھیلتا ہے، تو جب خواب میں شیطان کسی سے کھیلے تو وہ اس خواب کو لوگوں سے بیان نہ کرے۔ لیکن ان ایڈیٹس کو پھر بھی سمجھ نہیں آتی، یہ اتنی سی بات سے اس کے شیطان نہ ہونے کا یقین کر لیتے ہیں کہ وہ انہیں رات سونے سے پہلے آخری تین سورتیں پڑھنے کا حکم دیتا ہے۔ ہماری سوسائٹی میں یہ اکیلا نہیں ہے، ایسے بیسیوں افراد ہیں کہ جنہیں اس قسم کے واہیات خواب آتے ہیں اور وہ اپنے آپ کو کچھ سمجھ لیتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں بلکہ یہ بے وقوف، احمق اور ایڈیٹ ہیں جو شیطان کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور میں ایسے کئی ایک سے واقف ہوں۔
کافی عرصہ پہلے ایک ایسے ہی نوجوان کی میں نے کاؤنسلنگ بھی کی تھی کہ جس کے پاس جبرئیل وحی لے کر آتے تھے اور اس کی خواہشات بھی پوری کرتے تھے۔ وہ بچہ بھی کلین شیو، کوئی مذہبی بیگ گراونڈ نہیں، ممی ڈیڈی فیملی، ایلیٹ کلاس سے تعلق، اور اچانک یہ حادثہ ہو گیا۔ یہ خطائے حس (hallucination) نہیں ہے اور نہ ہی سائیکالوجسٹ کے پاس جانے کی ضرورت ہے، یہ شیطان کا غلبہ ہے اور اس کا بہترین علاج جھاڑ پھونک ہے بلکہ میں تو یقین سے کہہ سکتا ہے کہ صرف ایک مرتبہ کی جھاڑ پھونک یعنی وہ آیات جو صالح عاملین، آسیب کے علاج کے لیے پڑھتے ہیں، سے اس کے نہ صرف خواب ختم ہو جائیں گے بلکہ 180 ڈگری الٹ جائیں گے۔
اور کسی قدر ہماری قوم کا یہ نفسیاتی مسئلہ بھی ہے کہ ہم میں ہر دوسرا شخص عمل ککھ نہیں کرنا چاہتا لیکن یہ خواہش ضرور رکھتا ہے کہ اس سے کوئی بڑا کام لے لیا جائے۔ یہاں ہر دوسرا مذہبی شخص اپنے باطن میں مہدی ہونے کی خواہش اسی طرح دبا کر رکھے ہوئے ہے جیسے ایک خاتون اپنے دل میں دنیا کی حسین ترین عورت ہونے کی غلط فہمی۔ یا خواہش نہ کہیں تو کم از کم زندگی میں ایسا وسوسہ تو اسے ضرور لاحق ہوتا ہے کہ وہ کچھ خاص ہے، دوسروں سے الگ کہ جس سے کچھ خاص کام لیا جا رہا ہے یا لیا جائے گا وغیرہ۔ اور اس کا شیطان انہی لمحات کو کیش کر لیتا ہے، اگر اس میں کوئی خیر ہو تو شیطان کا وسوسہ جاتا رہتا ہے اور اگر خیر نہ ہو تو شیطان اسے فٹبال بنا کر کھیلتا رہتا ہے، خواب میں بھی اور بعضوں کو تو جاگتے میں بھی۔
بھئی، خواب واب کچھ نہیں ہے، تم صرف وہی ہو اور اتنے ہی ہو جو جاگتے میں لوگ تمہیں سمجھتے ہیں۔ آپ کا صرف وہی خواب سچا ہے کہ جس کی تعبیر لوگوں کی زبان پر ہو اور آپ نے ان سے وہ خواب شیئر بھی نہ کیا ہو، باقی سب شیطان کا دھوکا ہے۔ جو شخص حقیقت میں کام کا ہو تو دنیا اس کے کام کا اعتراف کرتی ہے اور جو حقیقت میں کسی کام کا نہ ہو، ناکارہ ہو تو وہ خوابوں سے اپنے کچھ ہونے کی خواہشات پوری کرتا رہتا ہے۔ اس لیے حقیقت میں کچھ بننے کی کوشش کرو، محنت کرو۔
 
Top