• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطانی وحی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
شیطانی وحی

ایسے لوگوں کے پاس روحیں آکر باتیں کرتی ہیں اور ان کے سامنے معین صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔ یہ ارواح جن اور شیطان ہوتے ہیں۔ جنہیں یہ نادان فرشتے سمجھ بیٹھتے ہیں۔ بتوں اور ستاروں کے پجاریوں سے بھی اسی طرح کی ارواح مخاطب ہوتی ہیں۔ ظہور اسلام کے بعد سب سے پہلے جن لوگوں نے یہ دھوکا کھایا۔ ان میں ایک مختار بن ابی عبید تھا۔ جس کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے۔ مسلم میں صحیح حدیث ہے کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سَیَکُوْنُ فِیْ ثَقِیْفٍ کَذَّابٌ وَمُبِیْرٌ
''بنی ثقیف میں ایک جھوٹا ہوگا اور ایک مفسد۔''

(مسلم کتاب الفضائل باب ذکر کذاب ثقیف و مبیرھا ، رقم: ۲۵۴۵، مسند احمد ، ج ۲ ، ص ۲۶، عن عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما)
کذّاب مختار بن ابی عبید تھا اور مفسد حجاج بن یوسف تھا۔ چنانچہ ابن عمر رضی اللہ عنہ اور ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ مختار کا دعویٰ ہے کہ اس پر کچھ نازل ہوتا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ

وہ ٹھیک کہتا ہے، اس پر شیطان نازل ہوتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
ہَلْ اُنَبِّئُكُمْ عَلٰي مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيٰطِيْنُ۲۲۱ۭ تَنَزَّلُ عَلٰي كُلِّ اَفَّاكٍ اَثِـيْمٍ۲۲۲ۙ
الشعراء
''کیا میں تمہیں بتائوں کن لوگوں پر شیطان اترا کرتے ہیں۔ وہ جھوٹے اور بدکردار پر اترا کرتے ہیں۔''
ایک اور صاحب سے کہا گیا کہ مختار کو اپنی طرف وحی آنے کا دعویٰ ہے تو انہوں نے کہا:
اللہ تعالیٰ فرماتاہے:
وَاِنَّ الشَّيٰطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓي اَوْلِيٰۗـــِٕــہِمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ۰ۚ
الانعام
''شیطان اپنے دوستوں کی طرف وحی بھیجتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں۔''
انہی ارواحِ شیطانیہ میں سے وہ روح بھی ہے جس کے متعلق صاحب ِ ''فتوحات'' کا دعویٰ ہے کہ اس نے اس کی طرف اس کتاب کا القا کیا ہے۔ اسی لیے وہ قسم قسم کی، خلوتوں، خاص کھانوں اور خاص چیزوں کا ذکر کرتا ہے یہ چیزیں ان اُمور میں سے تھیں جو باتیں اس شخص کے جنوں اور شیاطین کے ساتھ تعلق کا راستہ کھولتی ہیں اور وہ یہ گمان کر لیتے ہیں کہ یہ اولیاء کی کرامات ہیں، حالانکہ وہ شیطانی حالات ہیں۔ میں ان لوگوں میں سے بعض کو جانتا ہوں۔ بعض ایسے ہیں جو ہوا میں دور تک اڑتے چلے جاتے ہیں اور پھر واپس آجاتے ہیں۔ بعض کے پاس مسروقہ مال لایا جاتا تھا۔ جسے شیاطین ہی چراتے تھے اور شیاطین ہی وہ مال اس کے پاس لاتے تھے اور بعض کو شیطان اس مال کے عوض جو وہ لوگوں سے حاصل کرتے تھے چوری کا سراغ دیتے تھے۔ یا اس عطیہ کے عوض جو انہیں سراغ دینے کی صورت میں ملتا۔ اس طرح کے بہت سے واقعات ہوتے رہتے ہیں چونکہ ان لوگوں کے احوال شیطانی ہیں، اس لیے وہ انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کی مخالفت کرتے ہیں جیسا کہ صاحب ''فتوحاتِ مکیہ'' و ''فصوص'' اور اس کی طرح کے دوسرے مصنفین کی تحریروں میں پایا جاتا ہے۔ قومِ نوح علیہ السلام ، قومِ ہود علیہ السلام ، اور فرعون وغیرہ کفار کی مدح کی گئی ہے اور نوح علیہ السلام ، ابراہیم، موسیٰ علیہ السلام اورہارون علیہ السلام جیسے انبیاء علیہ السلام کی تنقیص بیان کی گئی ہے۔ ان مسلمان شیوخ کی مذمت کی گئی ہے جو اہلِ اسلام کے نزدیک محمود و محترم ہیں، مثلاً جنید بن محمد رحمہ اللہ اور سہل بن عبداللہ تستری رحمہ اللہ اور مدح کی جاتی ہے تو ان لوگوں کی جن کو مسلمان برا سمجھتے تھے۔ مثلاً حلاج اور اس قماش کے دوسرے لوگ۔ جیسا کہ اس نے اپنی ''تجلیات'' خیالیہ و شیطانیہ'' میں ذکر کیا ہے۔

الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان
 
Top