• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطان کے پھندے

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
کہتے ہیں کہ ایک دن شیطان بیٹھا رسیوں کے پھندے تیار کر رہا تھا.. کچھ موٹی موٹی رسیوں کے پھندے تھے' کچھ باریک اور کمزور رسیوں کے پھندے تھے.. وہاں سے ایک علم والے کا گذر ہوا تو اس نے شیطان سے پوچھا.. "ارے او دشمن انساں ! یہ کیا کر رے ہو..؟"
شیطان نے سر اٹھا کر دیکھا اور اپنا کام جاری رکھتے ہوئے بولا.. "دیکھتے نھیں حضرت انسانوں کو قابو کرنے کے لیے پھندے تیار کر رہاہوں.."
ان حضرت نے پوچھا.. "یہ کیسے پھندے ہیں کچھ موٹے کچھ ہلکے..؟"
شیطان نے جواب دیا.. "پھندے ان لوگوں کے لیے ہیں جو شیطان کی باتوں میں نہیں آتے.. لہذامختلف قسم کے پھندے تیار کرنے پڑتے ہیں.. کچھ خوشنما' کچھ موٹے' کچھ باریک.."
ان حضرت کے دل میں تجسس پیدا ہوا.. پوچھا.. "کیا میرے لیے بھی کوئی پھندا ہے..؟"
شیطان نے سر اٹھا کر مسکراتے ہوئے کہا.. "آپ علم والوں کے لیے مجھے پھندے تیار نہیں کرنے پڑتے.. آپ لوگوں کو تو میں چٹکیوں میں گھیر لیتا ہوں.. علم کا تکبر ہی کافی ہے آپ لوگوں کو پھانسے کے لیے.."
ان حضرت نے حیران ہو کر پوچھا.. "پھر یہ موٹے پھندے کس کے لیے ہیں..؟"
شیطان نے کہا.. "موٹے پھندے اخلاق والوں کے لیے ہیں جنکے اخلاق اچھے ہیں.. ان پر قابو پانا مشکل ہوتا ہے..
اسی لیے حدیث شریف میں ہے کہ اعمال میں سب سے زیادہ وزنی چیز اخلاق ہوگا.." الله ہم سب کو بہترین اخلاق والا بنا دے. —
آمین یا رب العالمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
کسی مستند و معتبر عالم کی ’’ العلم ‘‘ پر احادیث صحیحہ پر مشتمل کتاب پڑھیں
ہو سکتا ہے ،اس کے مطالعہ سے معاملہ برعکس نکلے
مثلاً امام ابن عبد البر ؒ کی :’’ جامع بيان العلم وفضله ‘‘
یا
شیخ ابن عثیمین کی
۔۔کتاب العلم ۔۔،
لیکن : یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ علم کیا ہے،
اور یہ حقیقت محتاج بیان نہیں کہ :
انسانوں میں شیطان کے ہتھکنڈوں سے سب زیادہ واقف اہل علم ہی ہیں ،
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
کہیں ہم بھی اُس کا شکار تو نہیں؟

شیطان کے ہتھیاروں میں سے ایک بہت بڑا ہتھیار جس کے ساتھ وہ لوگوں پر حملہ آور ہوتا ہے یہ ہے کہ وہ یہ خیال دل میں ڈالتا ہے کہ کوئی بات نہیں ، گناہ کرلو پھر توبہ کرلینا ، ابھی بڑی لمبی عمر باقی ہے ، اس طرح وہ نافرمان لوگوں کے دلوں میں توبہ سے غفلت ڈال دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر تو نے اب توبہ کرلی اور پھر کوئی گناہ کا ارتکاب کیا تو تیری توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی اور تو جہنمی بن جائے گا ، دل میں مزید وسوسہ یہ ڈال دے گا کہ جب تیری عمر پچاس یا ساٹھ سال ہوجائے گی تو پھر توبہ کرکے مسجد میں بیٹھ جانا اور کثرت سے عبادت کرنا ، ابھی تو جوانی کی عمر ہے اور اسی عمر میں دنیا کی رنگینیاں اور بہاریں دیکھی جاتی ہیں ، اپنے نفس کو خوب من مانی کرنے دے اور عبادت و ریاضت کر کے ابھی سے اس پر سختی نہ کر ، انسان کو توبہ سے محروم رکھنے کے لئے اس طرح کے کئی اور بھی شیطانی مکر و فریب ہوتے ہیں ، کہیں ہم ان شیطانی حربوں اور ہتھکنڈوں کا شکار تو نہیں ؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کہیں ہم بھی اُس کا شکار تو نہیں؟

شیطان کے ہتھیاروں میں سے ایک بہت بڑا ہتھیار جس کے ساتھ وہ لوگوں پر حملہ آور ہوتا ہے یہ ہے کہ وہ یہ خیال دل میں ڈالتا ہے کہ کوئی بات نہیں ، گناہ کرلو پھر توبہ کرلینا ، ابھی بڑی لمبی عمر باقی ہے ، اس طرح وہ نافرمان لوگوں کے دلوں میں توبہ سے غفلت ڈال دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر تو نے اب توبہ کرلی اور پھر کوئی گناہ کا ارتکاب کیا تو تیری توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی اور تو جہنمی بن جائے گا ، دل میں مزید وسوسہ یہ ڈال دے گا کہ جب تیری عمر پچاس یا ساٹھ سال ہوجائے گی تو پھر توبہ کرکے مسجد میں بیٹھ جانا اور کثرت سے عبادت کرنا ، ابھی تو جوانی کی عمر ہے اور اسی عمر میں دنیا کی رنگینیاں اور بہاریں دیکھی جاتی ہیں ، اپنے نفس کو خوب من مانی کرنے دے اور عبادت و ریاضت کر کے ابھی سے اس پر سختی نہ کر ، انسان کو توبہ سے محروم رکھنے کے لئے اس طرح کے کئی اور بھی شیطانی مکر و فریب ہوتے ہیں ، کہیں ہم ان شیطانی حربوں اور ہتھکنڈوں کا شکار تو نہیں ؟
آپ کی بات صد فیصد صحیح ہے - لیکن میرے خیال میں شیطان کا سب بڑا ہتھیار جس کے ساتھ وہ لوگوں پر حملہ آور ہوتا ہے وہ ہے ایمان والے لوگوں کو بدعات کی ترغیب دلانا اور ان میں ملوث کردینا - کیوں کہ عام کبیرہ گناہوں میں لوگوں کے ملوث ہونے کے باوجود شیطان کو یہ خطرہ لاحق رہتا ہے کہ کہیں ندامت یا پھر کسی کی تبلیغ سے متاثر ہوکر یہ الله کا بندہ سچی توبہ نہ کرلے- لیکن بدعات میں ملوث انسانوں کی طرف سے شیطان عموماً بے فکر ہو جاتا ہے- کیوں کہ اسے پتا ہوتا ہے کہ یہ شخص جو بھی کوئی عمل کررہا تو وہ اس کو نیکی اور شریعت کا حصّہ سمجھ کر کررہا ہے اور اس بنا پر یہ انسان ساری عمر توبہ سے باز رہے گا-

قرآن میں ایسے لوگوں کہ بارے میں الله رب العزت کا فرمان ہے کہ :

قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا -الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا سوره الکھف ١٠٣-١٠٤
کہہ دو (اے نبی) کیا میں تمہیں بتاؤں کہ کون اعمال کے لحاظ سے بلکل ہی نقصان میں ہیں- وہ لوگ کہ جن کی ساری کوششیں دنیا کی زندگی میں برباد ہوگئیں اور وہ یہ خیال کرتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں-
 
Top