• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ اور بریلوی مذہب میں کوئی فرق نہیں

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
513
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
شیعہ اور بریلوی مذہب میں کوئی فرق نہیں دونوں ایک جیسے مشرک اور کافر ہیں۔

شیعہ علی رضی اللہ عنہ کو الہ مان کر اس کی عبادت کرتے ہیں اگرچہ زبانی اس بات کا انکار کرتے ہیں، بریلوی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو الہ مان کر اس کی عبادت کرتے ہیں بظاہر اس بات کا انکار کرتے ہیں۔

شیعہ قبر پرستی کرتے ہیں۔
بریلوی بھی قبر پرستی کرتے ہیں۔

شیعہ آئمہ اہل بیت کو اللہ تعالی کے ساتھ شریک کرتے ہیں۔
بریلوی صوفی بزرگوں کو اللہ تعالی کے ساتھ شریک کرتے ہیں۔

شیعہ یا علی کا نعرہ لگاتے ہیں۔
بریلوی یا محمد کا نعرہ لگاتے ہیں۔

شیعہ یا حسین پکارتے ہیں۔
بریلوی یا غوث اعظم عبدالقادر جیلانی کو پکارتے ہیں۔

شیعہ آئمہ کو معصوم سمجھتے ہیں۔
بریلوی اولیاء (صوفی بزرگوں) کو معصوم سمجھتے ہیں۔

شیعہ محرم میں عاشورا کے جلوس نکالتے ہیں۔
بریلوی ربیع الاول میں عید میلاد النبی کے جلوس نکالتے ہیں۔

شیعہ اہل توحید کو ناصبی بد عقیدہ کہتے ہیں۔
بریلوی اہل توحید کو وہابی بد عقیدہ کہتے ہیں۔

شیعہ محرم کی سبیل لگاتے ہیں۔
بریلوی میلاد النبی کی سبیل لگاتے ہیں۔

شیعہ کے امام بارگاہوں میں یا علی یا حسین کے شرکیہ نعرے ہوتے ہیں۔
بریلیوں کے عبادت خانوں میں یا محمد کے شرکیہ نعرے ہوتے ہیں۔

شیعہ کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی مرتضی (علی رضی اللہ عنہ ) کی صورت میں زمین پر آیا تھا۔
بریلویوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی مصطفی (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کی صورت میں مدینہ میں اترا تھا۔

دونوں اسلام سے خارج ہیں دونوں مشرک ہیں دونوں مرتد ہیں اور دونوں کے عقائد جاننے کے باوجود ان کی تکفیر نہ کرنے والا یا ایک کی تکفیر کرنے اور ایک کی نہ کرنے والا پکا ٹکا زندیق اور لعنتی ہے۔

(ذكر الإمام محمد بن عبد الوهاب – رحمه الله – من نواقض الإسلام: الثالث: من لم يكفر المشركين، أو شك في كفرهم، أو صحح مذهبهم، كفر إجماعاً)

وما علینا الا البلاغ

از قلم : مفتی اعظم
 
Top