• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ رافضی عام پرجوکلمہ پڑھتے ہیںوہ نہ اہل بیت سےثابت ہےاورنہ ہی ان کی مستنداور معتبرکتب سے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
شیعہ رافضی عام پرجوکلمہ پڑھتے ہیںوہ نہ اہل بیت سےثابت ہےاورنہ ہی ان کی مستنداور معتبرکتب سے

جن میںسےچند روایات درج ذیل ہیںجوکہ شیعہ کی معتبرکتب سے ہیںجن سےثابت ہوتا ہےکہ اصلی کلمہ لا الہ الا اللہ محمدارسول اللہ ہے

پہلی روایت شیعہ روافض کی معتبر کتب اصول کافی سے

پانچ ارکان اسلام اورکلمہ از کتب معتبرة اھل تشیع
پس جب حضرت محمد ﷺ کو مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کا اذان ملا تو اسلام کی بنیاد پانچ چیزوںپر رکھی گئی لا الہ الا ﷲ اور محمد عبدہ و رسوله کی گواہی دینا
نمازقائم کرنا
زکوۃ دینا
بیت ﷲ شریف کاحج کرنا اور ماہ رمضان کے روزے رکھنا

اصول کافی ج ۱ ص ۳۷۷

یادرہےکہ اصول شیعہ حضرات کی چارمعتبرحدیث کی کتابوںمیںسے اول درجہ کی کتاب ہےجس کے پہلے صفحہ پر تحریر ہے کہ امام العصر امام غائب نے اس کتاب کےحق میں فرمایا ھذا کاف لشیعتنا
یہ کتاب ہمارے شیعوں کے لئے کافی ہے

شیعہ تفسیر

اور مفسرین فرماتے ہیںکہ قول ثابت کلمہ پاک لا الہ الا ﷲ محمد رسول ﷲ ہے اور ﷲ تعالی اس کلمہ پر صرف مومنوں کو ہی ثابت رکھتا ہے
تفسیرحسینی مطبع دہلی

قول ثابت سےمراد کلمہ ایمان ہی ہے کیوںکہ یہ بات نہایت مضبوط دلائل سےثابت ہے

تفسیرمجمع البیان مصنف الشیخ ابوعلی الفضل بن الحسن الطبرسی شیعہ ج ۶ ص ۳۱۴

شیعہ کتب سے کہ نبی ﷺ نے قریش و اہل عرب کو دعوت اسلام کی تبلیغ کس کلمہ سےفرمائی
پس حضور ﷺ باہر تشریف لاۓ اور پتھر پر کھڑے ہو کرفرمایا اے گروہ قریش اے گروہ عرب میں تمہیںلا الہ الا ﷲ وانی رسول ﷲ کی گواہی کیطرف بلاتا ہوں اور تمہیں حکم دیتا ہوں کہ کسی کو خدا کے برابر سمجھنے اور بت پرستی سے باز آجاؤ اور میری بات مانو

تفسیرقمی علامہ علی بن ابراہیم قمی ج ۱ ص ۳۷۹ مطبع النجف

پھروحی کی کہ اےمحمد ﷺ لوگوںکے پاس جاؤاورکہو لا الہ الامحمدرسول ﷲ کا اقرارکریں

حیات القلوب ج ۲ ص ۴۳

اورجب حضرت خانہ خدیجہ میں داخل ہوۓآپ کے خورشیدجمال کی شعاعوںسےسارامکان منورہوگیا
خدیجہ نےعرض کی اےمحمدیہ نورکیساہےجومیں آپ میںدیکھ رہی ہوں
فرمایایہ نوررسالت ہےکہولاالہ الا ﷲ محمدرسول ﷲ انہوںکہاکہ میں برسوںسےجانتی ہوں
پھرکلمہ شہادتین پڑھ کرایمان لائیں

حیات القلوب ج ۲ ص ۴۲۳

حضرت علی تبلیع کےلیےٹشریف لے گئےتولوگوںنے پوچھاآپ کون ہیں توآپ نےفرمایاکہ میںرسول ﷲ ﷺ کا ایلچی ہوں آپ کےلیے دو ہی باتیںہیں
یاتوکہہ دولاالہ الا ﷲ وحدہ لاشریک لہ وان محمداعبدہ ورسولہ یامیںتلوار سےسیدھاکردوںگا

ارشادمفیدص ۶۰

امام جعفرصادق فرماتےہیںکہ

اے ﷲ کریم اگرتو نےمجھےدوزخ میں جانےکاحکم دیاتو میںاھل دوزخ کو یہ ضروربتاؤںگاکہ میںکلمہ شریف لا الہ الا ﷲ محمد رسول ﷲ پڑھتاتھا

حلیتہ الابرارج ج ۲ ص ۱۴۱

امام جعفرصادق سے پوچھا گیا کہ مجھے حدود ایمان بتائیں توآپ نے فرمایا

یہ گواہی دینا کہ ﷲ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد ﷺ ﷲ کے رسول ہیں
آپ جوکچھ ﷲ کی طرف سے لاۓ اس کا اقرارکرنا پانچ نمازیں پڑھنا زکوہ ادا کرنا
ماہ رمضان کے روزے رکھنا اور بیت ﷲ کا حج ادا کرنا

اصول کافی ج ۲ ص ۱۸
الشافی ترجمہ اصول کافی ج ۲ ص ۳۰ ومثلہ
ص ۴۶ وفی ج ۲ ص ۴۵

امام جعفرصادق نے فرمایا
جوشخص نمازوں کی حفاظت کرتا ہےاس کےانتقال کےوقت ملک الموت اس سے شیطان کودفع کرنے کی کوشش کرتا ہےاور اسےیہ کلمہ تلقین کرتا ہے لا الہ الا ﷲ وان محمد ارسول ﷲ

من لایحضرہ الفقیہ ج ۱ ص ۸۲ فی غسل المیت

آپ نےمزیدفرمایا کہ موت کےوقت شیطان کی کوشش ہوتی ہےکہ دین کےمتعلق شکوک پیدا کرے
لہدا تم فوت ہونے والےکویہ کلمہ تلقین کرو
اشھدان الاالہ ﷲ واشھدان محمداعبدہ ورسوله

ج ۳ ص ۷۹

حضرت ابوذرغفاری فرماتےہیں
میںنےحضرت حمزہ، حضرت جعفرطیاراورحضرت علی سےپوچھاکہ نبی کریم مجھےاسلام میںداخل کرنےکے لیےکیاپڑھائیںگے توتینوںنےفرمایاکہ تجھے لا الہ الا ﷲ محمدرسول ﷲ پڑھائیںگے
جب میںآپ کی بارگاہ میں گیا تو آپ نے یہی کلمہ لا الہ الا ﷲ محمد رسول ﷲ پڑھایا

فروع کافی ج ۸ ص ۲۹۸

کتاب الروضہ
حیات القلوب ج ۲ ص ۱۳۲
باب ششم
حیرت کی بات ہے کہ ام المومنین خدیجتہ کااسلام و ایمان اسی کلمہ پاک سےہو
حضرت علی و تمام اہل بیت اسی کلمہ کوپڑھ کرایمان لائیں
حضرت ابوذر و حضرت حمزہ اور حضرت جعفرطیار بھی یہی کلمہ پڑھیںکہ جس میں علی ولی ﷲ کے الفاظ کی کوئی ادنی رمق بھی موجودنہیںاورشیعہ جومحب اہلبیت ہونےکےدعوےدارہیں نہ ان کااسلام اورنہ ہی ایمان مکمل ہوتا ہےجب تک اصلی کلمہ کے ساتھ اپنامن پسند کلمہ علی ولی ﷲ نہ شامل کرلیں


شیعہ رافضیوں یاد رکھوایمان ﷲ اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کےمطابق چل کرہی حاصل ہوسکتا ہے
خدا کرے وہ سب کو نصیب ہو
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
11.PNG
12.PNG
13.PNG
14.png
15.jpg
16.jpg
17.jpg
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
حضور پاک نے خود جس کلمہ کی تبلیغ فرمائی وہ بھی دو جز والا کلمہ ہے۔ شیعہ مفسرین اس آیت

مَا سَمِعۡنَا بِہَـٰذَا فِى ٱلۡمِلَّةِ ٱلۡأَخِرَةِ إِنۡ هَـٰذَآ إِلَّا ٱخۡتِلَـٰقٌ

سُوۡرَةُ صٓ ٧

کی تفسیر میں لکھتے ہیں۔

''یہ آیت مکہ میں اس وقت نازل ہوئی جب نبی پاک دین کی دعوت علی الاعلان فرمانا شروع ہوئے تو تمام قریش مکہ ابو طالب کی خدمت میں آئے اور کہنے لگے اے ابو طالب! تیرے بھتیجے نے ہمارے بزرگوں کو بیوقوف بنا دیا ہے اور وہ ہمارے معبودوں کو برا بھلا کہتا ہے اور اس نے ہمارے نوجوانوں کو بگاڑ دیا ہے یعنی اپنے مذہب میں داخل کر لیا ہے اورر اس نے ہماری جمیعت اور اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا ہے۔ سن لو اس کو اگر غربت و افلاس نے اس کام پر مجبور کیا ہے تو ہم اس کو اس قدر مال جمع کر کہ دے دیتے ہیں جس سے وہ ہمارے درمیان سب سے بڑا مالدار بن جائے گا اور مزید یہ کہ اور اسکو ہم اپنا بادشاہ بنانے پر بھی سر تسلیم خم کرتے ہیں۔ جناب ابو طالب نے یہ بات سن کر اپنے بھتیجے کو پہنچائی تو حضور اکرم نے یہ جواب مرحمت فرمایا: اگر وہ میرے دائیں ہاتھ پر آفتاب اور بائیں ہاتھ ہر مہتاب لاکر رکھ دیں تو یہ بھی مجھے منظور نہیں ہے ۔ میں تو صرف اس کلمہ کو چاہتا ہوں جس کلمہ کی بدولت یہ عرب کو بادشاہ بن جائیں گے اور عجم بھی انکے سامنے سر تسلیم خم کر دینگے اور آخرت میں بھی جنت کی بادشاہی حاصل کرینگے۔
ابوطالب نے یہ جواب قریش تک پہنچا دیا تو انہوں نے پوچھا وہ ایسا کلمہ کونسا ہے؟ ہم تو دس کلمے بھی ماننے کو تیار ہیں۔
رسول اللہ نے فرمایا: ''تشھدون ان لا الہ الااللہ و انی رسول اللہ''۔


18.jpg
19.jpg
20.jpg
21.jpg
22.jpg
23.jpg
24.jpg
25.jpg
26.jpg
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صاف ظاہر ہے بعد میں ایجاد کی گئی چیزوں کا ثبوت اسلامی تعلیمات میں ڈھونڈیں گے تو کہاں ملے گا۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
صاف ظاہر ہے بعد میں ایجاد کی گئی چیزوں کا ثبوت اسلامی تعلیمات میں ڈھونڈیں گے تو کہاں ملے گا۔
یہ کوئی نئی ایجاد نہیں بلکہ اس کا ذکر تو آپ کی اصح کتاب بعد کتاب اللہ میں بھی ہے اگر آپ کو نظر نہیں آتا تو اس میں کسی اور کا کوئی قصور نہیں اور کمال یہ کہ یہ متفق علیہ حدیث ہے
كان عليٌّ بنًُ أبي طالبٍ رضي الله عنه تخلَّفَ عن النبيِّ صلى الله عليه وسلم في خيبرَ، وكان رَمِدًا، فقال: أنا أتخلَّفُ عن النبيِّ صلى الله عليه وسلم ، فلحِقَ به، فلما بتْنا الليلةَ التي فُتِحت، قال:( لأُعطِينِّ الرايةَ غدًا ، أو ليأخذنَّ الرايةَ غدًا رجلٌ يحبُّه اللهُ ورسولُه ، يفتحِ اللهُ عليه ) . فنحن نرجوها ، فقيل: هذا عليٌّ ، فأعطاه ففُتِحَ عليه.
الراوي: سلمة بن الأكوع المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 4209
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

الراوي: سلمة بن الأكوع المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2407
خلاصة حكم المحدث: صحيح

حضرت علی رضی اللہ عنہ غزوہ خیبر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نہ جا سکے تھے کیو نکہ وہ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔ (جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم جا چکے) تو انہوں نے کہامیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ سے پیچھے رہوں ( ایسا نہیں ہو سکتا)؟ چنانچہ وہ ابھی آ گئے۔ جس دن خیبر فتح ہونا تھا ' جب اس کی رات آئی تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کل میں (اسلامی) علم اس شخص کو دوں گا یا فرمایا کہ علم وہ شخص لے گا جسے اللہ اور اس کا رسول عزیز رکھتے ہیں( یعنی جیسے اپنا ولی سمجھتے ہیں ) اور جس کے ہاتھ پر فتح حاصل ہو گی۔ ہم سب ہی اس سعادت کے امیدوار تھے لیکن کہا گیا کہ یہ ہیں علی رضی اللہ عنہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کو جھنڈا دیا اور انہیں کے ہاتھ پر خیبر فتح ہوا۔
دیدہ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہ کوئی نئی ایجاد نہیں بلکہ اس کا ذکر تو آپ کی اصح کتاب بعد کتاب اللہ میں بھی ہے اگر آپ کو نظر نہیں آتا تو اس میں کسی اور کا کوئی قصور نہیں اور کمال یہ کہ یہ متفق علیہ حدیث ہے
كان عليٌّ بنًُ أبي طالبٍ رضي الله عنه تخلَّفَ عن النبيِّ صلى الله عليه وسلم في خيبرَ، وكان رَمِدًا، فقال: أنا أتخلَّفُ عن النبيِّ صلى الله عليه وسلم ، فلحِقَ به، فلما بتْنا الليلةَ التي فُتِحت، قال:( لأُعطِينِّ الرايةَ غدًا ، أو ليأخذنَّ الرايةَ غدًا رجلٌ يحبُّه اللهُ ورسولُه ، يفتحِ اللهُ عليه ) . فنحن نرجوها ، فقيل: هذا عليٌّ ، فأعطاه ففُتِحَ عليه.
الراوي: سلمة بن الأكوع المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 4209
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

الراوي: سلمة بن الأكوع المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2407
خلاصة حكم المحدث: صحيح

حضرت علی رضی اللہ عنہ غزوہ خیبر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نہ جا سکے تھے کیو نکہ وہ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔ (جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم جا چکے) تو انہوں نے کہامیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ سے پیچھے رہوں ( ایسا نہیں ہو سکتا)؟ چنانچہ وہ ابھی آ گئے۔ جس دن خیبر فتح ہونا تھا ' جب اس کی رات آئی تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کل میں (اسلامی) علم اس شخص کو دوں گا یا فرمایا کہ علم وہ شخص لے گا جسے اللہ اور اس کا رسول عزیز رکھتے ہیں( یعنی جیسے اپنا ولی سمجھتے ہیں ) اور جس کے ہاتھ پر فتح حاصل ہو گی۔ ہم سب ہی اس سعادت کے امیدوار تھے لیکن کہا گیا کہ یہ ہیں علی رضی اللہ عنہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کو جھنڈا دیا اور انہیں کے ہاتھ پر خیبر فتح ہوا۔
دیدہ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے
الفاظوں کے ہیر پھیر سے اگر کسی کو بے وقوف بنایا جا سکتا تو آج سارے شیعہ ہوتے، لیکن الحمدللہ ، اللہ نے لوگوں کو عقلَ سلیم عطا کی ہے، آپ مزید کوششیں بھی کریں اپنا کلمہ ثابت کرنے کی۔ جہاں تک اس حدیث سے آپ نے ثابت کرنے کی کوشش کی تو یہ کوشش آپ کی ناکام گئی۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
الفاظوں کے ہیر پھیر سے اگر کسی کو بے وقوف بنایا جا سکتا تو آج سارے شیعہ ہوتے، لیکن الحمدللہ ، اللہ نے لوگوں کو عقلَ سلیم عطا کی ہے، آپ مزید کوششیں بھی کریں اپنا کلمہ ثابت کرنے کی۔ جہاں تک اس حدیث سے آپ نے ثابت کرنے کی کوشش کی تو یہ کوشش آپ کی ناکام گئی۔
چلیں آپ کی یہ شکایت بھی دور کردیتے ہیں کہ الفاظوں کے ہیر پھیر کے بغیر ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان پیش کیئے دیتے ہیں حضرت علی کے ولی ہونے پر اور آپ سے بھی یہی گذارش ہے کہ آپ بھی ہیر پھیر سے کام نہیں لیجئے گا اور فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مان لیجئے گا شکریہ

ہوا ایسا کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں حضرت علی کی شکایت کی کہ علی ایسا کرتے ہیں علی ایسا کرتے ہیں حضرت علی کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت ناگوار گذری اور اس شکایت پر آپ کے چہرہ اقدس کا رنگ متغیر ہوگیا
اور آپ نے ارشاد فرمایا

ما تُريدونَ مِنْ عَلِيٍّ ؟ ما تُريدونَ مِنْ عَلِيٍّ ؟ ما تريدونَ مِنْ علِيٍّ ؟ إِنَّ عليًّا مِنِّي وأنا مِنْهُ ، وهوَ وَلِيُّ كلِّ مؤمِنٍ بعْدِى
الراوي: عمران بن الحصين المحدث:
الألباني
- المصدر:
صحيح الجامع
- الصفحة أو الرقم: 5598
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟‘‘ پھر فرمایا : ’’بیشک علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مؤمن کا ولی ہے‘‘۔

اس فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مانتے ہوئے ہر مومن حضرت علی کو ولی مانتا ہے اور اس کا اقرار کرتا ہے
امید ہے اب آپ کی الفاظوں کے ہیر پیھر کی شکایت دور ہوگئی ہوگی
والسلام
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
چلیں آپ کی یہ شکایت بھی دور کردیتے ہیں کہ الفاظوں کے ہیر پھیر کے بغیر ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان پیش کیئے دیتے ہیں حضرت علی کے ولی ہونے پر اور آپ سے بھی یہی گذارش ہے کہ آپ بھی ہیر پھیر سے کام نہیں لیجئے گا اور فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مان لیجئے گا شکریہ

ہوا ایسا کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں حضرت علی کی شکایت کی کہ علی ایسا کرتے ہیں علی ایسا کرتے ہیں حضرت علی کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت ناگوار گذری اور اس شکایت پر آپ کے چہرہ اقدس کا رنگ متغیر ہوگیا
اور آپ نے ارشاد فرمایا

ما تُريدونَ مِنْ عَلِيٍّ ؟ ما تُريدونَ مِنْ عَلِيٍّ ؟ ما تريدونَ مِنْ علِيٍّ ؟ إِنَّ عليًّا مِنِّي وأنا مِنْهُ ، وهوَ وَلِيُّ كلِّ مؤمِنٍ بعْدِى
الراوي: عمران بن الحصين المحدث:
الألباني
- المصدر:
صحيح الجامع
- الصفحة أو الرقم: 5598
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟‘‘ پھر فرمایا : ’’بیشک علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مؤمن کا ولی ہے‘‘۔

اس فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مانتے ہوئے ہر مومن حضرت علی کو ولی مانتا ہے اور اس کا اقرار کرتا ہے
امید ہے اب آپ کی الفاظوں کے ہیر پیھر کی شکایت دور ہوگئی ہوگی
والسلام


شیعہ رافضی عام پرجوکلمہ پڑھتے ہیںوہ نہ اہل بیت سےثابت ہےاورنہ ہی ان کی مستنداور معتبرکتب سے
 
Top