ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 569
- ری ایکشن اسکور
- 176
- پوائنٹ
- 77
شیعہ کے چوتھے امام زین العابدین کا ایک واقعہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
شیعہ کے معتبر عالم ابن أبي الفتح الإربلي کی کتاب كشف الغمة في معرفة الأئمة کا سکین آپ کے سامنے ہے ، امام زین العابدین رحمہ اللہ کے ترجمہ میں ایک واقعہ لکھتا ہے کہ،
وقدم عليه نفر من أهل العراق فقالوا في أبى بكر وعمر وعثمان رضي الله عنهم فلما فرغوا من كلامهم قال لهم
امام زین العابدین رحمہ اللہ کے پاس عراقیوں (شیعوں) کا ایک گروہ آیا آتے ہی ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے بارے تبرا اور بکواسات شروع کر دی، جب تبرا کرکے چپ ہوئے تو امام زین العابدین رحمہ اللہ نے فرمایا:
ألا تخبروني أنتم المهاجرون الأولون الذين أخرجوا من ديارهم وأموالهم يبتغون فضلا من الله ورضوانا وينصرون الله ورسوله أولئك هم الصادقون قالوا لا
کیا تم مجھے یہ بتا سکتے ہو کہ کیا تم وہ مہاجرین ایمان لانے میں سبقت لے جانے والے ہو جو اپنے گھروں اور مالوں سے ایسی حالت میں نکالے گئے تھے کہ وہ اللہ کا فضل اور اس کی رضا چاہتے تھے، اور اللہ اور اس کے رسول کی مدد و اعانت کرتے تھے اور وہی سچے تھے، شیعوں نے کہا :ہم وہ نہیں۔
امام زین العابدین رحمہ نے فرمایا :
فأنتم الذين تبوأوا الدار والإيمان من قبلهم يحبون من هاجر إليهم ولا يجدون في صدورهم حاجه مما أوتوا ويؤثرون على أنفسهم ولو كان بهم خصاصة قالوا لا
پھر تم وہ لوگ ہو گے (یعنی انصار) جنہوں نے اپنا گھر بار اور ایمان ان مہاجرین کے آنے سے پہلے تیار کیا ہوا تھا، ایسی حالت میں کہ وہ اپنی طرف ہجرت کرکے آنے والو کو دل سے چاہتے تھے، اور جو کچھ مال و متاع مہاجرین کو دیا گیا تھا اس بارے اپنے دل میں کوئی حسد، بغض اور کینہ نہ رکھتے تھے اگرچہ وہ خود حاجت مند تھے، مگر پھر بھی مہاجرین کو اپنے پر ترجیح دیتے تھے؟ شیعوں نے کہا :ہم وہ بھی نہیں ہیں۔
امام زین العابدین رحمہ اللہ نے فرمایا :
أما أنتم قد تبرأتم أن تكونوا من أحد هذين الفريقين وأنا أشهد انكم لستم من الذين قال الله فيهم والذين جاؤوا من بعدهم يقولون ربنا اغفر لنا ولإخواننا الذين سبقونا بالإيمان ولا تجعل في قلوبنا غلا للذين آمنوا. أخرجوا عنى فعل الله بكم.
تم خود اقرار کر چکے ہو کہ نہ تم مہاجرین میں سے ہو نہ انصار میں سے، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ تم ان مسلمانوں میں بھی نہیں جن کے بارے اللہ پاک فرماتا ہے : جو اِن اگلوں کے بعد آئے ہیں، جو کہتے ہیں کہ "اے ہمارے رب، ہمیں اور ہمارے اُن سب بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں اہل ایمان کے لیے کوئی بغض نہ رکھ، اے ہمارے رب، تو بڑا مہربان اور رحیم ہے۔ [الحشر: ۱۰] یہ فرما کر امام زین العابدین رحمہ اللہ نے ان رافضیوں کو کہا : میرے یہاں سے نکل (دفع ہو) جاؤ، اللہ تمہیں ہلاک کرے۔
[كشف الغمة في معرفة الأئمة، ج: ٣، ص : ١٥-١٦]
حقیقت تو یہ ہے کہ اس واقعہ میں امام زین العابدین رحمہ اللہ نے رافضی شیعہ کو ان کی اوقات دکھا دی ہے، امام زین العابدین رحمہ اللہ کے قول کی بنیاد پر ہم بھی کہتے ہیں کہ رافضی اور نیم رافضی ان مسلمانوں میں سے نہیں جن کے بارے اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ الَّذِیۡنَ جَآءُوۡ مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَا اغۡفِرۡ لَنَا وَ لِاِخۡوَانِنَا الَّذِیۡنَ سَبَقُوۡنَا بِالۡاِیۡمَانِ وَ لَا تَجۡعَلۡ فِیۡ قُلُوۡبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا رَبَّنَاۤ اِنَّکَ رَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ
"جو اِن اگلوں کے بعد آئے ہیں، جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب، ہمیں اور ہمارے اُن سب بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں اہل ایمان کے لیے کوئی بغض نہ رکھ، اے ہمارے رب، تو بڑا مہربان اور رحیم ہے۔"
[سورة الحشر، آیت: ۱۰]