• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحيح البخاري - مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ - جلد ٤ - احادیث ۲۷۸۲سے ۳۷۷۵

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحيح البخاري
( الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليه وسلم وسننه وأيامه )
تالیف : محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري رحمہ اللہ​
اردو ترجمہ : مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ​
سوفٹ وئیر ڈیولپر : ابوطلحہ عبدالوحید بابر حفظ اللہ​
ڈاؤن لوڈ سوفٹ وئیر : www.islamicurdubooks.com/download
حصہ٤:کتاب الجھاد والسیر سے کتاب فضائل الصحابہ​
احادیث ۲۷۸۲سے ۳۷۷۵​
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

فہرست


کتاب جہاد کا بیان
باب: جہاد کی فضیلت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے بیان میں
باب: سب لوگوں میں افضل وہ شخص ہے جو اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرے
باب: جہاد اور شہادت کے لیے مرد اور عورت دونوں کا دعا کرنا
باب: مجاہدین فی سبیل اللہ کے درجات کا بیان
باب: اللہ کے راستے میں صبح و شام چلنے کی اور جنت میں ایک کمان برابر جگہ کی فضیلت
باب: بڑی آنکھ والی حوروں کا بیان ، ان کی صفات جن کو دیکھ کر آنکھ حیران ہوگی
باب: شہادت کی آرزو کرنا
باب: اگر کوئی شخص جہاد میں سواری سے گر کر مر جائے تو اس کا شمار بھی مجاہدین میں ہو گا ، اس کی فضیلت
باب: جس کو اللہ کی راہ میں تکلیف پہنچے ( یعنی اس کے کسی عضو کو صدمہ ہو )
باب: جو اللہ کے راستے میں زخمی ہوا ؟ اس کی فضیلت کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اے پیغمبر ! ان کافروں سے کہہ دو تم ہمارے لیے کیا انتظار کرتے ہو ، ہمارے لیے تو دونوں میں سے ( شہادت یا فتح )
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ مومنوں میں کچھ وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے اس وعدہ کو سچ کر دکھایا جو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے کیا تھا ،
باب: جنگ سے پہلے کوئی نیک عمل کرنا
باب: کسی کو اچانک نامعلوم تیر لگا اور اس تیر نے اسے مار دیا ، اس کی فضیلت کا بیان
باب: جس شخص نے اس ارادہ سے جنگ کی کہ اللہ تعالیٰ ہی کا کلمہ بلند رہے ، اس کی فضیلت
باب: جس کے قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوئے اس کا ثواب
باب: اللہ کے راستے میں جن لوگوں پر گرد پڑی ہو ان کی گرد پونچھنا
باب: جنگ اور گرد غبار کے بعد غسل کرنا
باب: ان شہیدوں کی فضیلت جن کے بارے میں ان آیات کا نزول ہوا وہ لوگ جو اللہ کے راستے میں قتل کر دئیے گئے انہیں ہرگز مردہ مت خیال کرو بلکہ
باب: شہیدوں پر فرشتوں کا سایہ کرنا
باب: شہید کا دوبارہ دنیا میں واپس آنے کی آرزو کرنا
باب: جنت کا تلواروں کی چمک کے نیچے ہونا
باب: جو جہاد کرنے کے لیے اللہ سے اولاد مانگے اس کی فضیلت
باب: جنگ کے موقع پر بہادری اور بزدلی کا بیان
باب: بزدلی سے اللہ کی پناہ مانگنا
باب: جو شخص اپنی لڑائی کے کارنامے بیان کرے ، اس کا بیان
باب: جہاد کے لیے نکل کھڑا ہونا واجب ہے اور جہاد کی نیت رکھنے کا واجب ہونا
باب: کافر اگر کفر کی حالت میں مسلمان کو مارے پھر مسلمان ہو جائے ، اسلام پر مضبوط رہے اور اللہ کی راہ میں مارا جائے تو اس کی فضیلت کا بیان
باب: جہاد کو ( نفلی روزوں پر ) مقدم رکھنا
باب: اللہ کی راہ میں مارے جانے کے سوا شہادت کی اور بھی سات قسمیں ہیں
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ نساء میں ) یہ فرمانا کہ مسلمانوں میں جو لوگ معذور نہیں ہیں اور جہاد سے بیٹھ رہیں وہ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے
باب: کافروں سے لڑتے وقت صبر کرنا
باب: مسلمانوں کو ( محارب ) کافروں سے لڑنے کی رغبت دلانا
باب: خندق کھودنے کا بیان
باب: جو شخص کسی معقول عذر کی وجہ سے جہاد میں شریک نہ ہو سکا
باب: جہاد میں روزے رکھنے کی فضیلت
باب: اللہ کی راہ ( جہاد ) میں خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان
باب: جو شخص غازی کا سامان تیار کر دے یا اس کے پیچھے اس کے گھر والوں کی خبرگیری کرے ، اس کی فضیلت
باب: جنگ کے موقع پر خوشبو ملنا
باب: دشمنوں کی خبر لانے والے دستہ کی فضیلت
باب: کیا جاسوسی کے لیے کسی ایک شخص کو بھیجا جا سکتا ہے ؟
باب: دو آدمیوں کا مل کر سفر کرنا
باب: قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ خیر و برکت بندھی ہوئی ہے
باب: مسلمانوں کا امیر عادل ہو یا ظالم اس کی قیادت میں جہاد ہمیشہ ہوتا رہے گا
باب: جو شخص جہاد کی نیت سے ( گھوڑا پالے ) اللہ تعالیٰ کے ارشاد «ومن رباط الخيل» کی تعمیل میں
باب: گھوڑوں اور گدھوں کا نام رکھنا
باب: اس بیان میں کہ بعض گھوڑے منحوس ہوتے ہیں
باب: گھوڑے کے رکھنے والے تین طرح کے ہوتے ہیں
باب: جہاد میں دوسرے کے جانور کو مارنا
باب: سخت سرکش جانور اور نر گھوڑے کی سواری کرنا
باب: ( غنیمت کے مال سے ) گھوڑے کا حصہ کیا ملے گا
باب: اگر کوئی لڑائی میں دوسرے کے جانور کو کھینچ کر چلائے
باب: جانور پر رکاب یا غرز لگانا
باب: گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار ہونا
باب: سست رفتار گھوڑے پر سوار ہونا
باب: گھوڑ دوڑ کا بیان
باب: گھوڑ دوڑ کے لیے گھوڑوں کو تیار کرنا
باب: تیار کئے ہوئے گھوڑوں کی دوڑ کی حد کہاں تک ہو
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کا بیان
باب: گدھے پر بیٹھ کر جنگ کرنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید خچر کا بیان
باب: عورتوں کا جہاد کیا ہے
باب: دریا میں سوار ہو کر عورت کا جہاد کرنا
باب: آدمی جہاد میں اپنی ایک بیوی کو لے جائے ایک کو نہ لے جائے ( یہ درست ہے )
باب: عورتوں کا جنگ کرنا اور مردوں کے ساتھ لڑائی میں شرکت کرنا
باب: جہاد میں عورتوں کا مردوں کے پاس مشکیزہ اٹھا کر لے جانا
باب: جہاد میں عورتیں زخمیوں کی مرہم پٹی کر سکتی ہیں
باب: زخمیوں اور شہیدوں کو عورتیں لے کر جا سکتی ہیں
باب: ( مجاہدین کے ) جسم سے تیر کا کھینچ کر نکالنا
باب: اللہ کے راستے میں جہاد میں پہرہ دینا کیسا ہے ؟
باب: جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان
باب: اس شخص کی فضیلت جس نے سفر میں اپنے ساتھی کا سامان اٹھا دیا
باب: اللہ کے راستے میں سرحد پر ایک دن پہرہ دینا کتنا بڑا ثواب ہے
باب: اگر کسی بچے کو خدمت کے لیے جہاد میں ساتھ لے جائے
باب: جہاد کے لیے سمندر میں سفر کرنا
باب: لڑائی میں کمزور ناتواں ( جیسے عورتیں ، بچے ، اندھے ، معذور اور مساکین ) اور نیک لوگوں سے مدد چاہنا
باب: قطعی طور پر یہ نہ کہا جائے کہ فلاں شخص شہید ہے
باب: تیر اندازی کی ترغیب دلانے کے بیان میں
باب: برچھے سے ( مشق کرنے کے لیے ) کھیلنا
باب: ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان
باب: ڈھال کے بیان میں
باب: تلواروں کی حمائل اور تلوار کا گلے میں لٹکانا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: تلوار کی آرائش کرنا
باب: جس نے سفر میں دوپہر کے آرام کے وقت اپنی تلوار درخت سے لٹکائی
باب: خود پہننا ( لوہے کا ٹوپ جس سے میدان جنگ میں سر کا بچاؤ کیا جاتا تھا )
باب: کسی کی موت پر اس کے ہتھیار وغیرہ توڑنے درست نہیں
باب: دوپہر کے وقت درختوں کا سایہ حاصل کرنے کے لیے فوجی لوگ امام سے جدا ہو کر ( متفرق درختوں کے سائے تلے ) پھیل سکتے ہیں
باب: بھالوں ( نیزوں ) کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا لڑائی میں زرہ پہننا
باب: سفر میں اور لڑائی میں چغہ پہننے کا بیان
باب: لڑائی میں حریر یعنی خالص ریشمی کپڑا پہننا
باب: چھری کا استعمال کرنا درست ہے
باب: نصاریٰ سے لڑنے کی فضیلت کا بیان
باب: یہودیوں سے لڑائی ہونے کا بیان
باب: ترکوں سے جنگ کا میدان
باب: ان لوگوں سے لڑائی کا بیان جو بالوں کی جوتیاں پہنتے ہوں گے
باب: ہار جانے کے بعد امام کا سواری سے اترنا اور بچے کھچے لوگوں کی صف باندھ کر اللہ سے مدد مانگنا
باب: مشرکین کے لیے شکست اور زلزلے کی بددعا کرنا
باب: مسلمان اہل کتاب کو دین کی بات بتلائے یا ان کو قرآن سکھائے ؟
باب: مشرکین کا دل ملانے کے لیے ان کی ہدایت کی دعا کرنا
باب: یہود اور نصاریٰ کو کیوں کر دعوت دی جائے اور کس بات پر ان سے لڑائی کی جائے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ( غیر مسلموں کو ) اسلام کی طرف دعوت دینا اور اس بات کی دعوت کہ وہ اللہ کو چھوڑ کر باہم ایک دوسرے کو اپنا رب نہ بنائیں
باب: لڑائی کا مقام چھپانا ( دوسرا مقام بیان کرنا ) اور جمعرات کے دن سفر کرنا
باب: ظہر کی نماز کے بعد سفر کرنا
باب: مہینہ کے آخری دنوں میں سفر کرنا
باب: رمضان کے مہینے میں سفر کرنا
باب: سفر شروع کرتے وقت مسافر کو رخصت کرنا
باب: امام ( بادشاہ یا حاکم ) کی اطاعت کرنا
باب: امام ( بادشاہ اسلام ) کے ساتھ ہو کر لڑنا اور اس کے زیر سایہ اپنا ( دشمن کے حملوں سے ) بچاؤ کرنا
باب: لڑائی سے نہ بھاگنے پر اور بعضوں نے کہا مر جانے پر بیعت کرنا
باب: بادشاہ اسلامی کی اطاعت لوگوں پر واجب ہے جہاں تک وہ طاقت رکھیں
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دن ہوتے ہی اگر جنگ نہ شروع کر دیتے تو سورج کے ڈھلنے تک لڑائی ملتوی رکھتے
باب: اگر کوئی جہاد میں سے لوٹنا چاہے یا جہاد میں نہ جانا چاہے تو امام سے اجازت لے
باب: نئی نئی شادی ہونے کے باوجود جنہوں نے جہاد کیا
باب: شب زفاف کے بعد ہی جس نے فوراً جہاد میں شرکت کو پسند کیا
باب: خوف اور دہشت کے وقت ( حالات معلوم کرنے کے لیے ) امام کا آگے بڑھنا
باب: خوف کے موقع پر جلدی سے گھوڑے کو ایڑ لگانا
باب: خوف کے وقت اکیلے نکلنا
باب: کسی کو اجرت دے کر اپنے طرف سے جہاد کرانا اور اللہ کی راہ میں سواری دینا
باب: جو شخص مزدوری لے کر جہاد میں شریک ہو
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ایک مہینے کی راہ سے اللہ نے میرا رعب ( کافروں کے دلوں میں ) ڈال کر میری مدد کی ہے
باب: سفر جہاد میں توشہ ( خرچ وغیرہ ) ساتھ رکھنا
باب: توشہ اپنے کندھوں پر لاد کر خود لے جانا
باب: عورت کا اپنے بھائی کے پیچھے ایک ہی اونٹ پر سوار ہونا
باب: جہاد اور حج کے سفر میں دو آدمیوں کا ایک سواری پر بیٹھنا
باب: ایک گدھے پر دو آدمیوں کا سوار ہونا
باب: جو رکاب پکڑ کر کسی کو سواری پر چڑھا دے یا کچھ ایسی ہی مدد کرے اس کا ثواب
باب: مصحف یعنی لکھا ہوا قرآن شریف لے کر دشمن کے ملک میں جانا منع ہے
باب: جنگ کے وقت نعرہ تکبیر بلند کرنا
باب: بہت چلا کر تکبیر کہنا منع ہے
باب: کسی نشیب کی جگہ میں اترتے وقت سبحان اللہ کہنا
باب: جب بلندی پر چڑھے تو اللہ اکبر کہنا
باب: مسافر کو اس عبادت کا جو وہ گھر میں رہ کر کیا کرتا تھا ثواب ملنا ( گو وہ سفر میں نہ کر سکے )
باب: اکیلے سفر کرنا
باب: سفر میں تیز چلنا

باب: اگر اللہ کی راہ میں سواری کے لیے گھوڑا دے پھر اس کو بکتا پائے ؟
باب: ماں باپ کی اجازت لے کر جہاد میں جانا
باب: اونٹوں کی گردن میں گھنٹی وغیرہ جس سے آواز نکلے لٹکانا کیسا ہے ؟
باب: ایک شخص اپنا نام مجاہدین میں لکھوا دے پھر اس کی عورت حج کو جانے لگے یا اور کوئی عذر پیش آئے تو اس کو اجازت دی جا سکتی ہے ( کہ جہاد میں نہ جائے )
باب: جاسوسی کا بیان
باب: قیدیوں کو کپڑے پہنانا
باب: اس شخص کی فضیلت جس کے ہاتھ پر کوئی شخص اسلام لائے
باب: قیدیوں کو زنجیروں میں باندھنا
باب: یہود یا نصاریٰ مسلمان ہو جائیں تو ان کے ثواب کا بیان
باب: اگر ( لڑنے والے ) کافروں پر رات کو چھاپہ ماریں اور بغیر ارادہ کے عورتیں ، بچے بھی زخمی ہو جائیں تو پھر کچھ قباحت نہیں ہے
باب: جنگ میں بچوں کا قتل کرنا کیسا ہے ؟
باب: جنگ میں عورتوں کا قتل کرنا کیسا ہے ؟
باب: اللہ کے عذاب ( آگ ) سے کسی کو عذاب نہ کرنا
باب: قیدیوں کو مفت احسان رکھ کر چھوڑ دو یا فدیہ لے کر
باب: اگر کوئی مسلمان کافر کی قید میں ہو تو اس کا خون کرنا یا کافروں سے دغا اور فریب کر کے اپنے تئیں چھڑا لینا جائز ہے
باب: اگر کوئی مشرک کسی مسلمان کو آگ سے جلا دے تو کیا اسے بھی بدلہ میں جلایا جا سکتا ہے ؟
باب: ۔۔۔
باب: ( حربی کافروں کے ) گھروں اور باغوں کو جلانا
باب: ( حربی ) مشرک سو رہا ہو تو اس کا مار ڈالنا درست ہے
باب: دشمن سے مڈبھیڑ ہونے کی آرزو نہ کرنا
باب: لڑائی مکر و فریب کا نام ہے
باب: جنگ میں جھوٹ بولنا ( مصلحت کیلئے ) درست ہے
باب: جنگ میں حربی کافر کو اچانک دھوکے سے مار ڈالنا
باب: اگر کسی سے فساد یا شرارت کا اندیشہ ہو تو اس سے مکر و فریب کر سکتے ہیں
باب: جنگ میں شعر پڑھنا اور کھائی کھودتے وقت آواز بلند کرنا
باب: جو گھوڑے پر اچھی طرح نہ جم سکتا ہو ( اس کے لیے دعا کرنا )
باب: بوریا جلا کر زخم کی دوا کرنا اور عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا اور ڈھال میں پانی بھربھر کر لانا
باب: جنگ میں جھگڑا اور اختلاف کرنا مکروہ ہے اور جو سردار لشکر کی نافرمانی کرے ، اس کی سزا کا بیان
باب: اگر رات کے وقت دشمن کا ڈر پیدا ہو ( تو چاہئے کہ حاکم اس کی خبر لے )
باب: دشمن کو دیکھ کر بلند آواز سے یا صباحاہ پکارنا تاکہ لوگ سن لیں اور مدد کو آئیں
باب: حملہ کرتے وقت یوں کہنا اچھا لے میں فلاں کا بیٹا ہوں
باب: اگر کافر لوگ ایک مسلمان کے فیصلے پر راضی ہو کر اپنے قلعے سے اتر آئیں ؟
باب: قیدی کو قتل کرنا اور کسی کو کھڑا کر کے نشانہ بنانا
باب: اپنے تئیں قید کرا دینا اور جو شخص قید نہ کرائے اس کا حکم اور قتل کے وقت دو رکعت نماز پڑھنا
باب: ( مسلمان ) قیدیوں کو آزاد کرانا
باب: مشرکین سے فدیہ لینا
باب: اگر حربی کافر مسلمانوں کے ملک میں بے امان چلا آئے تو اس کا مار ڈالنا درست ہے
باب: ذمی کافروں کو بچانے کے لیے لڑنا ، ان کا غلام لونڈی نہ بنانا
باب: جو کافر دوسرے ملکوں سے ایلچی بن کر آئیں ان سے اچھا سلوک کرنا
باب: ذمیوں کی سفارش اور ان سے کیسا معاملہ کیا جائے
باب: وفود سے ملاقات کے لیے اپنے آپ کو آراستہ کرنا
باب: بچے پر اسلام کس طرح پیش کیا جائے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہود سے یوں فرمانا کہ اسلام لاؤ تو ( دنیا اور آخرت میں ) سلامتی پاؤ گے
باب: اگر کچھ لوگ جو دارالحرب میں مقیم ہیں اسلام لے آئیں اور وہ مال و جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کے مالک ہیں تو وہ ان ہی کی ہو گی
باب: خلیفہ اسلام کی طرف سے مردم شماری کرانا
باب: اللہ تعالیٰ کبھی اپنے دین کی مدد ایک فاجر شخص سے بھی کرا لیتا ہے
باب: جو شخص میدان جنگ میں جبکہ دشمن کا خوف ہو امام کے کسی نئے حکم کے بغیر امیر لشکر بن جائے
باب: مدد کے لیے فوج روانہ کرنا
باب: جس نے دشمن پر فتح پائی اور پھر تین دن تک ان کے ملک میں ٹھہرا رہا
باب: سفر میں اور جہاد میں مال غنیمت کو تقسیم کرنا
باب: کسی مسلمان کا مال مشرکین لوٹ کر لے جائیں پھر ( مسلمانوں کے غلبہ کے بعد ) وہ مال اس مسلمان کو مل گیا
باب: فارسی یا اور کسی بھی عجمی زبان میں بولنا
باب: مال غنیمت میں سے تقسیم سے پہلے کچھ چرا لینا
باب: مال غنیمت میں سے ذرا سی چوری کر لینا
باب: مال غنیمت کے اونٹ بکریوں کو تقسیم سے پہلے ذبح کرنا مکروہ ہے
باب: فتح کی خوشخبری دینا
باب: ( فتح اسلام کی ) خوشخبری دینے والے کو انعام دینا
باب: فتح مکہ کے بعد وہاں سے ہجرت کرنے کی ضرورت نہیں رہی
باب: ذمی یا مسلمان عورتوں کے ضرورت کے وقت بال دیکھنا درست ہے اس طرح ان کا ننگا کرنا بھی جب وہ اللہ کی نافرمانی کریں
باب: غازیوں کے استقبال کو جانا ( جب وہ جہاد سے لوٹ کر آئیں )
باب: جہاد سے واپس ہوتے ہوئے کیا کہے
باب: سفر سے واپسی پر نفل نماز ( بطور نماز شکر ادا کرنا )
باب: مسافر جب سفر سے لوٹ کر آئے تو لوگوں کو کھانا کھلائے ( دعوت کرے )
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب خمس کے فرض ہونے کا بیان
باب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

باب: مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ ادا کرنا دین ایمان میں داخل ہے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کی ازواج مطہرات کے نفقہ کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے گھروں اور ان گھروں کا انہی کی طرف منسوب کرنے کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زرہ ، عصاء مبارک ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار ، پیالہ اور انگوٹھی کا بیان
باب: اس بات کی دلیل کہ غنیمت کا پانچواں حصہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں آپ کی ضرورتوں ( جیسے ضیافت مہمان ، سامان جہاد کی تیاری وغیرہ )
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ( سورۃ الانفال میں ) کہ جو کچھ تم غنیمت میں حاصل کرو ، بیشک اس کا پانچواں حصہ اللہ کے لیے ہے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ تمہارے لیے غنیمت کے مال حلال کئے گئے
باب: مال غنیمت ان لوگوں کو ملے گا جو جنگ میں حاضر ہوں
باب: اگر کوئی غنیمت حاصل کرنے کے لیے لڑے مگر نیت ترقی دین کی بھی ہو تو کیا ثواب کم ہو گا ؟
باب: خلیفہ المسلمین کے پاس غیر لوگ جو تحائف بھیجیں ان کا بانٹ دینا اور ان میں سے جو لوگ موجود نہ ہوں ان کا حصہ چھپا کر محفوظ رکھنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو قریظہ اور بنو نضیر کی جائیداد کس طرح تقسیم کی تھی ؟ اور اپنی ضرورتوں میں ان کو کیسے خرچ کیا ؟
باب: اللہ تعالیٰ نے مجاہدین کرام کو جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یا دوسرے بادشاہان اسلام کے ساتھ ہو کر لڑے کیسی برکت دی تھی ، اس کا بیان
باب: اگر امام کسی شخص کو سفارت پر بھیجے یا کسی خاص جگہ ٹھہرنے کا حکم دے تو کیا اس کا بھی حصہ ( غنیمت میں ) ہو گا ؟
باب: اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی ضرورتوں کے لیے ہے وہ واقعہ ہے کہ ہوازن کی قوم نے اپنے دودھ ناطے کی وجہ سے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا احسان رکھ کر قیدیوں کو مفت چھوڑ دینا ، اور خمس وغیرہ نہ نکالنا
باب: اس کی دلیل کہ خمس میں امام کو اختیار ہے وہ اسے اپنے بعض ( مستحق ) رشتہ داروں کو بھی دے سکتا ہے اور جس کو چاہے نہ دے ،
باب: جو کوئی مقتول کافروں کے ساز و سامان میں خمس نہ دے
باب: تالیف قلوب کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بعض کافروں وغیرہ نو مسلموں یا پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے دینا
باب: اگر کھانے کی چیزیں کافروں کے ملک میں ہاتھ آ جائیں

کتاب جزیہ وغیرہ کے بیان میں
باب: جزیہ کا اور کافروں سے ایک مدت تک لڑائی نہ کرنے کا بیان

باب: اگر بستی کے حاکم سے صلح ہو جائے تو بستی والوں سے بھی صلح سمجھی جائے گی
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن کافروں کو امان دی ( اپنے ذمہ میں لیا ) ان کے امان کو قائم رکھنے کی وصیت کرنا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بحرین سے ( مجاہدین کو کچھ معاش ) دینا اور بحرین کی آمدنی اور جزیہ میں سے کسی کو کچھ دینے کا وعدہ کرنا
باب: کسی ذمی کافر کو ناحق مار ڈالنا کیسا گناہ ہے ؟
باب: یہودیوں کو عرب کے ملک سے نکال باہر کرنا
باب: اگر کافر مسلمانوں سے دغا کریں تو ان کو معافی دی جا سکتی ہے یا نہیں ؟
باب: وعدہ توڑنے والوں کے حق میں امام کی بددعا
باب: ( مسلمان ) عورتیں اگر کسی ( غیرمسلم ) کو امان اور پناہ دیں ؟
باب: مسلمان سب برابر ہیں اگر ایک ادنیٰ مسلمان کسی کافر کو پناہ دے تو سب مسلمانوں کو قبول کرنا چاہئے
باب: اگر کافر لڑائی کے وقت گھبرا کر اچھی طرح یوں نہ کہہ سکیں ہم مسلمان ہوئے اور یوں کہنے لگیں ہم نے دین بدل دیا ، دین بدل دیا تو کیا حکم ہے ؟
باب: مشرکوں سے مال وغیرہ پر صلح کرنا ، لڑائی چھوڑ دینا ، اور جو کوئی عہد پورا نہ کرے اس کا گناہ
باب: عہد پورا کرنے کی فضیلت
باب: اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کر دیا تو کیا اسے معاف کیا جا سکتا ہے ؟
باب: دغا بازی کرنا کیسا گناہ ہے ؟
باب: عہد کیوں کر واپس کیا جائے ؟
باب: معاہدہ کرنے کے بعد دغا بازی کرنے والے پر گناہ ؟
باب: ۔۔۔
باب: تین دن یا ایک معین مدت کے لیے صلح کرنا
باب: نامعلوم مدت کے لیے صلح کرنا
باب: مشرکوں کی لاشوں کو کنویں میں پھینکوانا اور ان کی لاشوں کی ( اگر ان کے ورثاء دینا بھی چاہیں تو بھی ) قیمت نہ لینا
باب: دغا بازی کرنے والے پر گناہ خواہ وہ کسی نیک آدمی کے ساتھ ہو یا بےعمل کے ساتھ
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
باب: اور اللہ پاک نے فرمایا اللہ ہی ہے جس نے مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا ، اور وہی پھر دوبارہ ( موت کے بعد ) زندہ کرے گا اور یہ ( دوبارہ زندہ کرنا )

باب: سات زمینوں کا بیان
باب: ستاروں کا بیان
باب: ( سورۃ الرحمن کی اس آیت کی تفسیر کہ ) سورج اور چاند دونوں حساب سے چلتے ہیں
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الاعراف میں ) یہ ارشاد کہ وہ اللہ ہی ہے جو اپنی رحمت ( بارش ) سے پہلے خوشخبری دینے والی ہواؤں کو بھیجتا ہے ''
باب: فرشتوں کا بیان
باب: اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورۃ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں
باب: جنت کا بیان اور یہ بیان کہ جنت پیدا ہو چکی ہے
باب: جنت کے دروازوں کا بیان
باب: دوزخ کا بیان اور یہ بیان کہ دوزخ بن چکی ہے ، وہ موجود ہے
باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان
باب: جنوں کا بیان اور ان کو ثواب اور عذاب کا ہونا
باب: اور اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الجن میں ) فرمانا اور جب ہم نے آپ کی طرف جنوں کے ایک گروہ کو بھیج دیا
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البقرہ میں ) ارشاد اور ہم نے زمین پر ہر طرح کے جانور پھیلا دئیے
باب: مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے
باب: پانچ بہت ہی برے ( انسان کو تکلیف دینے والے ) جانور ہیں ، جن کو حرم میں بھی مار ڈالنا درست ہے
باب: اس حدیث کا بیان جب مکھی پانی یا کھانے میں گر جائے تو اس کو ڈبو دے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفاء ہوتی ہے

کتاب انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
باب: آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد کی پیدائش کے بیان میں

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البقرہ میں ) یہ فرمانا اے رسول ! وہ وقت یاد کر جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک ( قوم کو )
باب: روحوں کے جتھے ہیں جھنڈ کے جھنڈ
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کے پاس اپنا رسول بنا کر بھیجا
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کو ڈرا ، اس سے پہلے کہ ان پر ایک درد ناک عذاب آ جائے آخر سورت تک
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الصافات میں ) فرمان اور بیشک الیاس رسولوں میں سے تھا ، جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ( اللہ کو چھوڑ کر بتوں کی عبادت کرنے سے ) ڈرتے کیوں نہیں ہو ؟ تم بعل ( بت ) کی تو عبادت کرتے ہو اور سب سے اچھے پیدا کرنے والے کی عبادت کو چھوڑتے ہو ۔
باب: ادریس علیہ السلام کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا فرمانا اور ہم نے ان کو بلند مکان ( آسمان ) پر اٹھا لیا تھا
باب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور قوم عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہود کو ( نبی بنا کر ) بھیجا انہوں نے کہا ، اے قوم ! اللہ کی عبادت کرو اور ( سورۃ الاحقاف میں )
باب: اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ الحاقہ میں ) فرمایا لیکن قوم عاد ، تو انہیں ایک نہایت تیز تند آندھی سے ہلاک کیا گیا ، جو بڑی غضبناک تھی
باب: یاجوج و ماجوج کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ نساء میں ) فرمان کہ اور اللہ نے ابراہیم کو خلیل بنایا
باب: ۔۔۔
باب: ۔۔۔
باب: اور اللہ تعالیٰ کا فرمان اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کے بارے میں خبر دیں
باب: اور اللہ تعالیٰ کا فرمان اور یاد کرو اسماعیل کو کتاب میں بیشک وہ وعدے کے سچے تھے
باب: اسحاق بن ابراہیم علیہ السلام کا بیان
باب: ( یعقوب علیہ السلام کا بیان ) اور اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البقرہ میں ) یوں فرمانا کہ کیا تم لوگ اس وقت موجود تھے جب یعقوب کی موت حاضر ہوئی
باب: ( لوط علیہ السلام کا بیان ) اور اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ النمل میں ) فرمانا کہ ہم نے لوط کو بھیجا ، انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم جانتے ہوئے بھی کیوں فحش کام کرتے ہو ۔ تم آخر کیوں عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے اپنی شہوت بجھاتے ہو ،
باب: ( سورۃ الحجر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ) پھر جب آل لوط کے پاس ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے آئے تو لوط نے کہا کہ تم لوگ تو کسی انجان ملک والے
باب: ( قوم ثمود اور صالح علیہ السلام کا بیان ) اللہ پاک کا ( سورۃ الاعراف میں ) فرمانا ہم نے ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح علیہ السلام کو بھیجا
باب: ( یعقوب علیہ السلام کا بیان ) اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ البقرہ میں ) فرمایا کہ کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوب کی موت حاضر ہوئی
باب: ( یوسف علیہ السلام کا بیان ) اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور ایوب کو یاد کرو جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے بیماری نے آ گھیرا ہے اور تو «أرحم الراحمين» ہے
باب: ( سورۃ مریم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ) اور یاد کرو کتاب میں موسیٰ علیہ السلام کو کہ وہ چنا ہوا بندہ ، رسول و نبی تھا اور ہم نے طور کی داہنی طرف سے انہیں
باب: ( اللہ تعالیٰ نے فرمایا ) اور فرعون کے خاندان کے ایک مومن مرد ( شمعان نامی ) نے کہا جو اپنے ایمان کو پوشیدہ رکھے ہوئے تھا اللہ تعالیٰ کے ارشاد
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ طہٰ میں ) فرمان فرمانا اے نبی تو نے موسیٰ کا قصہ سنا ہے جب انہوں نے آگ دیکھی آخر آیت «بالوادي المقدس طوى‏» تک
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ طہٰ میں ) فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام کیا
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا وعدہ کیا پھر اس میں دس راتوں کا اور اضافہ کر دیا اور
باب: ( سورۃ الاعراف میں ) طوفان سے مراد سیلاب کا طوفان ہے
باب: خضر علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کے واقعات
باب: ۔۔۔
باب: وہ اپنے کچھ بتوں پر جمے بیٹھے تھے
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البقرہ میں فرمانا ) وہ وقت یاد کرو جب موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے کہ ایک گائے ذبح کرو
باب: موسیٰ علیہ السلام کی وفات اور ان کے بعد کے حالات کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور ایمان والوں کے لیے اللہ تعالیٰ فرعون کی بیوی کی مثال بیان کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے فرمان «وكانت من القانتين» تک
باب: ( قارون کا بیان ) بیشک قارون ، موسیٰ علیہ السلام کی قوم میں سے تھا الآیۃ ( سورۃ قص )
باب: اس بیان میں کہ «وإلى مدين أخاهم شعيبا» سے اہل مدین مراد ہیں کیونکہ مدین ایک شہر تھا بحر قلزم پر
باب: ( یونس علیہ السلام کا بیان ) سورۃ الصافات میں اللہ تعالیٰ کے اس قول کا بیان اور بلاشبہ یونس یقیناً رسولوں میں سے تھا
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الاعراف میں ) یہ فرمانا ان یہودیوں سے اس بستی ( ایلہ ) کا حال پوچھ جو سمندر کے نزدیک تھی
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد اور دی ہم نے داؤد کو زبور
باب: ( داؤد علیہ السلام کا بیان ) اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ بنی اسرائیل میں ) فرمایا کہ اس کی بارگاہ میں سب سے پسندیدہ نماز داؤد علیہ السلام کی نماز ہے
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ ص میں ) فرمان ہمارے زوردار بندے داؤد کا ذکر کر ، وہ اللہ کی طرف رجوع ہونے والا تھا اللہ تعالیٰ کے ارشاد «وفصل الخطاب‏»
باب: اللہ تعالیٰ کے اس قول کا بیان اور ہم نے داؤد کو سلیمان ( بیٹا ) عطا فرمایا ، وہ بہت اچھا بندہ تھا ، بیشک وہ بہت رجوع کرنے والا تھا
باب: ( سورۃ لقمان میں ) اللہ تعالیٰ کے اس قول کا بیان ہم نے لقمان کو حکمت عطا کی ( جو یہ تھی ) کہ اللہ کا شکر ادا کرتے رہو
باب: اور ان کے سامنے بستی والوں کی مثال بیان کر الآیۃ
باب: ( زکریا علیہ السلام کا بیان ) اور اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ مریم میں ) فرمایا ( یہ ) تیرے پروردگار کے رحمت ( فرمانے ) کا تذکرہ ہے
باب: ( عیسیٰ علیہ السلام اور مریم علیہا السلام کا بیان ) اور اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ مریم میں ) ارشاد اور اس کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں
باب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور ( وہ وقت یاد کر ) جب فرشتوں نے کہا کہ اے مریم بیشک اللہ نے تجھ کو برگزیدہ کیا ہے اور پلیدی سے پاک کیا ہے
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ آل عمران میں ) فرمانا جب فرشتوں نے کہا اے مریم ! سے آیت «فإنما يقول له كن فيكون‏» تک
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ النساء میں ) فرمانا اے اہل کتاب ! اپنے دین میں غلو ( سختی اور تشدد ) نہ کرو اور اللہ تعالیٰ کی نسبت وہی بات کہو جو سچ ہے ۔
باب: اللہ تعالیٰ نے ( سورۃ مریم میں ) فرمایا ( اس ) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ایک پورب رخ مکان میں چلی گئی
باب: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا آسمان سے اترنا
باب: بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان
باب: بنی اسرائیل کے ایک کوڑھی اور ایک نابینا اور ایک گنجے کا بیان
باب: ( اصحاب کہف کا بیان ) ( سورۃ الکہف میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ) اے پیغمبر ! کیا تو سمجھا کہ کہف اور رقیم ہماری قدرت کی نشانیوں میں عجیب تھے
باب: غار والوں کا قصہ
باب: ۔۔۔
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب فضیلتوں کے بیان میں
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الحجرات میں ) ارشاد اے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حواء سے پیدا کیا ہے اور تم

باب: قریش کی فضیلت کا بیان
باب: قرآن کا قریش کی زبان میں نازل ہونا
باب: یمن والوں کا اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں ہونا قبیلہ خزاعہ کی شاخ بنو اسلم بن افصی بن حارثہ بن عمرو بن عامر اہل یمن میں سے ہیں
باب: ۔۔۔
باب: اسلم ، غفار ، مزینہ ، جہینہ اور اشجع قبیلوں کا بیان
باب: ایک مرد قحطانی کا تذکرہ
باب: جاہلیت کی سی باتیں کرنا منع ہے
باب: قبیلہ خزاعہ کا بیان
باب: ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کا بیان
باب: زمزم کا واقعہ
باب: عرب قوم کی جہالت کا بیان
باب: اپنے مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں کی طرف اپنی نسبت کرنا
باب: کسی قوم کا بھانجا یا آزاد کیا ہوا غلام بھی اسی قوم میں داخل ہوتا ہے
باب: حبشہ کے لوگوں کا بیان
باب: جو شخص یہ چاہے کہ اس کے باپ دادا کو کوئی برا نہ کہے
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم النبیین ہونا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت کا بیان
باب: ۔۔۔
باب: مہر نبوت کا بیان ( جو آپ کے دونوں کندھوں کے بیچ میں تھی )
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ اور اخلاق فاضلہ کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں ظاہر میں سوتی تھیں لیکن دل غافل نہیں ہوتا تھا
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البقرہ میں ) یہ ارشاد کہ اہل کتاب اس رسول کو اس طرح پہچان رہے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بیشک
باب: مشرکین کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی نشانی چاہنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ شق القمر دکھانا
باب: ۔۔۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابیوں کی فضیلت کا بیان

باب: مہاجرین کے مناقب اور فضائل کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم فرمانا کہ ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) کے دروازے کو چھوڑ کر ( مسجد نبوی کی طرف کے ) تمام دروازے بند کر دئیے جائیں
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ( دوسرے صحابہ ) پر فضیلت کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکر کو بناتا
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان
باب: ابوعمرو عثمان بن عفان القرشی ( اموی ) رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: عثمان رضی اللہ عنہ سے بیعت کا قصہ اور آپ کی خلافت پر صحابہ کا اتفاق کرنا اور اس باب میں امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی شہادت کا بیان
باب: ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: جعفر بن ابی طالب ہاشمی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان
باب: عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کے فضائل اور فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کا بیان
باب: زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ
باب: سعد بن ابی وقاص الزہری رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دامادوں کا بیان ابوالعاص بن ربیع بھی ان ہی میں سے ہیں
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کا بیان
باب: عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان
باب: عمار اور حذیفہ رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان
باب: ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کا بیان
باب: حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان
باب: ابوبکر رضی اللہ عنہ کے مولیٰ بلال بن رباح رضی اللہ عنہ کے فضائل
باب: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر خیر
باب: خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے فضائل
باب: ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے مولیٰ سالم رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان
باب: معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ کا بیان
باب: فاطمہ علیہا السلام کے فضائل کا بیان
باب: عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت کا بیان
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
كتاب الجهاد والسير

کتاب جہاد کا بیان

1- بَابُ فَضْلُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ:
باب: جہاد کی فضیلت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے بیان میں
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِيلِ وَالْقُرْءَانِ وَمَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّهِ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُمْ بِهِ إِلَى قَوْلِهِ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ سورة التوبة آية 111 - 112 قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ الْحُدُودُ:‏‏‏‏ الطَّاعَةُ.
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا «إن الله اشترى من المؤمنين أنفسهم وأموالهم بأن لهم الجنة يقاتلون في سبيل الله فيقتلون ويقتلون وعدا عليه حقا في التوراة والإنجيل والقرآن ومن أوفى بعهده من الله فاستبشروا ببيعكم الذي بايعتم به‏» بیشک اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کے مال اس بدلے میں خرید لیے ہیں کہ انہیں جنت ملے گی ' وہ مسلمان اللہ کے راستے میں جہاد کرتے ہیں اور اس طرح (محارب کفار کو) یہ مارتے ہیں اور خود بھی مارے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ (کہ مسلمانوں کو ان کی قربانیوں کے نتیجے میں جنت ملے گی) سچا ہے ' تورات میں ' انجیل میں اور قرآن میں اور اللہ سے بڑھ کر اپنے وعدہ کا پورا کرنے والا کون ہو سکتا ہے؟ پس خوش ہو جاؤ تم اپنے اس سودا کی وجہ سے جو تم نے اس کے ساتھ کیا ہے۔ آخر آیت «وبشر المؤمنين‏» تک ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اللہ کی حدوں سے مراد اس کے احکام کی اطاعت ہے۔

حدیث نمبر: 2782
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ الْوَلِيدَ بْنَ الْعَيْزَارِ ذَكَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏سَأَلْت رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ "الصَّلَاةُ عَلَى مِيقَاتِهَا، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَيٌّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَيٌّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏فَسَكَتُّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي".
ہم سے حسن بن صباح نے بیان کیا ' کہا ہم سے محمد بن سابق نے بیان کیا ' کہا ہم سے مالک بن مغول نے بیان کیا ' کہا کہ میں نے ولید بن عیزار سے سنا ' ان سے سعید بن ایاس ابوعمرو شیبانی نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ دین کے کاموں میں کون سا عمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وقت پر نماز پڑھنا۔ میں نے پوچھا اس کے بعد؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔ میں نے پوچھا اور اس کے بعد؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔ پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ سوالات نہیں کئے ' ورنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح ان کے جوابات عنایت فرماتے۔

حدیث نمبر: 2783
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُجَاهِدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ طَاوُسٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَا هِجْرَةَ بَعْدَ الْفَتْحِ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ' کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ' کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ' کہا کہ مجھ سے منصور بن معتمر نے بیان کیا مجاہد سے ' انہوں نے طاؤس سے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فتح مکہ کے بعد اب ہجرت (فرض) نہیں رہی البتہ جہاد اور نیت بخیر کرنا اب بھی باقی ہیں اور جب تمہیں جہاد کے لیے بلایا جائے تو نکل کھڑے ہوا کرو۔

حدیث نمبر: 2784
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ "يَا رَسُولَ اللَّهِتُرَى الْجِهَادَ أَفْضَلَ الْعَمَلِ أَفَلَا نُجَاهِدُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَكِنَّ أَفْضَلَ الْجِهَادِ حَجٌّ مَبْرُورٌ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ' کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا ' کہا ہم سے حبیب بن ابی عمرہ نے بیان کیا عائشہ بنت طلحہ سے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا (ام المؤمنین) نے کہ انہوں پوچھا یا رسول اللہ! ہم سمجھتے ہیں کہ جہاد افضل اعمال میں سے ہے پھر ہم(عورتیں) بھی کیوں نہ جہاد کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لیکن سب سے افضل جہاد مقبول حج ہے جس میں گناہ نہ ہوں۔

حدیث نمبر: 2785
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَفَّانُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي أَبُو حَصِينٍ أَنَّذَكْوَانَ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ يَعْدِلُ الْجِهَادَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا أَجِدُهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَلْ تَسْتَطِيعُ إِذَا خَرَجَ الْمُجَاهِدُ أَنْ تَدْخُلَ مَسْجِدَكَ فَتَقُومَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَفْتُرَ، ‏‏‏‏‏‏وَتَصُومَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تُفْطِرَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَمَنْ يَسْتَطِيعُ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:‏‏‏‏ إِنَّ فَرَسَ الْمُجَاهِدِ لَيَسْتَنُّ فِي طِوَلِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُكْتَبُ لَهُ حَسَنَاتٍ".
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ' کہا ہم کو عفان بن مسلم نے خبر دی ' کہا ہم سے ہمام نے ' کہا ہم سے محمد بن حجادہ نے بیان کیا ' کہا کہ مجھے ابوحصین نے خبر دی ' ان سے ذکوان نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک صاحب (نام نامعلوم) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئیے جو ثواب میں جہاد کے برابر ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسا کوئی عمل میں نہیں پاتا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اتنا کر سکتے ہو کہ جب مجاہد(جہاد کے لیے) نکلے تو تم اپنی مسجد میں آ کر برابر نماز پڑھنی شروع کر دو اور (نماز پڑھتے رہو اور درمیان میں) کوئی سستی اور کاہلی تمہیں محسوس نہ ہو، اسی طرح روزے رکھنے لگو اور کوئی دن بغیر روزے کے نہ گزرے۔ ان صاحب نے عرض کیا بھلا ایسا کون کر سکتا ہے؟ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مجاہد کا گھوڑا جب رسی میں بندھا ہوا زمین (پر پاؤں) مارتا ہے تو اس پر بھی اس کے لیے نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
2- بَابُ أَفْضَلُ النَّاسِ مُؤْمِنٌ يُجَاهِدُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
باب: سب لوگوں میں افضل وہ شخص ہے جو اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرے
وَقَوْلُهُ تَعَالَى يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنْجِيكُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ ‏‏‏‏ 10 ‏‏‏‏ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ‏‏‏‏ 11 ‏‏‏‏ يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الأَنْهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ‏‏‏‏ 12 ‏‏‏‏ سورة الصف آية 10-12.
اور اللہ نے (سورۃ صف میں) فرمایا «يا أيها الذين آمنوا هل أدلكم على تجارة تنجيكم من عذاب أليم * تؤمنون بالله ورسوله وتجاهدون في سبيل الله بأموالكم وأنفسكم ذلكم خير لكم إن كنتم تعلمون * يغفر لكم ذنوبكم ويدخلكم جنات تجري من تحتها الأنهار ومساكن طيبة في جنات عدن ذلك الفوز العظيم‏» اے ایمان والو! کیا میں تم کو بتاؤں ایک ایسی تجارت جو تم کو نجات دلائے دکھ دینے والے عذاب سے ' وہ یہ کہ ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے ' یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم سمجھو ' اگر تم نے یہ کام انجام دیئے تو اللہ تعالیٰ معاف کر دے گا تمہارے گناہ اور داخل کرے گا تم کو ایسے باغوں میں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور بہترین مکانات تم کو عطا کئے جائیں گے ' جنات عدن میں یہ بڑی بھاری کامیابی ہے۔

حدیث نمبر: 2786
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَيُّ النَّاسِ أَفْضَلُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "مُؤْمِنٌ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ ثُمَّ مَنْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مُؤْمِنٌ فِي شِعْبٍ مِنَ الشِّعَابِ يَتَّقِي اللَّهَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَدَعُ النَّاسَ مِنْ شَرِّهِ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ' انہوں نے کہا کہ ہم کو شعیب نے خبر دی ' انہیں زہری نے ' انہوں نے کہا کہ مجھ سے عطاء بن یزید لیثی نے کہا اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ! کون شخص سب سے افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ مومن جو اللہ کے راستے میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا اس کے بعد کون؟ فرمایا وہ مومن جو پہاڑ کی کسی گھاٹی میں رہنا اختیار کرے ' اللہ تعالیٰ کا خوف رکھتا ہو اور لوگوں کو چھوڑ کر اپنی برائی سے ان کو محفوظ رکھے۔

حدیث نمبر: 2787
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ "مَثَلُ الْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَاللَّهُ أَعْلَمُ، ‏‏‏‏‏‏بِمَنْ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِهِ كَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ، ‏‏‏‏‏‏وَتَوَكَّلَ اللَّهُ لِلْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِهِ، ‏‏‏‏‏‏بِأَنْ يَتَوَفَّاهُ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ يَرْجِعَهُ سَالِمًا مَعَ أَجْرٍ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ غَنِيمَةٍ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ' کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ' ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ' آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی مثال۔۔۔۔ اور اللہ تعالیٰ اس شخص کو خوب جانتا ہے جو (خلوص دل کے ساتھ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے) اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے۔۔۔۔ اس شخص کی سی ہے جو رات میں برابر نماز پڑھتا رہے اور دن میں برابر روزے رکھتا رہے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے راستے میں جہاد کرنے والے کیلئے اس کی ذمہ داری لے لی ہے کہ اگر اسے شہادت دے گا تو اسے بے حساب و کتاب جنت میں داخل کرے گا یا پھر زندہ و سلامت (گھر) ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ واپس کرے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
3- بَابُ الدُّعَاءِ بِالْجِهَادِ وَالشَّهَادَةِ لِلرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ:
باب: جہاد اور شہادت کے لیے مرد اور عورت دونوں کا دعا کرنا
وَقَالَ عُمَرُ:‏‏‏‏ "اللَّهُمَّ ارْزُقْنِي شَهَادَةً فِي بَلَدِ رَسُولِكَ".
اور عمر رضی اللہ عنہ نے دعا کی تھی کہ اے اللہ! مجھے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے شہر (مدینہ طیبہ) میں شہادت کی موت عطا فرمانا۔

حدیث نمبر: 2788 - 2789
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، ‏‏‏‏‏‏فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَطْعَمَتْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ اسْتَيْقَظَ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ يَضْحَكُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ فَقُلْتُ وَمَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَرْكَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ مُلُوكًا عَلَى الْأَسِرَّةِ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ مِثْلَ الْمُلُوكِ عَلَى الْأَسِرَّةِ شَكَّ إِسْحَاقُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهمْ فَدَعَا لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ اسْتَيْقَظَ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ يَضْحَكُ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ وَمَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فِي الْأَوَّلِ قَالَتْ:‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْتِ مِنَ الْأَوَّلِينَ فَرَكِبَتِ الْبَحْرَ فِي زَمَانِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنَ الْبَحْرِ فَهَلَكَتْ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا امام مالک سے ' انہوں نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ' آپ بیان کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ام حرام رضی اللہ عنہا کے یہاں تشریف لے جایا کرتے تھے (یہ انس رضی اللہ عنہ کی خالہ تھیں جو عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں) ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے جوئیں نکالنے لگیں ' اس عرصے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے ' جب بیدار ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے۔ ام حرام رضی اللہ عنہا نے بیان کیا میں نے پوچھا یا رسول اللہ! کس بات پر آپ ہنس رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے اس طرح پیش کئے گئے کہ وہ اللہ کے راستے میں غزوہ کرنے کے لیے دریا کے بیچ میں سوار اس طرح جا رہے ہیں جس طرح بادشاہ تخت پر ہوتے ہیں یا جیسے بادشاہ تخت رواں پر سوار ہوتے ہیں یہ شک اسحاق راوی کو تھا۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ دعا فرمایئے کہ اللہ مجھے بھی انہیں میں سے کر دے ' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دعا فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر رکھ کر سو گئے ' اس مرتبہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے تو مسکرا رہے تھے۔ میں نے پوچھا یا رسول اللہ! کس بات پر آپ ہنس رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے اس طرح پیش کئے گئے کہ وہ اللہ کی راہ میں غزوہ کے لیے جا رہے ہیں پہلے کی طرح ' اس مرتبہ بھی فرمایا انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ سے میرے لیے دعا کیجئے کہ مجھے بھی انہیں میں سے کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ تو سب سے پہلی فوج میں شامل ہو گی (جو بحری راستے سے جہاد کرے گی) چنانچہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ام حرام رضی اللہ عنہا نے بحری سفر کیا پھر جب سمندر سے باہر آئیں تو ان کی سواری نے انہیں نیچے گرا دیا اور اسی حادثہ میں ان کی وفات ہو گئی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
4- بَابُ دَرَجَاتِ الْمُجَاهِدِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
باب: مجاہدین فی سبیل اللہ کے درجات کا بیان

حدیث نمبر: 2790
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَقَامَ الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏وَصَامَ رَمَضَانَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ جَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ جَلَسَ فِي أَرْضِهِ الَّتِي وُلِدَ فِيهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَفَلَا نُبَشِّرُ النَّاسَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ مِائَةَ دَرَجَةٍ أَعَدَّهَا اللَّهُ لِلْمُجَاهِدِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏مَا بَيْنَ الدَّرَجَتَيْنِ كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا سَأَلْتُمُ اللَّهَ فَاسْأَلُوهُ الْفِرْدَوْسَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ أَوْسَطُ الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعْلَى الْجَنَّةِ أُرَاهُ فَوْقَهُ عَرْشُ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏وَمِنْهُ تَفَجَّرُ أَنْهَارُ الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَمُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ ، ‏‏‏‏‏‏وَفَوْقَهُ عَرْشُ الرَّحْمَنِ.
ہم سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا ' کہا ہم سے فلیح نے بیان کیا ' ان سے ہلال بن علی نے ' ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور نماز قائم کرے اور رمضان کے روزے رکھے تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ جنت میں داخل کرے گا خواہ اللہ کے راستے میں وہ جہاد کرے یا اسی جگہ پڑا رہے جہاں پیدا ہوا تھا۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا ہم لوگوں کو اس کی بشارت نہ دے دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے راستے میں جہاد کرنے والوں کے لیے تیار کئے ہیں ' ان کے دو درجوں میں اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان و زمین میں ہے۔ اس لیے جب اللہ تعالیٰ سے مانگنا ہو تو فردوس مانگو کیونکہ وہ جنت کا سب سے درمیانی حصہ اور جنت کے سب سے بلند درجے پر ہے۔ یحییٰ بن صالح نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یوں کہا کہ اس کے اوپر پروردگار کا عرش ہے اور وہیں سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔ محمد بن فلیح نے اپنے والد سے «وفوقه عرش الرحمن» ہی کی روایت کی ہے۔

حدیث نمبر: 2791
حَدَّثَنَا مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَمُرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي فَصَعِدَا بِي الشَّجَرَةَ فَأَدْخَلَانِي دَارًا هِيَ أَحْسَنُ وَأَفْضَلُ لَمْ أَرَ قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ أَمَّا هَذِهِ الدَّارُ فَدَارُ الشُّهَدَاءِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ' کہا ہم سے جریر نے ' کہا ہم سے ابورجاء نے ' ان سے سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے رات میں دو آدمی دیکھے جو میرے پاس آئے پھر وہ مجھے لے کر ایک درخت پر چڑھے اور اس کے بعد مجھے ایک ایسے مکان میں لے گئے جو نہایت خوبصورت اور بڑا پاکیزہ تھا، ایسا خوبصورت مکان میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ان دونوں نے کہا کہ یہ گھر شہیدوں کا ہے۔
 
Top