• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحيح البخاري - مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ - جلد 1 احادیث ۱ سے ۹۴۱

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحيح البخاري

( الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليه وسلم وسننه وأيامه )
تالیف : محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري رحمہ اللہ​
اردو ترجمہ : مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ​
سوفٹ وئیر ڈیولپر : ابوطلحہ عبدالوحید بابر حفظ اللہ​
ڈاؤن لوڈ سوفٹ وئیر : www.islamicurdubooks.com/download
حصہ ۱: کتاب الوحی سے کتاب الجمعہ​
احادیث ۱ سے ۹۴۱​
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
فہرست

کتاب وحی کے بیان میں
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی ابتداء کیسے ہوئی
باب: ( کیفیت وحی )
باب: ( وحی کی ابتداء )
باب: ( وحی کی علامات ، وحی کا محفوظ کرنا )
باب: ( رمضان المبارک میں جبرائیل علیہ السلام کا وحی لانا )
باب: ( ابوسفیان اور ہرقل کا مقالمہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک )

کتاب ایمان کے بیان میں
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے
باب: اس بات کا بیان کہ تمہاری دعائیں تمہارے ایمان کی علامت ہیں
باب: ایمان کے کاموں کا بیان
باب: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دیگر مسلمان بچے رہیں ( کوئی تکلیف نہ پائیں )
باب: کون سا اسلام افضل ہے ؟
باب: کھانا کھلانا ( بھوکے ناداروں کو ) بھی اسلام میں داخل ہے
باب: ایمان میں داخل ہے کہ مسلمان جو اپنے لیے پسند کرے وہی چیز اپنے بھائی کے لیے پسند کرئے
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھنا بھی ایمان میں داخل ہے
باب: ایمان کی مٹھاس کے بیان میں
باب: انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے
باب: باب
باب: فتنوں سے دور بھاگنا ( بھی ) دین ( ہی ) میں شامل ہے
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی تفصیل کہ میں تم سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو جانتا ہوں
باب: جو آدمی کفر کی طرف واپسی کو آگ میں گرنے کے برابر سمجھے ، تو اس کی یہ روش بھی ایمان میں داخل ہے
باب: ایمان والوں کا عمل میں ایک دوسرے سے بڑھ جانا ( عین ممکن ہے )
باب: شرم و حیاء بھی ایمان سے ہے
باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگر وہ ( کافر ) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو ( یعنی ان سے جنگ نہ کرو )
باب: اس شخص کے قول کی تصدیق میں جس نے کہا ہے کہ ایمان عمل ( کا نام ) ہے
باب: جب حقیقی اسلام پر کوئی نہ ہو بلکہ محض ظاہر طور پر مسلمان بن گیا ہو یا قتل کے خوف سے تو ( لغوی حیثیت سے اس پر ) مسلمان کا اطلاق درست ہے
باب: سلام پھیلانا بھی اسلام میں داخل ہے
باب: خاوند کی ناشکری کے بیان میں اور ایک کفر کا ( اپنے درجہ میں ) دوسرے کفر سے کم ہونے کے بیان میں
باب: گناہ جاہلیت کے کام ہیں
باب: اور اگر ایمان والوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کرا دو ان کا نام مومن رکھا ہے
باب: بعض ظلم بعض سے ادنیٰ ہیں
باب: منافق کی نشانیوں کے بیان میں
باب: شب قدر کی بیداری ( اور عبادت گزاری ) بھی ایمان ( ہی میں داخل ) ہے
باب: جہاد بھی جزو ایمان ہے
باب: رمضان شریف کی راتوں میں نفلی قیام کرنا بھی ایمان ہی میں سے ہے
باب: خالص نیت کے ساتھ رمضان کے روزے رکھنا ایمان کا جزو ہیں
باب: اس بیان میں کہ دین آسان ہے
باب: نماز ایمان کا جزو ہے
باب: آدمی کے اسلام کی خوبی ( کے درجات کیا ہیں )
باب: اللہ کو دین ( کا ) وہ ( عمل ) سب سے زیادہ پسند ہے جس کو پابندی سے کیا جائے
باب: ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں
باب: زکوٰۃ دینا اسلام میں داخل ہے
باب: جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے
باب: مومن کو ڈرنا چاہیے کہ کہیں اس کے اعمال مٹ نہ جائیں اور اس کو خبر تک نہ ہو
باب: جبرائیل علیہ السلام کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان ، اسلام ، احسان اور قیامت کے علم کے بارے میں پوچھنا
باب: باب
باب: اس شخص کی فضیلت کے بیان میں جو اپنا دین قائم رکھنے کے لیے گناہ سے بچ گیا
باب: مال غنیمت سے پانچواں حصہ ادا کرنا بھی ایمان سے ہے
باب: اس بات کے بیان میں کہ عمل بغیر نیت اور خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ دین سچے دل سے اللہ کی فرمانبرداری اور اس کے رسول اور مسلمان حاکموں اور تمام مسلمانوں کی خیر خواہی کا نام ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب علم کے بیان میں
باب: علم کی فضیلت کے بیان میں
باب: اس بیان میں کہ جس شخص سے علم کی کوئی بات پوچھی جائے اور وہ اپنی کسی دوسری بات میں مشغول ہو پس ( ادب کا تقاضا ہے کہ ) وہ پہلے اپنی بات پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے
باب: اس کے بارے میں جس نے علمی مسائل کے لیے اپنی آواز کو بلند کیا
باب: محدث کا لفظ «حدثنا أو ، أخبرنا وأنبأنا» استعمال کرنا صحیح ہے
باب: استاد اپنے شاگردوں کا علم آزمانے کے لیے ان سے کوئی سوال کرے ( یعنی امتحان لینے کا بیان )
باب: شاگرد کا استاد کے سامنے پڑھنا اور اس کو سنانا
باب: مناولہ کا بیان اور اہل علم کا علمی باتیں لکھ کر ( دوسرے ) شہروں کو بھیجنا
باب: وہ شخص جو مجلس کے آخر میں بیٹھ جائے اور وہ شخص جو درمیان میں جہاں جگہ دیکھے بیٹھ جائے ( بشرطیکہ دوسروں کو تکلیف نہ ہو )
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی تفصیل میں کہ بسا اوقات وہ شخص جسے ( حدیث ) پہنچائی جائے سننے والے سے زیادہ ( حدیث کو )
باب: اس بیان میں کہ علم ( کا درجہ ) قول و عمل سے پہلے ہے
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا لوگوں کی رعایت کرتے ہوئے نصیحت فرمانے اور تعلیم دینے کے بیان میں تاکہ انہیں ناگوار نہ ہو
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص اہل علم کے لیے کچھ دن مقرر کر دے ( تو یہ جائز ہے ) یعنی استاد اپنے شاگردوں کے لیے اوقات مقرر کر سکتا ہے
باب: اس بارے میں کہ اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے
باب: علم میں سمجھداری سے کام لینے کے بیان میں
باب: علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں
باب: موسیٰ علیہ السلام کے خضر علیہ السلام کے پاس دریا میں جانے کے ذکر میں
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ اللہ اسے قرآن کا علم عطا فرمائیو !
باب: اس بارے میں کہ بچے کا ( حدیث ) سننا کس عمر میں صحیح ہے ؟
باب: علم کی تلاش میں نکلنے کے بارے میں
باب: پڑھنے اور پڑھانے والے کی فضیلت کے بیان میں
باب: علم کے زوال اور جہل کی اشاعت کے بیان میں
باب: علم کی فضیلت کے بیان میں
باب: جانور وغیرہ پر سوار ہو کر فتویٰ دینا جائز ہے
باب: اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ یا سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قبیلہ عبدالقیس کے وفد کو اس پر آمادہ کرنا کہ وہ ایمان لائیں اور علم کی باتیں یاد رکھیں اور اپنے پیچھے رہ جانے والوں کو بھی
باب: جب کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اس کے لیے سفر کرنا ( کیسا ہے ؟ )
باب: اس بارے میں کہ ( طلباء کا حصول ) علم کے لیے ( استاد کی خدمت میں ) اپنی اپنی باری مقرر کرنا درست ہے
باب: استاد شاگردوں کی جب کوئی ناگوار بات دیکھے تو وعظ کرتے اور تعلیم دیتے وقت ان پر خفا ہو سکتا ہے
باب: اس شخص کے بارے میں جو امام یا محدث کے سامنے دو زانو ( ہو کر ادب کے ساتھ ) بیٹھے
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص سمجھانے کے لیے ( ایک ) بات کو تین مرتبہ دہرائے تو یہ ٹھیک ہے
باب: اس بارے میں کہ مرد کا اپنی باندی اور گھر والوں کو تعلیم دینا ( ضروری ہے )
باب: اس بارے میں کہ امام کا عورتوں کو بھی نصیحت کرنا اور تعلیم دینا ( ضروری ہے )
باب: علم حدیث حاصل کرنے کی حرص کے بارے میں
باب: اس بیان میں کہ علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا ؟
باب: اس بیان میں کہ کیا عورتوں کی تعلیم کے لیے کوئی خاص دن مقرر کیا جا سکتا ہے ؟
باب: اس بارے میں کہ ایک شخص کوئی بات سنے اور نہ سمجھے تو دوبارہ دریافت کر لے تاکہ وہ اسے ( اچھی طرح ) سمجھ لے ، یہ جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ جو لوگ موجود ہیں وہ غائب شخص کو علم پہنچائیں
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والے کا گناہ کس درجے کا ہے
باب: ( دینی ) علم کو قلم بند کرنے کے جواز میں
باب: اس بیان میں کہ رات کو تعلیم دینا اور وعظ کرنا جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ سونے سے پہلے رات کے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے
باب: علم کو محفوظ رکھنے کے بیان میں
باب: اس بارے میں کہ عالموں کی بات خاموشی سے سننا ضروری ہے
باب: اس بیان میں کہ جب کسی عالم سے یہ پوچھا جائے کہ لوگوں میں کون سب سے زیادہ علم رکھتا ہے ؟
باب: کھڑے ہو کر کسی عالم سے سوال کرنا جو بیٹھا ہوا ہو ( جائز ہے )
باب: رمی جمار ( یعنی حج میں پتھر پھینکنے ) کے وقت بھی مسئلہ پوچھنا جائز ہے
باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تشریح میں کہ تمہیں تھوڑا علم دیا گیا ہے
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص بعض باتوں کو اس خوف سے چھوڑ دے کہ کہیں لوگ اپنی کم فہمی کی وجہ سے اس سے زیادہ سخت ( یعنی ناجائز )
باب: اس بارے میں کہ علم کی باتیں کچھ لوگوں کو بتانا اور کچھ لوگوں کو نہ بتانا اس خیال سے کہ ان کی سمجھ میں نہ آئیں گی ( یہ عین مناسب ہے )
باب: اس بیان میں کہ حصول علم میں شرمانا مناسب نہیں ہے !
باب: اس بیان میں کہ مسائل شرعیہ معلوم کرنے میں جو شخص ( کسی معقول وجہ سے ) شرمائے وہ کسی دوسرے آدمی کے ذریعے سے مسئلہ معلوم کر لے
باب: مسجد میں علمی مذاکرہ کرنا اور فتوی دینا جائز ہے
باب: سائل کو اس کے سوال سے زیادہ جواب دینا ، ( تاکہ اسے تفصیلی معلومات ہو جائیں )

کتاب وضو کے بیان میں
باب: وضو کے بارے میں بیان
باب: اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی
باب: وضو کی فضیلت کے بیان میں ( اور ان لوگوں کی فضیلت میں ) جو ( قیامت کے دن ) وضو کے نشانات سے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے
باب: اس بارے میں کہ جب تک وضو ٹوٹنے کا پورا یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا وضو نہ کرے
باب: اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اور جائز ہے
باب: وضو پورا کرنے کے بارے میں
باب: دونوں ہاتھوں سے چہرے کا صرف ایک چلو ( پانی ) سے دھونا بھی جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ ہر حال میں بسم اللہ پڑھنا یہاں تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری ہے
باب: بیت الخلاء جانے کے وقت کیا دعا پڑھنی چاہیے ؟
باب: بیت الخلاء کے قریب پانی رکھنا بہتر ہے
باب: اس مسئلہ میں کہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے ، لیکن جب کسی عمارت یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص دو اینٹوں پر بیٹھ کر قضائے حاجت کرے ( تو کیا حکم ہے ؟ )
باب: عورتوں کا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے ؟
باب: گھروں میں قضائے حاجت کرنا ثابت ہے
باب: پانی سے طہارت کرنا بہتر ہے
باب: کسی شخص کے ہمراہ اس کی طہارت کے لیے پانی لے جانا جائز ہے
باب: استنجاء کے لیے پانی کے ساتھ نیزہ ( بھی ) لے جانا ثابت ہے
باب: داہنے ہاتھ سے طہارت کرنے کی ممانعت ہے
باب: اس بارے میں کہ پیشاب کے وقت اپنے عضو کو اپنے داہنے ہاتھ سے نہ پکڑے
باب: پتھروں سے استنجاء کرنا ثابت ہے
باب: اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے
باب: وضو میں ہر عضو کو ایک ایک دفعہ دھونا بھی ثابت ہے
باب: اس بارے میں کہ وضو میں ہر عضو دو دو بار دھونا بھی ثابت ہے
باب: وضو میں ہر عضو کو تین تین بار دھونا ( سنت ہے )
باب: وضو میں ناک صاف کرنا ضروری ہے
باب: طاق عدد ( ڈھیلوں ) سے استنجاء کرنا چاہیے
باب: دونوں پاؤں دھونا چاہیے اور قدموں پر مسح نہ کرنا چاہیے
باب: وضو میں کلی کرنا
باب: ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں
باب: جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اور جوتوں پر مسح نہ کرنا چاہیے
باب: وضو اور غسل میں داہنی جانب سے ابتداء کرنا ضروری ہے
باب: نماز کا وقت ہو جانے پر پانی کی تلاش ضروری ہے
باب: جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے جائیں اس پانی کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
باب: جب کتا برتن میں پی لے ( تو کیا کرنا چاہیے )
باب: اس بارے میں کہ بعض لوگوں کے نزدیک صرف پیشاب اور پاخانے کی راہ سے کچھ نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے
باب: اس شخص کے بارے میں جو اپنے ساتھی کو وضو کرائے
باب: بےوضو ہونے کی حالت میں تلاوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان
باب: اس بارے میں کہ بعض علماء کے نزدیک صرف بیہوشی کے شدید دورہ ہی سے وضو ٹوٹتا ہے
باب: اس بارے میں کہ پورے سر کا مسح کرنا ضروری ہے
باب: اس بارے میں کہ ٹخنوں تک پاؤں دھونا ضروری ہے
باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا
باب: ۔ ۔ ۔
باب: ایک ہی چلو سے کلی کرنے اور ناک میں پانی دینے کے بیان میں
باب: سر کا مسح ایک بار کرنے کے بیان میں
باب: خاوند کا اپنی بیوی کے ساتھ وضو کرنا اور عورت کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا جائز ہے
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بیہوش آدمی پر اپنے وضو کا پانی چھڑکنے کے بیان میں
باب: لگن ، پیالے ، لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں
باب: طشت سے ( پانی لے کر ) وضو کرنے کے بیان میں
باب: مد سے وضو کرنے کے بیان میں
باب: موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں
باب: وضو کر کے موزے پہننے کے بیان میں
باب: بکری کا گوشت اور ستو کھا کر نیا وضو نہ کرنا ثابت ہے
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے
باب: اس بارے میں کہ کیا دودھ پی کر کلی کرنی چاہیے ؟
باب: سونے کے بعد وضو کرنے کے بیان میں اور بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ کی اونگھ سے یا ( نیند کا ) ایک جھونکا آ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا
باب: بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے
باب: پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا کبیرہ گناہ ہے
باب: پیشاب کو دھونے کے بیان میں
باب: ۔ ۔ ۔
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا ایک دیہاتی کو چھوڑ دینا جب تک کہ وہ مسجد میں پیشاب سے فارغ نہ ہو گیا
باب: مسجد میں پیشاب پر پانی بہا دینے کے بیان میں
باب: پیشاب پر پانی بہانے کا بیان
باب: بچوں کے پیشاب کے بارے میں
باب: کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پیشاب کرنا ( حسب موقع ہر دو طرح سے جائز ہے )
باب: اپنے ( کسی ) ساتھی کے قریب پیشاب کرنا اور دیوار کی آڑ لینا
باب: کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا
باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے
باب: منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے ، نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھونا بھی ضروری ہے
باب: اگر منی یا کوئی اور نجاست ( مثلاً حیض کا خون ) دھوئے اور ( پھر ) اس کا اثر نہ جائے ( تو کیا حکم ہے ؟ )
باب: اونٹ ، بکری اور چوپایوں کا پیشاب اور ان کے رہنے کی جگہ کے بارے میں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: ان نجاستوں کے بارے میں جو گھی اور پانی میں گر جائیں
باب: اس بارے میں کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنا منع ہے
باب: جب نمازی کی پشت پر ( اچانک ) کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوتی
باب: کپڑے میں تھوک اور رینٹ وغیرہ لگ جانے کے بارے میں
باب: نبیذ سے اور کسی نشہ والی چیز سے وضو جائز نہیں
باب: عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا جائز ہے
باب: مسواک کرنے کا بیان
باب: بڑے آدمی کو مسواک دینا ( ادب کا تقاضا ہے )
باب: رات کو وضو کر کے سونے والے کی فضیلت کے بیان میں

کتاب غسل کے احکام و مسائل
باب: اس بارے میں کہ غسل سے پہلے وضو کر لینا چاہیے
باب: اس بارے میں کہ مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ غسل کرنا درست ہے
باب: اس بارے میں کہ ایک صاع یا اسی طرح کسی چیز کے وزن بھر پانی سے غسل کرنا چاہیے
باب: اس کے بارے میں جو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہائے
باب: اس بیان میں کہ صرف ایک مرتبہ بدن پر پانی ڈال کر اگر غسل کیا جائے تو کافی ہو گا
باب: اس بارے میں کہ جس نے حلاب سے یا خوشبو لگا کر غسل کیا تو اس کا بھی غسل ہو گیا
باب: اس بیان میں کہ غسل جنابت کرتے وقت کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا چاہیے
باب: اس بارے میں کہ ( گندگی پاک کرنے کے بعد ) ہاتھ مٹی سے ملنا تاکہ وہ خوب صاف ہو جائیں
باب: کیا جنبی اپنے ہاتھوں کو دھونے سے پہلے برتن میں ڈال سکتا ہے ؟ جب کہ جنابت کے سوا ہاتھ میں کوئی گندگی نہیں لگی ہوئی ہو
باب: اس بیان میں کہ غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے
باب: اس شخص سے متعلق جس نے غسل میں اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی گرایا
باب: جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیا اور جس نے اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر ہو کر ایک ہی غسل کیا اس کا بیان
باب: اس بارے میں کہ مذی کا دھونا اور اس کی وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے
باب: اس بارے میں کہ جس نے خوشبو لگائی پھر غسل کیا اور خوشبو کا اثر اب بھی باقی رہا
باب: بالوں کا خلال کرنا اور جب یقین ہو جائے کہ کھال تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا ( جائز ہے )
باب: اس بارے میں کہ جس نے جنابت میں وضو کیا پھر اپنے تمام بدن کو دھویا ، لیکن وضو کے اعضاء کو دوبارہ نہیں دھویا
باب: جب کوئی شخص مسجد میں ہو اور اسے یاد آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے تو اسی طرح نکل جائے اور تیمم نہ کرے
باب: اس بارے میں کہ غسل جنابت کے بعد ہاتھوں سے پانی جھاڑ لینا ( سنت نبوی ہے )
باب: اس شخص کے متعلق جس نے اپنے سر کے داہنے حصے سے غسل کیا
باب: اس شخص کے بارے میں جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور جس نے کپڑا باندھ کر غسل کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے
باب: اس بیان میں کہ لوگوں میں نہاتے وقت پردہ کرنا ضروری ہے
باب: اس بیان میں کہ جب عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے
باب: اس بیان میں کہ جنبی کا پسینہ اور بیشک مسلمان ناپاک نہیں ہوتا
باب: اس تفصیل میں کہ جنبی گھر سے باہر نکل سکتا اور بازار وغیرہ جا سکتا ہے
باب: غسل سے پہلے جنبی کا گھر میں ٹھہرنا جب کہ وضو کر لے ( جائز ہے )
باب: اس بارے میں کہ بغیر غسل کئے جنبی کا سونا جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ جنبی پہلے وضو کر لے پھر سوئے
باب: اس بارے میں کہ جب دونوں ختان ایک دوسرے سے مل جائیں تو غسل جنابت واجب ہے
باب: اس چیز کا دھونا جو عورت کی شرمگاہ سے لگ جائے ضروری ہے

کتاب حیض کے احکام و مسائل
باب: اس بیان میں کہ حیض کی ابتداء کس طرح ہوئی
باب: عورتوں کے لیے اس حکم کا بیان جب وہ نفاس کی حالت میں ہوں
باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت کا اپنے شوہر کے سر کو دھونا اور اس میں کنگھا کرنا جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ مرد کا اپنی بیوی کی گود میں حائضہ ہونے کے باوجود قرآن پڑھنا جائز ہے
باب: اس شخص سے متعلق جس نے نفاس کا نام بھی حیض رکھا
باب: اس بارے میں کہ حائضہ کے ساتھ مباشرت کرنا ( یعنی جماع کے علاوہ اس کے ساتھ لیٹنا بیٹھنا جائز ہے )
باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے ( بعد میں قضاء کرے )
باب: اس بارے میں کہ حائضہ بیت اللہ کے طواف کے علاوہ حج کے باقی ارکان پورا کرے گی
باب: استحاضہ کے بیان میں
باب: حیض کا خون دھونے کے بیان میں
باب: عورت کے لیے استحاضہ کی حالت میں اعتکاف
باب: کیا عورت اسی کپڑے میں نماز پڑھ سکتی ہے جس میں اسے حیض آیا ہو ؟
باب: عورت حیض کے غسل میں خوشبو استعمال کرے
باب: اس بارے میں کہ حیض سے پاک ہونے کے بعد عورت کو اپنے بدن کو نہاتے وقت ملنا چاہیے
باب: حیض کا غسل کیونکر ہو ؟
باب: عورت کا حیض کے غسل کے بعد کنگھا کرنا جائز ہے
باب: حیض کے غسل کے وقت عورت کا اپنے بالوں کو کھولنے کے بیان میں
باب: اللہ عزوجل کے قول «مخلقة وغير مخلقة» ( کامل الخلقت اور ناقص الخلقت ) کے بیان میں
باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت حج اور عمرہ کا احرام کس طرح باندھے ؟
باب: اس بارے میں کہ حیض کا آنا اور اس کا ختم ہونا کیونکر ہے ؟
باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت نماز قضاء نہ کرے
باب: حائضہ عورت کے ساتھ سونا جب کہ وہ حیض کے کپڑوں میں ہو
باب: اس بارے میں کہ جس نے ( اپنی عورت کے لیے ) حیض کے لیے پاکی میں پہنے جانے والے کپڑوں کے علاوہ کپڑے بنائے
باب: عیدین میں اور مسلمانوں کے ساتھ دعا میں حائضہ عورتیں بھی شریک ہوں اور یہ عورتیں نماز کی جگہ سے ایک طرف ہو کر رہیں
باب: اس بارے میں کہ اگر کسی عورت کو ایک ہی مہینہ میں تین بار حیض آئے ؟ اور حیض و حمل سے متعلق
باب: اس بیان میں کہ زرد اور مٹیالا رنگ حیض کے دنوں کے علاوہ ہو ( تو کیا حکم ہے ؟ )
باب: استحاضہ کی رگ کے بارے میں
باب: جو عورت ( حج میں ) طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو ( اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ )
باب: جب مستحاضہ اپنے جسم میں پاکی دیکھے تو کیا کرے ؟
باب: اس بارے میں کہ نفاس میں مرنے والی عورت پر نماز جنازہ اور اس کا طریقہ کیا ہے ؟
باب: باب
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب تیمم کے احکام و مسائل
باب: ۔ ۔ ۔
باب: اس بارے میں کہ جب نہ پانی ملے اور نہ مٹی تو کیا کرے ؟
باب: اقامت کی حالت میں بھی تیمم کرنا جائز ہے
باب: اس بارے میں کہ کیا مٹی پر تیمم کے لیے ہاتھ مارنے کے بعد ہاتھوں کو پھونک کر ان کو چہرے اور دونوں ہتھیلوں پر مل لینا کافی ہے ؟
باب: اس بارے میں کہ تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے
باب: پاک مٹی مسلمانوں کا وضو ہے پانی کے بدل وہ اس کو کافی ہے
باب: جب جنبی کو ( غسل کی وجہ سے ) مرض بڑھ جانے کا یا موت ہونے کا یا ( پانی کے کم ہونے کی وجہ سے ) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے
باب: تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی ہے
باب: ۔ ۔ ۔

کتاب نماز کے احکام و مسائل
باب: اس بارے میں کہ شب معراج میں نماز کس طرح فرض ہوئی ؟
باب: اس بیان میں کہ کپڑے پہن کر نماز پڑھنا واجب ہے
باب: نماز میں گدی پر تہبند باندھنے کے بیان میں
باب: اس بیان میں کہ صرف ایک کپڑے کو بدن پر لپیٹ کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے
باب: جب ایک کپڑے میں کوئی نماز پڑھے تو اس کو کندھوں پر ڈالے
باب: جب کپڑا تنگ ہو تو کیا کیا جائے ؟
باب: شام کے بنے ہوئے چغہ میں نماز پڑھنے کے بیان میں
باب: ( بلا ضرورت ) ننگا ہونے کی کراہیت نماز میں ( ہو یا اور کسی حال میں )
باب: قمیص اور پاجامہ اور جانگیا اور قباء ( چغہ ) پہن کر نماز پڑھنے کے بیان میں
باب: ستر کا بیان جس کو ڈھانکنا چاہیے
باب: بغیر چادر اوڑھے صرف ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے
باب: ران سے متعلق جو روایتیں آئی ہیں
باب: عورت کتنے کپڑوں میں نماز پڑھے ؟
باب: حاشیہ ( بیل ) لگے ہوئے کپڑے میں نماز پڑھنا اور اس کے نقش و نگار کو دیکھنا
باب: ایسے کپڑے میں اگر کسی نے نماز پڑھی جس پر صلیب یا مورتیاں بنی ہوں تو نماز فاسد ہو گی یا نہیں اور ان کی ممانعت کا بیان
باب: جس نے ریشم کے کوٹ میں نماز پڑھی پھر اسے اتار دیا
باب: سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا
باب: چھت ، منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں
باب: جب سجدے میں آدمی کا کپڑا اس کی عورت سے لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
باب: بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان
باب: کھجور کی چٹائی پر نماز پڑھنا
باب: بچھونے پر نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب: سخت گرمی میں کپڑے پر سجدہ کرنا ( جائز ہے )
باب: جوتوں سمیت نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب: موزے پہنے ہوئے نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب: جب کوئی پورا سجدہ نہ کرے ( تو اس کی نماز کے متعلق کیا فتویٰ ہے ؟ )
باب: سجدہ میں اپنی بغلوں کو کھلی رکھے اور اپنی پسلیوں سے ( ہر دو کہنیوں کو ) جدا رکھے
باب: قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت
باب: مدینہ اور شام والوں کے قبلہ کا بیان اور مشرق کا بیان
باب: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ
باب: ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے
باب: قبلہ سے متعلق مزید احادیث اور جس نے یہ کہا کہ اگر کوئی بھول سے قبلہ کے علاوہ کسی دوسری طرف منہ کر کے نماز پڑھ لے تو اس پر نماز کا لوٹانا واجب نہیں ہے
باب: مسجد میں تھوک لگا ہو تو ہاتھ سے اس کا کھرچ ڈالنا ضروری ہے
باب: مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا
باب: اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ تھوکنا چاہیے
باب: بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکنے کے بیان میں
باب: مسجد میں تھوکنے کا کفارہ
باب: مسجد میں بلغم کو مٹی کے اندر چھپا دینا ضروری ہے
باب: جب تھوک کا غلبہ ہو تو نمازی اپنے کپڑے کے کنارے میں تھوک لے
باب: امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نماز پوری طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان
باب: اس بارے میں کہ کیا یوں کہا جا سکتا ہے کہ یہ مسجد فلاں خاندان والوں کی ہے
باب: مسجد میں مال تقسیم کرنا اور مسجد میں کھجور کا خوشہ لٹکانا
باب: جسے مسجد میں کھانے کے لیے کہا جائے اور وہ اسے قبول کر لے
باب: مسجد میں فیصلے کرنا اور مردوں اور عورتوں ( خاوند ، بیوی ) کے درمیان لعان کرانا ( جائز ہے )
باب: اس بارے میں کہ جب کوئی کسی کے گھر میں داخل ہو تو کیا جس جگہ وہ چاہے وہاں نماز پڑھ لے یا جہاں اسے نماز پڑھنے کے لیے کہا جائے
باب: اس بیان میں ( کہ بوقت ضرورت ) گھروں میں جائے نماز ( مقرر کر لینا جائز ہے )
باب: مسجد میں داخل ہونے اور دوسرے کاموں میں بھی دائیں طرف سے ابتداء کرنے کے بیان میں
باب: کیا دور جاہلیت کے مشرکوں کی قبروں کو کھود ڈالنا اور ان کی جگہ مسجد بنانا درست ہے ؟
باب: بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھنا
باب: اونٹوں کے رہنے کی جگہ میں نماز پڑھنا
باب: اگر کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے آگے تنور ، یا آگ ، یا اور کوئی چیز ہو جسے مشرک پوجتے ہیں ، لیکن اس نمازی کی نیت محض عبادت الہٰی ہو تو نماز درست ہے
باب: مقبروں میں نماز پڑھنے کی کراہت کے بیان میں
باب: دھنسی ہوئی جگہوں میں یا جہاں کوئی اور عذاب اترا ہو وہاں نماز ( پڑھنا کیسا ہے ؟ )
باب: گرجا میں نماز پڑھنے کا بیان
باب: ۔ ۔ ۔
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ میرے لیے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے ( یعنی تیمم کرنے ) کی اجازت ہے
باب: عورت کا مسجد میں سونا
باب: مسجدوں میں مردوں کا سونا
باب: سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں
باب: جب کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنی چاہیے
باب: مسجد میں ریاح ( ہوا ) خارج کرنا
باب: مسجد کی عمارت
باب: مسجد بنانے میں مدد کرنا ( یعنی اپنی جان و مال سے حصہ لینا کار ثواب ہے )
باب: بڑھئی اور کاریگر سے مسجد کی تعمیر میں اور منبر کے تختوں کو بنوانے میں مدد حاصل کرنا ( جائز ہے )
باب: جس نے مسجد بنائی اس کے اجر و ثواب کا بیان
باب: جب کوئی مسجد میں جائے تو اپنے تیر کے پھل کو تھامے رکھے تاکہ کسی نمازی کو تکلیف نہ ہو
باب: مسجد میں تیر وغیرہ لے کر گزرنا
باب: مسجد میں شعر پڑھنا کیسا ہے ؟
باب: چھوٹے چھوٹے نیزوں ( بھالوں ) سے مسجد میں کھیلنے والوں کے بیان میں
باب: مسجد کے منبر پر مسائل خرید و فروخت کا ذکر کرنا درست ہے
باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا کرنا
باب: مسجد میں جھاڑو دینا اور وہاں کے چیتھڑے ، کوڑے کرکٹ اور لکڑیوں کو چن لینا
باب: مسجد میں شراب کی سوداگری کی حرمت کا اعلان کرنا
باب: مسجد کے لیے خادم مقرر کرنا
باب: قیدی یا قرض دار جسے مسجد میں باندھ دیا گیا ہو
باب: جب کوئی شخص اسلام لائے تو اس کو غسل کرانا اور قیدی کو مسجد میں باندھنا
باب: مسجد میں مریضوں وغیرہ کے لیے خیمہ لگانا
باب: ضرورت سے مسجد میں اونٹ لے جانا
باب: ۔ ۔ ۔
باب: مسجد میں کھڑکی اور راستہ رکھنا
باب: کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا
باب: مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے ؟
باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے ؟
باب: مسجد میں حلقہ باندھ کر بیٹھنا اور یوں ہی بیٹھنا
باب: مسجد میں چت لیٹنا کیسا ہے ؟
باب: عام راستوں پر مسجد بنانا جب کہ کسی کو اس سے نقصان نہ پہنچے ( جائز ہے )
باب: بازار کی مسجد میں نماز پڑھنا
باب: مسجد وغیرہ میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے قینچی کرنا درست ہے
باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واقع ہیں اور وہ جگہیں جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا فرمائی ہے
باب: امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے
باب: نمازی اور سترہ میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے ؟
باب: برچھی کی طرف نماز پڑھنا
باب: عنزہ ( لکڑی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا ہو ) کی طرف نماز پڑھنا
باب: مکہ اور اس کے علاوہ دوسرے مقامات میں سترہ کا حکم
باب: ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا
باب: دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیلا ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے
باب: ۔ ۔ ۔
باب: اونٹنی ، اونٹ ، درخت اور پالان کو سامنے کر کے نماز پڑھنا
باب: چارپائی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا
باب: چاہیے کہ نماز پڑھنے والا اپنے سامنے سے گزرنے والے کو روک دے
باب: نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے ؟
باب: نماز پڑھتے وقت ایک نمازی کا دوسرے شخص کی طرف رخ کرنا کیسا ہے ؟
باب: سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
باب: عورت کے پیچھے نفل نماز پڑھنا
باب: اس شخص کی دلیل جس نے یہ کہا کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی
باب: اس بارے میں کہ نماز میں اگر کوئی اپنی گردن پر کسی بچی کو اٹھا لے تو کیا حکم ہے ؟
باب: ایسے بستر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا جس پر حائضہ عورت ہو
باب: اس بیان میں کہ کیا مرد سجدہ کرتے وقت اپنی بیوی کو چھو سکتا ہے ؟ ( تاکہ وہ سکڑ کر جگہ چھوڑ دے کہ بآسانی سجدہ کیا جا سکے )
باب: اس بارے میں کہ اگر عورت نماز پڑھنے والے سے گندگی ہٹا دے ( تو مضائقہ نہیں ہے )
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب اوقات نماز کے بیان میں
باب: نماز کے اوقات اور ان کے فضائل
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اللہ پاک کی طرف رجوع کرنے والے ( ہو جاؤ ) اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ
باب: نماز درست طریقے سے پڑھنے پر بیعت کرنا
باب: اس بیان میں کہ گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے ( یعنی اس سے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں )
باب: نماز وقت پر پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں
باب: اس بیان میں کہ پانچوں وقت کی نمازیں گناہوں کا کفارہ ہو جاتی ہیں
باب: اس بارے میں کہ بے وقت نماز پڑھنا ، نماز کو ضائع کرنا ہے
باب: اس بارے میں کہ نماز پڑھنے والا نماز میں اپنے رب سے پوشیدہ طور پر بات چیت کرتا ہے
باب: اس بارے میں کہ سخت گرمی میں ظہر کو ذرا ٹھنڈے وقت پڑھنا
باب: اس بارے میں کہ سفر میں ظہر کو ٹھنڈے وقت میں پڑھنا
باب: اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے
باب: اس بارے میں کہ کبھی ظہر کی نماز عصر کے وقت تک تاخیر کر کے پڑھی جا سکتی ہے
باب: نماز عصر کے وقت کا بیان
باب: اس بیان میں کہ نماز عصر چھوٹ جانے پر کتنا گناہ ہے ؟
باب: اس بیان میں کہ نماز عصر چھوڑ دینے پر کتنا گناہ ہے ؟
باب: نماز عصر کی فضیلت کے بیان میں
باب: جو شخص عصر کی ایک رکعت سورج ڈوبنے سے پہلے پہلے پڑھ سکا تو اس کی نماز ادا ہو گئی
باب: مغرب کی نماز کے وقت کا بیان
باب: اس بارے میں جس نے مغرب کو عشاء کہنا مکروہ جانا
باب: عشاء اور عتمہ کا بیان اور جو یہ دونوں نام لینے میں کوئی ہرج نہیں خیال کرتے
باب: نماز عشاء کا وقت جب لوگ ( جلدی ) جمع ہو جائیں یا جمع ہونے میں دیر کر دیں
باب: نماز عشاء ( کے لیے انتظار کرنے ) کی فضیلت
باب: اس بیان میں کہ نماز عشاء پڑھنے سے پہلے سونا ناپسند ہے
باب: اگر نیند کا غلبہ ہو جائے تو عشاء سے پہلے بھی سونا درست ہے
باب: اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے
باب: نماز فجر کی فضیلت کے بیان میں
باب: نماز فجر کا وقت
باب: فجر کی ایک رکعت کا پانے والا
باب: جو کوئی کسی نماز کی ایک رکعت پالے ، اس نے وہ نماز پالی
باب: اس بیان میں کہ صبح کی نماز کے بعد سورج بلند ہونے تک نماز پڑھنے کے متعلق کیا حکم ہے ؟
باب: اس بارے میں کہ سورج چھپنے سے پہلے قصد کر کے نماز نہ پڑھے
باب: اس شخص کی دلیل جس نے فقط عصر اور فجر کے بعد نماز کو مکروہ رکھا ہے
باب: عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثلاً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا
باب: بادل والے دنوں میں نماز کے لیے جلدی کرنا ( یعنی سویرے پڑھنا )
باب: وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان دینا
باب: اس کے بارے میں جس نے وقت نکل جانے کے بعد قضاء نماز لوگوں کے ساتھ جماعت سے پڑھی
باب: جو شخص کوئی نماز بھول جائے تو جب یاد آئے اس وقت پڑھ لے اور فقط وہی نماز پڑھے
باب: اگر کئی نمازیں قضاء ہو جائیں تو ان کو ترتیب کے ساتھ پڑھنا
باب: عشاء کی نماز کے بعد «سمر» یعنی دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے
باب: اس بارے میں کہ مسئلے مسائل کی باتیں اور نیک باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے
باب: اپنی بیوی یا مہمان سے رات کو ( عشاء کے بعد ) گفتگو کرنا

کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی
باب: اس بارے میں کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ دہرائے جائیں
باب: اس بارے میں کہ سوائے «قد قامت الصلاة» کے اقامت کے کلمات ایک ایک دفعہ کہے جائیں
باب: اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں
باب: اس بیان میں کہ اذان بلند آواز سے ہونی چاہیے
باب: اذان کی وجہ سے خون ریزی رکنا
باب: اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس طرح دینا چاہیے
باب: اذان کی دعا کے بارے میں
باب: اذان کے لیے قرعہ ڈالنے کا بیان
باب: اذان کے دوران بات کرنے کے بیان میں
باب: اس بیان میں کہ نابینا شخص اذان دے سکتا ہے اگر اسے کوئی وقت بتانے والا آدمی موجود ہو
باب: صبح ہونے کے بعد اذان دینا
باب: صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان
باب: اس بیان میں کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے ؟
باب: اذان سن کر جو شخص ( گھر میں بیٹھا ) تکبیر کا انتظار کرے
باب: ہر اذان اور تکبیر کے بیچ میں جو کوئی چاہے ( نفل ) نماز پڑھ سکتا ہے
باب: جو یہ کہے کہ سفر میں ایک ہی شخص اذان دے
باب: اگر کئی مسافر ہوں تو نماز کے لیے اذان دیں اور تکبیر بھی کہیں اور عرفات اور مزدلفہ میں بھی ایسا ہی کریں
باب: کیا مؤذن اذان میں اپنا منہ ادھر ادھر ( دائیں بائیں ) پھرائے اور کیا اذان کہتے وقت ادھر ادھر دیکھ سکتا ہے ؟
باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا ؟
باب: اس بیان میں کہ نماز کا جو حصہ ( جماعت کے ساتھ ) پا سکو اسے پڑھ لو اور جو نہ پا سکو اسے بعد میں پورا کر لو
باب: نماز کی تکبیر کے وقت جب لوگ امام کو دیکھیں تو کس وقت کھڑے ہوں
باب: نماز کے لیے جلدی نہ اٹھے بلکہ اطمینان اور سکون و سہولت کے ساتھ اٹھے
باب: کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل سکتا ہے ؟
باب: اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لوگ اسی حالت میں ٹھہرے رہو تو جب تک وہ لوٹ کر آئے اس کا انتظار کریں ( اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں )
باب: آدمی یوں کہے کہ ہم نے نماز نہیں پڑھی تو اس طرح کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے
باب: اگر امام کو تکبیر ہو چکنے کے بعد کوئی ضرورت پیش آئے تو کیا کرے ؟
باب: تکبیر ہو چکنے کے بعد کسی سے باتیں کرنا
باب: جماعت سے نماز پڑھنا فرض ہے
باب: نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان
باب: فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں
باب: ظہر کی نماز کے لیے سویرے جانے کی فضیلت کا بیان
باب: ( جماعت کے لیے ) ہر ہر قدم پر ثواب ملنے کا بیان
باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں
باب: دو یا زیادہ آدمی ہوں تو جماعت ہو سکتی ہے
باب: جو شخص مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت
باب: مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضیلت کا بیان
باب: جب نماز کی تکبیر ہونے لگے تو فرض نماز کے سوا اور کوئی نماز نہیں پڑھ سکتا
باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے
باب: بارش اور کسی عذر کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان
باب: جو لوگ ( بارش یا اور کسی آفت میں ) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں ؟
باب: جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے ؟
باب: جب امام کو نماز کے لیے بلایا جائے اور اس کے ہاتھ میں کھانے کی چیز ہو تو وہ کیا کرے ؟
باب: اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے کام کاج میں مصروف تھا کہ تکبیر ہوئی اور نماز کے لیے نکل کھڑا ہوا
باب: کوئی شخص صرف یہ بتلانے کے لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کیوں کر پڑھا کرتے تھے اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے تو کیسا ہے ؟
باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور ( عملی طور پر بھی ) فضیلت والا ہو
باب: جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر امام کے بازو میں کھڑا ہو
باب: ایک شخص نے امامت شروع کر دی پھر پہلا امام آ گیا اب پہلا شخص ( مقتدیوں میں ملنے کے لیے ) پیچھے سرک گیا یا نہیں سرکا ، بہرحال اس کی نماز جائز ہو گی
باب: اس بارے میں کہ اگر جماعت کے سب لوگ قرآت میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر والا کرے
باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا اور انہیں ( ان کی فرمائش پر ) نماز پڑھائی ( تو یہ جائز ہو گا )
باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں
باب: امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں ؟
باب: ( رکوع یا سجدہ میں ) امام سے پہلے سر اٹھانے والے کا گناہ کتنا ہے ؟
باب: غلام کی اور آزاد کئے ہوئے غلام کی امامت کا بیان
باب: اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں
باب: باغی اور بدعتی کی امامت کا بیان
باب: جب صرف دو ہی نمازی ہوں تو مقتدی امام کے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو
باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اسے پھر دائیں طرف کر لے تو دونوں میں سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی
باب: نماز شروع کرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو ، پھر کچھ لوگ آ جائیں اور وہ ان کی امامت کرنے لگے ( تو کیا حکم ہے )
باب: اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ کیسا ہے ؟
باب: امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے ( مختصر سورتیں پڑھے ) اور رکوع اور سجود پورے پورے ادا کرے
باب: جب اکیلا نماز پڑھے تو جتنی چاہے طویل کر سکتا ہے
باب: اس کے بارے میں جس نے امام سے نماز کے طویل ہو جانے کی شکایت کی
باب: نماز مختصر اور پوری پڑھنا ( یعنی رکوع و سجود اچھی طرح کرنا )
باب: جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دیا
باب: ایک شخص نماز پڑھ کو دوسرے لوگوں کی امامت کرے
باب: باب اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے
باب: ایک شخص امام کی اقتداء کرے اور لوگ اس کی اقتداء کریں ( تو کیسا ہے ؟ )
باب: اس بارے میں کہ اگر امام کو شک ہو جائے تو کیا مقتدیوں کی بات پر عمل کر سکتا ہے ؟
باب: جب امام نماز میں رو دے ( تو کیسا ہے ؟ )
باب: تکبیر ہوتے وقت اور تکبیر کے بعد صفوں کا برابر کرنا
باب: صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا
باب: صف اول ( کے ثواب کے بیان )
باب: صف برابر کرنا نماز کا پورا کرنا ہے
باب: اس بارے میں کہ صفیں پوری نہ کرنے والوں کا گناہ
باب: صف میں کندھے سے کندھا اور قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہونا
باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اپنے پیچھے سے اسے دائیں طرف کر دے تو نماز ہو جائے گی
باب: اس بارے میں کہ عورت اکیلی ایک صف کا حکم رکھتی ہے
باب: مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان
باب: جب امام اور مقتدیوں کے درمیان کوئی دیوار حائل ہو یا پردہ ہو ( تو کچھ قباحت نہیں )
باب: رات کی نماز
باب: تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: تکبیر تحریمہ میں نماز شروع کرتے ہی برابر دونوں ہاتھوں کا ( کندھوں یا کانوں تک ) اٹھانا
باب: رفع یدین تکبیر تحریمہ کے وقت ، رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کرنا ( سنت ہے )
باب: ہاتھوں کو کہاں تک اٹھانا چاہئے
باب: ( چار رکعت نماز میں ) قعدہ اولٰی سے اٹھنے کے بعد رفع یدین کرنا
باب: نماز میں دایاں ہاتھ بائیں پر رکھنا
باب: نماز میں خشوع کا بیان
باب: اس بارے میں کہ تکبیر تحریمہ کے بعد کیا پڑھا جائے ؟
باب: ( سورج گہن کے وقت نماز )
باب: نماز میں امام کی طرف دیکھنا
باب: نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانا کیسا ہے ؟
باب: نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے ؟
باب: اگر نمازی پر کوئی حادثہ ہو یا نمازی کوئی بری چیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پر تھوک دیکھے ( تو التفات میں کوئی قباحت نہیں )
باب: امام اور مقتدی کے لیے قرآت کا واجب ہونا ، حضر اور سفر ہر حالت میں ، سری اور جہری سب نمازوں میں
باب: نماز ظہر میں قرآت کا بیان
باب: نماز عصر میں قرآت کا بیان
باب: نماز مغرب میں قرآت کا بیان
باب: نماز مغرب میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا ( چاہیے )
باب: نماز عشاء میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا
باب: نماز عشاء میں سجدہ کی سورۃ پڑھنا
باب: نماز عشاء میں قرآت کا بیان
باب: عشاء کی پہلی دو رکعات لمبی اور آخری دو رکعات مختصر کرنی چاہئیں
باب: نماز فجر میں قرآن شریف پڑھنا
باب: فجر کی نماز میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھنا
باب: ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا
باب: پچھلی دو رکعات میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھنا
باب: جس نے ظہر اور عصر میں آہستہ سے قرآت کی
باب: اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پڑھ دے کہ مقتدی سن لیں ، تو کوئی قباحت نہیں
باب: پہلی رکعت ( میں قرآت ) طویل ہونی چاہئے
باب: ( جہری نمازوں میں ) امام کا بلند آواز سے آمین کہنا
باب: آمین کہنے کی فضیلت
باب: مقتدی کا آمین بلند آواز سے کہنا
باب: جب صف تک پہنچنے سے پہلے ہی کسی نے رکوع کر لیا ( تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ )
باب: رکوع کرنے کے وقت بھی تکبیر کہنا
باب: سجدے کے وقت بھی پورے طور پر تکبیر کہنا
باب: جب سجدہ کر کے کھڑا ہو تو تکبیر کہے
باب: اس بارے میں کہ رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا
باب: اگر رکوع اچھی طرح اطمینان سے نہ کرے تو نماز نہ ہوگی
باب: رکوع میں پیٹھ کو برابر کرنا ( سر اونچا نیچا نہ رکھنا )
باب: رکوع پوری طرح کرنے کی اور اس پر اعتدال و طمانیت کی حد
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس شخص کو نماز دوبارہ پڑھنے کا حکم دینا جس نے رکوع پوری طرح نہیں کیا تھا
باب: رکوع میں دعا کا بیان
باب: امام اور مقتدی رکوع سے سر اٹھانے پر کیا کہیں ؟
باب: «اللهم ربنا لك الحمد» پڑھنے کی فضیلت
باب: ۔ ۔ ۔
باب: رکوع سے سر اٹھانے کے بعد اطمینان سے سیدھا کھڑا ہونا
باب: سجدہ کے لیے اللہ اکبر کہتا ہوا جھکے
باب: سجدہ کی فضیلت کا بیان
باب: سجدے میں دونوں بازو کھلے اور پیٹ رانوں سے الگ رکھے
باب: سجدہ میں پاؤں کی انگلیوں کو قبلہ رخ رکھنا چاہئے
باب: جب سجدہ پوری طرح نہ کرے ( تو کیسا گناہ ہے ؟ )
باب: سات ہڈیوں پر سجدے کرنا
باب: سجدہ میں ناک بھی زمین سے لگانا
باب: سجدہ کرتے ہوئے کیچڑ میں بھی ناک زمین پر لگانا
باب: ( نماز میں ) کپڑوں میں گرہ لگانا اور باندھنا کیسا ہے اور جو شخص شرمگاہ کے کھل جانے کے خوف سے کپڑے کو جسم سے لپیٹ لے تو کیا حکم ہے ؟
باب: اس بارے میں کہ نمازی ( سجدے میں ) بالوں کو نہ سمیٹے
باب: اس بیان میں کہ نماز میں کپڑا نہ سمیٹنا چاہیے
باب: سجدہ میں تسبیح اور دعا کا بیان
باب: دونوں سجدوں کے بیچ میں ٹھہرنا
باب: اس بارے میں کہ نمازی سجدہ میں اپنے دونوں بازوؤں کو ( جانور کی طرح ) زمین پر نہ بچھائے
باب: اس شخص کے بارے میں جو شخص نماز کی طاق رکعت ( پہلی اور تیسری ) میں تھوڑی دیر بیٹھے اور پھر اٹھ جائے
باب: اس بارے میں کہ رکعت سے اٹھتے وقت زمین کا کس طرح سہارا لے
باب: جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے تو تکبیر کہے
باب: تشہد میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ
باب: اس شخص کی دلیل جو پہلے تشہد کو ( چار رکعت یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں جانتا
باب: پہلے قعدہ میں تشہد پڑھنا
باب: آخری قعدہ میں تشہد پڑھنا
باب: ( تشہد کے بعد ) سلام پھیرنے سے پہلے کی دعائیں
باب: تشہد کے بعد جو دعا اختیار کی جاتی ہے اس کا بیان اور یہ بیان کہ اس دعا کا پڑھنا کچھ واجب نہیں ہے
باب: اگر نماز میں پیشانی یا ناک سے مٹی لگ جائے تو نہ پونچھے جب تک نماز سے فارغ نہ ہو
باب: سلام پھیرنے کا بیان
باب: اس بارے میں کہ امام کے سلام پھیرتے ہی مقتدی کو بھی سلام پھیرنا چاہیے
باب: اس بارے میں کہ امام کو سلام کرنے کی ضرورت نہیں ، صرف نماز کے دو سلام کافی ہیں
باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا
باب: امام جب سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کرے
باب: سلام کے بعد امام اسی جگہ ٹھہر کر ( نفل وغیرہ ) پڑھ سکتا ہے
باب: اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کا خیال کرے اور ٹھہرے نہیں بلکہ لوگوں کی گردنیں پھلانگتا چلا جائے تو کیا ہے
باب: نماز پڑھ کر دائیں یا بائیں دونوں طرف پھر بیٹھنا یا لوٹنا درست ہے
باب: لہسن ، پیاز اور گندنے کے متعلق جو روایات آئی ہیں ان کا بیان
باب: بچوں کے وضو کرنے کا بیان
باب: عورتوں کا رات میں اور ( صبح کے وقت ) اندھیرے میں مسجدوں میں جانا
باب: لوگوں کا نماز کے بعد امام کے اٹھنے کا انتظار کرنا
باب: عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
باب: صبح کی نماز پڑھ کر عورتوں کا جلدی سے چلا جانا اور مسجد میں کم ٹھہرنا
باب: عورت مسجد جانے کے لیے اپنے خاوند سے اجازت لے
باب: عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا

کتاب جمعہ کے بیان میں
باب: جمعہ کی نماز فرض ہے
باب: جمعہ کے دن نہانے کی فضیلت اور اس بارے میں بچوں اور عورتوں پر جمعہ کی نماز کے لیے آنا فرض ہے یا نہیں ؟
باب: جمعہ کے دن نماز کے لیے خوشبو لگانا
باب: جمعہ کی نماز کو جانے کی فضیلت
باب: ۔ ۔ ۔
باب: جمعہ کی نماز کے لیے بالوں میں تیل کا استعمال
باب: جمعہ کے دن عمدہ سے عمدہ کپڑے پہنے جو اس کو مل سکے
باب: جمعہ کے دن مسواک کرنا
باب: جو شخص دوسرے کی مسواک استعمال کرے
باب: جمعہ کے دن نماز فجر میں کون سی سورۃ پڑھی جائے
باب: گاؤں اور شہر دونوں جگہ جمعہ درست ہے
باب: جو لوگ جمعہ کی نماز کے لیے نہ آئیں جیسے عورتیں بچے ، مسافر اور معذور وغیرہ ان پر غسل واجب نہیں ہے
باب: ۔ ۔ ۔
باب: اگر بارش ہو رہی ہو تو جمعہ میں حاضر ہونا واجب نہیں
باب: جمعہ کے لیے کتنی دور والوں کو آنا چاہیے اور کن لوگوں پر جمعہ واجب ہے ؟
باب: جمعہ کا وقت سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے
باب: جمعہ جب سخت گرمی میں آن پڑے
باب: جمعہ کی نماز کے لیے چلنے کا بیان
باب: جمعہ کے دن جہاں دو آدمی بیٹھے ہوئے ہوں ان کے بیچ میں نہ داخل ہو
باب: جمعہ کے دن کسی مسلمان بھائی کو اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے
باب: جمعہ کے دن اذان کا بیان
باب: جمعہ کے لیے ایک مؤذن مقرر کرنا
باب: امام منبر پر بیٹھے بیٹھے اذان سن کر اس کا جواب دے
باب: جمعہ کی اذان ختم ہونے تک امام منبر پر بیٹھا رہے
باب: جمعہ کی اذان خطبہ کے وقت دینا
باب: خطبہ منبر پر پڑھنا
باب: خطبہ کھڑے ہو کر پڑھنا
باب: امام جب خطبہ دے تو لوگ امام کی طرف رخ کریں
باب: خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا
باب: جمعہ کے دن دونوں خطبوں کے بیچ میں بیٹھنا
باب: جمعہ کے روز خطبہ کان لگا کر سننا
باب: امام خطبہ کی حالت میں کسی شخص کو جو آئے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم دے سکتا ہے
باب: جب امام خطبہ دے رہا ہو اور کوئی مسجد میں آئے تو ہلکی سی دو رکعت نماز پڑھ لے
باب: خطبہ میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا
باب: جمعہ کے خطبہ میں بارش کے لیے دعا کرنا
باب: جمعہ کے دن خطبہ کے وقت چپ رہنا
باب: جمعہ کے دن وہ گھڑی جس میں دعا قبول ہوتی ہے
باب: اگر جمعہ کی نماز میں کچھ لوگ امام کو چھوڑ کر چلے جائیں تو امام اور باقی نمازیوں کی نماز صحیح ہو جائے گی
باب: جمعہ کے بعد اور اس سے پہلے سنت پڑھنا
باب: اللہ عزوجل کا ( سورۃ الجمعہ میں ) یہ فرمانا کہ جب جمعہ کی نماز ختم ہو جائے تو اپنے کام کاج کے لیے زمین میں پھیل جاؤ اور
باب: جمعہ کی نماز کے بعد سونا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
كتاب بدء الوحى

کتاب وحی کے بیان میں

قَالَ الشَّيْخُ الْإِمَامُ الْحَافِظُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُغِيرَةِ الْبُخَارِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى آمِينَ :
الشیخ امام حافظ ابوعبداللہ محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا :
1- بَابُ كَيْفَ كَانَ بَدْءُ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی ابتداء کیسے ہوئی
وَقَوْلُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ:‏‏‏‏ ‏‏‏‏إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَى نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِنْ بَعْدِهِ‏‏‏‏:‏‏‏‏
اور اللہ عزوجل کا یہ فرمان کہ ہم نے بلاشبہ (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ کی طرف وحی کا نزول اسی طرح کیا ہے جس طرح نوح (علیہ السلام) اور ان کے بعد آنے والے تمام نبیوں کی طرف کیا تھا۔

حدیث نمبر: 1
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ ، قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ ، قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيَّ ، يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الْمِنْبَرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ "إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوْ إِلَى امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا، ‏‏‏‏‏‏فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ".
ہم کو حمیدی نے یہ حدیث بیان کی، انہوں نے کہا کہ ہم کو سفیان نے یہ حدیث بیان کی، وہ کہتے ہیں ہم کو یحییٰ بن سعید انصاری نے یہ حدیث بیان کی، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ حدیث محمد بن ابراہیم تیمی سے حاصل ہوئی۔ انہوں نے اس حدیث کو علقمہ بن وقاص لیثی سے سنا، ان کا بیان ہے کہ میں نے مسجد نبوی میں منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی زبان سے سنا، وہ فرما رہے تھے کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔ پس جس کی ہجرت (ترک وطن) دولت دنیا حاصل کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہجرت ان ہی چیزوں کے لیے ہو گی جن کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
( بَابٌ: )
باب: ( کیفیت وحی )

حدیث نمبر: 2
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَأَل رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "أَحْيَانًا يَأْتِينِي مِثْلَ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ فَيُفْصَمُ عَنِّي، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْهُ مَا قَالَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَحْيَانًا يَتَمَثَّلُ لِي الْمَلَكُ رَجُلًا فَيُكَلِّمُنِي فَأَعِي مَا يَقُولُ"، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:‏‏‏‏ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ يَنْزِلُ عَلَيْهِ الْوَحْيُ فِي الْيَوْمِ الشَّدِيدِ الْبَرْدِ فَيَفْصِمُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ جَبِينَهُ لَيَتَفَصَّدُ عَرَقًا.
ہم کو عبداللہ بن یوسف نے حدیث بیان کی، ان کو مالک نے ہشام بن عروہ کی روایت سے خبر دی، انہوں نے اپنے والد سے نقل کی، انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی آپ نے فرمایا کہ ایک شخص حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ یا رسول اللہ! آپ پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ کو گھنٹی کی سی آواز محسوس ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔ جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو میرے دل و دماغ پر اس (فرشتے) کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو جاتی ہے اور کسی وقت ایسا ہوتا ہے کہ فرشتہ بشکل انسان میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے۔ پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے سخت کڑاکے کی سردی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اور جب اس کا سلسلہ موقوف ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پسینے سے شرابور تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
( بَابٌ: )
باب: ( وحی کی ابتداء )

حدیث نمبر: 3
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ "أَوَّلُ مَا بُدِئَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْوَحْيِ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ فِي النَّوْمِ، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ لَا يَرَى رُؤْيَا إِلَّا جَاءَتْ مِثْلَ فَلَقِ الصُّبْحِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ حُبِّبَ إِلَيْهِ الْخَلَاءُ وَكَانَ يَخْلُو بِغَارِ حِرَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏فَيَتَحَنَّثُ فِيهِ وَهُوَ التَّعَبُّدُ اللَّيَالِيَ ذَوَاتِ الْعَدَدِ قَبْلَ أَنْ يَنْزِعَ إِلَى أَهْلِهِ وَيَتَزَوَّدُ لِذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى خَدِيجَةَ فَيَتَزَوَّدُ لِمِثْلِهَا حَتَّى جَاءَهُ الْحَقُّ وَهُوَ فِي غَارِ حِرَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏فَجَاءَهُ الْمَلَكُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اقْرَأْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَا أَنَا بِقَارِئٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَأَخَذَنِي فَغَطَّنِي حَتَّى بَلَغَ مِنِّي الْجَهْدَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَرْسَلَنِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اقْرَأْ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ مَا أَنَا بِقَارِئٍ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخَذَنِي فَغَطَّنِي الثَّانِيَةَ حَتَّى بَلَغَ مِنِّي الْجَهْدَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَرْسَلَنِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اقْرَأْ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ مَا أَنَا بِقَارِئٍ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخَذَنِي فَغَطَّنِي الثَّالِثَةَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَرْسَلَنِي فَقَالَ:‏‏‏‏ "اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ‏‏‏‏ 1 ‏‏‏‏ خَلَقَ الإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ ‏‏‏‏ 2 ‏‏‏‏ اقْرَأْ وَرَبُّكَ الأَكْرَمُ ‏‏‏‏ 3 ‏‏‏‏"سورة العلق آية 1-3، ‏‏‏‏‏‏فَرَجَعَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْجُفُ فُؤَادُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَدَخَلَ عَلَى خَدِيجَةَ بِنْتِ خُوَيْلِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ زَمِّلُونِي زَمِّلُونِي، ‏‏‏‏‏‏فَزَمَّلُوهُ حَتَّى ذَهَبَ عَنْهُ الرَّوْعُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لِخَدِيجَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَخْبَرَهَا الْخَبَرَ:‏‏‏‏ لَقَدْ خَشِيتُ عَلَى نَفْسِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ خَدِيجَةُ:‏‏‏‏ كَلَّا وَاللَّهِ مَا يُخْزِيكَ اللَّهُ أَبَدًا، ‏‏‏‏‏‏إِنَّكَ لَتَصِلُ الرَّحِمَ، ‏‏‏‏‏‏وَتَحْمِلُ الْكَلَّ، ‏‏‏‏‏‏وَتَكْسِبُ الْمَعْدُومَ، ‏‏‏‏‏‏وَتَقْرِي الضَّيْفَ، ‏‏‏‏‏‏وَتُعِينُ عَلَى نَوَائِبِ الْحَقِّ، ‏‏‏‏‏‏فَانْطَلَقَتْ بِهِ خَدِيجَةُ حَتَّى أَتَتْ بِهِ وَرَقَةَ بْنَ نَوْفَلِ بْنِ أَسَدِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى ابْنَ عَمِّ خَدِيجَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ امْرَأً تَنَصَّرَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ يَكْتُبُ الْكِتَابَ الْعِبْرَانِيَّ، ‏‏‏‏‏‏فَيَكْتُبُ مِنَ الْإِنْجِيلِ بِالْعِبْرَانِيَّةِ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَكْتُبَ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ شَيْخًا كَبِيرًا قَدْ عَمِيَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ لَهُ خَدِيجَةُ:‏‏‏‏ يَا ابْنَ عَمِّ، ‏‏‏‏‏‏اسْمَعْ مِنَ ابْنِ أَخِيكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ وَرَقَةُ:‏‏‏‏ يَا ابْنَ أَخِي، ‏‏‏‏‏‏مَاذَا تَرَى، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَبَرَ مَا رَأَى، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ وَرَقَةُ:‏‏‏‏ هَذَا النَّامُوسُ الَّذِي نَزَّلَ اللَّهُ عَلَى مُوسَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَا لَيْتَنِي فِيهَا جَذَعًا، ‏‏‏‏‏‏لَيْتَنِي أَكُونُ حَيًّا إِذْ يُخْرِجُكَ قَوْمُكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَوَمُخْرِجِيَّ هُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَأْتِ رَجُلٌ قَطُّ بِمِثْلِ مَا جِئْتَ بِهِ إِلَّا عُودِيَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ يُدْرِكْنِي يَوْمُكَ أَنْصُرْكَ نَصْرًا مُؤَزَّرًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ يَنْشَبْ وَرَقَةُ أَنْ تُوُفِّيَ وَفَتَرَ الْوَحْيُ".
ہم کو یحییٰ بن بکیر نے یہ حدیث بیان کی، وہ کہتے ہیں کہ اس حدیث کی ہم کو لیث نے خبر دی، لیث عقیل سے روایت کرتے ہیں۔ عقیل ابن شہاب سے، وہ عروہ بن زبیر سے، وہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا ابتدائی دور اچھے سچے پاکیزہ خوابوں سے شروع ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں جو کچھ دیکھتے وہ صبح کی روشنی کی طرح صحیح اور سچا ثابت ہوتا۔ پھر من جانب قدرت آپ صلی اللہ علیہ وسلم تنہائی پسند ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غار حرا میں خلوت نشینی اختیار فرمائی اور کئی کئی دن اور رات وہاں مسلسل عبادت اور یاد الٰہی و ذکر و فکر میں مشغول رہتے۔ جب تک گھر آنے کو دل نہ چاہتا توشہ ہمراہ لیے ہوئے وہاں رہتے۔ توشہ ختم ہونے پر ہی اہلیہ محترمہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لاتے اور کچھ توشہ ہمراہ لے کر پھر وہاں جا کر خلوت گزیں ہو جاتے، یہی طریقہ جاری رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حق منکشف ہو گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا ہی میں قیام پذیر تھے کہ اچانک جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور کہنے لگے کہ اے محمد! پڑھو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ میں پڑھنا نہیں جانتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ فرشتے نے مجھے پکڑ کر اتنے زور سے بھینچا کہ میری طاقت جواب دے گئی، پھر مجھے چھوڑ کر کہا کہ پڑھو، میں نے پھر وہی جواب دیا کہ میں پڑھا ہوا نہیں ہوں۔ اس فرشتے نے مجھ کو نہایت ہی زور سے بھینچا کہ مجھ کو سخت تکلیف محسوس ہوئی، پھر اس نے کہا کہ پڑھ! میں نے کہا کہ میں پڑھا ہوا نہیں ہوں۔ فرشتے نے تیسری بار مجھ کو پکڑا اور تیسری مرتبہ پھر مجھ کو بھینچا پھر مجھے چھوڑ دیا اور کہنے لگا کہ پڑھو اپنے رب کے نام کی مدد سے جس نے پیدا کیا اور انسان کو خون کی پھٹکی سے بنایا، پڑھو اور آپ کا رب بہت ہی مہربانیاں کرنے والا ہے۔ پس یہی آیتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جبرائیل علیہ السلام سے سن کر اس حال میں غار حرا سے واپس ہوئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل اس انوکھے واقعہ سے کانپ رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خدیجہ کے ہاں تشریف لائے اور فرمایا کہ مجھے کمبل اڑھا دو، مجھے کمبل اڑھا دو۔ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کمبل اڑھا دیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ڈر جاتا رہا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زوجہ محترمہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو تفصیل کے ساتھ یہ واقعہ سنایا اور فرمانے لگے کہ مجھ کو اب اپنی جان کا خوف ہو گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈھارس بندھائی اور کہا کہ آپ کا خیال صحیح نہیں ہے۔ اللہ کی قسم! آپ کو اللہ کبھی رسوا نہیں کرے گا، آپ تو اخلاق فاضلہ کے مالک ہیں، آپ تو کنبہ پرور ہیں، بے کسوں کا بوجھ اپنے سر پر رکھ لیتے ہیں، مفلسوں کے لیے آپ کماتے ہیں، مہمان نوازی میں آپ بےمثال ہیں اور مشکل وقت میں آپ امر حق کا ساتھ دیتے ہیں۔ ایسے اوصاف حسنہ والا انسان یوں بے وقت ذلت و خواری کی موت نہیں پا سکتا۔ پھر مزید تسلی کے لیے خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں، جو ان کے چچا زاد بھائی تھے اور زمانہ جاہلیت میں نصرانی مذہب اختیار کر چکے تھے اور عبرانی زبان کے کاتب تھے، چنانچہ انجیل کو بھی حسب منشائے خداوندی عبرانی زبان میں لکھا کرتے تھے۔ (انجیل سریانی زبان میں نازل ہوئی تھی پھر اس کا ترجمہ عبرانی زبان میں ہوا۔ ورقہ اسی کو لکھتے تھے) وہ بہت بوڑھے ہو گئے تھے یہاں تک کہ ان کی بینائی بھی رخصت ہو چکی تھی۔ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے ان کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات بیان کیے اور کہا کہ اے چچا زاد بھائی! اپنے بھتیجے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کی زبانی ذرا ان کی کیفیت سن لیجیئے وہ بولے کہ بھتیجے آپ نے جو کچھ دیکھا ہے، اس کی تفصیل سناؤ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے از اول تا آخر پورا واقعہ سنایا، جسے سن کر ورقہ بے اختیار ہو کر بول اٹھے کہ یہ تو وہی ناموس(معزز راز دان فرشتہ) ہے جسے اللہ نے موسیٰ علیہ السلام پر وحی دے کر بھیجا تھا۔ کاش، میں آپ کے اس عہد نبوت کے شروع ہونے پر جوان عمر ہوتا۔ کاش میں اس وقت تک زندہ رہتا جب کہ آپ کی قوم آپ کو اس شہر سے نکال دے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر تعجب سے پوچھا کہ کیا وہ لوگ مجھ کو نکال دیں گے؟ (حالانکہ میں تو ان میں صادق و امین و مقبول ہوں) ورقہ بولا ہاں یہ سب کچھ سچ ہے۔ مگر جو شخص بھی آپ کی طرح امر حق لے کر آیا لوگ اس کے دشمن ہی ہو گئے ہیں۔ اگر مجھے آپ کی نبوت کا وہ زمانہ مل جائے تو میں آپ کی پوری پوری مدد کروں گا۔ مگر ورقہ کچھ دنوں کے بعد انتقال کر گئے۔ پھر کچھ عرصہ تک وحی کی آمد موقوف رہی۔

حدیث نمبر: 4
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيَّ ، قَالَ وَهُوَ يُحَدِّثُ عَنْ فَتْرَةِ الْوَحْيِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ فِي حَدِيثِهِ:‏‏‏‏ بَيْنَا أَنَا أَمْشِي إِذْ سَمِعْتُ صَوْتًا مِنَ السَّمَاءِ فَرَفَعْتُ بَصَرِي، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا الْمَلَكُ الَّذِي جَاءَنِي بِحِرَاءٍ جَالِسٌ عَلَى كُرْسِيٍّ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، ‏‏‏‏‏‏فَرُعِبْتُ مِنْهُ فَرَجَعْتُ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ زَمِّلُونِي، ‏‏‏‏‏‏فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى:‏‏‏‏ "يَأَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ ‏‏‏‏ 1 ‏‏‏‏ قُمْ فَأَنْذِرْ ‏‏‏‏ 2 ‏‏‏‏"سورة المدثر آية 1-2، ‏‏‏‏‏‏فَحَمِيَ الْوَحْيُ وَتَتَابَعَ، ‏‏‏‏‏‏تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، وَأَبُو صَالِحٍ ، وَتَابَعَهُ هِلَالُ بْنُ رَدَّادٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، وَقَالَ يُونُسُ ، وَمَعْمَرٌ بَوَادِرُهُ.
ابن شہاب کہتے ہیں مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کے رک جانے کے زمانے کے حالات بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ایک روز میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک میں نے آسمان کی طرف ایک آواز سنی اور میں نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا وہ آسمان و زمین کے بیچ میں ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں اس سے ڈر گیا اور گھر آنے پر میں نے پھر کمبل اوڑھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس وقت اللہ پاک کی طرف سے یہ آیات نازل ہوئیں۔ اے لحاف اوڑھ کر لیٹنے والے! اٹھ کھڑا ہو اور لوگوں کو عذاب الٰہی سے ڈرا اور اپنے رب کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھ اور گندگی سے دور رہ۔ اس کے بعد وحی تیزی کے ساتھ پے در پے آنے لگی۔ اس حدیث کو یحییٰ بن بکیر کے علاوہ لیث بن سعد سے عبداللہ بن یوسف اور ابوصالح نے بھی روایت کیا ہے۔ اور عقیل کے علاوہ زہری سے ہلال بن رواد نے بھی روایت کیا ہے۔ یونس اور معمر نے اپنی روایت میں لفظ «فواده» کی جگہ «بوادره» نقل کیا ہے۔
 
Top