ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 509
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
صحیح فہم اور عمل سے خالی زبانی علم بھی جہالت ہے
━════﷽════━
━════﷽════━
زیاد بن لبید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ: ایک مرتبہ نبی اکرم ﷺ نے کسی واقعے کا ذکر کیا اور فرمایا: ’’ذاكَ عِنْدَ أَوَانِ ذَهَابِ الْعِلْمِ‘‘، یہ معاملہ علم چلے جانے کے وقت ہو گا.
میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ’’وَكَيْفَ يَذْهَبُ الْعِلْمُ، وَنَحْنُ نَقْرَأُ الْقُرْآنَ، وَنُقْرِئُهُ أَبْنَاءَنَا، وَيُقْرِئُهُ أَبْنَاؤُنَا أَبْنَاءَهُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ؟‘‘، علم کیسے اٹھ جائے گا جب کہ ہم قرآن پڑھتے ہیں، اپنے بیٹوں کو پڑھاتے ہیں اور ہمارے بیٹے اپنے بیٹوں کو پڑھائیں گے؟ قیامت تک (اسی طرح سلسلہ جاری رہے گا).
نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ زِيَادُ إِنْ كُنْتُ لَأَرَاكَ مِنْ أَفْقَهِ رَجُلٍ بِالْمَدِينَةِ، أَوَلَيْسَ هَذِهِ الْيَهُودُ، وَالنَّصَارَى، يَقْرَءُونَ التَّوْرَاةَ، وَالْإِنْجِيلَ لَا يَعْمَلُونَ بِشَيْءٍ مِمَّا فِيهِمَا؟‘‘، زیاد! تیری ماں تجھے گم پائے، میں تو تجھے مدینے میں سب سے زیادہ سمجھدار آدمی خیال کرتا تھا. کیا یہ یہودی اور عیسائی تورات اور انجیل نہیں پڑھتے؟ لیکن وہ ان میں موجود کسی حکم پر عمل نہیں کرتے.
[سنن ابن ماجہ: ٤٠٤٨، مسند أحمد: ۱۷٤۷۳، وصححہ الألبانی]
فوائد:
- صحابہ کرام علم کا لفظ صرف قرآن وحدیث کے لیے ہی بولتے اور سمجھتے تھے، باقی علوم کی حیثیت فنون کی ہے جن کا مقصد مادی ضروریات کو پورا کرنا یا مادی آسائشیں حاصل کرنا ہے.
- اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عمل سے خالی صرف زبانی علم در اصل جہالت ہی کی ایک قبیح اور خطرناک قسم ہے، شرعیت اسلامیہ میں اس کی بڑی مذمت وارد ہوئی ہے، یہود ونصاری کی تباہی وگمراہی کی ایک بڑی وجہ یہی رہی ہے، ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ﴾.
- اور یہ بھی معلوم ہوا کہ قرآن کریم کا علم؛ صرف الفاظ پڑھنے، یا حفظ کرنے کا نام نہیں‘ بلکہ اس کو صحیح طور پر سمجھنے کے ساتھ عمل کرنے اور اس کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے کا نام ہے.
•┈┈•┈┈•⊰⊙⊱•┈┈•┈┈•