• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صدقہ فطر کا فرض ہونا

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
ورأى أبو العالية وعطاء وابن سيرين صدقة الفطر فريضة
ابو العالیہ ‘ عطاء اور ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہم نے بھی صدقہ فطر کو فرض سمجھا ہے۔


حدیث نمبر: 1503
حدثنا يحيى بن محمد بن السكن،‏‏‏‏ حدثنا محمد بن جهضم،‏‏‏‏ حدثنا إسماعيل بن جعفر،‏‏‏‏ عن عمر بن نافع،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال فرض رسول الله صلى الله عليه وسلم زكاة الفطر صاعا من تمر،‏‏‏‏ أو صاعا من شعير على العبد والحر،‏‏‏‏ والذكر والأنثى،‏‏‏‏ والصغير والكبير من المسلمين،‏‏‏‏ وأمر بها أن تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة‏.‏

ہم سے یحیٰی بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے باپ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطر کی زکوٰۃ (صدقہ فطر) ایک صاع کھجوریا ایک صاع جو فرض قرار دی تھی۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر۔ آپ کا حکم یہ تھا کہ نماز (عید) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے۔


صحیح بخاری
کتاب الزکوٰۃ
 
Top