• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طارق بن زیادؒ کی وفات کیسے ہوئی ؟

Rashid Yaqoob Salafi

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 12، 2011
پیغامات
140
ری ایکشن اسکور
509
پوائنٹ
114
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
میں جاننا چاہتا ہوں کہ طارق بن زیادؒ کی وفات کیسے ہوئی ، کوئی ساتھی اس بارے میں تاریخی روایات سے آگاہ کرے۔
جزاکم اللہ خیرا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
طارق بن زیاد رحمہ اللہ کی موت کے بارے میں صحیح روایت تو نہیں ملتی البتہ کچھ قرائن و شواہد ہیں جن سے کچھ اندازہ لگایا جا سکتا ہے
جن کے مطابق طارق بن زیاد کی موت 102 ھجری میں دمشق میں ہوئی اور ایک روایت کے مطابق 98 ھجری میں ہوئی لیکن معروف 102 ھجری ہی ہے
اور ایک قول کے مطابق اموی خلیفہ سلیمان بن عبد الملک کے انتقام کا شکار جو معروف قائدین ہوئے ان میں ایک معرو ف نام طارق بن زیاد رحمہ اللہ کا بھی ہے لیکن یہ صرف ایک گمان ہے گو اس گمان کو تقویت اس طرح ملتی ہے کہ سلیمان کے دور حکومت کے بعد طارق بن زیاد رحمہ اللہ کا کوئی ذکر کہیں ملتا اور یہ اپنے اقا موسی بن نصیر رحمہ اللہ کے ساتھ ہی خلیفہ سلیمان کے انتقام کا نشانہ بنتے ہیں
البتہ ایک غیر معروف روایت کے مطابق ان کی موت مصر میں ہوئی
لیکن یہ سب گمان ہی گمان ہیں
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
طارق بن زیاد رحمہ اللہ کی موت کے بارے میں صحیح روایت تو نہیں ملتی البتہ کچھ قرائن و شواہد ہیں جن سے کچھ اندازہ لگایا جا سکتا ہے
جن کے مطابق طارق بن زیاد کی موت 102 ھجری میں دمشق میں ہوئی اور ایک روایت کے مطابق 98 ھجری میں ہوئی لیکن معروف 102 ھجری ہی ہے
اور ایک قول کے مطابق اموی خلیفہ سلیمان بن عبد الملک کے انتقام کا شکار جو معروف قائدین ہوئے ان میں ایک معرو ف نام طارق بن زیاد رحمہ اللہ کا بھی ہے لیکن یہ صرف ایک گمان ہے گو اس گمان کو تقویت اس طرح ملتی ہے کہ سلیمان کے دور حکومت کے بعد طارق بن زیاد رحمہ اللہ کا کوئی ذکر کہیں ملتا اور یہ اپنے اقا موسی بن نصیر رحمہ اللہ کے ساتھ ہی خلیفہ سلیمان کے انتقام کا نشانہ بنتے ہیں
البتہ ایک غیر معروف روایت کے مطابق ان کی موت مصر میں ہوئی
لیکن یہ سب گمان ہی گمان ہیں
جزاک اللہ خیر محترم جناب
 
Top