• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبادت ہے کیا؟

6sman

مبتدی
شمولیت
دسمبر 28، 2014
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
3
کیا عبادت مخصوص رسوم و مناسک کا نام ہے، جیسے سجدہ،۔ یا داخلی کیفیتات کا، جیسے خوف و رجا؟ اور اس میں شرک کب واقع ہوتا ہے؟
شکریہ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
في ( القول المفيد شرح كتاب التوحيد ) للشيخ ابن عثيمين : " وسئل فضيلته: عن مفهوم العبادة؟
فأجاب بقوله : العبادة لها مفهوم عام، ومفهوم خاص.
فالمفهوم العام : هي " التذلل لله محبة وتعظيما بفعل أوامره، واجتناب نواهيه على الوجه الذي جاءت به شرائعه ".
والمفهوم الخاص : يعني تفصيلها. قال فيه شيخ الإسلام ابن تيمية : هي " اسم جامع لكل ما يحبه الله ويرضاه من الأقوال، والأعمال الظاهرة والباطنة كالخوف، والخشية، والتوكل، والصلاة، والزكاة، والصيام، وغير ذلك من شرائع الإسلام " .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عبادت کا کیا مفہوم و مطلب ہے ؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
لفظ ’‘عبادت ’‘ کے دو مفہوم ہیں ،ایک عام ،اور ایک خاص۔
عبادت کا عام مفہوم تو یہ ہے کہ
’‘ اللہ کےلئے ،اس کی محبت اور تعظیم کے جذبہ سے تذلل یعنی عاجزی اور پستی کا اظہار و اقرار ،شریعت میں وارد۔ اس کے احکام کو مان کر ،اوراس کے منع کردہ امور کو ترک کرکے ۔۔
اور عبادت کا خاص مفہوم یہ ہے،جو شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ نے بیان کیا ہے ؛
عبادت ،ایک اسم جامع ہے ،جو ہر اس چیز کو شامل ہے جسے اللہ عزوجل پسند کرتا ہے اور اس کام سے راضی ہوتا ہے ،خواہ اقوال ہوں یا افعال ظاہری و باطنی ،جیسے خوف ،خشیت ،توکل ،نماز ،روزہ،زکاۃ ،اور دیگر شرعی عبادات ۔۔۔۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اور عبادت کا مفہوم سمجھ لینے کے بعد شرک کی حقیقت سمجھنا آسان ہے ۔
الشرك في الشرع فهو : اتخاذ الشريك أو الند مع الله جل وعلا في الربوبية أو في العبادة أو في الأسماء والصفات .
والند هو : النظير والمثيل . ولذا نهى الله تعالى عن اتخاذ الأنداد وذم الذين يتخذونها من دون الله في آيات كثيرة من القرآن فقال تعالى : ( فَلا تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَنْدَاداً وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ ) البقرة / 22 .
اللہ عزوجل کی ربوبیت ،یا اس کی عبادت ظاہری و باطنی ،یا اس کے اسماء و صفات میں کسی کو اس کا شریک سمجھنا ،شرک ہے ۔
 
Top