• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبداللہ ابن عمر کی اثار اور ابو ہریرۃ کی اثار کے متعلق

شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
السلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
شیخ کفایت اللہ بھائی کیسے ہیں امید ہے ٹھیک ہونگے،
اللہ آپکے علم اور عمل میں اضافہ فرمائیں اور آپکے کاوش کو قبول فرمائے آمین۔


38452- حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : لَتُؤْخَذَنَّ الْمَرْأَةُ فَلْيُبْقَرَنَّ بَطْنُهَا ، ثُمَّ لَيُؤْخَذَنَّ مَا فِي الرَّحِمِ فَلْيُنْبَذَنَّ مَخَافَةَ الْوَلَدِ.


شیخ اس آثار کی سند صحیح ہے؟ اگر اس اثار کی سند صحیح ہے تو کیا اس آثار کا مطلب دور جدید میں جو یہ عورتیں فئملی پلانینگ کر کہ بچا والی جگا نکلوا دیتے ہیں وہ مراد ہے؟ جو آجکل آپریشن کر کے کروا رہے ہیں وہ بھی چیر پھاڑ کروا کے آپریشن کرواتے ہیں۔ اور یہ آثار مصنف ابن ابی شیبہ کے کتاب الفتن میں ہے، اس پے بھی روشنی ڈالیں۔ اور دوسری آثار جو عبداللہ ابن عمر کے متلق ہے جو یہ ہے:


38387- حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : كُنْتُ آخِذًا بِلِجَامِ دَابَّةِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو ، فَقَالَ : كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا هَدَمْتُمَ الْبَيْتَ ، فَلَمْ تَدَعُوا حَجَرًا عَلَى حَجَرٍ ، قَالُوا : وَنَحْنُ عَلَى الإِسْلاَم ؟ قَالَ : وَأَنْتُمْ عَلَى الإِسْلاَم ، قلت : ثُمَّ مَاذَا ؟ قَالَ : ثُمَّ يُبْنَى أَحْسَنَ مَا كَانَ ، فَإِذَا رَأَيْت مَكَّةَ قَدْ بُعجَتْ كَظَائِمَ , وَرَأَيْت الْبِنَاءَ يَعْلُو رُؤُوسَ الْجِبَالِ فَاعْلَمْ ، أَنَّ الأَمْرَ قَدْ أَظَلَّك


شیخ اس آثار کی سند بھی بتائیں کہ صحیح ہے؟ اگر صحیح ہے تو کیا آج جو سعودی عرب میں کعبہ میں امارتوں پے کام ہو رہا ہے اور ترقیاتی کام ہو رہا ہے تو کیا یہ فتنہ کی نشانیاں نہیں؟ اور کیا یہ اونچے اونچے امارتیں بنانا صحیح ہے؟ اس پے بھی کچھ صحیح طرح سے ر وشنی ڈالیے۔

جزاک اللہ خیر۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
امام ابن أبي شيبة رحمه الله (المتوفى235)نے کہا:
حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : لَتُؤْخَذَنَّ الْمَرْأَةُ فَلْيُبْقَرَنَّ بَطْنُهَا ، ثُمَّ لَيُؤْخَذَنَّ مَا فِي الرَّحِمِ فَلْيُنْبَذَنَّ مَخَافَةَ الْوَلَدِ.[مصنف ابن أبي شيبة. سلفية: 15/ 71]

ضعیف ہے ۔ سند میں عمیربن اسحاق ہے اوریہ ضعیف راوی ہے۔۔

حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
عمير بن إسحاق ضعيف [مختصر زوائد مسند البزار 2/ 11]

امام ابن أبي شيبة رحمه الله (المتوفى235)نے کہا:
حدثنا غندر ، عن شعبة ، عن يعلى بن عطاء ، عن أبيه ، قال : كنت آخذا بلجام دابة عبد الله بن عمرو ، فقال : كيف أنتم إذا هدمتم البيت ، فلم تدعوا حجرا على حجر ، قالوا : ونحن على الإسلام ؟ قال : وأنتم على الإسلام ، قلت : ثم ماذا ؟ قال : ثم يبنى أحسن ما كان ، فإذا رأيت مكة قد بعجت كظائم , ورأيت البناء يعلو رؤوس الجبال فاعلم ، أن الأمر قد أظلك.[مصنف ابن أبي شيبة: 15/ 48]

سند ضعیف ہے ”عطا العامری “ مجہول ہے۔
 
Top