محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
ترجمہ: بے شک جنہیں تم الله کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری طرح کے بندے ہیں پھر انہیں پکار کر دیکھو پھر چاہے کہ وہ تمہاری پکار کو قبول کریں اگر تم سچے ہو
(سورۃ الاعراف،آیت 194)
غیب میں اللہ کے علاوہ کسی اور کو مدد کے لئے پکارنا خالصتاََ شرک ہے۔ چاہے وہ یا رسول اللہ مدد ، یا علی مدد یا غوث پاک مدد پکارے یا کسی اور سے حاجتیں طلب کرے۔۔۔
ھمیشہ یہ بات ذھن میں رکھیں کہ شیطان کبھی آپ سے یہ نہیں کہے گا کہ وہ قرآن یا تعلیم محمد ﷺ سے مخالف کوئی عقیدہ بیان کر رھا ھے وہ آپ کو ھر ممکن یہ باور کرانے کی کوشش کرے گا کہ اللہ مرکز کائنات ھے حقیقی وارث و مدد گار اور مشکل کشاء وھی ھے ان کا بھی اور ھمارا بھی یہ جو ھم ان سے اولاد ، رزق ، بیماری سے شفا اور مصیبت سے نجات مانگتے ھیں یہ بطور وسیلہ ھے کیونکہ اللہ خود آکر کسی کی مدد نہیں کرتا اسنے اپنے اور ھمارے درمیان وسیلے قرار دیۓ ھیں اور اس کے بناۓ ھوۓ وسیلوں سے اپنی حاجات کو طلب کرنا شرک نہیں ھے اسکا یہ بیان سراسر دھوکہ ھے بے شک اللہ وسیلوں سے ھماری مدد کرتا ھے اور اسکے خلق کیے ھوۓ وسیلوں میں انسان ، جن ، فرشتے ، جانور ، سورج ، چاند ، پھل ، پھول پودے دریا ، پہاڑ وغیرہ وغیرہ سب شامل ھیں جن سے ھم ضرورت پڑنے پر مدد لیتے ھین مگر ھم اسکے وسیلوں کو استعمال کرتے ھیں ان وسیلوں سے اپنی حاجت کو طلب نہیں کرتے کیونکہ اللہ کے سوا کسی اور سے حاجات کو طلب کرنا محمد و آل محمد علیھم السلام کی تعلیم ھرگز نہیں ۔