• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عرب علماء کی بعض لطیف باتیں

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عرب علماء کی بعض لطیف باتیں


امام شعبی کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی ھے جو لنگڑی نکلی ھے ، تو کیا میں اس کو واپس کر سکتا ھوں ؟

آپ نے فرمایا کہ اگر تو اس کے ساتھ ریس لگانا چاھتا ھے تو پھر بےشک واپس کر دے -

امام شعبی سے ایک آدمی نے پوچھا کہ کیا احرام والا شخص اپنے بدن کو خارش کر سکتا ھے ؟

آپ نے فرمایا کہ ھاں بالکل کر سکتا ھے - سوالی نے پوچھا کہ کس حد تک کر سکتا ھے؟ امام شعبی نے فرمایا کہ جب تک اس کی ھڈیاں نظر آنا شروع ھو جائیں -

امام شعبی سے سوال کیا گیا کہ داڑھی پر مسح کیسے کرنا چاہیے؟

آپ نے جواب دیا کہ انگلیوں سے خلال کرنا چاھئے ،

اس پر اس نے کہا کہ اس میں شک رھتا ھے کہ شاید ٹھیک طریقے سے گیلی نہ ھوئی ھو ؟

اس پر آپ نے فرمایا کہ ایسی صورت میں داڑھی کو ابتدائی رات میں ھی بھگو دینا چاہئے -

امام ابوحنیفہ کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ جب نہر میں نہایا جائے تو منہ قبلے کی طرف کرنا چاھئے یا دوسری طرف ؟

آپ نے فرمایا کہ بہتر ھے منہ کپڑوں کی طرف رکھنا چاھئے تا کہ کوئی چرا کر نہ لے جائے -

ایک طالب علم شیخ ناصر الدین الالبانی کے ساتھ ان کی کار میں بیٹھ گیا - شیخ گاڑی بہت تیر چلاتے تھے ، تھوڑی دیر بعد طالبِ علم نے گھبرا کر کہا کہ شیخ اسپیڈ کم.کریں شیخ بن باز کا فتوی ھے کہ زیادہ اسپیڈ " القاء بالنفس الی التھلکہ" یعنی جان کو ھلاکت میں ڈالنے کے ضمن میں آتا ھے - اس پر شیخ البانی نے ھنس کر کہا کہ یہ فتوی اس شخص کا ھے جس کو ڈرائیونگ کے ذوق کا تجربہ نہیں، طالب علم نے کہا کہ یہ بات بن باز کو بتا دوں ؟ آپ نے فرمایا کہ بالکل بتا دو ، جب بن باز کو بتایا گیا تو انہوں نے ھنس کر کہا کہ ان سے کہہ دینا کہ یہ فتوی اس کا ھے جس کو ابھی دیت دینے کا کوئی تجربہ نہیں ـ

( ترجمۃ السدحان للشیخ بن باز )

شیخ ابن عثیمین اور بن باز ایک مجلس میں اکٹھے تھے کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ اس کا ایک دوست کہتا ھے کہ وہ ایک آلہ ایجاد کرنا چاھتا ھے جو نماز میں غلطی پر ٹوک دے گا ، تو کیا ایسا آلہ بنانا جائز ھے ؟

اس پر بن باز تو خاموش رھے مگر شیخ صالح بن عثیمین ھنس پڑے اور اس کو بولا کہ اپنے دوست سے پوچھو کہ وہ آلہ غلطی پر سبحان اللہ کہے گا یا تالی بجائے گا ؟

ابن عثیمین سے ایک شخص نے پوچھا کہ بندہ جب دعا کر لے تو کیا کرے ؟

شیخ نے جواب دیا کہ ہاتھ نیچے کر لے .
.
ایک شخص نے شیخ ابن عثیمین سے پوچھا کہ اگر کیسٹ میں قرآن سنا جائے تو کیا سجدے والی آیت پر سجدہ کرنا چاہئے؟

آپ نے فرمایا کہ ھاں لیکن اس شرط پر کہ کیسٹ بھی سجدہ کرے -

شیخ ابن عثیمین نکاح کے موضوع پر درس دے رھے تھے ، درس کے بعد ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر میں شادی کرتا ھوں اور بعد میں پتہ چلتا ھے کہ میری بیوی کے دانت نہیں ھیں تو کیا نکاح فسخ کرنے کے لئے یہ وجہ معقول و مناسب ھے ؟

اس پر شیخ نے جواب دیا کہ ایسی بیوی تو غنیمت ھے جس سے تجھے کاٹنے کا خدشہ نہ ھو -

ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ،قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا - وہ شیخ کو چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ، شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین - اس پر ٹیکسی ڈرائیور بولا ،ما شاء اللہ آپ نے ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ، ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں - ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ نے اس کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ، اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھلا ٹیکسی کیسے چلا سکتے ھیں ؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ، جس پر شیخ نے اس کو یقین دلا دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں -
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
كان الشيخ ابن عثيمين في مكة ذات يوم راكبا تاكسي .. والظاهر أن المشوار كان طويلا , فأراد سائق التاكسي أن يتعرف -ولم يكن يعرف الشيخ-
فقال : ما تعرفنا على الاسم الكريم يا شيخ ؟ فرد الشيخ : محمد بن صالح بن عثيمين …فرد السائق :تشرفنا , معك عبدالعزيز بن باز -- السواق يحسبه يمزح ..
هنا ضحك الشيخ , وقال له : ابن باز أعمى كيف يسوق تاكسي ؟…فرد السائق: ابن عثيمين في نجد وش اللي يجيبه هنا , تمزح معي أنت ؟ هنا ضحك الشيخ , و أفهمه أنه بالفعل ابن عثيمين

ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ،قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا - وہ شیخ کو چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ، شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین - اس پر ٹیکسی ڈرائیور بولا ،ما شاء اللہ آپ نے ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ، ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں - ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ نے اس کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ، اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھلا ٹیکسی کیسے چلا سکتے ھیں ؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ، جس پر شیخ نے اس کو یقین دلا دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں -
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
يقول أحد طلبة العلم....
من الأجوبة اللطيفة التي سمعتها عن سؤال يقول فيه صاحبه انه متزوج ويريد الزواج بالثانية بنية اعفاف فتاة فقال له الشيخ ابن عثيمين اعط المال لشاب فقير يتزوجها وتأخذ اجر الاثنين
ایک سائل نے شیخ سے سوال کیا کہ :
ایک شادی شدہ آدمی دوسری شادی کرنا چاہتا ہے ، اس کی نیت یہ ہے کہ جس لڑکی سے وہ شادی کرنا چاہتا ہے وہ برائی سے محفوظ رہے
تو شیخ ابن عثیمین نے جواب میں فرمایا کہ :
اس آدمی کو چاہیئے کہ کسی غریب نوجوان کو اپنا مال دے دے تاکہ وہ شادی کرسکے ، اور اس مال دینے والے کو دوہرا اجر مل جائے
(یعنی لڑکی اور لڑکے دونوں کا )
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
الحكايات والأقوال الطريفة عن الشيخ عبدالعزيز بن باز والشيح الألباني رحمهما الله
كتاب الإمام ابن باز دروس ومواقف وعبر، للدكتور عبد العزيز بن محمد بن عبد الله قرأه وحث على نشره الشيخ الفوزان والشيخ عبد المحسن العباد،
جاء في الصفحة73
أن أحد طلبة العلم كان مرة راكبا مع الشيخ محمد ناصر الدين أللباني رحمه الله، وكان الشيخ ناصر يسرع في قيادته للسيارة، فقال ذاك الطالب: يا شيخ، هذه سرعة لا تجوز، والشيخ ابن باز أخبر أن ذلك من إلقاء النفس إلى التهلكة، أو كلاما قريبا من هذا فضحك الشيخ الألباني وقال: هذه فتيا من لم يجرب فن القيادة فقال الطالب: يا شيخ سأنقل هذا الكلام إلى الشيخ عبد العزيز ، فقال: أنقله.

قال الطالب: قابلت الشيخ عبد العزيز رحمه الله في مكة وأخبرته بكلامي مع الشيخ الألباني وأخبرته بكلام الشيخ لي، فضحك الشيخ وقال: قله له: هذه فتوى من لم يجرب دفع الدية


كتاب الإمام ابن باز دروس ومواقف وعبر
https://islamhouse.com/ar/books/307930/
-----------
https://www.ajurry.com/vb/showthread.php?t=10621

ترجمہ :
ایک طالب علم شیخ ناصر الدین الالبانی کے ساتھ ان کی کار میں بیٹھ گیا - شیخ گاڑی بہت تیر چلاتے تھے ، تھوڑی دیر بعد طالبِ علم نے گھبرا کر کہا کہ شیخ اسپیڈ کم.کریں شیخ بن باز کا فتوی ھے کہ زیادہ اسپیڈ " القاء بالنفس الی التھلکہ" یعنی جان کو ہلاکت میں ڈالنے کے ضمن میں آتا ھے -
اس پر شیخ البانی نے ھنس کر کہا کہ یہ فتوی اس شخص کا ھے جس کو ڈرائیونگ کے ذوق کا تجربہ نہیں، طالب علم نے کہا کہ یہ بات بن باز کو بتا دوں ؟ آپ نے فرمایا کہ بالکل بتا دو ، جب شیخ ابن بازؒ کو بتایا گیا تو انہوں نے ہنس کر کہا کہ ان سے کہہ دینا کہ یہ فتوی اس کا ھے جس کو ابھی دیت دینے کا کوئی تجربہ نہیں ـ
------------------------------
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
كان الشيخ ابن عثيمين في مكة ذات يوم راكبا تاكسي .. والظاهر أن المشوار كان طويلا , فأراد سائق التاكسي أن يتعرف -ولم يكن يعرف الشيخ-
فقال : ما تعرفنا على الاسم الكريم يا شيخ ؟ فرد الشيخ : محمد بن صالح بن عثيمين …فرد السائق :تشرفنا , معك عبدالعزيز بن باز -- السواق يحسبه يمزح ..
هنا ضحك الشيخ , وقال له : ابن باز أعمى كيف يسوق تاكسي ؟…فرد السائق: ابن عثيمين في نجد وش اللي يجيبه هنا , تمزح معي أنت ؟ هنا ضحك الشيخ , و أفهمه أنه بالفعل ابن عثيمين

ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ،قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا - وہ شیخ کو چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ، شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین - اس پر ٹیکسی ڈرائیور بولا ،ما شاء اللہ آپ نے ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ، ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں - ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ نے اس کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ، اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھلا ٹیکسی کیسے چلا سکتے ھیں ؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ، جس پر شیخ نے اس کو یقین دلا دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
يقول أحد طلبة العلم....
من الأجوبة اللطيفة التي سمعتها عن سؤال يقول فيه صاحبه انه متزوج ويريد الزواج بالثانية بنية اعفاف فتاة فقال له الشيخ ابن عثيمين اعط المال لشاب فقير يتزوجها وتأخذ اجر الاثنين

ایک سائل نے شیخ سے سوال کیا کہ :
ایک شادی شدہ آدمی دوسری شادی کرنا چاہتا ہے ، اس کی نیت یہ ہے کہ جس لڑکی سے وہ شادی کرنا چاہتا ہے وہ برائی سے محفوظ رہے
تو شیخ ابن عثیمین نے جواب میں فرمایا کہ :
اس آدمی کو چاہیئے کہ کسی غریب نوجوان کو اپنا مال دے دے تاکہ وہ شادی کرسکے ، اور اس مال دینے والے کو دوہرا اجر مل جائے
(یعنی لڑکی اور لڑکے دونوں کا )
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
كان الشيخ ابن عثيمين يلقي درساً في باب النكاح عن عيوب النساء
، فسأله أحدهم : لو تزوجت ووجدت أن زوجتي ليس لها أسنان ، هل يبيح لي هذا العيب فسخ النكاح؟؟..
فقال الشيخ : هذه
امرأة جيدة ، لإنها لا يمكن أن تعضك..!!

شیخ ابن عثیمین نکاح کے موضوع پر درس دے رھے تھے ، درس کے بعد ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر میں شادی کرتا ھوں اور بعد میں پتہ چلتا ھے کہ میری بیوی کے دانت نہیں ھیں تو کیا نکاح فسخ کرنے کے لئے یہ وجہ معقول و مناسب ھے ؟
اس پر شیخ نے جواب دیا کہ ایسی بیوی تو بہت اچھی ھے جس سے تجھے کاٹنے کا خدشہ نہ ھو -
https://www.ajurry.com/vb/showthread.php?t=29054
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
ومن طرائف الشيخ ابن عثيمين مع الشيخ ابن باز رحمهما الله أنه مرة سألهما شخص فقال : لقد اخترع لنا جهاز ينبّه على السهو أثناء الصلاة ، فلا يسهو المصلي إذا استعمله ، فما حكمه ؟ فسكت الشيخ ابن باز وضحك الشيخ ابن عثيمين رحمهما الله وقال : اسأله أهو يسبح أم يصفق ؟ .. وكان الشيخ يقصد التسبيح للرجال والتصفيق للنساء
شیخ ابن عثیمین اور شیخ عبدالعزیزؒ بن باز ایک مجلس میں اکٹھے تھے کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ ایک آدمی نے ایک آلہ ایجاد کیا گیا ھے جو نماز میں غلطی پر ٹوک دے گا ، تو اس آلہ کا کیا حکم ھے ؟
اس پر بن باز تو خاموش رھے مگر شیخ صالح بن عثیمین ہنس پڑے اور اس کو کہا کہ اپنے دوست سے پوچھو کہ وہ آلہ غلطی پر سبحان اللہ کہے گا یا تالی بجائے گا ؟
(مطلب یہ کہ مردوں کی طرح سبحان اللہ کہے گا یا عورتوں کی طرح تالی مارے گا؟)
کیونکہ حدیث شریف حکم ہے کہ«التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ، وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ»
« مردوں کیلئے سبحان اللہ اور عورتوں کیلئے تالی ہے »
http://www.startimes.com/?t=27890840
 
Top