• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدہ

ٹائپسٹ

رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
987
پوائنٹ
86
[JUSTIFY]عقیدہ ایک ایسی بنیاد ہے جس پر دین کی عمارت قائم ہے اس تناظر میں اس کے معنی اور اہمیت کا بیان
عقیدے کی لغوی تعریف : عقیدہ دراصل لفظ "عقد" سے ماخوذ ہے ، جس کے معنی ہیں کسی چیز کو باندھنا ،جیسے کہا جاتا ہے "اعتقدت کذا" (میں ایسا اعتقاد رکھتا ہوں) یعنی میں نے اسے (اس عقیدے کو) اپنے دل اور ضمیر سے باندھ لیا ہے ۔
لہذا عقیدہ : اس اعتقاد کو کہا جاتا ہے جو انسان رکھتا ہے ، کہا جاتا ہے : "عقیدۃ حسنة" (اچھا عقیدہ) ، یعنی : "سالمة من الشک" (شک سے پاک عقیدہ) ، عقیدہ در حقیقت دل کے عمل کا نام ہے ، اور وہ ہے دل کا کسی بات پرایمان رکھنا اور اس کی تصدیق کرنا ۔
عقیدہ کی شرعی تعریف: اللہ تعالیٰ پر، اس کے فرشتوں پر ،اس کی کتابوں پر ، اس کے رسولوں پر ، یومِ آخرت اور اچھی بری تقدیر پر ایمان رکھنا ، اور انہیں ارکانِ ایمان بھی کہا جاتا ہے۔
شریعت دوا قسام میں تقسیم ہوتی ہے : عقائد اور اعمال
عقائد : عقائد ایسی چیزیں ہیں جن کا تعلق کیفیت ِعمل سے نہیں ہے ، مثلاً اللہ تعالی کی ربوبیت اور اس کی عبادت کے وجوب کا اعتقاد رکھنا، اسی طرح تمام مذکورہ ارکانِ ایمان کا اعتقاد رکھنا ، اور یہ "اصل" (بنیاد/جڑیں)بھی کہلاتے ہیں ۔
اعمال : اعمال کا تعلق کیفیت ِعمل سے ہے ، مثلاً نماز ، زکوۃ ، روزہ اور دیگر عملی احکامات ، یہ "فروع" (شاخیں)بھی کہلاتے ہیں ، کیونکہ یہ (فروع/شاخیں) ان عقائد (اصل/جڑوں) کی صحت یا فساد پر قائم ہوتے ہیں( )۔
لہذا صحیح عقیدہ ہی وہ بنیاد ہے جس پر دین قائم ہوتا ہے ، اور اس کی درستگی پر ہی اعمال کی صحت کا دارومدار ہے ، جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے :
﴿ فَمَن كَانَ يَرْجُو لِقَاء رَsبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا ﴾ (الکہف: 110)​
[URDU]﴿ جسے بھی اپنے رب سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہیے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو بھی شریک نہ کرے ﴾
[/URDU]​
اور ارشاد باری تعالی ہے :
﴿ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴾ (الزمر: 65)
[URDU]
﴿ یقیناً آپ کی طرف بھی اور آپ سے پہلے ) کے تمام نبیوں ( کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر آپ نے شرک کیا تو بلا شبہ آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا اور بالیقین آپ زیاں کاروں میں سے ہوجائیں گے﴾
[/URDU]
اور ارشاد باری تعالی ہے :
﴿ فَاعْبُدِ اللَّهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّينَ* أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ﴾ (الزمر: 2-3)
[URDU]
﴿ پس آپ اللہ ہی کی عبادت کریں ، اسی کے لیے دین کو خالص کرتے ہوئے ، خبردار ! اللہ تعالی ہی کے لیے خالص عبادت کرنا ہے ﴾
[/URDU]یہ اور اس مفہوم کی دیگر آیاتِ کریمہ جو کہ بہت زیادہ ہیں ، اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ اعمال اسی وقت مقبول ہوں گے جب وہ شرک سے پاک ہوں، اسی لیے تمام رسولوں کی اولین ترجیح عقیدے کی اصلاح رہی ۔ پس سب سے پہلے وہ اپنی قوموں کو اس بات کی دعوت دیتے رہے کہ صرف اکیلے اللہ کی عبادت جائے اور اللہ تعالی کے سوا ہر کسی کی عبادت ترک کی جائے ،جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے :
﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُواْ اللّهَ وَاجْتَنِبُواْ الطَّاغُوتَ ﴾ (النحل: 36)
[URDU]
﴿ ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ(لوگو!) صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں (کی عبادت) سے بچو ﴾
[/URDU]اور ہر رسول جب بھی اپنی قوم سے مخاطب ہوئے تو فرمایا :
﴿ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ ﴾ (الاعراف: 59)
[URDU]
﴿ اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا کوئی تمہارا معبود ہونے کے قابل نہیں ﴾​
[/URDU]
[URDU]یہی بات نوح ، ہود ، صالح ، شعیب ، اور تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنی قوموں سے فرمائی ۔
[/URDU]بعثت کے بعد نبی اکرم(ﷺ) مکہ مکرمہ میں تیرہ سال تک لوگوں کو توحید اور عقیدے کی اصلاح کی دعوت دیتے رہے ، اس لیے کہ یہی وہ بنیاد ہے جس پر دین کی عمارت قائم ہوتی ہے۔ (حقیقی ) داعیان اور مصلحین نے ہر زمانے میں انبیاء کرام (علیہم السلام) کے اسی نقش قدم کی پیروی کی ہے۔ چناچہ وہ توحید اور عقیدےکی اصلاح کی دعوت سے اپنے کام کا آغاز کرتے ہیں ، اس کے بعد دین کے دیگر احکامات کی پیروی کا حکم دیتے ہیں ۔
[/JUSTIFY]
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
جزاک اللہ واحسن الجزا فی الدنیا والآخرۃ
 
Top