• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم عقیدہ

شمولیت
مئی 14، 2018
پیغامات
19
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
46
علم عقیدہ

.....................................
✍ عبيد الله الباقي أسلم
....................................
علم عقيدہ:
یہ ایک ایسا علم ہے جس میں عقیدہ کے مسائل و دلائل پر بحث کی جاتی ہے، ساتھ ہی اہل بدعت کی بدعات چاہے علمی ہوں یا عملی؛ ان کی تردید کی جاتی ہے.
عقیدہ کے مسائل: میں مندرجہ ذیل امور مندرجہ ہوتے ہیں:
أ- اللہ پر ایمان رکھنا؛ جو چند امور پر مشتمل ہے :
1- ربوبیت
2- اسماء وصفات
3- الوہیت
ان تینوں امور میں اللہ تعالی کو ایک ماننا ضروری ہے.
ب- فرشتوں پر ایمان رکھنا؛ جو منجملہ ان امور پر مشتمل ہے:
1- اسماء
2- اعداد
3-اوصاف
4- وظائف
ج- اللہ کی کتابوں پر ایمان رکھنا؛ جو اجمالی طور پر ان امور کو شامل ہے:
1- سب منزل من اللہ ہیں
2- ان میں اللہ کی حقیقی باتیں ہیں
3- ان کتابوں پر عمل کرنا ان امتوں کے لئے واجب تھا جن کے لئے نازل کی گئی تھیں.
4- نزول قرآن کریم کے بعد وہ سب منسوخ ہو چکی ہیں، جو موجود ہیں وہ محرف ہیں، لہذا ان پر مجملا ضرور ایمان رکھا جائے گا، مگر ایمان و عمل کا معیار صرف قرآن کریم کی تعلیمات ہیں.
د- اللہ کے رسولوں پر ایمان رکھنا؛ جو منجملہ مندرجہ ذیل امور پر مشتمل ہے:
1- تمام انبیاء کرام کی بعثت دعوت توحید کے لئے ہوئی.
2- سب کے سب صادق مصدق، امین، اور متقی و پرہیزگار تھے.
3- کتاب وسنت میں ان میں سے جن کا نام مذکور ہے ان پر ایمان رکھنا ضروری ہے، ساتھ ہی ان تمام انبیاء کرام پر بھی مجملا ایمان رکھنا ضروری ہے جن کا نام ہمیں معلوم نہیں ہے.
4- نبی علیہ الصلاة والسلام خاتم النبیین و الرسل ہیں، ان کی بعثت کے بعد ان کی اتباع کرنا ہر انسان کے لئے واجب و ضروری ہے.
ھ- یوم آخرت پر ایمان رکھنا؛ جو مجملا ان امور کو مشتمل ہے:
1- یہ دنیا ایک نہ ایک دن فنا ہوجائے گی.
2- ہر وہ چیز واقع ہوگی جس کی خبر اللہ تعالٰی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے دی ہے، لہذا بعث و نشور، حساب، حشر، میزان، صراط، ثواب و عقاب، اور جنت و جنہم سے متعلق سارے امور ویسے ہی واقع ہوں گے جیسے کتاب وسنت میں وارد ہوئے ہیں.
و- تقدیر پر ایمان رکھنا؛ جو منجملہ مندرجہ ذیل امور کو مشتمل ہے:
1- اللہ تعالٰی دنیا کے سارے امور کے بارے میں جانتا ہے.
2- جو کچھ واقع ہوا ہے یا ہونے والا ہے سب لوح محفوظ میں مکتوب ہے.
3- جو کچھ واقع ہوتا ہے وہ اللہ کی مشیئت کے تحت ہوتا ہے.
4- بندوں کے اعمال اللہ تعالٰی کی مخلوق ہیں.
• ایمان کے ان چھ ارکان کے علاوہ ایمان کے مباحث، صحابہ و امامت کے مسائل جیسے دیگر اعتقادی امور عقدی مسائل میں شامل ہیں.
• عقیدہ کے دلائل: میں قرآن کریم و صحیح احادیث نبویہ شامل ہیں، جنہیں فہم سلف کے مطابق سمجھنا ضروری ہے، واضح رہے کہ دلیل صرف "قال الله وقال الرسول"-صلى الله عليه وسلم- کا نام ہے، لہذا عقیدہ کے باب میں کتاب و سنت کے دلائل اصل ہیں، اور فطری و عقلی دلائل ان کے تابع ہیں، اور اسی لئے اہل السنہ والجماعہ کا ایک اہم قاعدہ ہے"تقديم النقل على العقل"، حبکہ اہل بدعت نے اس کی مخالفت کی ہے، جس کی وجہ سے وہ گمراہ ہوئے، اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امام ابن أبي العز- رحمہ اللہ- نے فرمایا:" فكيف يرام الوصول إلى علم الأصول بغير ما جاء به الرسول؟"(شرح العقيدة الطحاوية،ص:24)، اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ- رحمہ اللہ- نے فرمایا:" من فارق الدليل ضل السبيل "(مفتاح دار السعادة:1/25).
اہل بدعت کی علمی وعملی بدعتوں کی تردید: مذکورہ عقدی مسائل میں سے ہر مسئلہ میں اہل بدعت کی طرف سے مخالفت کی گئی ہے، اس لئے ائمہ اہل السنہ والجماعہ نے ان کی ہر علمی وعملی بدعت کی کتاب و سنت کی رشنی میں تردید کی ہے.
• عقیدہ کے باب میں اہل بدعت نے جن مسائل کو داخل کیا ہے وہ باطل اور بے بنیاد ہیں، ان کا کوئی اعتبار نہیں ہے، لہذا ایسے مسائل کی خطورت سے آگاہ رہنا ضروری ہے، اسی لئے شیخ الاسلام ابن تیمیہ - رحمہ اللہ- فرماتے ہیں کہ:" في القرآن والحكمة النبوية عامة أصول الدين من المسائل والدلائل: التي تستحق أن تكون أصول الدين، وأما ما يدخله بعض الناس في هذا المسمى من الباطل فليس ذلك من أصول الدين(مجموع الفتاوى:3/303).
لہذا ایک طالب علم کو اس باب میں یہ ضابطہ ہمیشہ معلوم رہے:" ہر وہ مسئلہ جس میں کتاب وسنت کی دلیل نہ ہو وہ باطل ہے".
 
Top