• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عمل میں احسان

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عمل میں احسان

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
(( إِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی یُحِبُّ مِنَ الْعَامِلِ إِذَا عَمِلَ أَنْ یُحْسِنَ۔))1
'' بے شک اللہ تعالیٰ عامل کی طرف سے اس بات کو پسند کرتا ہے کہ جب بھی عمل کرے تو احسان کے ساتھ کرے۔ ''
شرح...: احسان العمل سے مراد اخلاص اور عدل ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر عامل کی طرف سے اس بات کو محبوب رکھتا ہے کہ جب بھی اس کی فرمانبرداری میں عمل کرے تو اس کو اتنے اچھے طریقے اور اخلاص کے ساتھ سر انجام دے کہ کسی کو انگلی اٹھانے کی ضرورت نہ رہے اور نہ ہی نکتہ چینی کرنے والے کے لیے کوئی گنجائش باقی رہے۔
عاقل وہ ہے جو اپنے ہنر میں صداقت تلاش کرے اور اپنی طاقت کے بقدر اللہ کی رضا چاہتے ہوئے اپنے کام میں مشغول رہتا ہے اور متوجہ ہوتا ہے اور اپنی محنت کے مطابق امانت ادا کرتا ہے، نیز اپنے رب کی عبادت سے بھی لاپروا نہیں ہوتا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{رِجَالٌ لاَّ تُلْہِیہِمْ تِجٰرَۃٌ وَّلَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَإِِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَإِِیتَائِ الزَّکَوٰۃِ یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْہِ الْقُلُوْبُ وَالْأَبْصٰرُ o} [النور: ۳۷]
'' ایسے لوگ جنہیں تجارت اور خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے اور نماز کے قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے سے غافل نہیں کرتی، وہ اس دن سے ڈرتے ہیں جس دن دل اور بہت سی آنکھیں الٹ پلٹ ہوجائیں گی۔ ''
اللہ تعالیٰ نے ذکر کے ساتھ تجارت کا تذکرہ اس لیے کیا ہے کہ انسانوں کو عبادت سے غافل کرنے والی سب سے بڑی چیز یہی ہے اور سب عبادتوں سے اہم نماز ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی مدح و ستائش کرتے ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ ایسے لوگ بہت عمدہ کام کرتے ہیں اور تجارت اور عبادات اور نماز کے اوقات کے درمیان ٹھہراؤ پیدا کرتے ہیں۔2
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۱۸۹۱۔
2 فیض القدیر للمناوی، ص: ۲۸۷، ۲۔

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top