• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورتوں کا فتنہ اور اس سے تحفظ کے وسائل

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
عورتوں کا فتنہ اور اس سے تحفظ کے وسائل


عورتیں ایک مرد کے لئے شدید ترین فتنہ ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((مَا تَرَكْتُ بَعْدِي فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنْ النِّسَاءِ.)) (صحيح البخاري ومسلم) (میں نے اپنے بعد مردحضرات کے لئے عورتوں سے زیادہ نقصان دہ کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ۔)

عورتوں کی فتنہ انگیزی سے متعلق زیادہ کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں۔ یہ ایسی واضح بات ہے جس کے اندر دو دانشمندوں کا کبھی اختلاف نہیں ہوسکتا۔ البتہ اس فتنہ سے بچنے کے راستے کیا ہیں؟اور وہ کون سے وسائل وذرائع ہیں جنھیں اختیار کرکے ہم اس فتنہ سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ ذیل کی سطروں میں ہم اسے بیان کرنے کی کوشش کریں گے۔

۱۔ ایمان

اللہ پر ایمان اور اس کی گرفت کا خوف ایک انسان کو وقتی خواہشات اور عارضی لذتوں سے محفوظ رکھنے کا زبردست ذریعہ ہے۔ اللہ کی نگرانی کا احساس حرام سے بچنے کے لئے ایک مسلمان میں حیرت انگیز کردار ادا کرتا ہے۔

۲۔ نگاہوں کی حفاظت

قرآن مجید میں اللہ تعالی نے ایمان والوں کو نگاہوں کی حفاظت کا حکم دیا ہے کیونکہ نگاہوں کو بے لگام چھوڑنا ہی حرام کاری وبدکاری کے برے انجام تک پہنچاتا ہے۔

۳۔ دل سے برے خیالات کو ہٹانا

دل میں برا خیال آتے ہی اگر اسےنکال باہر کیا گیا تو کوئی خیال باعث وبال نہیں بنتا لیکن اگر کسی خیال کو سوچ بنا لیا جائے تو انجام بھیانک ہے۔ بقول شاعر ؏

اس کو چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا

۴۔ نکاح

اسلامی شریعت میں نوجوانوں کو نکاح کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ فطری خواہش کو جائز طریقہ سے پورا کرنے کا موقعہ موجود ہو ۔

۵۔ صوم رکھنا اگر نکاح کی طاقت نہ ہو

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بن مسعود t قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ r : يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ. (صحيح البخاري ومسلم)عبداللہ بن مسعود t سے روایت ہے کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے جوانوں کی جماعت!تم میں سے جو شادی کی طاقت رکھے تو اسے نکاح کرلینا چاہئے کیونکہ یہ نگاہ کو پست رکھنے اور شرمگاہ کی حفاظت کا باعث ہےاور جو نکاح کی طاقت نہیں رکھتا اسے صوم رکھنا چاہئے کیونکہ وہ خواہشات نفسانی کو توڑ دیتا ہے۔

۶۔ بری صحبت سے پرہیز

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے:عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ t أَنَّ النَّبِيَّ r قَالَ: الرَّجُلُ عَلَى دِينِ خَلِيلِهِ فَلْيَنْظُرْ أَحَدُكُمْ مَنْ يُخَالِلُ. (رواه أبوداود والترمذي وحسنه الألباني)ابوہریرہ tسے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے لہذا اسے غور کرنا چاہئے کہ وہ کس سے دوستی کررہا ہے۔

۷۔ فتنہ کی جگہوں سے دوری

اپنے دین کی حفاظت کے لئے ہمیں ان تمام مقامات اور اشیاءسے دوری اختیار کرنی چاہئے جو فتنہ وفساد کا باعث ہیں؛ بازار سے، مخرب اخلاق میگزینوں اور رسالوں سے، حیا سوز فلموں، ٹی وی چینلوں، انٹر نیٹ کے ویب سائٹس اور عریاں اشتہارات سے۔وغیرہ وغیرہ

۸۔ گھر میں تلاوت قرآن اور نفلی عبادات

جب ایک شخص اپنے گھر میں قرآن کی تلاوت اور نفلی عبادات کرے گاتو اپنے گھر میں پہنچ کر انھیں نیکیوں کو یاد کرے گااور اس کے ذہن ودماغ میں برے خیالات اور وساوس نہیں پیدا ہوں گے۔اس کے برخلاف اگر کوئی شخص اپنے گھر کی دیواروں پر ناچنے گانے والیوں کی عریاں یا نیم برہنہ تصویریں آویزاں کرے گایا اپنے کمپیوٹر، موبائیل اور البم میں ان کے فوٹو رکھے گاتو ظاہر ہے کہ اس کے دل ودماغ پر انھیں گندگیوں کا عکس ہوگا۔

۹۔ وقت کا مفید استعمال

وقت اللہ کی وہ عظیم نعمت ہے جس کی قدردانی سے اکثر لوگ محروم ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ . (صحيح البخاري)دو نعمتوں کے بارے میں اکثر لوگ گھاٹے کا شکار ہیں، ایک صحت اور دوسرے فراغت۔

وقت کو رکنا نہیں ہے۔ اگر ہم نے اس کا مفید استعمال نہیں کرلیا تو ظاہر ہے کہ یا تو بے فائدہ ضائع ہوگااور یہ بھی مضر ہی ہےاور یا مضر کاموں میں استعمال ہوگا اور وہ مضرترین ہے۔

۱۰۔ آخرت کی نعمتوں کو یاد رکھنا

جب کسی دنیاوی عورت سے متعلق دل میں برے خیالات پیدا ہوں اور حرام کاری کا وسوسہ آئے تو اس وقت ہمیں جنت کی ان پاکیزہ اور حسین ترین حوروں کو یاد کرنا چاہئے جن سے اس برائی سے بچنے کی صورت میں ملنے کا سچا ربانی وعدہ ہمارے پاس موجود ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ حوروں کی نعمت دائمی ہوگی جبکہ دنیاوی لذت کا انجام چند منٹ کے بعد حسرت وافسوس اور ندامت کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔

http://www.urduislamgate.com/articles_details.php?articles_id=25
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
11. عورتیں اپنے آپ کو فتنہ بننے سے کیسے بچائیں :
بنیادی طور پر عورت مَرد کے لیے تین طرح سے فتنہ ثابت ہوتی ہے: ایک اُس کے جسم، دوسرا اُس کی زبان اور تیسرا اُس کا مَردوں کی عقلوں پر حاوی ہونے کا فتنہ۔ ایک عورت کو چاہیئے کہ وہ مَردوں کیلئے اپنے آپ کو ان تینوں فتنوں کا ذریعہ بننے سے بچائے اور اِس کیلئے اُسے مندرجہ ذیل کام کرنے چاہیئے :
1. پردہ کا اہتمام ۔
2. گھر کی چار دیواری میں رہنا ۔
3. نامَحرموں کے سامنے مزیّن اور آراستہ ہونے سے کلی اجتناب۔
4. اپنی نظروں کی حفاظت۔
5. اپنی عزّت و آبرو اور عصمت کی حفاظت۔
6. اپنی زبان کی حفاظت۔
7. حرام اور بیجا خواہشات سے اجتناب۔
8. شوہر کی محکوم بن کر رہنا ۔
 
Top