• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورتوں کے بارے میں من گھڑت روایات

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
بسم اللہ الرحمن الرحیم

خواتین سے متعلق من گھڑت اور جھوٹی روایات


قاری طارق جاویدعارفی
ریسرچ فیلو دارالسلام

1- عورتوں سے مشورہ کرو اور ان کی مخالفت کرو۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث :430 )
شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مرفوعا اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے۔

2- اگر عورتیں نہ ہوتیں تو اللہ کی عبادت ایسے کی جاتی جیسے اس کا حق ہے۔
( سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:56 )
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے۔

3- میری امت کے نیک لوگوں کا عمل پارچہ جات کی سلائی کا کام کرنا ہے اور میری امت کی عورتوں میں سے نیک خواتین کا کام سوت کاتنا ہے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث :109)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو بھی موضوع قرار دیا ہے۔

4- عورتوں کو بالا خانوں میں سکونت نہ دو ، نہ ان کو لکھنا سکھاؤ بلکہ ان کو سوت کاتنا اور سورۃ النور سکھاؤ-
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:2017)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے۔

5- عورت کے لیے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں کہ وہ مرد کو نہ دیکھے اور مرد اسے نہ دیکھے۔
امام ہیثمی اس کے متععلق فرماتے ہیں :اس میں ایسے راوی ہیں جنھیں میں نہیں جانتا، نیز علی بن زید ضعیف ہیں -
شیخ البانی نے بھی اسے ضعیف قرار دیا ہے۔

6- بیٹیوں کو دفنانا باعث عزت ہے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:186 )
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے۔

7- عورتیں شیطان کا جال ہیں۔
(سلسلہ الاحادیث الضیعفۃ ، حدیث :1564)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے -

8- نہ عورتیں سلام کہیں اور نہ ان کو سلام کہا جائے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ ، حدیث:1430)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو منکرقرار دیا ہے-

9- بہترین داماد قبر ہے۔
یہ حدیث بھی اسی موضوع (من گھڑت)حدیث کی تائید میں پیش کی جاتی ہے جو پیچھے گزر چکی ہےکہ ‘‘بیٹیوں کو دفنانا باعث عزت ہے ’’-
یہ دونوں روایتیں موضوع ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسب کر کے گھڑی گئی ہیں۔

10- عورت سراپا شر ہے اور اس میں شر کا پہلو یہ ہے کہ اس کے بغیر چارہ نہیں۔
یہ حدیث سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ہے، یہ قول باطل اور بے اصل ہے۔
 
شمولیت
اگست 08، 2018
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
عورت اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت ہے

وَاللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا وَّجَعَلَ لَكُمْ مِّنْ اَزْوَاجِكُمْ بَنِيْنَ وَحَفَدَةً وَّرَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ ۭ اَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَةِ اللّٰهِ هُمْ يَكْفُرُوْنَ٭
اور وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے تمہاری ہم جنس بیویاں بنائیں اور اسی نے ان بیویوں سے تمہیں بیٹے پوتے عطا کیے اور اچھی اچھی چیزیں تمہیں کھاٰنے کو دیں پھر کیا یہ لوگ (یہ سب کچھ دیکھتے اور جانتے ہوئے بھی) باطل کو مانتے ہیں اور اللہ کے احسان کا انکار کرتے ہیں۔ (سورۃ النحل:72)
عورت پُر سکون زندگی کا ساتھ
هُوَ الَّذِيْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ اِلَيْهَا ۚ فَلَمَّا تَغَشّٰىهَا حَمَلَتْ حَمْلًا خَفِيْفًا فَمَرَّتْ بِهٖ ۚ فَلَمَّآ اَثْقَلَتْ دَّعَوَا اللّٰهَ رَبَّهُمَا لَىِٕنْ اٰتَيْتَنَا صَالِحًا لَّنَكُوْنَنَّ مِنَ الشّٰكِرِيْنَ:(سورۃالاعراف:189)
وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی کی جنس سے اس کا جوڑا بنایا تاکہ اس کے پاس سکون حاصل کرے۔ پھر جب مرد نے عورت کو ڈھانک لیا تو اسے ایک خفیف سا حمل رہ گیا جسے لیے لیے وہ چلتی پھرتی رہی۔ پھر جب وہ اوجھل ہوگئی تو دونوں نے مل کر اللہ ، اپنے ربّ سے دعا کی کہ اگر تو نے ہم کو اچھا سا بچہ دیا تو ہم تیرے شکر گزار ہوں گے۔
ساری انسانیت ایک مرد اور عورت کی اُولاد ہے
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى وَجَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَاۗىِٕلَ لِتَعَارَفُوْا ۭ اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيْمٌ خَبِيْرٌ:(سورۃ الحجرات:13)
لوگو ، ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اورپھرتمہاری قومیں اور برادریاں بنا دیں تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو۔ در حقیقت اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تمہارے اندر سب سے زیادہ پرہیز گار ہے۔ یقینا اللہ سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے۔
عورت سے نفرت کا احمقانہ عقیدہ
وَيَجْعَلُوْنَ لِلّٰهِ الْبَنٰتِ سُبْحٰنَهٗ ۙ وَلَهُمْ مَّا يَشْتَهُوْنَ٭(سورۃ النحل57)
یہ خدا کے لیے بیٹیاں تجویز کرتے ہیں ۔ سبحان اللہ ! اور ان کے لیے وہ جو یہ خود چاہیں؟
وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِالْاُنْثٰى ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْمٌ٭(سورۃ النحل58)
جب ان میں سے کسی کو بیٹی کے پیدا ہونے کی خوشخبری دی جاتی ہے تو اس کے چہرے پر کلونس چھا جاتی ہے اور وہ بس خون کا سا گھونٹ پی کر رہ جاتا ہے۔
يَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْۗءِ مَا بُشِّرَ بِهٖ ۭ اَيُمْسِكُهٗ عَلٰي هُوْنٍ اَمْ يَدُسُّهٗ فِي التُّرَابِ ۭ اَلَا سَاۗءَ مَا يَحْكُمُوْنَ٭(سورۃ النحل59)
لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے کہ اِس بُری خبر کے بعد کیا کسی کو منہ دکھائے۔ سوچتا ہے کہ ذلت کے ساتھ بیٹی کو لیے رہے یا مٹی میں دبا دے؟۔ دیکھو کیسے بُرے حکم ہیں جو یہ خدا کے بارے میں لگاتے ہیں۔
 
Top