ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 569
- ری ایکشن اسکور
- 176
- پوائنٹ
- 77
عورت کا تبلیغ میں نکلنا جائز ہے؟
قطعاً کسی عورت کیلیے جائز نہیں کہ وہ بغیر محرم کے دعوت تبلیغ کیلیے گھر سے باہر چلی جائے ؛ جب وہ فرض حج کیلیے نہیں جاسکتی تو تبلیغ کیلیے کیسے جاسکتی ہے؟!
اور نہ اس کی نظیر محمد رّسول اللہ ﷺ کے زمانے یا صحابہ وتابعین کے زمانے سے ملتی ہے ؛ بلکہ یہ مبتدعین کے ایجاد کردہ طریقے ہیں جن کے ایک فیصد فائدہ اور 99 فیصد نقصانات ہیں ؛ اور پھر یہ مروجہ تبلیغ ؛ تو اس میں عورت تو کیا کسی مرد کیلیے بھی نکلنا جائز نہیں ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
لا تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ إِلا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ وَلا يَدْخُلُ عَلَيْهَا رَجُلٌ إِلا وَمَعَهَا مَحْرَمٌ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَخْرُجَ فِي جَيْشِ كَذَا وَكَذَا وَامْرَأَتِي تُرِيدُ الْحَجَّ فَقَالَ اخْرُجْ مَعَهَا۔
عورت صرف اپنے محرم کے ساتھ ہی سفر کرے؛ عورت کے پاس اجنبی شخص اسی وقت جائے جب اس کے ساتھ محرم ہو) تو ایک آدمی نے عرض کیا: "اللہ کے رسول! میں فلاں فلاں معرکے کیلیے جانا چاہتا ہوں اور دوسری جانب میری بیوی حج پر جانا چاہتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی بیوی کے ساتھ جاؤ۔
(البخاری1862؛ مسلم1339)
علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہے : فَالْحَاصِل أَنَّ كُلّ مَا يُسَمَّى سَفَرًا تُنْهَى عَنْهُ الْمَرْأَة بِغَيْرِ زَوْج أَوْ مَحْرَم ( شرح مسلم )
خلاصہ یہ ہے کہ: جسے بھی سفر کہا جائے گا اس سے عورت کو بغیر شوہر یا محرم کے سفر کرنے سے روکا جائے گا۔ (مزید تفصیل کیلیے دیکھیےفتح الباری4/76)۔
والله أعلم بالصواب و علمه أتم؛ والسلام