• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کا نکاح میں ولی بننا

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس حدیث کے بارے میں علماء سے وضاحت درکار ہے کہ کیا عورت کسی عورت کے نکاح میں ولی بن سکتی ہے ؟

عَنْ الْقَاسِمِ بنِ محمَّد أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَوَّجَتْ حَفْصَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُنْذِرَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ غَائِبٌ بِالشَّامِ ، فَلَمَّا قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ : وَمِثْلِي يُصْنَعُ هَذَا بِهِ ؟ وَمِثْلِي يُفْتَاتُ عَلَيْهِ ؟ فَكَلَّمَتْ عَائِشَةُ الْمُنْذِرَ بْنَ الزُّبَيْرِ ، فَقَالَ الْمُنْذِرُ : فَإِنَّ ذَلِكَ بِيَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : مَا كُنْتُ لأَرُدَّ أَمْرًا قَضَيْتِهِ ، فَقَرَّتْ حَفْصَةُ عِنْدَ الْمُنْذِرِ وَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ طَلاقًا .

رواه مالك ( 1182 ) وإسناده صحيح .

ترجمہ :- قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ حضرت عائشه رضى الله عنها نے حفصہ بنت عبد الرحمن ( اپنی بھتیجی) کا منذر بن زبیر سے نکاح کیا اور عبد الرحمن جو کہ لڑکی کے باپ تھے شام کو گئے تھے جب عبد الرحمن آئے تو انہوں نے کہا کیا مجھ سے سے ایسا کرنا تھا اور میرے اوپر جلدی کرنا تھا پھرعائشه رضى الله عنها نے اس بارے میں منذر بن زبیر سے بات کی تو منذر بن زبیر نے کہا کہ عبد الرحمن کو اختیار ہے -عبد الرحمن نے حضرت عائشه رضى الله عنها سے کہا جس کام کو تم کر چکیں اس کام کو میں توڑنے والا نہیں پھر حضرت حفصہ منذر بن زبیر کے پاس رہیں اور اس اختیار کو طلاق نہ سمجھا -

جزاك الله خيرا
 
Top