کیا اس پر کوئ واضح دلیل ہیکہ ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“؟؟؟
شیخ شعیب ارناؤط صاحب نے شاید امام نووی رحمہ اللہ کی کسی کتاب کی تحقیق میں اسکا رد کیا ہے. اور انھوں نے ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“ کا انکار کیا ہے اور کہا ہیکہ یہ لوگوں میں غلط فہمی ہے.
کیا انسان نطفہ سے پیدا نہیں کیا گیا؟؟؟
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
"يا أيها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة وخلق منها زوجها وبث منهما رجالاً كثيرا ونساءا "
’’ اے لوگو ! اپنے اس رب سےڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کی بیوی کو پیدا کیا اور دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو پیدا کیا ‘‘
اس آیت مبارکہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تمام انسانیت کو ایک جان سے پیدا کیا گیا اور دیگر نصوص سے یہ معلوم ہوا کہ اس جان سے مراد حضرت آدم علیہ السلام ہیں ، اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ حواء علیہا السلام آدم علیہ السلام کی بیوی ہیں ، اور صحیحین کی مذکور بالا حدیث میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ عورتوں کو ٹیڑھی پسلی سے پیدا کیا گیا ، تو ان تمام نصوص کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا ۔
جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا نہیں کیا گیا انہوں نے صحیحین کی مذکور بالا حدیث کی تاویلات کی ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں ، اور نصوص کو ان کے ظاہر پر رکھنا اصل ہے تا آنکہ ظاہر سے پھیرنے والی کوئی دلیل مل جائے ۔
رہی بات یہ کہ انسان کو نطفہ سے پیدا کیا گیا ہے تو یہ تخلیق کے تیسرے مرحلے کے متعلق ہے ، تخلیق انسان کے متعلق نصوص کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ :
1۔ سب سے پہلے انسان آدم علیہ السلام ہیں جنہیں کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا گیا
2۔ آدم علیہ السلام سے اللہ تعالیٰ نے حواء علیہا السلام کو پیدا کیا ۔
3۔ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا ، کیونکہ عورتوں کے متعلق یہ نص ہے کہ انہیں پسلی سے پیدا کیا گیا ۔
4۔ پھر آدم علیہ السلام کے نطفے سے نسل انسانی چلی ۔
لہذا جس طرح
آدم علیہ السلام کی تخلیق کو سامنے رکھتے ہوئے انسان کے بارے میں عمومی طور پر (مردوں اور عورتوں سب کے متعلق ) یہ کہا گیا ہے انسان کو اللہ تعالیٰ نے مٹی سے پیدا کیا ہے اسی طرح حواء علیہا السلام کی تخلیق کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ عورتوں کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور اولاد آدم علیہ السلام کی تخلیق اور آخری مرحلے کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ انسان کو نطفے سے پیدا گیا ہے ۔
واللہ أعلم وعلمہ أتم وأحکم وصلی اللہ علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ وسلم ۔