• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کس چیز سے پیدا کی گئ ہے

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت پسلی سے پیدا کی گئ ہے؟؟؟
اس تعلق سے حدیث ہے متفق علیہ اس کی تشریح بھی درکار ہے.
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
73
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جی یہ حدیث صحیحین میں ہے : نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کی وصیت قبول کرو ، یقیناً عورتوں کو ٹیڑھی پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتاہے ، سو (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت قبول کرو ۔
اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور پھر آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا ، سو عورت کی اصل تخلیق پسلی سے ہے ، اس حدیث مبارک میں پیغمبر علیہ السلام عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی نصیحت فرما رہے ہیں ، اور ساتھ ہی یہ وضاحت بھی فرما رہے ہیں کہ عورت کے ساتھ حسن سلوک اس امر کے ساتھ مشروط نہیں ہے کہ آپ کو اس کے تمام اقوال و افعال پسند آئیں ، بلکہ عورت کی فطرت میں ہی اللہ تعالیٰ نے ٹیڑھ رکھا ہے کیونکہ اسے ٹیڑھی پسلی سے پیدا فرمایا ہے ، لہٰذا اگر اس کی طرف سے تمہیں کوئی تکلیف بھی پہنچے تو اسے اس کی فطرت کا حصہ سمجھ کر درگزر کرنا ۔
’’پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ‘‘
اس کا مفہوم میں یہ سمجھا ہوں کہ جیسے پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ویسے ہی عورت کی کجی بھی اس کے سب سے اوپر والے حصے (یعنی دماغ ) میں زیادہ ہوتی ہے جیسا کہ دوسری حدیث میں عورتوں کو کم عقل کہا گیا ہے ، چنانچہ جیسے بچہ کم عقل ہوتا ہے ایسے ہی عورت بھی کم عقل ہوتی ہے لہٰذا عورت کے ساتھ بچے کی طرح معاملہ کرنا چاہئے ، اس کے مقابلے میں نہیں آنا چاہئے ، بچگانہ ضد پر درگزر کرنا چاہئے اور مار پیٹ کی بجائے پیار اور محبت سے بات سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
شریعت نے بہت سے معاملات میں عورتوں اور بچوں کا حکم ایک رکھا ہے جیسا کہ باجماعت نماز کا مسئلہ ، جمعہ کا مسئلہ وغیرہ تو شاید اس میں بھی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ عورتوں کے ساتھ بچوں کی طرح نرمی کا رویہ اختیار کرنا چاہئے ـ
ہذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب وإلیہ المرجع والمآب ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد مبشر بالثواب ومنذر من العقاب ۔
 
Last edited:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جزاکم اللہ خیر. اللہ آپ کے علم میں اضافہ فرماۓ
اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور پھر آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا ، سو عورت کی اصل تخلیق پسلی سے ہے ،
کیا اس پر کوئ واضح دلیل ہیکہ ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“؟؟؟
شیخ شعیب ارناؤط صاحب نے شاید امام نووی رحمہ اللہ کی کسی کتاب کی تحقیق میں اسکا رد کیا ہے. اور انھوں نے ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“ کا انکار کیا ہے اور کہا ہیکہ یہ لوگوں میں غلط فہمی ہے.
کیا انسان نطفہ سے پیدا نہیں کیا گیا؟؟؟
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
73
کیا اس پر کوئ واضح دلیل ہیکہ ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“؟؟؟
شیخ شعیب ارناؤط صاحب نے شاید امام نووی رحمہ اللہ کی کسی کتاب کی تحقیق میں اسکا رد کیا ہے. اور انھوں نے ”آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا“ کا انکار کیا ہے اور کہا ہیکہ یہ لوگوں میں غلط فہمی ہے.
کیا انسان نطفہ سے پیدا نہیں کیا گیا؟؟؟
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
"يا أيها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة وخلق منها زوجها وبث منهما رجالاً كثيرا ونساءا "
’’ اے لوگو ! اپنے اس رب سےڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کی بیوی کو پیدا کیا اور دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو پیدا کیا ‘‘
اس آیت مبارکہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تمام انسانیت کو ایک جان سے پیدا کیا گیا اور دیگر نصوص سے یہ معلوم ہوا کہ اس جان سے مراد حضرت آدم علیہ السلام ہیں ، اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ حواء علیہا السلام آدم علیہ السلام کی بیوی ہیں ، اور صحیحین کی مذکور بالا حدیث میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ عورتوں کو ٹیڑھی پسلی سے پیدا کیا گیا ، تو ان تمام نصوص کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا ۔
جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا نہیں کیا گیا انہوں نے صحیحین کی مذکور بالا حدیث کی تاویلات کی ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں ، اور نصوص کو ان کے ظاہر پر رکھنا اصل ہے تا آنکہ ظاہر سے پھیرنے والی کوئی دلیل مل جائے ۔
رہی بات یہ کہ انسان کو نطفہ سے پیدا کیا گیا ہے تو یہ تخلیق کے تیسرے مرحلے کے متعلق ہے ، تخلیق انسان کے متعلق نصوص کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ :
1۔ سب سے پہلے انسان آدم علیہ السلام ہیں جنہیں کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا گیا
2۔ آدم علیہ السلام سے اللہ تعالیٰ نے حواء علیہا السلام کو پیدا کیا ۔
3۔ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا ، کیونکہ عورتوں کے متعلق یہ نص ہے کہ انہیں پسلی سے پیدا کیا گیا ۔
4۔ پھر آدم علیہ السلام کے نطفے سے نسل انسانی چلی ۔
لہذا جس طرح
آدم علیہ السلام کی تخلیق کو سامنے رکھتے ہوئے انسان کے بارے میں عمومی طور پر (مردوں اور عورتوں سب کے متعلق ) یہ کہا گیا ہے انسان کو اللہ تعالیٰ نے مٹی سے پیدا کیا ہے اسی طرح حواء علیہا السلام کی تخلیق کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ عورتوں کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور اولاد آدم علیہ السلام کی تخلیق اور آخری مرحلے کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ انسان کو نطفے سے پیدا گیا ہے ۔
واللہ أعلم وعلمہ أتم وأحکم وصلی اللہ علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ وسلم ۔
 
Last edited by a moderator:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا انہوں نے صحیحین کی مذکور بالا حدیث کی تاویلات کی ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں ، اور نصوص کو ان کے ظاہر پر رکھنا اصل ہے تا آنکہ ظاہر سے پھیرنے والی کوئی دلیل مل جائے ۔
محترم شیخ!
براہ کرم ملون الفاظ کو دوبارہ پڑھ لیں شاید کچھ چھوٹ گیا ہے.
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
73
جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا کیا گیا
جزاکم اللہ خیرا بھائی جان ! نہیں کا لفظ چھوٹ گیا
عبارت یوں ہے جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا نہیں کیا گیا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
محترم شیخ!
براہ کرم ملون الفاظ کو دوبارہ پڑھ لیں شاید کچھ چھوٹ گیا ہے.
جزاکم اللہ خیرا بھائی جان ! نہیں کا لفظ چھوٹ گیا
عبارت یوں ہے جن لوگوں کا خیال ہے کہ حواء علیہا السلام کو آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا نہیں کیا گیا
میرے پاس تدوین کا آپشن شو نہیں ہو رہا اس لئے اصل پوسٹ میں تصحیح نہیں کر سکتا فی الحال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تدوین کر دی گئی ہے۔۔ اور
"نہیں" کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
73
جزاك الله خيرا
وأنت فجزاك الله خيرا
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تدوین کر دی گئی ہے۔۔ اور
"نہیں" کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جزاك الله خيرا بھائی ، لیکن میرے لئے یہ ایک تعجب خیز بات ہے کہ میری پوسٹ میں آپ نے تدوین کیسے کر دی ؟ کیا ایسا ہر کسی کے لئے ممکن ہے ؟ اگر ممکن ہے تو اس میں جہاں فائدہ ہے وہیں نقصان بھی ہے کہ کوئی بھی کسی کی پوسٹ میں جو چاہے کمی بیشی کر سکتا ہے اور صاحب پوسٹ کو کانوں کان خبر بھی نہ ہو
 
Top