• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کس چیز سے پیدا کی گئ ہے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میں ایک ممبر کی حیثیت سے بتاتا ہوں، کوئی بھی مراسلہ نشر کرنے سے پہلے بغور مطالعہ کر لینا چاہئے، اگر ایسا کرنا کسی وجہ سے ناممکن ہو تو پوسٹ نشر ہونے کے بعد تدوین کا آپشن شائد 20 منٹ یا اس سے کم و زیادہ تک کام کرتا ہے اس لئے پوسٹ کرنے کے بعد بھی مطالعہ کر سکتے ہیں اس سے اسی وقت میں تدوین کی جا سکتی ہے۔ اگر وقت گزر جائے تو پھر آپ اس پر جو الفاظ چھوٹ گئے ہوں یا کوئی بھی ایرر واقع ہونے پر آپ چاہیں تو اسی پوسٹ میں نشاندہی کر کے تدوین کی دوخواست کر سکتے ہیں، اس پر انتظامیہ میں موجود سٹاف اس کی درستگی کر سکتا ہے، گھبرائیں نہیں جو بھی کمی بیشی ہوتی ہے اس پر کوئی بھی سٹاف ایسا نہیں کر سکتا جیسا آپ سوچ رہے ہیں کیونکہ اس کا ریکارڈ ہوتا ہے۔ اور سٹاف روم میں اس کی تبدیلی کی اطلاع دی جاتی ہے۔

تدوین کا آپشن دائیں جانب نیچے ظاہر ہوتا ہے پوسٹ نشر ہونے کے بعد اور وقت کے ختم ہوتے ہی غائب ہو جاتا ہے۔

والسلام
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وأنت فجزاك الله خيرا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جزاك الله خيرا بھائی ، لیکن میرے لئے یہ ایک تعجب خیز بات ہے کہ میری پوسٹ میں آپ نے تدوین کیسے کر دی ؟ کیا ایسا ہر کسی کے لئے ممکن ہے ؟ اگر ممکن ہے تو اس میں جہاں فائدہ ہے وہیں نقصان بھی ہے کہ کوئی بھی کسی کی پوسٹ میں جو چاہے کمی بیشی کر سکتا ہے اور صاحب پوسٹ کو کانوں کان خبر بھی نہ ہو
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم احسان الہی ظہیر بھائی!
محترم کنعان بھائی نے اوپر وضاحت کر دی. تاہم آپ کی تسلی و تشفی کے لیے مزید عرض ہے کہ:
کسی کی پوسٹ میں انتظامیہ یا اُن کے مقرر کردہ اراکین ہی ترمیم و تدوین یا اُسے حذف کر سکتے ہیں..کوئی دوسرا معزز رکن یہ کام سر انجام نہیں دے سکتا..
اول تو عام حالات میں انتظامیہ یا دیگر ذمہ داران کی طرف سے کسی پوسٹ میں کوئی ترمیم وغیرہ کی ہی نہیں جاتی اسے جوں کا توں ہی رہنے دیا جاتا ہے الا یہ کہ مراسلے میں فورم کے قواعد و ضوابط کے خلاف کوئی واضح بات ہو..
دوم: جس پوسٹ میں کوئی ترمیم کی جاتی ہے وہ عام طور پر مراسلہ نگار کی درخواست پر کی جاتی ہے. یا اگر کوئی ذمہ دار خود کرے تو اس کی اطلاع مراسلہ نگار کو دی جاتی ہے..
آپ بے فکر ہو کر اپنی پوسٹنگ جاری رکھ سکتے ہیں..ان شاء اللہ!
آپ کے مراسلے میں جو ترمیم میری طرف سے کی گئی یہ بطور ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے اور آپ کی خواہش کے احترام میں کی گئی..اور پھر اس پر آپ کو مطلع بھی کیا...ابتسامہ!
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
73
آپ کے مراسلے میں جو ترمیم میری طرف سے کی گئی یہ بطور ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے اور آپ کی خواہش کے احترام میں کی گئی..اور پھر اس پر آپ کو مطلع بھی کیا...ابتسامہ!
جزاکم اللہ خیرا محمد نعیم یونس بھائی میں نے آپ کی طرف سے کی گئی ترمیم پر قطعاً کوئی اعتراض کیا بلکہ آپ کا شکریہ ادا کیا تھا اور مکرر شکریہ وصول کیجئے البتہ میرے ذہن میں ایک اشکال آیا تھا اس کی وضاحت چاہی تھی جو آپ احباب نے کردی فجزاکم اللہ خیرا
 

انس رحماني

مبتدی
شمولیت
اگست 12، 2020
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
5
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جی یہ حدیث صحیحین میں ہے : نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کی وصیت قبول کرو ، یقیناً عورتوں کو ٹیڑھی پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتاہے ، سو (میری طرف سے ) عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی وصیت قبول کرو ۔
اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور پھر آدم علیہ السلام کی پسلی سے پہلی عورت حواء علیہا السلام کو پیدا فرمایا ، سو عورت کی اصل تخلیق پسلی سے ہے ، اس حدیث مبارک میں پیغمبر علیہ السلام عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی نصیحت فرما رہے ہیں ، اور ساتھ ہی یہ وضاحت بھی فرما رہے ہیں کہ عورت کے ساتھ حسن سلوک اس امر کے ساتھ مشروط نہیں ہے کہ آپ کو اس کے تمام اقوال و افعال پسند آئیں ، بلکہ عورت کی فطرت میں ہی اللہ تعالیٰ نے ٹیڑھ رکھا ہے کیونکہ اسے ٹیڑھی پسلی سے پیدا فرمایا ہے ، لہٰذا اگر اس کی طرف سے تمہیں کوئی تکلیف بھی پہنچے تو اسے اس کی فطرت کا حصہ سمجھ کر درگزر کرنا ۔
’’پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ‘‘
اس کا مفہوم میں یہ سمجھا ہوں کہ جیسے پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اوپر والا ہوتا ہے ویسے ہی عورت کی کجی بھی اس کے سب سے اوپر والے حصے (یعنی دماغ ) میں زیادہ ہوتی ہے جیسا کہ دوسری حدیث میں عورتوں کو کم عقل کہا گیا ہے ، چنانچہ جیسے بچہ کم عقل ہوتا ہے ایسے ہی عورت بھی کم عقل ہوتی ہے لہٰذا عورت کے ساتھ بچے کی طرح معاملہ کرنا چاہئے ، اس کے مقابلے میں نہیں آنا چاہئے ، بچگانہ ضد پر درگزر کرنا چاہئے اور مار پیٹ کی بجائے پیار اور محبت سے بات سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
شریعت نے بہت سے معاملات میں عورتوں اور بچوں کا حکم ایک رکھا ہے جیسا کہ باجماعت نماز کا مسئلہ ، جمعہ کا مسئلہ وغیرہ تو شاید اس میں بھی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ عورتوں کے ساتھ بچوں کی طرح نرمی کا رویہ اختیار کرنا چاہئے ـ
ہذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب وإلیہ المرجع والمآب ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد مبشر بالثواب ومنذر من العقاب ۔
جزاکم الله خيرا وبارك الله فيكم
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
357
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
.

تمام گفتگو پڑھ کر پتہ لگا کہ ذیل کا فتوی محل نظر ہے

.

(43) اماں حوا کو آدم علیہ السلام کی دختر کہنا؟

سوال 6500

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھ سے ایک آریہ نے سوال کیا کہ تمہارے عقیدہ کی بنا پر اماں حوا حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا ہوئیں تو وہ آدم کی دختر ہوئیں اس سوال کا کیا جواب دیا جائے؟
( محمد حیات شاہ پوری)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حوا کا پسلی آدم سے پیدا ہونا ثابت نہیں، حدیث ضعیف ہے اگر صیح مانا بھی جائےتو لڑکی لڑکا پسلی سے پیدا نہیں ہوا کرتے، لہذا حوا حضرت آدم کی لڑکی نہ ہوئی واللہ اعلم اخبار اہلحدیث امرتسر جلد نمبر ۳۳ شمارہ نمبر۱

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث
جلد 10 ص 91
محدث فتویٰ

https://urdufatwa.com/view/1/6500/حوا کو

.
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
357
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
۔

صحيح البخاري 3331

كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ

کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الأَرْضِ خَلِيفَةً} :

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں) یہ فرمانا ”اے رسول! وہ وقت یاد کر جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک (قوم کو) جانشین بنانے والا ہوں“۔


(مرفوع) حدثنا ابو كريب وموسى بن حزام، قالا: حدثنا حسين بن علي، عن زائدة، عن ميسرة الاشجعي، عن ابي حازم، عن ابي هريرةرضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" استوصوا بالنساء فإن المراة خلقت من ضلع وإن اعوج شيء في الضلع اعلاه، فإن ذهبت تقيمه كسرته، وإن تركته لم يزل اعوج فاستوصوا بالنساء".

ہم سے ابوکریب اور موسیٰ بن حزام نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حسین بن علی نے بیان کیا، ان سے زائدہ نے، ان سے میسرہ اشجعی نے، ان سے ابوحازم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”عورتوں کے بارے میں میری وصیت کا ہمیشہ خیال رکھنا، کیونکہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے۔ پسلی میں بھی سب سے زیادہ ٹیڑھا اوپر کا حصہ ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص اسے بالکل سیدھی کرنے کی کوشش کرے تو انجام کار توڑ کے رہے گا اور اگر اسے وہ یونہی چھوڑ دے گا تو پھر ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہ جائے گی۔ پس عورتوں کے بارے میں میری نصیحت مانو، عورتوں سے اچھا سلوک کرو۔“



حدیث نمبر: 5184

(مرفوع) حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، قال: حدثني مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" المراة كالضلع، إن اقمتها كسرتها وإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج".

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے ابوالزناد نے، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورت مثل پسلی کے ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ دو گے اور اگر اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہو گے تو اس کی ٹیڑھ کے ساتھ ہی فائدہ حاصل کرو گے۔



حدیث نمبر: 5186

(مرفوع) واستوصوا بالنساء خيرا فإنهن خلقن من ضلع، وإن اعوج شيء في الضلع اعلاه، فإن ذهبت تقيمه كسرته، وإن تركته لم يزل اعوج، فاستوصوا بالنساء خيرا".

‏‏‏‏ عورتوں کے بارے میں بھلائی کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ وہ پسلی سے پیدا کی گئی ہیں اور پسلی میں بھی سب سے زیادہ ٹیڑھا اس کے اوپر کا حصہ ہے۔ اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو اسے توڑ ڈالو گے اور اگر اسے چھوڑ دو گے تو وہ ٹیڑھی ہی باقی رہ جائے گی اس لیے میں تمہیں عورتوں کے بارے میں اچھے سلوک کی وصیت کرتا ہوں۔



۔
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
357
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
۔

صحيح البخاري
حدیث نمبر 3331

كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ

کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں

بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الأَرْضِ خَلِيفَةً} :

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں) یہ فرمانا ”اے رسول! وہ وقت یاد کر جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک (قوم کو) جانشین بنانے والا ہوں“۔


(مرفوع) حدثنا ابو كريب وموسى بن حزام، قالا: حدثنا حسين بن علي، عن زائدة، عن ميسرة الاشجعي، عن ابي حازم، عن ابي هريرةرضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" استوصوا بالنساء فإن المراة خلقت من ضلع وإن اعوج شيء في الضلع اعلاه، فإن ذهبت تقيمه كسرته، وإن تركته لم يزل اعوج فاستوصوا بالنساء".

ہم سے ابوکریب اور موسیٰ بن حزام نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حسین بن علی نے بیان کیا، ان سے زائدہ نے، ان سے میسرہ اشجعی نے، ان سے ابوحازم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”عورتوں کے بارے میں میری وصیت کا ہمیشہ خیال رکھنا، کیونکہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے۔ پسلی میں بھی سب سے زیادہ ٹیڑھا اوپر کا حصہ ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص اسے بالکل سیدھی کرنے کی کوشش کرے تو انجام کار توڑ کے رہے گا اور اگر اسے وہ یونہی چھوڑ دے گا تو پھر ہمیشہ ٹیڑھی ہی رہ جائے گی۔ پس عورتوں کے بارے میں میری نصیحت مانو، عورتوں سے اچھا سلوک کرو۔“



الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3331

حدیث حاشیہ:


عورتوں کی تخلیق میں ٹیڑھا پن ہے لہٰذا اسی حالت میں ان سے فائدہ اٹھاؤ اور انھیں اپنے مزاج کے مطابق سیدھا کرنے کی کوشش نہ کرو کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے اصلی مزاج کے اعتبار سے تمھارےخیالات سے اتفاق نہ کریں اور جھگڑے تک نوبت پہنچ جائے تو ان میں جدائی کا باعث بن جائے چنانچہ ایک حدیث میں اس کی وضاحت ہے رسول اللہ ﷺ نےفرمایا:
”اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو اسے توڑ بیٹھو گے اوراس کا ٹوٹنا یہ ہے کہ اسے طلاق ہو جائے گی۔
“ (صحیح مسلم، الرضاع، حدیث: 3643(715)

اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عورت کا ٹیڑھا پن اس کے اوپر والے حصے یعنی زبان میں ہے یہ زبان سےاپنے ٹیڑھے پن کا اظہارکرے گی۔
نیز عورت زبان کے متعلق اصلاحی تربیت قبول کرنے پر جلدی آمادہ نہیں ہوتی بلکہ بعض اوقات معاملہ پہلے سے زیادہ تیز ہو جاتا ہے لہٰذا اس کے ٹیڑھے پن پر صبر کرنا چاہیے اسی میں خیرو برکت ہے۔


واضح رہے کہ کہ عورت کا ضرورت سے زیادہ خاموش رہنا اور شہادت حق کے وقت اپنی زبان پر مہرسکوت لگالینا بھی اس ٹیڑھے پن کے برگ و بار ہیں۔
زبان کے متعلق اس قسم کے افراط وتفریط کا اکثر عورتیں ہی شکارہوتی ہیں۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3331



علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 869

´عورتوں (بیویوں) کے ساتھ رہن سہن و میل جول کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے ہمسایہ کو اذیت نہ پہنچائے اور عورتوں کے بارے میں بھلائی کی وصیت قبول کرو، بیشک ان کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی کا زیادہ ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر والا ہوتا ہے۔ لہذا اگر کوئی اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے توڑ بیٹھے گا اور اگر اس کو اس کے حال پر چھوڑ دے گا تو وہ ہمیشہ ٹیڑھی رہے گی۔ پس عورتوں کے حق میں ہمیشہ بھلائی کی وصیت قبول کرو۔“ (بخاری و مسلم)

یہ الفاظ بخاری کے ہیں اور مسلم کی روایت میں ہے اگر تو اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس کے ٹیڑھے پن کے باوجود اس سے فائدہ اٹھا سکے گا اور اگر تو نے اسے سیدھا کرنے کی کوشش کی تو اسے توڑ بیٹھے گا اور اس کا توڑنا اسے طلاق دینا ہے۔“ «بلوغ المرام/حدیث: 869»

تخریج:
«أخرجه البخاري، النكاح، باب الوصاة بالنساء، حديث:5185، 5186، ومسلم، الرضاع، باب الوصية بالنساء، حديث:1468.»

تشریح:

اس حدیث میں عورتوں کے ساتھ حسن معاشرت اور حسن سلوک کا حکم ہے اور ان کی چھوٹی موٹی خامیوں اور کوتاہیوں پر چشم پوشی اور درگزر کرنے کی تلقین ہے اور ان کی کمزوریوں اور ناروا حرکتوں کو برداشت کرنے کی تاکید ہے کیونکہ یہ ان کی طبیعت میں شامل ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 869



الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3644

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ اور آخری دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ جب کسی معاملہ سے دوچار ہو کوئی بات پیش آئے تو اچھی بات کہے یا خاموش رہے، اور عورتوں سے خیرخواہی کرو، کیونکہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے، اور پسلی کا اوپر کا حصہ زیادہ ٹیڑھا ہے۔ اگر تم اس کو سیدھا کرنے لگو گے اس کو توڑ دو گے۔ اور اگر اس کو چھوڑ دو گے تو وہ ٹیڑھا ہی رہے گا۔ عورتوں سے خیرخواہی کرو۔“ [صحيح مسلم، حديث نمبر:3644]

حدیث حاشیہ:

فوائد و مسائل:
عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے،
کے دو معنی بن سکتے ہیں:


عورت میں طبعی اور فطرتی طور پر کچھ قصور اور کجی ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:
﷜﷜ ﴿خُلِقَ الْإِنسَانُ مِنْ عَجَلٍ﴾ (انبیاء: 37) (انسان جلد باز ہے)
دوسرا معنی ہے کہ وہ پسلی سے پیدا کی گئی ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:
(خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ)
(انسانوں کو ایک ہی جان (آدم علیہ السلام)
سے پیدا کیا ہے)
﴿وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا﴾ (نساء: 1)
(اس سے اس کی بیوی (حوا)
کو پیدا کیا)
اگرحوا،
آدم علیہ السلام کی بائیں پسلی سے پیدا نہ ہوئی تو پھر انسانوں کی تخلیق ایک نفس کی بجائے دونفسوں سے ہوئی ہے،
حالانکہ قرآن مجید نے ایک نفس سے تخلیق قرار دی ہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حوا کی تخلیق جب آدم علیہ السلام سوئے ہوئے تھے تو ان کی بائیں چھوٹی پسلی سے ہوئی پسلی کا اوپر کا حصہ زیادہ کج ہوتا ہے۔
اس لیے عورت میں زیادہ کجی اس کی زبان میں ہوتی ہے۔
(وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا)
کے تین مفہوم مراد لیے گئے ہیں ان کے بارے میں اپنے نفسوں سے خیر خواہی اور ہمدردی چا ہو۔


ان کے بارے میں خیر خواہی کی نصیحت قبول کرو۔

ان کے بارے میں ایک دوسرے کو خیر خواہی کی تلقین کرو،
اور اس میں اس طرف بھی اشارہ ہے کہ عورت اگرچہ پسلی کے اعلیٰ اور زیادہ کج حصہ سے پیدا کی گئی ہے اس کا یہ مقصد نہیں ہے ان کی اصلاح کی کوشش نہیں کرنی چاہیے یا انہیں خبر کی تلقین اور بھلائی کا حکم نہیں دینا چاہیے بلکہ اصل مقصد یہ ہے کہ ان سے پیارومحبت اور رفق وملائمت کا رویہ اختیار کر کے ان کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے تشدد اور انتہا پسندی اختیار نہیں کرنی چاہیے اس لیے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے:
(باب قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ)
قائم کیا ہے کہ اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو آگ سے بچاؤ۔
اورقرآن مجید میں ہے:
﴿فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ﴾ (نساء)
(انہیں نصیحت کرو،
ان کو بستروں میں الگ چھوڑدو،
اور ان کو مارو)
لیکن ضرب شدید نہ ہو یا معاملہ طلاق تک نہ پہنچے کہ گھر کا نظام ہی بکھر جائے۔

تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3644

https://islamicurdubooks.com/hadith/hadith-.php?tarqeem=1&bookid=1&hadith_number=3331


۔
 
Top