ظفر اقبال
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2015
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 22
- پوائنٹ
- 104
عورت جس روپ میں بھی ہوشفقت‘محبت‘پیار‘ایثار‘دوسروں کے لیے جینا اس کی فطرت میں شامل ہے۔ماں ہےتو بچوں کے لیے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہو جاتی ہے۔بہن ہےتو بھائی سے ہمدردی‘اور خدمت اس کا خاص مزاج ہے۔بیوی ہےتو خدمت گیری‘دیکھ بھال‘محبت و پیار اس کا طرّہ امتیاظ ہے-غرض کہ جس بھی روپ میں ہوں قدردان ہے۔مگرجاہلیت میں عورت کو پیٹا جاتا گیا‘لونڈی بنایا گیا‘بیوہ ہے تو بغیرحق مہر کے ولی زوجیت میں لیے آتا اور ترکہ پر خود قابض ہو جاتا۔یتیم ہے تو مال وزر پہ ولی قابض ہو جاتا‘بیوی ہےتو حق مہراور نان ونفقہ سے محروم کیا جاتا۔غرض کہ عورت کی تجارت کی جاتی‘زندہ درگور کیا جاتا‘منحوس وفتنہ پرور کہہ کر اس کی تزلیل کی جاتی رہی۔
٭اسلام میں عورت کا مقام ۔
٭اسلام میں عورت کا مقام ۔