• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید الاضحٰی کے دنوں میں فرض نمازوں کے بعد تکبیرات کہنے کا کیا حکم ہے

شمولیت
جولائی 30، 2020
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
33
عید الاضحٰی کے دنوں میں نماز کے بعد تکبیرات کہنے کا کیا حکم ہے
جمع و ترتیب: اشتیاق احمد بت السلفی

◈ امام ابن أبي شيبة رحمه الله
(المتوفى235)نے کہا:

”حدثنا يحيى بن سعيد القطان، عن أبي بكار، عن عكرمة، عن ابن عباس: أنه كان يكبر من صلاة الفجر يوم عرفة إلى آخر أيام التشريق، لا يكبر في المغرب“


”ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ عرفہ کے دن نماز فجر کی صبح سے تشریق کے آخری دن تک تکبیر کہتے تھے ، اور مغرب میں نہیں کہتے تھے

“ [مصنف ابن أبي شيبة، ت الشثري: 4/ 212 ، رقم 5764 وإسناده صحيح]

دوسری روایت

”حدثنا حسين بن علي، عن زائدة، عن عاصم، عن شقيق، عن علي أنه كان يكبر بعد صلاة الفجر يوم عرفة إلى صلاة العصر من آخر أيام التشريق، ويكبر بعد العصر“


*”علی رضی للہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ عرفہ کے دن نماز فجرکے بعد سے لیکر تشریق کے آخری دن عصر تک تکبیر کہتے تھے اورعصر کے بعد بھی تکبیر کہتے تھے“*
[مصنف ابن أبي شيبة، ت الشثري: 4/ 209وإسناده حسن]

سوال: عید الاضحٰی میں تکبیر مطلق اور تکبیر مقید کسے کہتے ہیں؟

جواب: الف: تکبیر مطلق: ماہ ذی الحجہ کے شروع سے ایام تشریق کے آخری دن تک ہر وقت کہی جانے والی تکبیر۔

ب: تکبیر مقید: یوم عرفہ کی فجر سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز تک ہر فرض نماز کے بعد کہی جانے والی تکبیر۔

اللجنۃ الدائمۃ (8/ 312)

تو معلوم ہوا یوم عرفہ کی فجر سے لیکر ایام تشریق کی نمازِ عصر تک تکبیرات کہنا سنت ہے واللہ اعلم۔

 
Top