وقار عظیم
مبتدی
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 41
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 28
بریلوی غیراللہ سے مدد کے اپنے باطل عقیدے کو ثابت کرنے کے لیے قرآن کی اس آیت کا حوالہ دیتا ہے کہ عیسی علیہ سلام نے بھی غیر اللہ سے مدد مانگی لہذا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ غیر اللہ سے مدد لینا جائز ہے ۔
بریلوی جس آیت سے اپنے عقیدے کو ثابت کرتا ہے وہ یہ آیت ہے ۔
فَلَمَّآ اَحَسَّ عِيْسٰى مِنْھُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِيْٓ اِلَى اللّٰهِ ۭ قَالَ الْحَوَارِيُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ ۚ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ ۚ وَاشْهَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ 52
پھر جب عیسیٰ نے ان کی طرف سے کفر ہی محسوس کیا، تو کہا کون ہے جو میرا مددگار ہو اللہ کی راہ میں؟ تو آپ کے حواریوں نے (جو کی آپ کے خاص ساتھی تھے، انہوں نے) کہا کہ ہم ہیں مددگار اللہ (کے دین) کے، ہم (سچے دل سے) ایمان لائے اللہ پر، اور آپ گواہ رہیے کہ ہم پکے فرمانبردار ہیں
سورہ آل عمران 52
بریلوی یہ آیت لکھنے کے بعد بڑے دھڑلے سے کہتا ہے کہ عیسیٰ علیہ سلام نے غیر اللہ کو مدد کے لیے پکارا لہذا تمہارے (یعنی سلفی منہج) عقیدے کے مطابق تو عیسیٰ علیہ سلام بھی مشرک ہو گئے۔ نعوذوباللہ ۔۔۔۔ یہ لوگ قرآن کی آیات کو اپنے عقیدے کے مطابق سمجھتے ہیں حالانکہ وہی آیات ان پر حجت بن جاتی ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے عنقریب اخیر زمانہ میں ایک قوم نکلے گی نوعمر اور ان کے عقل والے بیوقوف ہونگے بات تو سب مخلوق سے اچھی کریں گے قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے گلوں سے نہ اترے گا دین سے وہ اسطرح نکل جائیں گے جیسا کہ تیر نشانہ سے نکل جاتا ہے ۔ صحیح مسلم:جلد اول
اس آیت پر غور کریں تو دو باتیں واضع ہوتی ہیں جو کہ قرآن کریم کی آیات کے مطابق ہیں۔
پہلی بات عیسیٰ علیہ سلام نے خواریوں کو مدد کے لیے بلایا جو کہ قرآن کی اس آیت سے ثابت ہے
وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ ۘ يَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۭ اُولٰۗىِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۭاِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ 71
اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کی مددگار ہیں سکھلاتے ہیں نیک بات اور منع کرتے ہیں بری بات سے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور حکم پر چلتے ہیں اللہ کے اور اس کے رسول کے وہی لوگ ہیں جن پر رحم کرے گا اللہ بیشک اللہ زبردست ہے حکمت والا
سورہ التوبہ71
ایمان والے آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں اور اس کی بے تحاشہ مثالیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی مبارک سے بھی ملتی ہے جس میں انہوں نے صحابہ اکرام سے مدد مانگی جو کہ نہ تو ناجائز ہے اور نا ہی شرک۔
دوسری بات اور سوچنے کا مقام کہ عیسیٰ علیہ سلام نے کسی گزرے ہوئے نبی ولی کو کیوں نہ بلایا؟
آدم ،نوح ، ابراہیم، اسماعیل ، موسیٰ وغیرہ ان کو کیوں نہ بلایا؟
یہ تمام انبیا تھے کیا یہ انبیا مشکل کشا نہیں تھے؟
کیا یہ انبیا حاجت روا نہیں تھے ؟
کیا یہ نبی نعوذوباللہ بریلویوں کے ولیوں سے درجے میں کم ہیں؟
قطعا نہیں۔ عیسیٰ علیہ سلام نے ان کو اس لیے نہیں پکارا کیونکہ عیسیٰ علیہ سلام کو بھی علم تھا کہ یہ انبیا دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اور اب یہ میری مدد نہیں کر سکتے۔
یہی عقیدہ منہج سلف کا بھی ہے کہ انبیا اولیادنیا سے رخصت ہو چکے ہیں اب وہ زندہ ہیں اپنے اللہ کے پاس جنتوں میں۔
لہذا بریلویہ کی دی گئی دلیل سے زندوں سے مدد تو ثابت ہو گئی لیکن مردوں سے مدد ثابت نہ ہو سکی۔
کوئی بریلوی اعتراض کرے اس سے پہلے میں اس بات کا بھی جواب بھی دے دوں کہ وہ اللہ کے پاس زندہ ہیں اس بات کا علم عیسیٰ علیہ سلام کو تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے کسی کو مدد کے لیے نہیں پکارا۔
بریلوی جس آیت سے اپنے عقیدے کو ثابت کرتا ہے وہ یہ آیت ہے ۔
فَلَمَّآ اَحَسَّ عِيْسٰى مِنْھُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِيْٓ اِلَى اللّٰهِ ۭ قَالَ الْحَوَارِيُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ ۚ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ ۚ وَاشْهَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ 52
پھر جب عیسیٰ نے ان کی طرف سے کفر ہی محسوس کیا، تو کہا کون ہے جو میرا مددگار ہو اللہ کی راہ میں؟ تو آپ کے حواریوں نے (جو کی آپ کے خاص ساتھی تھے، انہوں نے) کہا کہ ہم ہیں مددگار اللہ (کے دین) کے، ہم (سچے دل سے) ایمان لائے اللہ پر، اور آپ گواہ رہیے کہ ہم پکے فرمانبردار ہیں
سورہ آل عمران 52
بریلوی یہ آیت لکھنے کے بعد بڑے دھڑلے سے کہتا ہے کہ عیسیٰ علیہ سلام نے غیر اللہ کو مدد کے لیے پکارا لہذا تمہارے (یعنی سلفی منہج) عقیدے کے مطابق تو عیسیٰ علیہ سلام بھی مشرک ہو گئے۔ نعوذوباللہ ۔۔۔۔ یہ لوگ قرآن کی آیات کو اپنے عقیدے کے مطابق سمجھتے ہیں حالانکہ وہی آیات ان پر حجت بن جاتی ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے عنقریب اخیر زمانہ میں ایک قوم نکلے گی نوعمر اور ان کے عقل والے بیوقوف ہونگے بات تو سب مخلوق سے اچھی کریں گے قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے گلوں سے نہ اترے گا دین سے وہ اسطرح نکل جائیں گے جیسا کہ تیر نشانہ سے نکل جاتا ہے ۔ صحیح مسلم:جلد اول
اس آیت پر غور کریں تو دو باتیں واضع ہوتی ہیں جو کہ قرآن کریم کی آیات کے مطابق ہیں۔
پہلی بات عیسیٰ علیہ سلام نے خواریوں کو مدد کے لیے بلایا جو کہ قرآن کی اس آیت سے ثابت ہے
وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاۗءُ بَعْضٍ ۘ يَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۭ اُولٰۗىِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۭاِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ 71
اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کی مددگار ہیں سکھلاتے ہیں نیک بات اور منع کرتے ہیں بری بات سے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور حکم پر چلتے ہیں اللہ کے اور اس کے رسول کے وہی لوگ ہیں جن پر رحم کرے گا اللہ بیشک اللہ زبردست ہے حکمت والا
سورہ التوبہ71
ایمان والے آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں اور اس کی بے تحاشہ مثالیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی مبارک سے بھی ملتی ہے جس میں انہوں نے صحابہ اکرام سے مدد مانگی جو کہ نہ تو ناجائز ہے اور نا ہی شرک۔
دوسری بات اور سوچنے کا مقام کہ عیسیٰ علیہ سلام نے کسی گزرے ہوئے نبی ولی کو کیوں نہ بلایا؟
آدم ،نوح ، ابراہیم، اسماعیل ، موسیٰ وغیرہ ان کو کیوں نہ بلایا؟
یہ تمام انبیا تھے کیا یہ انبیا مشکل کشا نہیں تھے؟
کیا یہ انبیا حاجت روا نہیں تھے ؟
کیا یہ نبی نعوذوباللہ بریلویوں کے ولیوں سے درجے میں کم ہیں؟
قطعا نہیں۔ عیسیٰ علیہ سلام نے ان کو اس لیے نہیں پکارا کیونکہ عیسیٰ علیہ سلام کو بھی علم تھا کہ یہ انبیا دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اور اب یہ میری مدد نہیں کر سکتے۔
یہی عقیدہ منہج سلف کا بھی ہے کہ انبیا اولیادنیا سے رخصت ہو چکے ہیں اب وہ زندہ ہیں اپنے اللہ کے پاس جنتوں میں۔
لہذا بریلویہ کی دی گئی دلیل سے زندوں سے مدد تو ثابت ہو گئی لیکن مردوں سے مدد ثابت نہ ہو سکی۔
کوئی بریلوی اعتراض کرے اس سے پہلے میں اس بات کا بھی جواب بھی دے دوں کہ وہ اللہ کے پاس زندہ ہیں اس بات کا علم عیسیٰ علیہ سلام کو تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے کسی کو مدد کے لیے نہیں پکارا۔