محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
غور کیجیے اور بتائیے کس کا قصور ہے اس سارے قصے میں !!!
شادي نہ ہونے پر نوجوان جوڑے نے موت کو گلے لگالیا ۔ دونوں نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کیا۔ ملتان کے رہائشی فرحان اور ماریہ نے زندگی بھر ساتھ رہنے کے وعدے کیے تھے لیکن گھر والے اس رشتے کے مخالف نکلے، جس پر دونوں نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ دونوں کی لاشیں بہاولپور بائی پاس سے ملیں ۔ اطلاع ملنے پر فرحان کے عزیز اوقارب اہل علاقہ کی بڑی تعداد جائے وقوع پہنچی۔ پولیس نے لاشیں تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے نشتر اسپتال منتقل کردی ہیں۔
یہ دونوں تو دنیا سے چلے گئے۔۔ان کی مغفرت کی دعا ہی کرتا ہوں کہ اللہ پاک انھیں معاف فرمائے ۔انھیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے آمین۔۔۔ان دونوں نے ایک پل کو بھی اپنے والدین کے بارے نہیں سوچا۔۔۔اپنے آگے کے انجام کے بارے نہیں سوچا۔۔گو کہ میں ان دونوں کو بری الذمہ قرار نہیں دیتا لیکن آپ سب کی رائے درکار ہے کہ ان کے اس جرم میں برابر کا شریک کون ہے؟
ان کے والدین؟
جنھیں چاہیے کہ ان کی بات مان لیتے کیوں کہ والدین کو علم ہوتا ہے ان کی اولاد ضد میں کس حد تک جا سکتی ہے۔۔۔
میڈیا؟
سارے دن چلنے والے فحش ڈرامے، فلمیں ۔۔جنھوں نے ان کا دماغ خراب کیا؟؟
موبائل؟
جس کی مدد سے ان کا رابطہ ہوا یہ ایک دوسرے کے قریب آئے اور جس کی مدد سے آخری بار ملنے کا پلان بھی بنا لیا اور خود کشی کا پلان بھی بنا لیا ۔"
ღღღخوشیღღღ