• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیرمقلدین کی بدعت

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جواب بھی پیش کیا تو اہل حدیث کا، تمہارے تقلیدی بھائیوں کو بھی اہل حدیث ہی جواب دیتے ہیں!
بھائی جان ! شیعہ بھی آپ کے تقلیدی بھائی ہیں! آپ کو معلوم نہیں؟
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
جب فرقہ اہلحدیث غیرمقلد اور
جب رافضیوں (شیعہ) نے حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) پر الزام لگایا کہ انہوں نے بیس رکعت تراویح کی جماعت قائم کر کی بدعت کا ارتکاب کا ہے، تو امام ابن تیمیہ رح نے حضرت عمر (رض) کے دفاع میں یہ جواب دیا کہ؛


ترجمہ: اگر عمر (رض) کا بیس رکعت تراویح کو قائم کرنا قبیح اور منھی عنہ (جس سے روکا جانا چاہیے) ہوتا تو حضرت علی (رض) اس کو ختم کردیتے جب وہ کوفہ میں امیر المومنین تھے. بس جب ان کے دور میں بھی حضرت عمر(رض) کا یہ طریقہ جاری رہا تو "یہ اس عمل کے اچھا ہونے پر دلالت کرتا ہے" بلکہ حضرت علی (رض) سے نقل کیا گیا ہے کہ انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ حضرت عمر (رض) کی قبر کو روشن کرے جس طرح انہوں نے ہمارے لئے ہماری مسجد کو روشن کردیا.(اسد الغابہ:٤/١٨٣؛ غنیۃ الطالبین:۴۸۷۔ موطا محمد،باب قیام شھر رمضان:۱/۳۵۵شاملہ
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
خصوصی توجہ:
سعودی عرب کے نامور عالم ، مسجد نبوی کے مشہور مدرس اور مدینہ منورہ کے (سابق) قاضی الشیخ عطیہ محمد سالم (متوفی ۱۹۹۹) نے نماز تراویح کی چودہ سو سالہ تاریخ پر عربی زبان میں ایک مستقل کتاب (التراویحُ أکْثَرُ مِنْ ألْفِ عَامٍ فِی الْمَسْجِدِ النبوی) لکھی ہے۔ کتاب کے مقدمہ میں تصنیف کا سبب بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ مسجد نبوی میں نماز تراویح ہورہی ہوتی ہے تو بعض لوگ آٹھ رکعت پڑھ کر ہی رک جاتے ہیں ، ان کا یہ گمان ہے کہ آٹھ رکعت تراویح پڑھنا بہتر ہے اور اس سے زیادہ جائز نہیں ہے، اس طرح یہ لوگ مسجد نبوی میں بقیہ تراویح کے ثواب سے محروم رہتے ہیں۔ ان کی اس محرومی کو دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے ،لہٰذا میں یہ کتاب لکھ رہا ہوں؛ تاکہ ان لوگوں کے شکوک وشبہات ختم ہوں اور ان کو بیس رکعت تراویح پڑھنے کی توفیق ہوجائے․․․․ اس کتاب میں ۱۴۰۰ سالہ تاریخ پر مدلل بحث کرنے کے بعد شیخ عطیہ محمد سالم  لکھتے ہیں: اس تفصیلی تجزیہ کے بعد ہم اپنے قراء سے اولاً تو یہ پوچھنا چاہیں گے کہ کیا ایک ہزار سال سے زائد اس طویل عرصہ میں کسی ایک موقع پر بھی یہ ثابت ہے کہ مسجد نبوی میں مستقل آٹھ تراویح پڑھی جاتی تھیں؟ یا چلیں بیس سے کم تراویح پڑھنا ہی ثابت ہو؟ بلکہ ثابت تو یہ ہے کہ پورے چودہ سو سالہ دور میں بیس یا اس سے زائد ہی پڑھی جاتی تھیں۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا کسی صحابی یا ماضی کے کسی ایک عالم نے بھی یہ فتویٰ دیا کہ ۸ سے زائد تراویح جائز نہیں ہیں اور اس نے حضرت عائشہ  کی حدیث کو اس فتوے کی بنیاد بنایا ہو
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اگر یہ بات ھے تو یہ کتاب کیوں لکھی اس میی ساف لکھا ھے ٨ تراویح محمد حسین بٹالوی نے شروع کی اب معضرت آپ کا جوابی الظام غلط ھے سنت ٢٠ تراویح سنت ھے
جب حدیث مل گئی پھر کس کتاب میں کیا لکھا ہے، یہ دیکھنے کی ضرورت نہیں، صریح نص موجود ہو تو اس طرح کی باتیں نہیں کرتے
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جواب بھی پیش کیا تو اہل حدیث کا، تمہارے تقلیدی بھائیوں کو بھی اہل حدیث ہی جواب دیتے ہیں!
بھائی جان ! شیعہ بھی آپ کے تقلیدی بھائی ہیں! آپ کو معلوم نہیں؟
میری تحریر آپ نے پڑھی ہوتی تو یہ نہ کہتے اب شیعہ آپ کے ساتھ ھے
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
جب حدیث مل گئی پھر کس کتاب میں کیا لکھا ہے، یہ دیکھنے کی ضرورت نہیں، صریح نص موجود ہو تو اس طرح کی باتیں نہیں کرتے
غیرمقلدین نے قرآن و حدیث کے نام پر نیو کتابیی کیوں لکھی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کیا اس وقت نشے میی تھے اس میی ساف لکھا ھے ٨ رکعت تراویح کس نے شروع کی
میں اس کتاب کی نہیں دیگر کتابوں کی بات کر رہا ہوں، اس کتاب کو تو میں نے دیکھا ہی نہیں
 
Top