• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیر اللہ سے کیا مراد ہے؟

m.mustafain

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 04، 2015
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
17
Assalam u Alaikum
11ween aur hasan o hussain waghera ki niaz k baray mein hum suntay aye hain k ye haraam hain? Qk quran mein ghair ullah k khanay ko haraam kaha gaya hai lihaza ye khanay bhi ghair ullah ki taraf mansoob hain islie haraam hain.
Mera sawaal ye hai k jab ye khana ghair ullah ki taraf mansoob honay ki waja se haraam hai tou aisi mithai ka kia hukum hai jo bachon ki paidaish k waqt taqseem ki jati hain? Ye bhi ghair ullah ki taraf mansoob hain. . . ?
Aik sawal ye bhi hai k agar ghair ullah ka khana sirf is shart k sath mashroot hai k niaz karnay wala ye niyat rakhay ke ye khana hum apnay buzurgon ki nazar kar rahay hain takay woh hashar mein hamari madad karenge tou kia har niaz ko haraam kehna ghalat nahi hoga?? Aur haraam k bajae najaiz kehna zada behtar nahi hoga?

Ulama se guzarish hai k sahih moqqaf kitabosunnat k dalail ki roshni mein wazeh karein.
Jazakallahu khair
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
’ غیر اللہ ‘ سے مراد ، اللہ کے علاوہ ہر چیز ہے ، کتاب وسنت میں ’ من دون اللہ ‘ اور ’ غیر اللہ ‘ جیسے الفاظ سے مراد انسان ، جن وغیرہ وہ مخلوقات ہیں ، جنہیں اللہ کےساتھ شریک کیا جاتا ہے ۔
اللہ کے علاوہ کسی اور کے نام پر صدقہ ، خیرات یا نذر و نیاز کرنا بالکل درست نہیں، کیونکہ ’ صدقہ و خیرات ‘ اور ’ نذر و نیاز ‘ عبادت ہے ، اور عبادت اللہ کے علاوہ کسی اور کے لیے جائز نہیں ۔
غیر اللہ کے لیے نذر ماننا شرک ہے
نذر و نیاز اور رجب کے کونڈے
نذر و نیاز کا شرعی حکم
بچے کی پیدائش پر ، امتحان سے کامیابی پر ، یا کاروبار وغیرہ میں منافع پر کسی کو مٹھائی کھلانا ، یا کھانا وغیرہ کھلانا یہ ’ نذر و نیاز ‘ میں نہیں آتا ، کیونکہ یہ بالکل اسی طرح جس طرح ہم بھوک لگنے پر کھانا کھاتے ہیں، ان چیزوں کا ظاہری سبب موجود ہے ، اور خوشی کے موقعہ پر اس کے اظہار کا ایک طریقہ ہے ۔ ہاں البتہ اگر ایسے موقعوں پر بھی کھانا کھانا یا کھلانا اسے نذر و نیاز کی شکل دے دی جائے ، اور غیر اللہ کی طرف نسبت کردی جائے ، تو ایسا کرنا درست نہیں ، اور اسے کھانا بھی جائزنہیں ۔
اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے:
حُرِّ‌مَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ‌ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ‌ اللَّـهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَ‌دِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ ۚ ذَٰلِكُمْ فِسْقٌ ۗ الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا مِن دِينِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ ۚ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَ‌ضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ‌ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ‌ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٣﴾
تم پر حرام کیا گیا مردار اور خون اور خنزیر کا گوشت اور جس پر اللہ کے سوا دوسرے کا نام پکارا گیا ہو، اور جو گلا گھٹنے سے مرا ہو، اور جو کسی ضرب سے مر گیا ہو، جو اونچی جگہ سے گر کر مرا ہو جو کسی کے سینگ مارنے سے مرا ہو ، اور جسے درندوں نے پھاڑ کھایا ہو، لیکن اسے تم ذبح کر ڈالو تو حرام نہیں، اور جو آستانوں پر ذبح کیا گیا ہو، (۸) اور یہ بھی کہ قرعہ کے تیروں کے ذریعے فال گیری ہو، یہ سب بدترین گناہ ہیں، آج کفار دین سے ناآمید ہوگئے، خبردار ان سے نہ ڈرنا اور مجھ سے ڈرتے رہنا، آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنا نام بھرپور کر دیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا۔ پس جو شخص شدت کی بھوک میں بیقرار ہو جائے بشرطیکہ کسی گناہ کی طرف اس کا میلان نہ ہو تو یقیناً اللہ تعالٰی معاف کرنے والا ہے اور بہت بڑا مہربان
(8):مشرکین اپنے بتوں کے قریب پتھر یا کوئی چیز نصب کر کے ایک خاص جگہ بناتے تھے۔ جسے نصب تھان یا آستانہ کہتے تھے۔ اسی پر وہ بتوں کے نام نذر کیے گئے جانوروں کو ذبح کرتے تھے یعنی یہ وما اھل بہ لغیر اللہ ہی کی ایک شکل تھی اس سے معلوم ہوا کہ آستانوں، مقبروں اور درگاہوں پر جہاں لوگ طلب حاجات کے لیے جاتے ہیں اور وہاں مدفون افراد کی خوشنودی کے لیے جانور ذبح کرتے ہیں یا پکی ہوئی دیگیں تقسیم کرتے ہیں، ان کا کھانا حرام ہے یہ وماذبح علی النصب میں داخل ہیں۔
۔۔۔۔
مزید تفصیل یہاں دیکھیں۔
۔۔۔۔
نوٹ : یہ اردو فورم ہے ، اس کے لیے اردو میں لکھا کریں ، رومن میں پڑھنا مشکل ہے ، اگر آپ چاہیں تو محترم @عمر اثری صاحب کا رومن اردو فورم جوائن کرسکتے ہیں ۔
 
Top