• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فتنۂ خوارج

Mohammad Ameen

مبتدی
شمولیت
دسمبر 18، 2020
پیغامات
19
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
20
السلامُ علیکم ورحمة اللّٰه و برکاته۔
❗❗#فتنہ_خوارج❗❗
سب سے گمراہ اور خطرناک فرقہ خوارج ہے
جتنے بھی فرقے ایجاد ہوۓ ہیں ان میں سب سے بدترین گمراہ اور خواہشات کی پیروی کرنے والا فرقہ خوارج ہے ۔
یہ فرقہ سب سے پرانا ہے اور اس فرقے کا سب سے پہلا خبیث شخص جس نے نبیﷺ کی گستاخی کرتے ہوۓ آپ کو مالِ غنیمت کی تقسیم میں انصاف کرنے کی مجرمانہ نصیحت کی تھی۔
صحابہ کرام(رضہ) کے دور میں اسی زلخویسراہ کے پیروکار اور اس گستاخ کی نسل کے لوگوں نے قرآن و حدیث کو غلط انداز میں سمجھ کر اس کی تشریح کرتے ہوۓ صحابہ کرام(رضہ) کی جماعت سے علیحدگی اختیار کرکے بدعتیں ایجاد کیں اور فتنہ و فساد برپا کیا، خلفاء راشدین، صحابہ کرام کو کافر قرار دے کر انکے قتل اور انکے عوامل کو ناجائز قرار دیتے ہوۓ انکے خلاف سازشیں اور جنگیں کی جس کے نتیجے میں سیدنا عثمان(رضہ) اور سیدنا علی(رضہ) جیسے خلفاء اور متعدد صحابہ کی مظلومانہ شہادتیں ہوئیں۔
سیدنا علی(رضہ) نے جنگ میں خوارج کو چن چن کر قتل کیا لیکن کچھ خوارج بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
ان بچ جانے والوں نے پھر سے خوارج کے فتنے کو کھڑا کیا، حدیث کے مطابق جب بھی خوارج کا فتنہ سر اٹھاۓ گا اسے کچل دیا جاۓ گا لیکن پھر بھی یہی وقفہ وقفہ سے سر اٹھاتے رہیں گے یہاں تک کہ ان میں سے دجال نکل آۓ۔

حافظ ابنِ حجر کے مطابق خوارج لفظ خارجی کی جمع ہے جس کے معنی چلے جانے/نکل جانے کے ہوتے ہیں، اس سے مراد بدعتیوں کا فرقہ ہے اور انکا نام خوارج اسلیے رکھا گیا کیونکہ ان لوگوں نے مسلمانوں کی بہترین جماعت (صحابہ/تابعین/سلف) سے علیحدگی اختیار کی اور انکے خلاف بغاوت کی۔
ریفرنس: فتح البخاری شرح بخاری جلد 12 صفحہ 283

عام طور پر خوارج کا نظریہ شیطانی اصولوں پر مبنی ہے۔
1️⃣مسلمانوں کے حکمرانوں اور علماء کا مذاق اڑاتے ہوۓ انکی شان میں گستاخی کرنا اور ان کی تکفیر کرنا۔
2️⃣ مسلمانوں کے گناہوں کی وجہ سے ان کی تکفیر کرنا یعنی کافر قرار دے کر ان کے قتل اور انکے مال کو جائز قرار دینا۔
3️⃣ حکمرانوں کی جائز فرمانبرداری کا انکار کرنا۔
جیسے کہ
شیخ ابنِ تیمیہ رحمته اللّٰه فرماتے ہیں خوارج سب سے پہلا فرقہ تھا جس نے مسلمانوں کو انکے گناہوں کی وجہ سے کافر قرار دیا اور جس نے بھی ان کی بدعتوں سے اختلاف کیا اسے انہوں نے کافر قرار دے کر انکے خون بہاۓ اور انکے اموال کو لوٹنے کو جائز قرار دیا
مجموع الفتاویٰ 1/278

خوارج کا نظریاتی باپ جس نے رسول ﷺ کی شان میں گستاخی کی، آپ ﷺ کی انصاف پسندی پر سوالیہ نشان لگانے والا گستاخ ذولخویسرا خوارج دنیا کا پہلا شخص تھا جیسا کہ
حضرت ابو سعید روایت کرتے ہیں
"کہ ایک دن مالِ غنیمت رسول ﷺ تقسیم کر رہے تھے تو ذولخویسرا نام کے ایک شخص نے جو بنی تمیم سے تھا کہنے لگا: "انصاف کیجئیے یا رسول اللّٰه" تو رسول اللّٰه نے فرمایا کہ تو ہلاک ہو اگر میں انصاف نہ کروں تو اور کون انصاف کرے گا"۔ سیدنا عمرؓ نے عرض کیا یا رسول اللّٰه ﷺ مجھے اجازت دیجئیے میں اس کی گردن اُڑا دوں؟؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں! کیونکہ اسکے ایسے بھی ساتھی ہیں کہ تم انکی نمازوں کے مقابلے میں اپنی نمازوں کو حقیر پاؤ گے اور انکے روزوں کو اپنے روزوں کے مقابلے میں اپنے روزوں کو حقیر جانو گے لیکن وہ دین سے اس طرح نکالے ہوۓ ہوں گے جیسے شکار سے تیر نکل جاتا ہے پھر اس کی تیر کی نوک پر کچھ نظر نہیں آتا، اسکے پتے پر بھی کچھ نظر نہیں آتا اور نہ اسکے پروں پر کچھ نظر آتا ہے وہ تیر گوبر اور خون کو بھی چھوڑ کر نکل جاتا ہے وہ لوگوں میں فرقہ بندی کے وقت (فتنہ کو بھڑکانے) کیلئے نکلیں گے۔ اسکی نشانی یہ ہے کہ ان میں ایک آدمی کا ہاتھ عورت کے سینے یا گوشت کے لوتھڑے کی طرح ہلتا ہوگا۔
سیدنا ابو سعید رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے نبیﷺ سے یہ حدیث سنی ہے اور میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ اس وقت سیدنا علیؓ ساتھ تھے جب ان خوارج لوگوں سے نہرواں میں جنگ کی گئی، اس شخص کو مقتلین میں تلاش کیا گیا تو اس وصف (نشانی) کا ایک آدمی مل گیا جیسے رسولﷺ نے فرمایا تھا۔

️ ریفرنس : صحیح بخاری 05/ 2271, نمبر 5811 اور 06/ 2540 , نمبر 6534, صحیح مسلم 2/ 744 , نمبر 1064, سنن نسائی کبرا 5/159 نمبر 8560,8561 , اور 6/355 نمبر 11220 , مسند احمد 03/ 25 , نمبر 11639 , صحیح ابن حبان 15/140 , نمبر 6741 , سنن بیہقی کبرا 8/171 مصنف عبد الرزاق 10/ 146

⬅⁩ کیا نہرواں کی جنگ کے بعد خوارج ختم ہوگئے❓❓❓
سیدنا عبداللّٰه بن عمر رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں
کہ میں نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوۓ سنا یے کہ "میری امت میں مشرق(ایران و عراق) کی جانب سے کچھ ایسے لوگ نکلیں گے جو قرآن پڑھتے ہونگے لیکن وہ انکے حلق سے نیچے نہیں اترے گا اور ان میں سے جو بھی گروہ شیطان کے سینگ(خوارج کے فتنے) کی صورت میں نکلے گا تو اسے کاٹ دیا جاۓ گا یہاں تک کہ آپ ﷺ نے اس بات کو دس مرتبہ سے بھی زیادہ مرتبہ دہرایا اور فرمایا: ان میں سے جو بھی گروہ شیطان کے سینگ (خوارج کے فتنہ) کی صورت میں ظاہر ہوگا اسے کاٹ دیا جاۓ گا یہاں تک کہ انکی بچی ہوئی نسل میں سے دجال نکلے گا"۔
️ریفرنس : مسند احمد 2 /198 ,نمبر6871 , مستدرک الاحاکم 4/533 ,نمبر 8479

⬅ رسول ﷺ نے خوارج کو کن الفاظ سے مخاطب کیا ہے❓❓❓
رسول ﷺ نے فرمایا:
"خوارج جہنم کے کتے ہیں۔
️سنن ابنِ ماجہ 173 ,شیخ البانی نے صحیح ابنِ ماجہ میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

⬅ خوارج کس ملک سے نکلیں گے❓❓❓
یوسیر بن امر رحمتہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سہل بن حنیف رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ سے پوچھا " کیا آپ نے نبیﷺ سے خوارج کے بارے میں کچھ بھی ذکر کرتے ہوۓ سنا ہے ؟ انہوں نے کہا "ہاں ! میں نے سنا ہے " اور پھر اپنے ہاتھ سے عراق کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ فرمایا وہ لوگ وہاں سے نکلیں گے جو (اپنی زبانوں) سے قرآن کی تلاوت کریں گے لیکن وہ ان کے حلق سے نہیں اترے گا اور وہ اسلام سے ایسے خارج ہو جائیں گے جیسے تیر شکار سے پار نکل جاتا ہے"۔
️ ریفرنس: صحیح بخاری 6934 اور صحیح مسلم 1068

⬅ خوارج کافروں کو چھوڑ کر مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں⁦❗❗❗
جیسا کہ آج سے 1400 سال قبل
رسول ﷺ نے خوارج کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا تھا وہ بت پرستوں کو چھوڑ کر مسلمانوں کا قتل کریں گے اگر میں انہیں پاؤں تو قوم عاد کی طرح انہیں قتل کروں ۔
️ ریفرنس: صحیح بخاری 6/ 2702 , نمبر 6995 اور 3/ 1219 نمبر 3166 , صحیح مسلم 2/741, نمبر 1064, سنن ابی داؤد 4/ 243, نمبر 4764,سنن نسائی کبرا 7/118,نمبر 4101,اور 5/87, نمبر 2578 ,مسند احمد 3/ 68 اور 73 نمبر 11666 , 11713 ,مصنف عبدالرزاق 10/ 156 کا کچھ حصّہ

⬅ رسول ﷺ نے خوارج کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی❗❗❗
وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار کے اس پار نکل جاتا ہے، اگر میں ان لوگوں کو دیکھ لوں تو ان لوگوں کو ضرور قومِ عاد اور ثمود کی طرح قتل کردوں گا۔
️ ریفرنس: صحیح بخاری 4/ 1581 , نمبر 4094 , صحیح مسلم 2/ 742 , نمبر 1064, مسند احمد 3/ 4,
نمبر 11021, صحیح ابن خزیمہ 4/71 , نمبر 2373 اور صحیح ابنِ حبان 1/ 205 ,نمبر 25

⬅خوارج کے بہت سے فرقے ہونگے❗❗❗
رسول ﷺ نے فرمایا " عنقریب آخری زمانے میں ایسے لوگ ظاہر ہونگے یا نکلیں گے جو نوعمر اور عقل سے بے وقوف ہونگے وہ اپنے دعوے میں بہترین بات بیان کریں گے لیکن اسلام سے ایسے خارج ہونگے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے، ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں جاۓ گا لہذا تم انہیں جہاں بھی پاؤ قتل کر دینا کیونکہ انہیں قتل کرنے والوں کو قیامت کے دن ثواب ملے گا۔
️ ریفرنس: متفق علیہ

امام ابو عیسیٰ ترمذی نے اپنی سنن میں اس حدیث کو بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں
" یہ روایت سیدنا علیؓ، حضرت ابوسعید اور حضرت ابوزر سے بھی مروی ہے اور یہ صحیح حدیث ہے ۔اس حدیث کے علاوہ بھی نبیﷺ سے ثابت ہے کہ "جب ایک ایسی قوم ظاہر ہوگی کہ جس میں یہ اوصاف ہونگے جو قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہونگے لیکن وہ ان کے حلق سے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح خارج ہونگے جس طرح تیر شکار سے خارج ہوتا ہے، وہ خوارج ہروریہ ہوں گے اور اسکے علاوہ خوارج میں سے دیگر فرقوں پر مشتمل لوگ ہونگے۔
️ریفرنس: صحیح بخاری 6/ 2539 , نمبر 6531 , صحیح مسلم 2/ 746 ,نمبر 1066 , سنن ترمذی 4/ 481 , نمبر 2188 , سنن نسائی 7/119 نمبر 4102 , سنن ابنِ ماجہ 1/ 59 , نمبر 168 ,812,1086 , مصنف عبدالرزاق 10/157 , اور مصنف ابنِ ابی شیبہ 7/553 ,نمبر 37883۔

⬅ خوارج کو قتل کرنے اور ان کے ذریعے قتل ہونے والوں کے لیے خوشخبری❗❗❗
حضرت ابوسعید خدری اور حضرت انس بن مالک رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا: "وہ دین سے ایسے خارج ہوجائیں گے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے اور(وہ دین میں اس وقت تک) واپس نہیں آئیں گے جب تک تیر کمان میں واپس نہیں آجاۓ، وہ ساری مخلوق میں سب سے برے ہونگے خوشخبری ہو اسے جو انہیں قتل کرے اور جسے وہ شہید کریں، وہ اللّٰه کی کتاب کی طرف بلائیں گے لیکن اس کے ساتھ انکا کوئی تعلق نہیں ہوگا انکا قتل ان کی نسبت اللّٰه سے زیادہ قریب ہوگا۔
صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللّٰه ﷺ ان کی نشانی کیا ہے؟؟؟
فرمایا
سر منڈوانا۔
️ ریفرنس : سنن ابو داؤد 4/ 243 , نمبر 4765 , سنن ابن ماجہ :1/60 ,نمبر 169 , مسند احمد 3/ 224, نمبر 13362 اور مستدرک الحاکم 2/ 161 , نمبر 2649

⬅خوارج کو امت کے بہترین لوگ قتل کریں گے❗❗❗
امام بازر رحمته اللّٰه علیه نے شعبی رحمته اللّٰه کے طریقے سے سیدہ عائشہ رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول ﷺ نے خوارج کا ذکر کیا اور فرمایا "وہ میری امت کے بدترین لوگ ہیں اور انہیں میری امت کے بہترین لوگ قتل کریں گے۔
️۔ریفرنس مسند البازار 9/294/ 305 ,نمبر 3846 حسن

اس تحریر کو آگے پڑھنے کے بعد آگے شئیر بھی کریں۔

️تحریر: امِ سلمہ⁦✍
 
Top