• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرانس میں ججز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا کوئی اپنے بچے کا نام 'جہاد' رکھ سکتا ہے یا نہیں۔

عبدالعزيز

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 24، 2017
پیغامات
169
ری ایکشن اسکور
78
پوائنٹ
29
فرانس میں ججز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا کوئی اپنے بچے کا نام 'جہاد' رکھ سکتا ہے یا نہیں۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قانونی ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوبی فرانس میں ججز اس معاملے کے متعلق فیصلہ دینے والے ہیں۔

اگست کے مہینے میں ایک بچے کو 'جہاد' نام سے تولوز شہر کے میئر کے دفتر میں رجسٹر کروایا گیا تھا جس کے بعد دفتر نے اس معاملے کو استغاثہ کے پاس بھیج دیا۔ ممکنہ طور پر والدین کو بچے کا نام تبدیل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

قانونی ذرا‏ئع نے بتایا: 'اس معاملے میں کارروائی جاری ہے۔'



خیال رہے کہ دنیا میں 'جہاد' کو انتہا پسندوں کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے جنھوں نے حالیہ برسوں میں فرانس کو بار بار نشانہ بنایا ہے اور ایک اندازے کے مطابق حالیہ برسوں میں 200 سے زیادہ افراد ان کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

فرانس میں حالیہ برسوں میں کئی حملے ہوئے ہیں جن میں 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں
فرانس میں اب کوئی کنبہ اپنے بچے کا پہلا نام رکھنے کے لیے آزاد ہے لیکن سنہ 1993 سے قبل انھیں ناموں کی منظور شدہ ایک فہرست سے ہی نام منتخب کرنا ہوتا تھا۔ بہر حال اب بھی مقامی حکام اگر یہ محسوس کریں کہ کوئی نام بچے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے تو وہ اس معاملے کو استغاثہ کے پاس بھیج سکتے ہیں۔

نیس کے ریوائرا شہر کے میئر کے دفتر نے گذشتہ سال نومبر میں ایک بچے کا نام 'محمد میراہ' رکھنے پر معاملے کو استغاثہ کے سپرد کردیا تھا کیونکہ محمد میراہ نام کے بندوق بردار شخص نے سنہ 2012 میں سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا جن میں تین یہودی سکول کے طلبہ بھی تھے۔

اس کے بعد والدین نے اس بچے کا دوسرا نام رکھنے کا فیصلہ کیا۔

حملے میں شامل لوگ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسلام کے شدت پسند نظریات کے حامل رہے ہیں
سنہ 2013 میں ایک فرانسیسی ماں اس وقت شہ سرخیوں میں آئی تھی جب انھوں نے جہاد نام کے اپنے بچے کو ایک ایسی ٹی شرٹ میں سکول بھیجا جس میں لکھا تھا: 'میں ایک بم ہوں' اور 'جہاد 11 ستمبر کو پیدا ہوا‘۔
 

عبدالعزيز

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 24، 2017
پیغامات
169
ری ایکشن اسکور
78
پوائنٹ
29
Top