محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَلْتَكُنْ مِّنْكُمْ اُمَّۃٌ يَّدْعُوْنَ اِلَى الْخَيْرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِۭ وَاُولٰۗىِٕكَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۱۰۴ وَلَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَھُمُ الْبَيِّنٰتُ۰ۭ وَاُولٰۗىِٕكَ لَھُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ۱۰۵ۙ
اورچاہیے کہ تم میں ایک ایسی جماعت ہو جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور پسندیدہ بات کا حکم دے اور ناپسند باتوں سے منع کرے اور وہی لوگ مراد کو پہنچیں گے۔۱؎ (۱۰۴) اورتم ان لوگوں کی طرح نہ ہونا جنھوں نے صاف حکم پانے کے بعد تفرقہ ڈالا اور اختلاف میں پڑے اور انھیں کے لیے بڑا عذاب ہے۔ (۱۰۵)
۱؎ وَلْتَکُنْ مِّنْکُمْ میں من بیان یہ ہے ۔ یعنی تم سارے مسلمان تبلیغ واشاعت کے لیے مکلف ہو اور تم میں ہر مسلمان مبلغ ہے ۔ اس مفہوم کو دوسری جگہ ان الفاظ میں ظاہر فرمایا ہے ۔کُنْتُمْ خَیْرَاُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِکہ تم میں اور دیگر جماعتوں میںفرق یہ ہے کہ تم سب کے سب خدا کے دین کے پھیلانے والے ہو اور وہ نہیں۔یہی وجہ ہے کہ مسلمان کو شہداء اللہ فی الارض کا معزز خطاب دیا گیا ہے۔یعنی تبلیغ واشاعت فرض کفایہ نہیں کہ صرف علماء تک محدود ہو بلکہ ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ بقدر استطاعت اسلام سیکھے اور بقدر امکان اس کو دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کرے۔فریضۂ تبلیغ