• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فضیلۃ الشیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کے خلاف مدخلی جُہلاء کے پروپیگنڈے کی حقیقت

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
513
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
فضیلۃ الشیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کے خلاف مدخلی جُہلاء کے پروپیگنڈے کی حقیقت

IMG_20221021_020934.jpg


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

إِنَّ فَضْلَ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ عَلَى سَائِرِ الْكَوَاكِبِ، وَإِنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الْأَنْبِيَاءِ، وَإِنَّ الْأَنْبِيَاءَ لَمْ يُوَرِّثُوا دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا وَرَّثُوا الْعِلْمَ، فَمَنْ أَخَذَهُ أَخَذَ بِحَظٍّ وَافِرٍ

بلاشبہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسے ہی ہے جیسے کہ چودھویں کے چاند کی سب ستاروں پر ہوتی ہے، بلاشبہ علماء انبیاء کے وارث ہیں اور انبیاء نے کوئی درہم و دینار ورثے میں نہیں چھوڑے ہیں۔ انہوں نے علم کی وراثت چھوڑی ہے۔ جس نے اسے حاصل کر لیا اس نے بڑا نصیبہ (وافر حصہ) پایا۔


[سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابٌ فِي فَضلِ العِلمِ)، حدیث: ۳۶۴۱، حکم : صحیح (الألباني)]

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

يجب على المسلمين بعد موالاة الله ورسوله: موالاةُ المؤمنين كما نطق به القرآن؛ خصوصًا العلماء الذين هم ورثة الأنبياء، الذين جعلهم الله بمنزلة النجوم يُهتدى بهم في ظلمات البر والبحر، وقد أجمع المسلمون على هدايتهم ودرايتهم؛ إذ كل أمة قبل مبعث محمد صلى الله عليه وسلم فعلماؤها شرارها إلا المسلمين فإن علماءهم خيارهم؛ فإنهم خلفاء الرسول في أمته، والمحيون لما مات من سنته، بهم قام الكتاب، وبه قاموا، وبهم نطق الكتاب وبه نطقوا.

مسلمانوں پر اللہ اور اس کے رسول سے محبت کے بعد اہل ایمان سے محبت ودوستی واجب ہے، جیسا کہ قرآن کا فرمان ہے، خاص طور پر علماء سے محبت وموالات جو انبیاء کے وارث ہیں؛ جنہیں اللہ تعالی نے ان ستاروں کی مانند بنایا ہے جن کی روشنی سے بحر وبر کی تاریکیوں میں رہنمائی حاصل کی جاتی ہے۔ نیز علماء کی ہدایت اور علم ومعرفت پر مسلمانوں کا اتفاق ہے- محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے ہر امت کے بدترین لوگ اس کے علماء ہوا کرتے تھے، لیکن مسلمانوں میں سب بہتر ان میں علماء کا طبقہ ہے؛ کیونکہ وہ رسول کے جانشین ہوتے ہیں اور اس کی مردہ سنتوں کو زندہ کرتے ہیں، قرآن ان سے اور وہ قرآن کی بدولت قائم ودائم ہیں، وہ قرآن کی عظمت وصداقت اور قرآن ان کی عظمت وصداقت پر شاہد عدل ہے۔


[مجموع الفتاوى، ۲۰/ ۲۳۱- ۲۳۲]

اور آج کے دور کے حق گو سلفی علماء میں سے ایک بڑی شخصیت فضیلۃ الشیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کی ہے۔ شیخ احمد موسیٰ جبریل -حفظہ اللہ ورعاه- درحقیقت ایک گوہر ہیں۔ شیخ احمد چھوٹے تھے تو ان کے متعلق ان کے استاذ علامہ احسان الٰہی ظہیر نے کہا تھا کہ "یہ لڑکا مجھ سے زیادہ میری کتابوں کے بارے میں جانتا ہے"۔ (شیخ احمد موسیٰ جبریل مدینہ یونیورسٹی میں علامہ احسان الہی ظہیر کے شاگرد تھے) ایک دفعہ ان کے والد شیخ موسی سے علامہ احسان (جو شیخ موسی کے ہم جماعت بھی تھے) نے کہا کہ "آپ نے ایک مجدد کو بڑا کیا ہے إن شاء الله"۔

شیخ احمد موسیٰ جبریل نے اپنے بیانات میں کئی جگہ عصر حاضر کے طواغیت کا کھل کر رد کیا ہے جس سبب سے شیخ حفظہ اللہ کا نام سن کر ہی مدخلی زنادقہ بوکھلا جاتے ہیں اور ان کے خلاف یہ مداخلہ اپنا مکر و فریب استعمال کرتے ہوئے پروپیگنڈے کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

انہیں مداخلہ میں سے انڈیا کا ایک جاہل مدخلی جو عربی کتاب کا ایک صفحہ صحیح سے پڑھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا وہ فضیلۃ الشیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ پر خوارج کے فتوے جھاڑ رہا تھا کہ دیکھو یہ خارجی تو ہمارے حکمرانوں کو کافر کہتے ہیں انہوں نے ہمارے حق والوں کو مدخلی، مرجئہ کہا ہے ! دیکھو احمد موسیٰ جبریل تو داعشی تکفیری ہے وغیرہ۔ اور وہ جاہل مدخلی نے برطانوی مدخلیوں کی ویب سائٹ پر نشر ہونے والی اس تصویر کو دلیل بنا کر فضیلۃ الشیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ پر خوارج کے فتوے داغنے شروع کر دیئے :

IMG_20221021_175702.jpg


یاد رہے شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کے خلاف بھونکنے والے یہی برطانوی مدخلی مُنافــق ہیں جو کفار کی خوشنودی کے لیے دین اسلام کے معاملات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اور اسلام کو مغرب اور کافر کے معیارات کے مطابق بناتے ہیں۔

جبکہ شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ ان برطانوی مدخلی زنادقہ کے برخلاف عقیدہ توحید، عقیدہ الولاء والبراء، کفر بالطاغوت اور صحیح سلفی منہج کی دعوت عام کرتے ہیں جو کہ مدخلی زنادقہ کو ہضم نہیں ہوتی اسلئے یہ جاہل مداخلہ شیخ احمد موسیٰ جبریل کے خلاف پروپیگنڈے کرتے ہیں اور شیخ حفظہ اللہ سے عوام کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان سے علم حاصل کرنے سے روکتے ہیں۔

بے شرمی کی بات تو یہاں ہوئی جب ایک جاہل مطلق جس نے کسی مدرسہ کی شکل تک نہیں دیکھی ہوگی نہ عربی کی ایک عبارت کا ترجمہ کرنے کی صلاحیت ہے وہ بھی شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ جیسے صحیح سلفی منہج عالم دین پر خوارج کا فتوی لگا کر ان سے علم حاصل کرنے سے منع کر رہا تھا! یاد رہے شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کے اساتذہ میں شیخ ابن عثیمین ، شیخ بکر ابو زید ، شیخ محمد مختار الشنقیطی ، علامہ حمود بن عقلاء الشعیبی ، شیخ صفی الرحمٰن مبارکپوری ، شیخ مقبل بن ہادی الوادعی ، شیخ عبد اللہ الغنیمان ، شیخ محمد ایوب ، شیخ عطیہ السالم (شیخ امین الشنقیطی کے مرکزی شاگرد) ، شیخ ابراہیم الحصین ، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ، شیخ حماد الانصاری ، وغیرہم شامل ہیں۔

اور شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ اور ان کے والد کے لیے شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز فرماتے ہیں :

آپ کا خط مجھے موصول ہوا، اللہ آپ کو ہدایت اور توفیق سے نوازے۔ ہم نے مذکورہ مراجع کو بھیج دیا ہے تاکہ تم دعوت الی اللہ میں ان سے مدد لے سکو۔
جہاں تک خاص بات ہے شیخ موسی عبد اللہ جبریل اور ان کے بیٹے احمد موسی جبریل کی تو وہ دونوں میرے نزدیک علم و فضل اور حسن عقیدہ اور حسن سیرت اور دعوت الی اللہ کی سرگرمیوں میں مشہور و معروف ہیں۔ مَیں امریکا میں طلبہ کو خاص طور سے اور تمام مسلمانوں کو عام طور سے تاکید کرتا ہوں کہ ان دونوں سے استفادہ کریں۔
اللہ آپ کے اجر کو بڑھائے، اور اپنی مدد اور توفیق تمھارے ساتھ شامل رکھے۔ تمھاری محنتوں سے تمام مسلمانوں کو نفع پہنچائے۔ بیشک اللہ جلد سننے والا ہے۔

FB_IMG_1666308474460.jpg


ہم ان مدخلیوں سے پوچھتے ہیں کیا شیخ ابن باز بھی تکفیری، خارجی تھے؟ کیونکہ انھوں نے شیخ احمد موسیٰ جبریل اور ان کے والد موسیٰ عبد اللہ جبریل کے فضل، علم، عمل اور عقیدہ کی تعریف کی۔ انھوں نے ان دونوں کو حق پرست کہا، اور دونوں سے مستفید ہونے کا مشورہ بھی دیا۔

اب یہ مداخلہ جو انہیں خوارج کہتے پھرتے ہیں شیخ ابن باز کے بارے میں کیا کہیں گے؟ یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ شیخ بن باز ان دونوں کے حال سے ناواقف تھے یہ بہانہ پرانا ہو چکا ہے کیوں کہ یہ شیخ نے اپنی وفات سے تین مہینے قبل فرمایا تھا۔ مدخلی زنادقہ کو آپ اکثر دیکھوں گے کہ شیخ بن باز کا نام لیتے نظر آئیں گے لیکن یہ مدخلی منافق صرف اپنے مطلب کی باتیں لیں گے اور شیخ بن باز کے جن اقوال و فتاویٰ سے ان مدخلیوں کے دجل و فریب کا پردہ چاک ہوتا ہو یا مدخلیت کی زندیقیت پر ضرب پڑتی ہو وہاں آنکھیں بند کر لیں گے۔

بہرحال آخر میں ہم سبھی مسلمانوں کو یہی دعوت دیتے ہیں کہ آپ کو مدخلیوں کے پروپیگنڈے اور فریب کاریوں کا شکار نہیں بننا چاہئے اور آپ سبھی کو شیخ احمد موسیٰ جبریل حفظہ اللہ کے کورسز اور کلاسز سے مستفید ہونا چاہیے جو ان کے تلامذہ دوسروں تک پہنچاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ ﷻ شیخ اور ان کے تلامذہ کو ہر قسم کے شر اور نقصان سے محفوظ رکھے۔ آمین
 
Top