- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
فقہ السیرۃ النبویہ
(1 ) جزیرہ عرب اور عالمگیر دین : اسلام عالمگیر اور ہمہ گیر دین ہے ۔ جزیرہ عرب کے قلب ، مکہ شہر سے پیغام ربانی کا آغاز ہوا ۔ دعو ت دین جزیرئہ عرب میں محدود نہ رہی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ پیغام چہار دانگ عالم میں پھیل گیا ۔ عالم دنیا میں اسلام کی نشر واشاعت میں عرب جغرافیہ کی خاص اہمیت ہے ۔ اسلامی مرکز دعوت تین براعظموں کا نقطہ اتصال اور ان کے وسط میں واقع ہے ۔ بلد امین سے بلند ہونے والی صدائے حق کی کرنوں نے اطراف و اکناف کو نور اسلام سے منور کیا ۔ ایشیا ، یورپ اور افریقہ سے لوگ اس شمع رسالت کی روشنی سے فیض یاب ہوئے ۔ یہ دین کسی خاص قوم و قبیلے ، خاص ملک و ملت اور خاص زمان و مکاں تک محدود نہیں ۔ دین اسلام کسی تفریق و امتیاز کے بغیر کرہ ارضی پر موجود تمام انسانیت کے لیے ہے ۔ عرب و عجم کے تمام مسلمان ملت واحد ہیں ۔ رسول مقبول ؐ کی عالم گیر نبوت و رسالت کا اعلان کرتے باری تعالی نے فرمایا : (( وَ مَا أَرْسَلْنَاکَ إِلَّا کَافَّۃً لِلنَّاسِ بَشِیرًا وَنَذِیرًا وَلَکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُونَ )) [سبا:28/34] '' ہم نے آپ کو تمام انسانیت کے لیے خوشخبری دینے اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے ، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ،،
دین اسلام کا عالم گیر پیغام نوع انسانی تک پہنچانا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے ۔ اللہ تعالی ملت اسلامیہ کے داعیان اور مصلحین کی نصرت و توفیق فرمائے ۔
(( حافظ محمد فیاض الیاس الاثری دار المعارف لاھور ))
(1 ) جزیرہ عرب اور عالمگیر دین : اسلام عالمگیر اور ہمہ گیر دین ہے ۔ جزیرہ عرب کے قلب ، مکہ شہر سے پیغام ربانی کا آغاز ہوا ۔ دعو ت دین جزیرئہ عرب میں محدود نہ رہی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ پیغام چہار دانگ عالم میں پھیل گیا ۔ عالم دنیا میں اسلام کی نشر واشاعت میں عرب جغرافیہ کی خاص اہمیت ہے ۔ اسلامی مرکز دعوت تین براعظموں کا نقطہ اتصال اور ان کے وسط میں واقع ہے ۔ بلد امین سے بلند ہونے والی صدائے حق کی کرنوں نے اطراف و اکناف کو نور اسلام سے منور کیا ۔ ایشیا ، یورپ اور افریقہ سے لوگ اس شمع رسالت کی روشنی سے فیض یاب ہوئے ۔ یہ دین کسی خاص قوم و قبیلے ، خاص ملک و ملت اور خاص زمان و مکاں تک محدود نہیں ۔ دین اسلام کسی تفریق و امتیاز کے بغیر کرہ ارضی پر موجود تمام انسانیت کے لیے ہے ۔ عرب و عجم کے تمام مسلمان ملت واحد ہیں ۔ رسول مقبول ؐ کی عالم گیر نبوت و رسالت کا اعلان کرتے باری تعالی نے فرمایا : (( وَ مَا أَرْسَلْنَاکَ إِلَّا کَافَّۃً لِلنَّاسِ بَشِیرًا وَنَذِیرًا وَلَکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُونَ )) [سبا:28/34] '' ہم نے آپ کو تمام انسانیت کے لیے خوشخبری دینے اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے ، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ،،
دین اسلام کا عالم گیر پیغام نوع انسانی تک پہنچانا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے ۔ اللہ تعالی ملت اسلامیہ کے داعیان اور مصلحین کی نصرت و توفیق فرمائے ۔
(( حافظ محمد فیاض الیاس الاثری دار المعارف لاھور ))