- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
دعوت دین اور حسب ونسب
(1) پیغمبر اسلام ﷺ نے حفاظت نسب ونسل کے حوالے سے مثالی ہدایات تعلیم فرمائی ہیں۔
(2) اسی غرض سے بدکاری کی سنگین سزائیں مقرر کی گئی ہیں اور ادارۂ نکاح کو انتہائی مضبوط بنیادوں پر استوار کیا گیا ہے ،
(3) خاندانی نظام اور باہمی اخوت و ہمدردی میں حسب و نسب کا خاص کردار ہے ۔
(4) علوم اسلامیہ میں شجرۂ نسب کے حوالے سے علم الانساب ایک دقیق فن اور وسیع میدان ہے۔
(5) عالی نسب اور عظیم خاندانی پس منظر کے حامل افراد کو معاشرے میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہوتی ہے ،
(6) انھیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ، ان کی بات توجہ اور دھیان سے سنی جاتی ہے۔
(7) اسی لیے تمام انبیائے کرام علیہم السلام اپنے دور کے اعلیٰ خاندان اور بلند انساب کے حامل گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔
(8) رسول مقبول ﷺ بھی حسب و نسب اور خاندانی شرف ومنزلت میں تمام نوع انسانی سے بڑھ کر تھے۔
(9) آپ کے اصحاب ذی شان میں سے عشرہ مبشرہ کا خاص مقام ہے۔ یہ بھی دیگر اوصاف و کمالات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حسب ونسب اور عظیم خاندانی پس منظر کے حامل تھے۔
(10) بلند نسب اور مضبوط خاندان کی وجہ سے معاشی اور سیاسی اثر و رسوخ حاصل ہوتا ہے اور یہی چیز دعوت دین میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
(11) خاندانی ،معاشی اور سیاسی طور پر نمایاں افراد کا قبول دعوت بہت اہمیت کا حامل ہے ،
(12) عصر حاضر میں دین پسندوں کی طرف سے نچلے طبقے پر دعوت وترتیب کے حوالے سے محنت کی جاتی ہے ، لیکن اعلی طبقے تک دعوت حق پہنچانے میں کئی طرح کی کمزوریاں پائی جاتی ہیں، اسی وجہ سے دعوت کے ہمہ گیر ثمرات حاصل نہیں ہو پاتے
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
دعوت دین اور حسب ونسب
(1) پیغمبر اسلام ﷺ نے حفاظت نسب ونسل کے حوالے سے مثالی ہدایات تعلیم فرمائی ہیں۔
(2) اسی غرض سے بدکاری کی سنگین سزائیں مقرر کی گئی ہیں اور ادارۂ نکاح کو انتہائی مضبوط بنیادوں پر استوار کیا گیا ہے ،
(3) خاندانی نظام اور باہمی اخوت و ہمدردی میں حسب و نسب کا خاص کردار ہے ۔
(4) علوم اسلامیہ میں شجرۂ نسب کے حوالے سے علم الانساب ایک دقیق فن اور وسیع میدان ہے۔
(5) عالی نسب اور عظیم خاندانی پس منظر کے حامل افراد کو معاشرے میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہوتی ہے ،
(6) انھیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ، ان کی بات توجہ اور دھیان سے سنی جاتی ہے۔
(7) اسی لیے تمام انبیائے کرام علیہم السلام اپنے دور کے اعلیٰ خاندان اور بلند انساب کے حامل گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔
(8) رسول مقبول ﷺ بھی حسب و نسب اور خاندانی شرف ومنزلت میں تمام نوع انسانی سے بڑھ کر تھے۔
(9) آپ کے اصحاب ذی شان میں سے عشرہ مبشرہ کا خاص مقام ہے۔ یہ بھی دیگر اوصاف و کمالات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حسب ونسب اور عظیم خاندانی پس منظر کے حامل تھے۔
(10) بلند نسب اور مضبوط خاندان کی وجہ سے معاشی اور سیاسی اثر و رسوخ حاصل ہوتا ہے اور یہی چیز دعوت دین میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
(11) خاندانی ،معاشی اور سیاسی طور پر نمایاں افراد کا قبول دعوت بہت اہمیت کا حامل ہے ،
(12) عصر حاضر میں دین پسندوں کی طرف سے نچلے طبقے پر دعوت وترتیب کے حوالے سے محنت کی جاتی ہے ، لیکن اعلی طبقے تک دعوت حق پہنچانے میں کئی طرح کی کمزوریاں پائی جاتی ہیں، اسی وجہ سے دعوت کے ہمہ گیر ثمرات حاصل نہیں ہو پاتے
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے