حوالہ:
عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا فَاعْتَبَطَ بِقَتْلِهِ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً»
محترم عامر بھائی آپ کی مطلقا اور غیر مقید باتوں کے مندرجہ ذیل نقصانات ہو سکتے ہیں کہ کلمۃ الحق یراد بھا الباطل کے تحت لوگ مطلق بات ہونے کی وجہ سے اسکا غلط مطلب لے لیتے ہیں ذرا نیچے پوسٹ دیکھیں
مسلم معاشروں سے مراد پاکستان کثمیر اور افغانستان ہے ان تینوں جگہوں پر اسلام کے نفاذ یا تکمیل پاکستان کے نام پر اسلحہ لیرانا اور مسلمان عمر فاروق عبداللہ اور اس کے مسلمان وزرا اور اسی طرح مسلمان حامد کرزئی اور اس کے مسلمان ساتھیوں پر ہتھیار اٹھانے والے یا ان کی اخلاقی حمایت کرنے والے سارے ہماری نزدیک خارجی ہیں اصل میں سب کام اسامہ من لادن نے شروع کیا تھا اسکو کیش کروانے کے لئے جہادی علما نے اس کو فنڈ کے لئے استعمال کیا
یقین جانیں بڑا اچھا موضوع شروع کیا ہے آپ نے - ہم آپ کے ساتھ ہیں ان جہادیوں کو بھاگنے نہیں دینا
میرے خیال میں اس سے مندرجہ ذیل نقصانات ہوں گے
1-آپ کی مطلق بات سے ہماری جماعت بھی خارجی بنا دی گئی کہ نہیں-
2-خارجیوں کی جو ذینیت ہوتی ہے اسکے تحت تو آپ کی بات میں الٹا انکو دلیل مل جائے گی کہ چونکہ حکومت نے پہلے قبائلی مسلمانوں کو ناحق مارنا شروع کیا پس حکومت خارجی ہو گئی اور ہم تو خارجیوں کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تحت مار رہے ہیں کہ انکو جہاں پاؤ قتل کرو
میں آپ کی نیت پر شک نہیں کر رہا کہ آپ بھی ہماری جماعت کو خارجی سمجھ رہے ہیں یا آپ بھی حکومت کو خارجی ثابت کرنا چاہتے ہیں مگر چونکہ یہ حساس موضوع ہے اس لئے یا تو بات کو مکمل وضاحت کے ساتھ کیا جائے یا پھر ایسے موضؤع کو چھیڑا بھی نہ جائے
اگر برا لگا ہو تو معاف کر دیں ارادہ تو اصلاح کا ہی ہے اللہ ہدایت پہ چلائے امین