• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قتل ناحق سنگین ترین جرم !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مسلمان کی طرف ہتھیار سے محض اشارہ کرنا بھی منع ہے،اَسلحہ کی کھلی نمائش پر بھی پابندی

فولادی اور آتشیں اسلحہ سے لوگوں کو قتل کرنا تو بہت بڑا اقدام ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہلِ اِسلام کو اپنے مسلمان بھائی کی طرف اسلحہ سے محض اشارہ کرنے والے کو بھی ملعون و مردود قرار دیا ہے۔

:۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرو ی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
لَا يُشِيرُ أَحَدُکُمْ إِلَی أَخِيهِ بِالسِّلَاحِ، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَحَدُکُمْ لَعَلَّ الشَّيْطَانَ يَنْزِعُ فِي يَدِهِ، فَيَقَعُ فِي حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ.
1
. مسلم، الصحيح، کتاب البر والصلة والآداب، باب النهي عن إشارة بالسلاح، 4 : 2020، رقم : 26172.
حاکم، المستدرک علی الصحيحين، 3 : 587، رقم : 61763.
بيهقی، السنن الکبری، 8 : 23، الرقم : 2617

''تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے، تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ شاید شیطان اس کے ہاتھ کو ڈگمگا دے اور وہ (قتلِ ناحق کے نتیجے میں) جہنم کے گڑھے میں جا گرے۔''

یہاں اِستعارے کی زبان میں بات کی گئی ہے یعنی ممکن ہے کہ ہتھیار کا اشارہ کرتے ہی وہ شخص طیش میں آجائے اور غصہ میں بے قابو ہو کر اسے چلا دے۔ اس عمل کی مذمت اور قباحت بیان کرنے کے لئے اسے شیطان کی طرف منسوب کیا گیا ہے تاکہ لوگ اِسے شیطانی فعل سمجھیں اور اس سے باز رہیں۔

:۔ یہی مضمون ایک اور حدیث میں اِس طرح بیان ہوا ہے :

مَنْ أَشَارَ إِلَی أَخِيهِ بِحَدِيدَةٍ، فَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ تَلْعَنُهُ حَتَّی يَدَعَهُ، وَإِنْ کَانَ أَخَاهُ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ.

. مسلم، الصحيح، کتاب البر والصلة والآداب، باب النهي عن إشارة بالسلاح، 4 : 2020، رقم : 26162.
ترمذی، السنن، کتاب الفتن، باب ما جاء في إشارة المسلم إلی أخيه بالسلاح، 4 : 463، رقم : 21623.
حاکم، المستدرک علی الصحيحين، 2 : 171، رقم : 26694.
ابن حبان، الصحيح، 13 : 272، رقم : 59445.
بيهقی، السنن الکبری، 8 : 23، رقم : 15649

''جو شخص اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ کرتا ہے فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت کرتے ہیں جب تک وہ اس اشارہ کو ترک نہیں کرتا خواہ وہ اس کا حقیقی بھائی(ہی کیوں نہ) ہو۔''
۔ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے کسی دوسرے پر اسلحہ تاننے سے ہی نہیں بلکہ عمومی حالات میں اسلحہ کینمائش کو بھی ممنوع قرار دیا۔

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :

نَهَی رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم أَنْ يُتَعَاطَی السَّيْفُ مَسْلُولًا.

ترمذي، السنن، کتاب الفتن، باب ما جاء في النهيعن تعاطي السيف مسلولا، 4 : 464، رقم : 21632.
أبو داود، السنن، کتاب الجهاد، باب ما جاء في النهي أن يتعاطي السيف مسلولا، : 31، رقم : 25883.
حاکم، المستدرک علی الصحيحين، 4 : 322، رقم : 77854.
ابن حبان، الصحيح، 13 : 275، رقم : 5946

''رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ننگی تلوار لینے دینے سے منع فرمایا۔''

ننگی تلوار کے لینے دینے میں جہاں زخمی ہونے کا احتمال ہوتا ہے وہاں اسلحہ کی نمائش سے اشتعال انگیزی کا بھی خدشہ رہتا ہے۔ اسلام کے دین خیر و عافیت اور مذہب امن و سلامتی ہونے کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھلے بندوں اسلحہ کی نمائش پر پابندی لگا دی، تاکہ نہ تو اسلحہ کی دوڑ شروع ہو اور نہ ہی اس سے کسی کو کیا جا سکے۔ مذکورہ حدیث میں لفظِ مَسْلُول اِس اَمر کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ ریاست کے جن اداروں کے لیے اسلحہ ناگزیر ہو وہ بھی اس کو غلط استعمال سے بچانے کے لیے کے انتظامات کریں۔
درج بالا بحث سے ثابت ہوتا ہے کہ جب اسلحہ کی نمائش، دکھاوا اور دوسروں کی طرف اس سے اشارہ کرنا سخت منع ہے تو اس کے بل بوتے پر ایک مسلمان معاشروں میں اسلحہ لہراتے ہوئے اسلام کے نفاذ کے نام پر آتشیں گولہ و بارود سے مخلوق خدا کے جان و مال کو تلف کرنا کتنا قبیح عمل اور ظلم ہوگا!۔ اور یاد رہے تاریخ اسلامی مین یہ طریقہ ہمیشہ سے خوارج کا رہا ہے۔
 

اسامہ خان

مبتدی
شمولیت
نومبر 06، 2013
پیغامات
3
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
3
درج بالا بحث سے ثابت ہوتا ہے کہ جب اسلحہ کی نمائش، دکھاوا اور دوسروں کی طرف اس سے اشارہ کرنا سخت منع ہے تو اس کے بل بوتے پر ایک مسلمان معاشروں میں اسلحہ لہراتے ہوئے اسلام کے نفاذ کے نام پر آتشیں گولہ و بارود سے مخلوق خدا کے جان و مال کو تلف کرنا کتنا قبیح عمل اور ظلم ہوگا!۔ اور یاد رہے تاریخ اسلامی مین یہ طریقہ ہمیشہ سے خوارج کا رہا ہے۔

یونس صاحب ہم بھی اسی بات کو ٹھیک سمجھتے ہیں مگر جب اس کا طلاق سب پر ایک جیسا ہو مثلا مسلم معاشروں سے مراد پاکستان کثمیر اور افغانستان ہے ان تینوں جگہوں پر اسلام کے نفاذ یا تکمیل پاکستان کے نام پر اسلحہ لیرانا اور مسلمان عمر فاروق عبداللہ اور اس کے مسلمان وزرا اور اسی طرح مسلمان حامد کرزئی اور اس کے مسلمان ساتھیوں پر ہتھیار اٹھانے والے یا ان کی اخلاقی حمایت کرنے والے سارے ہماری نزدیک خارجی ہیں اصل میں سب کام اسامہ من لادن نے شروع کیا تھا اسکو کیش کروانے کے لئے جہادی علما نے اس کو فنڈ کے لئے استعمال کیا
یقین جانیں بڑا اچھا موضوع شروع کیا ہے آپ نے - ہم آپ کے ساتھ ہیں ان جہادیوں کو بھاگنے نہیں دینا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Qatl-e-Nahaq
حوالہ:

عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا فَاعْتَبَطَ بِقَتْلِهِ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً»
(سنن ابی داؤد:4272)
1898282_363740957097505_2003228913_n.jpg
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
Qatl-e-Nahaq
حوالہ:
عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا فَاعْتَبَطَ بِقَتْلِهِ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً»
(سنن ابی داؤد:4272)
محترم عامر بھائی آپ کی مطلقا اور غیر مقید باتوں کے مندرجہ ذیل نقصانات ہو سکتے ہیں کہ کلمۃ الحق یراد بھا الباطل کے تحت لوگ مطلق بات ہونے کی وجہ سے اسکا غلط مطلب لے لیتے ہیں ذرا نیچے پوسٹ دیکھیں
مسلم معاشروں سے مراد پاکستان کثمیر اور افغانستان ہے ان تینوں جگہوں پر اسلام کے نفاذ یا تکمیل پاکستان کے نام پر اسلحہ لیرانا اور مسلمان عمر فاروق عبداللہ اور اس کے مسلمان وزرا اور اسی طرح مسلمان حامد کرزئی اور اس کے مسلمان ساتھیوں پر ہتھیار اٹھانے والے یا ان کی اخلاقی حمایت کرنے والے سارے ہماری نزدیک خارجی ہیں اصل میں سب کام اسامہ من لادن نے شروع کیا تھا اسکو کیش کروانے کے لئے جہادی علما نے اس کو فنڈ کے لئے استعمال کیا
یقین جانیں بڑا اچھا موضوع شروع کیا ہے آپ نے - ہم آپ کے ساتھ ہیں ان جہادیوں کو بھاگنے نہیں دینا
میرے خیال میں اس سے مندرجہ ذیل نقصانات ہوں گے
1-آپ کی مطلق بات سے ہماری جماعت بھی خارجی بنا دی گئی کہ نہیں-
2-خارجیوں کی جو ذینیت ہوتی ہے اسکے تحت تو آپ کی بات میں الٹا انکو دلیل مل جائے گی کہ چونکہ حکومت نے پہلے قبائلی مسلمانوں کو ناحق مارنا شروع کیا پس حکومت خارجی ہو گئی اور ہم تو خارجیوں کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تحت مار رہے ہیں کہ انکو جہاں پاؤ قتل کرو

میں آپ کی نیت پر شک نہیں کر رہا کہ آپ بھی ہماری جماعت کو خارجی سمجھ رہے ہیں یا آپ بھی حکومت کو خارجی ثابت کرنا چاہتے ہیں مگر چونکہ یہ حساس موضوع ہے اس لئے یا تو بات کو مکمل وضاحت کے ساتھ کیا جائے یا پھر ایسے موضؤع کو چھیڑا بھی نہ جائے
اگر برا لگا ہو تو معاف کر دیں ارادہ تو اصلاح کا ہی ہے اللہ ہدایت پہ چلائے امین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اللہ تعالی کے نزدیک کسی مومن کا ناحق قتل کرنا ساری دنیا کے زوال اور تباہی سے کہیں بڑھ کر ہے
سنن ابن ماجہ : 2619
صحیح ابن ماجہ : 2138
صحيح الجامع 5078
1505345_611642548904018_534083821_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
12003351_595864117218520_8528471204551559337_n (1).jpg



ناحق قتل دین و دنیا کو تنگ کر دینے والا عمل :


عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يَزَالَ الْمُؤْمِنُ فِي فُسْحَةٍ مِنْ دِينِهِ مَا لَمْ يُصِبْ دَمًا حَرَامًا

(صحيح البخاري :6862) بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى { وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ }
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
11147242_871679419566995_8668873220717997457_n (1).jpg



خُوب جان لو !


-------------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو انسان، کسی چڑیا یا اس سے بھی چھوٹے کسی (حلال) جانور کو بے مقصد اور نا حق قتل کرتا ہے تو اللہ تعالی بروز قیامت اس کے بارے میں باز پرس کرے گا ، عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حق کیا ہے ؟ فرمایا
اس کا حق یہ ہے کہ اسے ذبح کر کے کھا لو، ایسا نہ کرو کہ اس کا سر کاٹ کر اس کو پھینک دو


----------------------------------------------------------

(صحيح الترغيب : 2266 ،1092، ، الأم للشافعي : 5/595
تخريج مشكاة المصابيح : 4/118 ، ،الترغيب والترهيب : 2/162 ، ،
البدر المنير : 9/376 ، ،نسائي ، كتاب الضحايا : 4445 (4450))
 
Top